All those citizens who expect... وہ تمام شہری جو اپنی حکومت سے۔۔۔

عؔلی خان

MPA (400+ posts)
وہ تمام شہری جو اپنی حکومت سے توقع رکھتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی اور ان کے آس پاس ہونے والی ہرغلط چیز کو حکومت ٹھیک کرے، انہیں سب سے پہلے اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ انہوں نے اپنے لئے اور حکومت کے لئے کیا کیا ہے؟ صرف حکومت پر ہی اپنے شہریوں کے حقوق ادا کرنے کی ذمہ داریاں نہیں ہوتی بلکہ ہر شہری کی انفرادی، معاشرتی اور اجتماعی ذمہ داریاں بھی ہوتی ہیں جو کہ ان پراپنے لیے اور حکومت کے لیے واجب الاداء ہوتی ہیں۔ تبدیلی کا سفر ہمیشہ نیچے سے اُوپرکی جانب شروع ہوتا ہے ، اُوپر سے نیچے کی طرف نہیں۔

“All those citizens who expect and demand their Government to fix each and everything wrong in their daily lives and around them must ask themselves what they have done for themselves and for the Government in the first place. It is not only the Government that has responsibilities towards its citizens, every citizen has individual, societal, and collective responsibilities too to fulfill towards their Government and themselves. The change always starts from the bottom-up, not the other way around.”

 

Iconoclast

Chief Minister (5k+ posts)
Well said... Our problem is our disregard for the abysmal state our country is in with the expectations of first worlders. As the adage goes, first deserve then desire..
Nations rise because a couple of their generations embrace hardships for the hundreds of future generations to come.
A delusional bunch feeling entitled is what we are....
 

Kam

Minister (2k+ posts)
Our people only want to be parents by themselves. All other things, they expect from Government.
Local sewage and waste management can be arranged by the local funds, but people think its Government responsibility. Government can not arrange this much funds and even if have can't supervise all.
Secondly minor local development is job of UCs by the funds generated by the UCs.
Government need to bring a UCs system.
 

Kam

Minister (2k+ posts)
Well said... Our problem is our disregard for the abysmal state our country is in with the expectations of first worlders. As the adage goes, first deserve then desire..
Nations rise because a couple of their generations embrace hardships for the hundreds of future generations to come.
A delusional bunch feeling entitled is what we are....
People mind is set up like this due to illiterates and vision less politicians.
These politicians can attach people by them only by hatred.

Sultan Rahi ki tarah bas gandasy chalwa lo in logon sy.
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
وہ تمام شہری جو اپنی حکومت سے توقع رکھتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی اور ان کے آس پاس ہونے والی ہرغلط چیز کو حکومت ٹھیک کرے، انہیں سب سے پہلے اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ انہوں نے اپنے لئے اور حکومت کے لئے کیا کیا ہے؟ صرف حکومت پر ہی اپنے شہریوں کے حقوق ادا کرنے کی ذمہ داریاں نہیں ہوتی بلکہ ہر شہری کی انفرادی، معاشرتی اور اجتماعی ذمہ داریاں بھی ہوتی ہیں جو کہ ان پراپنے لیے اور حکومت کے لیے واجب الاداء ہوتی ہیں۔ تبدیلی کا سفر ہمیشہ نیچے سے اُوپرکی جانب شروع ہوتا ہے ، اُوپر سے نیچے کی طرف نہیں۔

“All those citizens who expect and demand their Government to fix each and everything wrong in their daily lives and around them must ask themselves what they have done for themselves and for the Government in the first place. It is not only the Government that has responsibilities towards its citizens, every citizen has individual, societal, and collective responsibilities too to fulfill towards their Government and themselves. The change always starts from the bottom-up, not the other way around.”

