Child rapist, pornographer confesses to abusing 30 children in Pakistan and uploading their videos on the ‘Dark Web’.

Bilal Raza

Prime Minister (20k+ posts)

518323_41023544.jpg


RAWALPINDI (Dunya News) – A prime suspect of an international child porn ring that played live videos of child pornography from Rawat, is a village and union council of Murree, was arrested by police on Tuesday on the charges of child rape and pornography.

The suspect has confessed to physically abusing 30 children in Pakistan, and uploading their videos on the ‘Dark Web’.

Sources familiar with the matter told the media that prime suspect Sohail Ayaz had served jail in the United Kingdom after being convicted in the same crime.

The police have arrested him following a complaint filed by a 13-year-old child Hamza’s mother. Ayaz had physically abused Hamza and captured his videos.

Later, the UK government had deported him. Ayaz had also faced trials in child abuse cases in courts of Italy. The suspect had been using Dark Web to show live videos of child pornography.



راولپنڈی پولیس نے تھانہ روات کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے بچوں سے زیادتی کی براہ راست ویڈیوز نشر کرنے والے بین الاقوامی ڈارک ویب کے سرغنہ کو گرفتار کرلیا۔

سی پی او راولپنڈی فیصل رانا نے بتایا کہ بچوں سے زیادتی کرکے لائیو ویڈیو چلانے والا انٹرنیشنل ڈارک ویب کا سرغنہ گرفتار کرلیا۔ ایک محنت کش کے بچے سے بدفعلی کی اطلاع پر اس کی گرفتاری عمل میں آئی اور دوران تفتیش ہولناک انکشافات سامنے آئے کہ وہ اس مکروہ کام کا عادی مجرم ہے اور بیرون ملک سزا بھی کاٹ چکا ہے۔

سرکاری کنسلٹینٹ

پولیس کے مطابق سہیل ایاز خیبر پختون خوا کے سول سیکرٹریٹ محکمہ منصوبہ بندی کو کنسلٹینسی دے رہا تھا اور صوبائی حکومت سے ماہانہ 3 لاکھ روپے تنخواہ لیتا ہے، وہ برطانیہ میں بین الاقوامی شہرت کے حامل فلاحی ادارے میں بھی ملازمت کرچکا ہے۔

درجنوں بچوں سے زیادتی

پولیس حکام کے مطابق مجرم سہیل پاکستان میں 30 بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کر چکا ہے، اگر زیادتی کاشکار بچوں کے والدین خوف یا بدنامی کے ڈر سے مقدمے میں مدعی نہ بنے تو پولیس ان وارداتوں کی مدعی بنے گی، مجرم سے بچوں کی برہنہ ویڈیوز اورتصاویر بر آمد کرنے کے لئے ایف آئی اے سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

برطانیہ اور اٹلی سے ڈی پورٹ

فیصل رانا نے بتایا کہ سہیل ایازعرف علی کو برطانوی حکومت نے ڈی پورٹ کیا تھا اور وہ بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کے جرم میں برطانوی جیل سے سزا کاٹ چکا ہے۔ اس نے برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کے ادارے میں ملازمت کی اور وہاں یہ مکروہ دھندہ شروع کیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق مجرم سہیل اٹلی میں بھی بچوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات میں عدالتی مقدمہ بھگت چکا ہے

اور اسے اٹلی سے بھی ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا، پاکستان واپس آکر اس نے تھانہ روات کے علاقہ میں رہائش اختیار کی جہاں اس نے متعدد بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ حال ہی میں قہوہ بیچنے والے محنت کش کے بچے سے بدفعلی اور ویڈیو بنانے کے بعد اس کی گرفتاری عمل میں آئی۔

اعلیٰ تعلیم یافتہ

ایس پی صدر رائے مظہر اقبال نے بتایا کہ ملزم سہیل ایاز چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہے جو انتہائی ذہین اور ڈارک ویب کو استعمال کرنے کا ماہر ہے، اس کا تعلق اسلام آباد کے علاقے نیلور سے ہے۔

رشتے دار لاتعلق

اس کی بیوی 9 سال قبل اس کو چھوڑ کر چلی گئی تھی جبکہ اس کی ان حرکتوں کی وجہ سے اس کے والدین اور بہن بھائی بھی اس سے لاتعلق ہوگئے، تاہم انہوں نے پولیس کو اس قبیح فعل کی اطلاع دینا ضروری نہ سمجھا۔

 
Last edited by a moderator:

Aliimran1

Chief Minister (5k+ posts)
When Dr Shahid pointed out this ----- He was sent to jail by these corrupt police officers and judges and not given bail by these corrupt judges
This racket of these criminals are run and supported by Pakistani politicians, police officers MEDIA PERSONS AND MEDIA HOUSES lower judges to Supreme Court judges
All OF THESE WHO ARE INVOLVED IN THIS HEINOUS CRIME NEEDED TO BE EXPOSED AND HANGED IN PUBLIC BY THE PUBLIC.
????????????
 
Last edited:

zahid.sadiq

Senator (1k+ posts)
مجرم کے اعتراف جرم کے بعد بھی ہماری بہترین عدلیہ تاریخ پر تاریخ کا ڈرامہ رچانے گی اور پھر ہم عوام بہت جلد سب بھلا دیں گے اور یہ بےغیرت با عزت بری ہو جائے گا
 

khipk

Senator (1k+ posts)
Shahid Masood maybe did only one good thing in recent years (after he turned into an ISPR spokesman) and he was jailed for this ! And all the media turned against him.

Rest assured, there would be no action required to eliminate this. because in 90% of the crime syndicates of Pakistan, Feudals "lords" are involved, and no govt would take action against them
 

Samlee

Senator (1k+ posts)
When shahid Masood told about this all (MF) anchors and media including chootya judiciary turned against him and made me apologise for this argument..had their children been abused and videos their videos uploaded what would have their reaction to the action be.....?????


Dr Shahid Had Actually Shown FIA The Videos and Links To Dark Web.It's Only A Matter Of Time Before Those 30 Bank Accounts Surface
 

khipk

Senator (1k+ posts)
Dr Shahid Had Actually Shown FIA The Videos and Links To Dark Web.It's Only A Matter Of Time Before Those 30 Bank Accounts Surface
Mark my words nothing will happen. These landlords look after each other. This guy got caught because he probably is a city resident with no powerful connections. Otherwise his identity would have been hidden, and after a month or so he would have been released.
 

vicahmed99

Chief Minister (5k+ posts)
jab tak es mulk mein insaaf nahin ho ga .......aisey azaab hum par aur hamary bachon par musallat raheein gay......................di hoti aik ya do ko sare aam phansi phir mein dekhta yeh qabeeh fael kessey dobara hota.... Arbab-e-Ikhtiyar key apney bachay tau bahir hotey hein es liye unhein ghareebon key bachon ki kiya parwah chahye insaaf ho ya na ho
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
پولیس کے مطابق سہیل ایاز خیبر پختون خوا کے سول سیکرٹریٹ محکمہ منصوبہ بندی کو کنسلٹینسی دے رہا تھا اور صوبائی حکومت سے ماہانہ 3 لاکھ روپے تنخواہ لیتا ہے، وہ برطانیہ میں بین الاقوامی شہرت کے حامل فلاحی ادارے میں بھی ملازمت کرچکا ہے
 

Twister

MPA (400+ posts)
سچ ہمیشہ سامنے آکر رہتا ہے چاہے کتنے پردوں میں چھُپایا جائے، اب امتحان ہے اپنی "قوم" کے حافظے کا۔
میرے خیال سے اِس کی پکڑائی آسان کام نہیں تھا ادارے پیچھے لگے ہونگے تب سے جب سے یہ معاملہ منظرِعام پر آیا تھا۔۔
 

RAW AGENT

Chief Minister (5k+ posts)

518323_41023544.jpg


RAWALPINDI (Dunya News) – A prime suspect of an international child porn ring that played live videos of child pornography from Rawat, is a village and union council of Murree, was arrested by police on Tuesday on the charges of child rape and pornography.

The suspect has confessed to physically abusing 30 children in Pakistan, and uploading their videos on the ‘Dark Web’.

Sources familiar with the matter told the media that prime suspect Sohail Ayaz had served jail in the United Kingdom after being convicted in the same crime.

The police have arrested him following a complaint filed by a 13-year-old child Hamza’s mother. Ayaz had physically abused Hamza and captured his videos.

