Listen with an open mind
MrLad01
Minister (2k+ posts)
Listen with an open mind
TrueWhat did the Prophet say about Muharram during his lifetime or the Final Sermon? What does the Quran say about it? Nothing? Then I'm not obliged to observe it as anything other than a normal Islamic month. And I can reflect on Waqia e Karbala anytime.
This is what happens when you forget The Message and start worshiping the messenger andr his offspring.
Oh but isn't that the story of almost the majority of waqias that the maulvi hazrat/khawateen relate. No concern for the sehat, loads of tehreef, to make it aam-fehm.. Indo Pak is full of aqeedat but that crosses over as easily into bid'at as well, sadly..واقعہ کربلا، کتنا سچ کتنا جھوٹ ؟
ساری دنیا کی تمام لائبریاں دیکھ لیں تمام میوزیم دیکھ لیں یا دنیا کے کسی شخص کو دیکھ لیں کسی کے پاس ایک معمولی سا کاغذ کا ٹکڑا نہی ملے گا جس کے متعلق یہ دعویٰ کیا جاسکے کہ یہ کسی شعیہ یا سنی تاریخ دان کے اپنے ہاتھ کی لکھی تحریر ہے جو واقعہ کربلا کے متعلق ہے (یہی حال تمام کتب احادیث کا ہے) دستیاب شیعہ سنی اسلامی تاریخ کے مطابق واقعہ کربلا نبی اکرمؐ کی وفات کے تقریباً 50 سال بعد 680 میں ہوا جب ہم دستیاب شعیہ سنی اسلامی تاریخ دیکھتے ہیں تو نبی اکرمؐ کی وفات کے 130 سال بعد جو پہلا تاریخ دان گزرا اسکا نام ابن اسحاق ہے جبکہ اس 130 سال کے دوران بڑے واقعات رو نما ہوے ہوں گے جس میں واقعہ کربلا بھی شامل ہونا چاھیئے لیکن ابن اسحاق کی بیان کی ہوئ پوری تاریخ میں واقعہ کربلا شامل نہی واقعہ کربلا کا ابتدائ تذکرہ ابو مخنف کے شاگردوں نے بیان کیا جو انتہائ مختصر ہے (جی ہاں خود ابو مخنف نے نہی بلکہ اسکے شاگردوں نے ) اسکے بعد واقع کربلا کا تفصیلی زکر تاریخ طبریٰ میں ملتا ہے جو کہ نبی اکرم ؐ کی وفات کے تقریباً 300 سال بعد اور واقعہ کربلا کے تقریبا 250 سال بعد لکھی گئ تاریخ طبریٰ چالیس جلدوں پہ مشتمل ہے جو آسانی سے دستیاب ہے اس کے ابتدائیہ میں لکھا ہے کہ اس میں بیان تمام واقعات کا کوئ عینی شاہد نہی اور یہ تمام باتیں صرف اور صرف لوگوں سے سن کر لکھی گئ ہیں اور ساتھ ہی کئ لوگوں کے بارے میں میں لکھا ہے کہ وہ جھوٹے تھے لیکن ان جھوٹوں کی باتوں کو بھی اس لئے شامل کیا گیا ہے کہ واقعات کو پڑھ کر لوگ خود فیصلہ کریں (خیال رہے کہ یہ سارے واقعات لوگ واقعہ کربلا کے 250 سال کے بعد سنا رہے ہیں) کیا آج کے جدید ترین دور میں کوئ تاریخ دان یا کوئ محقق سو فیصد صحیح صحیح یہ لکھ سکتا ہے کہ صحرائے تھر میں آج سے 250 سال پہلے کتنے بچے،جوان،بوڑھے اور خواتین کس مصیبت میں مبتلا ہوکر جاں بحق ہوے ؟ کس کس نے ان بھوکے پیاسے لوگوں کو مارا ؟؟ کس کس نے خوراک اور پانی پہچانے کی سنجیدہ کوشش کی ؟؟ کس کس نے انکو خوراک اور پانی پہنچانے سے روکا ؟؟ کون کامیاب رہا کون ناکام رہا ؟؟ یقینی کوئ ایسا نہی (یہ بھی ایک حیرت کی بات ہے کہ زاکرین کے ہر سال کے بیانات میں کربلا میں ہونے والے واقعات میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے اور ذاکرین بھی اس طرح بیان کررہے ہوتے ہیں جیسے ان ذاکرین نے یہ سب کچھ اپنی جاگتی آنکھوں سے دیکھا ہو) اتمام حجت اگر ہم واقعہ کربلا کو من و عن مان لیتے ہیں تو بھی یاد رکھیں کہ آخرت میں ہم سے اس واقعہ کے بارے میں کوئ معمولی سا سوال بھی نہی ہوگا نہ حضرت علیؓ کی ولایت پہ سوال ہوگا نہ باقی تین خلفا راشدین پہ کوئ سوال ہوگا کیا واقعہ کربلا ہمیں وہ سب کچھ سکھاتا ہے جو واقعہ کربلا کی یاد منانے والے کرتے ہیں ایک گروہ اس واقعہ کی یاد میں خود کو مار پیٹ کر لہو لہان کر رہا ہوتا ہے تو دوسرا گروہ ان بھوکے پیاسے لوگوں کو یاد کرکے حلیم بریانی،حلوے اور میٹھے چاولوں کی دیگ پہ "خود کش" حملے کررہا ہوتا ہے خود کو مارپیٹ کرنے والا گروہ یکم محرم سے دودھ اور شربت کی سبیل سجائے اور "نیاز" کے بیش قیمت لنگر تقسیم کررہا ہوتا ہے جبکہ خود کو مارپیٹ کرنے والے گروہ کے نزدیک امام حسینؓ کا قافلہ بھوک اور پیاس کا شکار تھا دونوں گروہ(شیعہ+سنی) کو قافلہ حسینی کی قربانیوں کا کوئ خیال نہی ہوتا خیال صرف اور صرف اپنی "بھوک" کا ہوتا ہے اسی طرح ان گروہوں کا لہو گرمانے والے علما اور ذاکرین کی طرف نظر ڈالیں تو یہ بات سو فیصد سچ ثابت ہوتی ہے کہ اتنا تو واقعہ کربلا میں شمر اور کوفیوں نے نہی کمایا ہوگا جتنا اس واقعہ کو بیان کرکے زاکرین اور علما کما رہے ہیں
کیا آپ کو معلوم ہے کہ واقعہ کربلا سال میں کئی مرتبہ" منایا"جاتا ہے؟میرا کسی خاص گروہ کی طرف ا شارہ ہے اور نہ ہی میں کسی فرقے کا نمائندہ یا تعلق رکھتا ہوں میں صرف ایک بات عرض کرتا ہوں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنے آخری خطبہ میں اللہ کو بھی اور لوگوں کو بھی گواہ بنا کر فرمایا تھا کہ آج دین مکمل ہوگیا اور آپ صلعم نے اللہ کا پیغام ٹھیک ٹھیک پہنچا دیا اور اب دین میں کوئی چیز نہ داخل ہو سکتی ہے
واقعہ کربلا پچاس سال بعد پیش آیا تو یہ دین کا حصہ کیسے ہو گیا یہ ایک دلخراش واقعہ تو ہوسکتا ہے نبی صلعم کی نسبت سے ہم آل نبی صلعم کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے مگر اسے دین کا حصہ نہیں مان سکتے یہ مولویوں ذاکروں کی روزی کا ذریعہ ہے اسے اسی حد تک رہنے دیں
اور آخر میں مجھے کافر ڈکلئیر نہ کیجئے گا اور نہ دشنام طرازی فرمائیے گا یہ صرف میری سوچ ہےجو میں نے لکھی ہے آپ بالکل اختلاف کریں مگر احتیاط کے ساتھ
اصل مسئلہ واقعہ کربلا منانا نہیں، اسے دوسروں پر مسلط کرنا ہے۔یہ لوگ شوق سےواقعہ کربلا کو منائیں مگر جبجب عبادت کو سڑکوں پر لاکر ساری قوم کی ایزا رسانی کا باعث بنا جائے گا، تو پریشانی اور خرابی کا سبب ہو گا۔واقعہ کربلا پچاس سال بعد پیش آیا تو یہ دین کا حصہ کیسے ہو گیا یہ ایک دلخراش واقعہ تو ہوسکتا ہے نبی صلعم کی نسبت سے ہم آل نبی صلعم کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے مگر اسے دین کا حصہ نہیں مان سکتے یہ مولویوں ذاکروں کی روزی کا ذریعہ ہے اسے اسی حد تک رہنے دیں
ذاکر اور مولوی حضرات صدیوں سے لوگوں کو بیوقوف بنانے کا کام بڑی خوش اسلوبی سے انجام دے رہے ہیں لوگوں کی مد د سےکیا آپ کو معلوم ہے کہ واقعہ کربلا سال میں کئی مرتبہ" منایا"جاتا ہے؟
مجھے حال ہی میں معلوم ہوا،اور میں حیران رہ گیا کہ ذاکروں نے اپنے پیٹ کے لئے کس کس طرح لوگوں کو الو بنایا ہوا ہے۔
Ager Karbala keh sanahay peh log road peh na aaein to phir Kashmir keh liye bhi ma aayein.اصل مسئلہ واقعہ کربلا منانا نہیں، اسے دوسروں پر مسلط کرنا ہے۔یہ لوگ شوق سےواقعہ کربلا کو منائیں مگر جبجب عبادت کو سڑکوں پر لاکر ساری قوم کی ایزا رسانی کا باعث بنا جائے گا، تو پریشانی اور خرابی کا سبب ہو گا۔
دریا کو کوزے میں بند کیا ہے جناب آپ نے !اصل مسئلہ واقعہ کربلا منانا نہیں، اسے دوسروں پر مسلط کرنا ہے۔یہ لوگ شوق سےواقعہ کربلا کو منائیں مگر جبجب عبادت کو سڑکوں پر لاکر ساری قوم کی ایزا رسانی کا باعث بنا جائے گا، تو پریشانی اور خرابی کا سبب ہو گا۔