یار عمران خان تو اوپر سے نیچے تبدیلی لا رہا تھا - تم نیچے سے اوپر لے جانے لگے ہو ؟؟؟
بیچ میں کہیں تبدیلیوں کی ٹکر ہو گی تو پھر کیا کرو گے
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
وہ تمام شہری جو اپنی حکومت سے توقع رکھتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی اور ان کے آس پاس ہونے والی ہرغلط چیز کو حکومت ٹھیک کرے، انہیں سب سے پہلے اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ انہوں نے اپنے لئے اور حکومت کے لئے کیا کیا ہے؟ صرف حکومت پر ہی اپنے شہریوں کے حقوق ادا کرنے کی ذمہ داریاں نہیں ہوتی بلکہ ہر شہری کی انفرادی، معاشرتی اور اجتماعی ذمہ داریاں بھی ہوتی ہیں جو کہ ان پراپنے لیے اور حکومت کے لیے واجب الاداء ہوتی ہیں۔ تبدیلی کا سفر ہمیشہ نیچے سے اُوپرکی جانب شروع ہوتا ہے ، اُوپر سے نیچے کی طرف نہیں۔

“All those citizens who expect and demand their Government to fix each and everything wrong in their daily lives and around them must ask themselves what they have done for themselves and for the Government in the first place. It is not only the Government that has responsibilities towards its citizens, every citizen has individual, societal, and collective responsibilities too to fulfill towards their Government and themselves. The change always starts from the bottom-up, not the other way around.”

Well said... Our problem is our disregard for the abysmal state our country is in with the expectations of first worlders. As the adage goes, first deserve then desire..
Nations rise because a couple of their generations embrace hardships for the hundreds of future generations to come.
A delusional bunch feeling entitled is what we are....
People mind is set up like this due to illiterates and vision less politicians.
These politicians can attach people by them only by hatred.

Sultan Rahi ki tarah bas gandasy chalwa lo in logon sy.
Looks like everybody wants to go to heaven, but nobody wants to die.

یار اس کا مطلب ہے تم ساروں نے اب عمران خان کو پکا کھوتا اور نالائق ڈیکلیر کر دیا ہے ؟؟؟
اس کی ویژن چھوڑ کر اپنی چلانے لگے ہو ؟؟؟


Imran outlines his vision, says change will begin at top


 

عؔلی خان

MPA (400+ posts)
یار اس کا مطلب ہے تم ساروں نے اب عمران خان کو پکا کھوتا اور نالائق ڈیکلیر کر دیا ہے ؟؟؟
اس کی ویژن چھوڑ کر اپنی چلانے لگے ہو ؟؟؟


Imran outlines his vision, says change will begin at top



Brother, It takes two to Tango. Thank you. ??
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
Looks like everybody wants to go to heaven, but nobody wants to die.
This logical answer Suhail Paa ji of just this Question is that
"Saving life is in the Chemistry of life itself".
Dr Israr used to say that All animals have life. But Insan has Live and Rooh. That is why only Insan has a vision of giving out his/her life for a cause.
And on this earth people live on animal instinct.
 
Last edited:

Kam

Minister (2k+ posts)
یار اس کا مطلب ہے تم ساروں نے اب عمران خان کو پکا کھوتا اور نالائق ڈیکلیر کر دیا ہے ؟؟؟
اس کی ویژن چھوڑ کر اپنی چلانے لگے ہو ؟؟؟


Imran outlines his vision, says change will begin at top


Ignored.
 

jakfh

Senator (1k+ posts)
وہ تمام شہری جو اپنی حکومت سے توقع رکھتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی اور ان کے آس پاس ہونے والی ہرغلط چیز کو حکومت ٹھیک کرے، انہیں سب سے پہلے اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ انہوں نے اپنے لئے اور حکومت کے لئے کیا کیا ہے؟ صرف حکومت پر ہی اپنے شہریوں کے حقوق ادا کرنے کی ذمہ داریاں نہیں ہوتی بلکہ ہر شہری کی انفرادی، معاشرتی اور اجتماعی ذمہ داریاں بھی ہوتی ہیں جو کہ ان پراپنے لیے اور حکومت کے لیے واجب الاداء ہوتی ہیں۔ تبدیلی کا سفر ہمیشہ نیچے سے اُوپرکی جانب شروع ہوتا ہے ، اُوپر سے نیچے کی طرف نہیں۔

“All those citizens who expect and demand their Government to fix each and everything wrong in their daily lives and around them must ask themselves what they have done for themselves and for the Government in the first place. It is not only the Government that has responsibilities towards its citizens, every citizen has individual, societal, and collective responsibilities too to fulfill towards their Government and themselves. The change always starts from the bottom-up, not the other way around.”

