ریاستی اداروں کو کتنا زنگ لگ چکا، اس کی ایک جھلک اس عادی مجرم کی آزادی سے لگالیں- محض 3 سال میں 10 مقدمات درج ہونے کے باوجود یہ شخص جج کے ساتھ نازک معاملات طے کر رہا ہے- یعنی جسے تاحیات زندان میں ہونا چاہیے تھا وہ کردار سماج میں ہرقیدوبند سے آزاد گھوم رہا ہے-اس مافیا نے اس مملکت خداد کو تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ہے