وائٹ کالر کرائم میں ملکیئت کے ثبوت یا براہ راست ادائیگیوں کے ثبوت؟ مجرم اپنا کام مکمل ہوشیاری سے کرتا ہے ۔۔۔ نیب نے کان پکڑ لیا ہے، وہی کافی ہے ۔۔۔ عدالت سمجھ سے کام لے تو جائیداد ضبطگی کی سزا دیدے اور قصہ تمام ۔
اثاثون کاا معاملہ بھی آئے گا مگر وائٹ کالر جرم میں اثاثوں کی مالیت کا تعین ہی مسلہ بن جاتا ہے اور پراپرٹی کے کاروبار میں کچھ بھی ہیر پھیر کر کےمگر مکمل لیگل کاغذات کے ساتھ چھپایا جا سکتا ہے ۔۔
اب آپ مانیں یا نہ مانیں معاملہ ملکیت کا ہے جسکے سرکمسٹانشیل شوااہد تو ہیں مگر کاغذات نہیں۔ آپ جرائم کے سرغنہ ال کپون کا قصہ یاد کریں جسے سزا صرف معمولی ٹیکس چوری پر ہوئی، پولیس اس سے زیادہ کچھ نہ کر پائی ۔
ملک میں رشوت ، ڈرگز اور سمگلنگ عام ہیں مگر اگر پولیس مجرم کو رنگے ہاتھوں پکڑ لے تو دستاویزی ثبوت نہ ملیں گے ۔(۔ علاوہ کہ چھترول سے اعتراف کروا لے) ۔