Attorney general opposes pleas filed in Judge Arshad Malik's video scandal case

Billo Rani

Senator (1k+ posts)
Why?

PTI does not want to know the truth??
Maybe PTI doesn't want to get in middle of this. Judge aik number ka kameena hai. Mian Tariq aik number ka dalla hai. Ganja, Nasir Butt, Nasir Janjua, Hussain Nawaz aka gainda, Naani 420 aik number ke black mailers hain. Let judiciary sort out their own trash and sit back and watch the shit show. If judiciary gives relief to ganja then public will distrust judiciary even more.
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Misleading title:

اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا درخواستوں میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی گئی ہے، ایک استدعا جج ارشد ملک کے خلاف کارروائی کی بھی ہے، تمام حقائق عدالت کے سامنے آچکے ہیں، جج ارشد ملک بیان حلفی بھی جمع کرا چکے، جج ارشد ملک نے ایف آئی اے کو شکایت بھی جمع کرا رکھی ہے، شکایت الیکٹرونک کرائم ایکٹ کے تحت درج کرائی گئی۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات جاری ہیں، ایف آئی اے ملزمان تک پہنچ رہی ہے، یو ایس بی میں موجود ویڈیو حاصل کر لی گئی، میاں طارق سے برآمد ویڈیو بلیک میلنگ کیلئے استعمال ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا ویڈیو سے جج کے موقف کا ایک حصہ درست ثابت ہوگیا، ویڈیو میں کیا ہے ہم نہیں جانتے، ایک ویڈیو کی تصدیق کرائی گئی ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہا پاکستان میں کوئی لیبارٹری ویڈیو کی فرانزک نہیں کرسکتی، ایف آئی اے نے اپنے طور پر فرانزک کیا، پاکستان میں آئی ایس او کی تصدیق شدہ لیبارٹری نہیں، ویڈیو 2000 سے 2003 کے درمیان بنائی گئی۔اٹارنی جنرل انور منصور نے عدالت کو بتایا کہ اصل ویڈیو کیسٹ میں تھی، ریکوری یو ایس بی سے ہوئی، میاں طارق کی نشاندہی پر بیڈ کی ٹیبل سے ویڈیو برآمد ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا جج نے ایسی حرکت کی تھی تب ہی وہ بلیک میل ہوا۔ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا بطور جج ارشد ملک کو ایسا نہیں کرنا چاہیئے تھا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا ایک ویڈیو وہ بھی ہے جو پریس کانفرنس میں دکھائی گئی، کیا ایک ویڈیو سے جج بلیک میل ہوا ؟ اٹارنی جنرل نے کہا جج ارشد ملک نے ویڈیو کے کچھ حصوں کی تردید کی ہے۔سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے کہا کہ جج نے بتایا ناصر بٹ کے ساتھ 6 اپریل 2019 کو ملاقات ہوئی، جج کا استقبال نواز شریف نے کیا، ملاقات میں ناصر بٹ نے گفتگو کا آغاز کیا، جج نے پریس کانفرنس والی ویڈیو کے بعض حصوں کی تردید کی، ایک پہلو جج کی نوکری پر رہنے، دوسرا العزیزیہ کیس کے فیصلے کا ہے