Chitral : Shameful Video of Harassment of local Kalash Community females by a tourist

liuali

MPA (400+ posts)
سیاحت علاقائی روایات اور لوگوں کے احترام کے ساتھ ہوتی ہے۔ ان صاحب کو اتنا مشہور کریں کہ انکی اپنی امی انکے ساتھ وہ کرے جو وڈیو دیکھ کر ہمارا کرنے کو جی کر رہا ہے۔


https://twitter.com/x/status/1009025449060655104
Please respect our females and our culture....
 
Last edited by a moderator:

Shakeel A

Councller (250+ posts)
These kind of persons should be hanged publically so it became an example for rest of the people , Pakistan needs instantly an accountabilty like French revolution.
 
Last edited:

imalam

MPA (400+ posts)
Yeah Koi bada baigairat Pashtun hai. Goli mar dene chahaye ais kameene ko. Da gol ghwari. Da de baigairata khor pase chi kalaq da se mandi wakali ao video warla jora wara no pa da sa tere da. Dosoron ki Izzat aur Ahtram faraz hai. Dosor ki izzat karo gey to apni izzat pae gey.
 

tipupk

Minister (2k+ posts)
یہ تو کوئی انتہائی گھٹیا اور کمینی نسل کا انسان لگتا ہے.
 

ranaji

President (40k+ posts)
اگر یہ پولیس میں ہے تو بہت بڑا .... زادہ ہے اس ...می کو الٹا ٹانگ کر جوتے لگانے کی ضرورت ہے لعنت اس ترہ کے غلیظ گھٹیا لوگوں پر
 

khalid100

Minister (2k+ posts)

(1) یہ ویڈیو 2 سال پرانی ہے اور 19 جولائی 2016 کو اپ لوڈ کی گئی تھی- جیسا کہ نیچے دی گئی تصوی میں دیکھا جا سکتا ہے۔ جبکہ کسی خاتون نے اس کو پولیس میں رپورٹ نہیں کیا۔
(2)ڈی ۔پی۔او چترال نے SDPO اورSHO بمبوریت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ویڈیو میں نظر آنے والی خواتین کو ٹریس کرکے ان سے رپورٹ لیں اور ایف آئی آر کا اندراج کریں ۔
(3)ایف۔ای۔اے سائبر کرائم ونگ سے دارخوست کی جارہی ہے کہ وہ اس اکاونٹ کو ٹریس کرنے میں مدد کریں جہاں سے یہ 2 سال پہلے پوسٹ کی گئی تھی ۔
(4) ویڈیو میں نظر آنے والے لڑکے کا تعلق چترال پولیس سے نہیں ہے ملزم کی تصویر صوبے کے تمام ڈی پی اوز کو بھیجوائی گئ ہے۔ پولیس والا نکلنے کی صورت میں وہ ذیادہ سزاء کا حقدار ہوگا۔
(5) خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کو ختم کرنے کے لئے چترال میں ویمن اینڈ چلڈرن سپورٹ سنٹر بنایا گیا ہے کسی بھی شکایت کی صورت میں ویمن اینڈ چلڈرن سپورٹ سنٹر یا متعلقہ پولیس اسٹیشن کو اطلاع دیں ۔
(6)ڈی۔پی۔او چترال اپنا موبائل نمبر 03461119337 بار بار عوام سے شئیر کیا ہے اس پر SMS کرکے کمپلینٹ کرائی جاسکتی ہے۔
(7)مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بچنے کے لئے ڈی۔پی۔او چترال جناب منصور امان صاحب نے پولیس فورس کے کیلاشی مردوں اور عورتوں پر مشتمل اینٹی ہریسمنٹ پٹرولنگ یونٹ بنانے کا حکم دے دیا ہے۔
We have contact the person who made video in Chitral back in 2015. He apologized in this video to public as well as promised not to repeat the same mistake again.

In our society the biggest issue is lack of awareness and illiteracy. If we start sharing such videos in future it will surely help us to build a responsible community.

Everyone with the same intention are warned that now a days one can find a person in minutes with the power of social media. So don't try these acts in future.

Video Courtesy : Saqib Ur Rehman
 

umer

Minister (2k+ posts)
is khotay kai putar ko banda litar maray itnay kai is ki aqal thikanay a jaye . afsos ye hamari qom hai . i am ashamed of being a pakistani once again
 

liuali

MPA (400+ posts)

(1) یہ ویڈیو 2 سال پرانی ہے اور 19 جولائی 2016 کو اپ لوڈ کی گئی تھی- جیسا کہ نیچے دی گئی تصوی میں دیکھا جا سکتا ہے۔ جبکہ کسی خاتون نے اس کو پولیس میں رپورٹ نہیں کیا۔
(2)ڈی ۔پی۔او چترال نے SDPO اورSHO بمبوریت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ویڈیو میں نظر آنے والی خواتین کو ٹریس کرکے ان سے رپورٹ لیں اور ایف آئی آر کا اندراج کریں ۔
(3)ایف۔ای۔اے سائبر کرائم ونگ سے دارخوست کی جارہی ہے کہ وہ اس اکاونٹ کو ٹریس کرنے میں مدد کریں جہاں سے یہ 2 سال پہلے پوسٹ کی گئی تھی ۔
(4) ویڈیو میں نظر آنے والے لڑکے کا تعلق چترال پولیس سے نہیں ہے ملزم کی تصویر صوبے کے تمام ڈی پی اوز کو بھیجوائی گئ ہے۔ پولیس والا نکلنے کی صورت میں وہ ذیادہ سزاء کا حقدار ہوگا۔
(5) خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کو ختم کرنے کے لئے چترال میں ویمن اینڈ چلڈرن سپورٹ سنٹر بنایا گیا ہے کسی بھی شکایت کی صورت میں ویمن اینڈ چلڈرن سپورٹ سنٹر یا متعلقہ پولیس اسٹیشن کو اطلاع دیں ۔
(6)ڈی۔پی۔او چترال اپنا موبائل نمبر 03461119337 بار بار عوام سے شئیر کیا ہے اس پر SMS کرکے کمپلینٹ کرائی جاسکتی ہے۔
(7)مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بچنے کے لئے ڈی۔پی۔او چترال جناب منصور امان صاحب نے پولیس فورس کے کیلاشی مردوں اور عورتوں پر مشتمل اینٹی ہریسمنٹ پٹرولنگ یونٹ بنانے کا حکم دے دیا ہے۔
We have contact the person who made video in Chitral back in 2015. He apologized in this video to public as well as promised not to repeat the same mistake again.

In our society the biggest issue is lack of awareness and illiteracy. If we start sharing such videos in future it will surely help us to build a responsible community.

Everyone with the same intention are warned that now a days one can find a person in minutes with the power of social media. So don't try these acts in future.

Video Courtesy : Saqib Ur Rehman

Harasgi Urdu me ki thi too Mafi bhi Urdu me hi mang leta. Phushto me too aesa lag Raha hai Jesay ehsan Kar Raha hai Mafi mang kar