Ben Stokes slams English daily for publishing sensitive information about his family

Bilal Raza

Prime Minister (20k+ posts)
stokes1.png


حالیہ ورلڈکپ اور ایشز کے ہیرو بین اسٹوکس نمایاں انگلش ویب سائٹ ‘دی سن’ کی جانب سے فیملی کی حساس معلومات شائع کرنے پر بھڑک اٹھے، شائع کئے جانے والے مضمون میں ان کی نجی اور فیلمی کی حساس معلومات موجود ہیں۔

بین اسٹوکس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے فیملی کی حساس معلومات شائع کرنے والے ادارے ‘دی سن’ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس مضمون کی سرخی ‘
“STOKES’ SECRET TRAGEDY Ashes hero Ben Stokes’ brother and sister were killed by his mum’s jealous ex, three years before cricketer’s birth,”

تھی جس میں کرکٹر کے ماضی سے متعلق وہ حساس معلومات شامل تھیں جس کے بارے میں انہوں نے پبلک میں کبھی بات نہیں کی۔

اسٹوکس کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کئے گئے پیغام میں بتایا گیا ہے کہ اس نیوز ایجنسی نے نیوزی لینڈ میں ان کے گھر پر والدین سے ملنے کیلئے ایک رپورٹر کو بھیجا تاکہ اس انتہائی افسوسناک واقعے سے متعلق معلومات اکھٹی کی جاسکیں۔

شہرہ آفاق کرکٹر نے اس مضمون کو غیر اخلاقی، حقیر اور بے دل قرار دیا۔


https://twitter.com/x/status/1173893834377441280

اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں اسٹوکس نے لکھا کہ ‘دی سن’ نے دردناک، حساس اور نجی معلومات پر مبنی مضمون کو شائع کیا اور 31 سال قبل رونما ہونے والے واقعے میں میری فیملی کی نجی زندگیوں میں ہونے والے واقعات کو شامل کیا۔


اس مضمون میں اسٹوکس کی پیدائش سے 3 سال قبل رونما ہونے والے واقعے کو شامل کیا گیا اور بتایا گیا کہ ایشز ہیرو کے بہن اور بھائی کو ان کی والدہ کے سابقہ بوائے فرینڈ کی جانب سے قتل کردیا گیا تھا۔


واضح رہے کہ بین اسٹوکس کا آبائی گھر نیوزی لینڈ میں موجود ہے تاہم ان کے والد اپنی نوکری کے سلسلے میں انگلینڈ شفٹ ہوئے اور یہیں ان کی کرکٹ پروان چڑھی۔ اسٹوکس نے حالیہ ورلڈکپ اور ایشز سیریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔




 
Last edited by a moderator:

Truthstands

Minister (2k+ posts)
The Sun..... Tabloid lowest journalism... Its a news. Why he's upset? Everyday someone on the cover pages