O yar kia baat kartay ho mai apni family mai ek family ko jaanata ho jis ka head IK ki nafrat mai polio kai drops apni aulad ko nahi pillata .. fuzlay ka supporter hai .. in logo nai 30 years mai pura mind corrupt kardia hai logo ka
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
یار عمران خان تو اوپر سے نیچے تبدیلی لا رہا تھا - تم نیچے سے اوپر لے جانے لگے ہو ؟؟؟
بیچ میں کہیں تبدیلیوں کی ٹکر ہو گی تو پھر کیا کرو گے
وہ بلائیں تو کیا تماشہ ہو؟
اور ہم نہ جائیں تو کیا تماشہ ہو؟

یہ موجوں سے کھیلنے والے ساغرؔ
گر خود ہی ڈوب جائیں تو کیا تماشہ ہو؟
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
وہ بلائیں تو کیا تماشہ ہو؟
اور ہم نہ جائیں تو کیا تماشہ ہو؟

یہ موجوں سے کھیلنے والے ساغرؔ
گر خود ہی ڈوب جائیں تو کیا تماشہ ہو؟
کتھوں کتھوں کڈ کے لیانے او پا جی ؟؟؟
مزیدار بہت زیادہ مزیدار
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
This logical answer Suhail Paa ji of just this Question is that
"Saving life is in the Chemistry of life itself".
Dr Israr used to say that All animals have life. But Insan has Live and Rooh. That is why only Insan has a vision of giving out his/her life for a cause.
And on this earth people line on animal instinct.
اوریجنل پوسٹ میں بھی تقریباً ایسے ہی کسی جذبے کے فقدان کی بات کی گئی ہے۔ ہمارا اعتبار محنت پر سے اٹھ چکا ہے اور ہر کوئی راتوں رات امیر بننا چاہتا ہے۔ ایسے میں فرسٹریشن ہی جنم لیتی ہے۔ جب تک ڈاکٹر صاحب کے ارشاد کے مطابق لوگوں میں خود ایثار اور قربانی کا جذبہ نہیں ہوگا، تب تک کچھ نہیں بدلنے والا۔ ہم ٹیکنالوجی میں بھلے ترقّی کرتے جائیں، لیکن ہماری تہذیب اور تمدّن اپنی منفی جبلّتوں کے تابع ہوتا جائے گا اور ہم جانوروں سے بدتر۔ تو پھر جنگل کے قانون کا اطلاق کیونکر روکا جاسکتا ہے؟

ہمیں مسئلہ یہ ہے کہ ہم اپنے ہر کام کا کئی گنا صلہ اور وہ بھی وقت سے پہلے چاہتے ہیں۔ حالانکہ ایسی تبدیلیاں لانے کے لیئے کئی نسلوں کو قربانی دینی پڑتی ہے۔ چین کی مثال سامنے ہے کہ کب وہاں انقلاب آیا اور پھر سنہ ۱۹۸۰ اور ۱۹۹۰ کی دہائی میں چین کے لوگوں کے کیا حالات ہوا کرتے تھے۔ لیکن وہ قوم لگی رہی اور آخر کار سنہ ۲۰۰۰ سے جو ان کے بھاگ لگے ہیں تو آج وہ امریکہ اور روس سے بھی سر اٹھا کر بات کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کہ صبح عمران خان آئے، خود ہی سب کچھ کرے اور پھر شام کو جب ہم گھر سے نکلیں تو ہمیں اپنے گھر کے سامنے شانزے لیزے کی روڈ نظر آئے اور دو عدد چیک، پندرہ پندرہ کروڑ کے ہمارے دروازے پر حکومت کی طرف سے پڑے ہوئے ملیں کہ جناب آپ کا پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا بہت شکریہ، آپ کے ایک ووٹ کی وجہ سے ہم نے نیا پاکستان چھہ گھنٹے کی مسلسل کوشش سے بنا لیا ہے، بس سیمنٹ سوکھنے کا انتظار ہے۔ اور یہ نئے پاکستان بنانے کے لیئے آپ کے کردار کا انعام ہے۔ نئے پاکستان کا سیمنٹ سوکھتے ہی آپ کو ہر ماہ مزید ایسے ایک چیک کی موصولی کو یقین بنایا جائے گا۔ نیز یہ کہ اگر آپ کو نئے پاکستان میں گٹر، نلکے یا کوڑے وغیرہ کا مسئلہ ہو تو آپ ڈائریکٹ عمران خان کو فون کر سکتے ہیں، وہ خود آپ کے گھر آکر ایک گھنٹے سے پہلے آپ کے مسائل کو تشفی آمیز طریقے سے حل کریں گے۔
 

