Democratic Prime Minister of 180 Million PEOPLE of Pakistan is CHARGED .........
توہینِ عدالت کیس:وزیراعظم پر فرد جرم عائد
شہزاد ملکبی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
آخری وقت اشاعت: پير 13 فروری 2012 ,*
05:33 GMT 10:33 PST
یوسف رضا گیلانی ملک کے پہلے وزیراعظم ہیں جن پر توہینِ عدالت کے مقدمہ میں فردِ جرم عائد کی جارہی ہےسپریم کورٹ نے آج پاکستان کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر این آر او یعنی قومی مفاہمتی آرڈیننس سے متعلق عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے مقدمے میں فردِ جُرم عائد کر دی ہے۔جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا سات رکنی بینچ این آر او یعنی قومی مفاہمتی آرڈیننس سے متعلق عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔جسٹس ناصر الملک نے چارج شیٹ پڑھ کر سنائی اور کہا کہ ’وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے جان بوجھ کر عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا۔ ‘ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ این آر او کے تحت زیرِ التوا مقدمات پر عمل درآمد شروع کروانے کے لیے سوئس حکام کو خط لکھیں۔ جبکہ وزیرِ اعظم نے ایسا نہیں کیا۔عدالتِ عظمٰی کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم آئینی طور پر عدالت کے احکامات ماننے کے لیے پابند تھے۔ تاہم وزیرِ اعظم گیلانی نے فردِ جرم کی صحت سے انکار کرتے ہوئے اسے چیلنج کر دیا ہے۔سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو استغاثہ مقرر کرتے ہوئے سولہ فروری تک دستاویزات جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ تاہم وزیرِ اعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے جواب داخل کروانے کے لیے عدالت سے چوبیس فروری تک کا وقت مانگا۔مقدمے کی آئیندہ سماعت بائیس فروری کو ہوگی جس میں اٹارنی جنرل کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ ستائیس فروری کو وکیل صفائی وزیرِ اعظم کی جانب سے شہادتیں اور دستاویزات پیش کریں۔ اٹھائیس فروری کو ہونے والی سماعت میں وزیرِاعظم کی جانب سے پیش کیے جانے والے وکیلوں کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔وزیرِ اعظم گیلانی کو آئندہ سماعت کے دوران حاضری سے مستثنٰی قرار دیا گیا ہے
توہینِ عدالت کیس:وزیراعظم پر فرد جرم عائد
شہزاد ملکبی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
آخری وقت اشاعت: پير 13 فروری 2012 ,*
05:33 GMT 10:33 PST
یوسف رضا گیلانی ملک کے پہلے وزیراعظم ہیں جن پر توہینِ عدالت کے مقدمہ میں فردِ جرم عائد کی جارہی ہےسپریم کورٹ نے آج پاکستان کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر این آر او یعنی قومی مفاہمتی آرڈیننس سے متعلق عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے مقدمے میں فردِ جُرم عائد کر دی ہے۔جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا سات رکنی بینچ این آر او یعنی قومی مفاہمتی آرڈیننس سے متعلق عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔جسٹس ناصر الملک نے چارج شیٹ پڑھ کر سنائی اور کہا کہ ’وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے جان بوجھ کر عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا۔ ‘ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ این آر او کے تحت زیرِ التوا مقدمات پر عمل درآمد شروع کروانے کے لیے سوئس حکام کو خط لکھیں۔ جبکہ وزیرِ اعظم نے ایسا نہیں کیا۔عدالتِ عظمٰی کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم آئینی طور پر عدالت کے احکامات ماننے کے لیے پابند تھے۔ تاہم وزیرِ اعظم گیلانی نے فردِ جرم کی صحت سے انکار کرتے ہوئے اسے چیلنج کر دیا ہے۔سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو استغاثہ مقرر کرتے ہوئے سولہ فروری تک دستاویزات جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ تاہم وزیرِ اعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے جواب داخل کروانے کے لیے عدالت سے چوبیس فروری تک کا وقت مانگا۔مقدمے کی آئیندہ سماعت بائیس فروری کو ہوگی جس میں اٹارنی جنرل کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ ستائیس فروری کو وکیل صفائی وزیرِ اعظم کی جانب سے شہادتیں اور دستاویزات پیش کریں۔ اٹھائیس فروری کو ہونے والی سماعت میں وزیرِاعظم کی جانب سے پیش کیے جانے والے وکیلوں کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔وزیرِ اعظم گیلانی کو آئندہ سماعت کے دوران حاضری سے مستثنٰی قرار دیا گیا ہے