Later, the UK government had deported him. Ayaz had also faced trials in child abuse cases in courts of Italy. The suspect had been using Dark Web to show live videos of child pornography.



راولپنڈی پولیس نے تھانہ روات کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے بچوں سے زیادتی کی براہ راست ویڈیوز نشر کرنے والے بین الاقوامی ڈارک ویب کے سرغنہ کو گرفتار کرلیا۔

سی پی او راولپنڈی فیصل رانا نے بتایا کہ بچوں سے زیادتی کرکے لائیو ویڈیو چلانے والا انٹرنیشنل ڈارک ویب کا سرغنہ گرفتار کرلیا۔ ایک محنت کش کے بچے سے بدفعلی کی اطلاع پر اس کی گرفتاری عمل میں آئی اور دوران تفتیش ہولناک انکشافات سامنے آئے کہ وہ اس مکروہ کام کا عادی مجرم ہے اور بیرون ملک سزا بھی کاٹ چکا ہے۔

سرکاری کنسلٹینٹ

پولیس کے مطابق سہیل ایاز خیبر پختون خوا کے سول سیکرٹریٹ محکمہ منصوبہ بندی کو کنسلٹینسی دے رہا تھا اور صوبائی حکومت سے ماہانہ 3 لاکھ روپے تنخواہ لیتا ہے، وہ برطانیہ میں بین الاقوامی شہرت کے حامل فلاحی ادارے میں بھی ملازمت کرچکا ہے۔

درجنوں بچوں سے زیادتی

پولیس حکام کے مطابق مجرم سہیل پاکستان میں 30 بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کر چکا ہے، اگر زیادتی کاشکار بچوں کے والدین خوف یا بدنامی کے ڈر سے مقدمے میں مدعی نہ بنے تو پولیس ان وارداتوں کی مدعی بنے گی، مجرم سے بچوں کی برہنہ ویڈیوز اورتصاویر بر آمد کرنے کے لئے ایف آئی اے سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

برطانیہ اور اٹلی سے ڈی پورٹ

فیصل رانا نے بتایا کہ سہیل ایازعرف علی کو برطانوی حکومت نے ڈی پورٹ کیا تھا اور وہ بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کے جرم میں برطانوی جیل سے سزا کاٹ چکا ہے۔ اس نے برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کے ادارے میں ملازمت کی اور وہاں یہ مکروہ دھندہ شروع کیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق مجرم سہیل اٹلی میں بھی بچوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات میں عدالتی مقدمہ بھگت چکا ہے

اور اسے اٹلی سے بھی ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا، پاکستان واپس آکر اس نے تھانہ روات کے علاقہ میں رہائش اختیار کی جہاں اس نے متعدد بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ حال ہی میں قہوہ بیچنے والے محنت کش کے بچے سے بدفعلی اور ویڈیو بنانے کے بعد اس کی گرفتاری عمل میں آئی۔

اعلیٰ تعلیم یافتہ

ایس پی صدر رائے مظہر اقبال نے بتایا کہ ملزم سہیل ایاز چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہے جو انتہائی ذہین اور ڈارک ویب کو استعمال کرنے کا ماہر ہے، اس کا تعلق اسلام آباد کے علاقے نیلور سے ہے۔

رشتے دار لاتعلق

اس کی بیوی 9 سال قبل اس کو چھوڑ کر چلی گئی تھی جبکہ اس کی ان حرکتوں کی وجہ سے اس کے والدین اور بہن بھائی بھی اس سے لاتعلق ہوگئے، تاہم انہوں نے پولیس کو اس قبیح فعل کی اطلاع دینا ضروری نہ سمجھا۔


yahudi sazish .
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
سچ ہمیشہ سامنے آکر رہتا ہے چاہے کتنے پردوں میں چھُپایا جائے، اب امتحان ہے اپنی "قوم" کے حافظے کا۔
میرے خیال سے اِس کی پکڑائی آسان کام نہیں تھا ادارے پیچھے لگے ہونگے تب سے جب سے یہ معاملہ منظرِعام پر آیا تھا۔۔

ادارے تب کہاں تھے جب ایک اسی جرم میں سزا یافتہ کو تین لاکھ ماہانہ پر ملازم رکھا ہوا تھا؟؟