BrotherKantu

Chief Minister (5k+ posts)
جہالت ہی اس قوم کی سب سے بڑی بیماری ہے۔

اگر ہر بندہ اپنے گھر یا دوکان کے آگے صفائی کر لے تو پورا پاکستان ایک دن میں صاف ہو جاے۔


حکومت کا ایک آنہ خرچ نا ہو۔


ُ
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
او اچھا -- پر اتھے تے چنڈ پئی وجنی اے اکوی ہتھ دی ?-- سدی وے تے پٹھی وی

جہالت ہی اس قوم کی سب سے بڑی بیماری ہے۔

اگر ہر بندہ اپنے گھر یا دوکان کے آگے صفائی کر لے تو پورا پاکستان ایک دن میں صاف ہو جاے۔


حکومت کا ایک آنہ خرچ نا ہو۔


ُ
انشاء جی کا ایک مضمون ہے ’’چلتے ہو تو چین کو چلیئے‘‘۔ اس سفرنامے نما مضمون میں انشاء جی نے بھی چین کے اندر کے اس دور کے حالات کا کچھ ایسے ہی ذکر کیا ہے۔ ہر محلّے میں ہفتے میں ہر گھر سے ایک بندے کی ڈیوٹی ہوتی تھی کہ محلّے کی صفائی کرے۔

اسی طرح جاپان میں ہمارے ایک رشتہ دار شفٹ ہوئے تو ان کے بچے نے وہاں اسکول کے پہلے ہفتے میں رولا ڈال دیا کہ مجھے پاکستان بھیجو میں نے یہاں نہیں پڑھنا۔ وجہ معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ وہاں ہر کلاس کی ہفتے میں ایک دن ڈیوٹی ہوتی ہے کہ وہ اپنے ٹوائلٹ، یعنی بیت الخلاء صاف کرتے ہیں۔ ہمارے بچے نے تو کبھی اپنے گھر میں یہ کام نہیں کیا تھا۔

اسی طرح ہر عظیم قوم کے پیچھے اگر دیکھیں گے تو آپ کو ایسی تربیت نظر ّئے گی جس سے ان کو ان کے اپنے ملک کو ان کی اپنی ذمہّ داری ہونے کا احساس کروایا جاتا ہے۔ تب ہی وہ بچے بڑے ہوکر اس ملک کے لیئے کچھ ہرتے بھی ہیں۔

ہمارے یہاں بچے کو بچپن سے ہی سکھایا جاتا ہے کہ بیٹا پڑھ لکھ کر باہر چلے جانا اور خوب نوٹ کما کر گھر بھیجتے رہنا۔ یہاں تو حال ہی خراب ہے، اپنے آپ کو یہاں پر مت ضائع کرنا۔

لیکن ہمیں یہ خیال نہیں رہتا کہ اگر یہاں سب کچھ خراب ہے تو اس میں سے ہم خود کم از کم کچھ تو ٹھیک کر سکتے ہیں۔ اور اسی طرح اگر سب لوگ کچھ نہ کچھ ٹھیک کرنا شروع کردیں تو بہت کچھ ٹھیک ہوسکتا ہے۔

ظلمت شب کا گلہ کرنے سے تو بہتر تھا
اپنے حصّے کی شمع آپ جلاتے جاتے