سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ وہ اہل خانہ کی ملکیتی جائیدادوں کی منی ٹریل دینے کے پابند نہیں کیونکہ اہلیہ اوربچے ان کے زیر کفالت نہیں ہیں۔
صدارتی ریفرنس کے خلاف سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنا جواب الجواب جمع کرادیاجس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں اہلیہ اور بچوں کی زیرملکیت جائیدادوں کی تفصیل سے آگاہ کرنے کا نہیں کہا جاسکتا، کیونکہ اہلیہ اور بچے ان کے زیر کفالت نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الزام لگا کر ان کی شہرت اور ساکھ کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔
جسٹس فائز عیسیٰ کے مطابق کراچی میں 1600 مربع گز کا گھرہے جو پچھلے 10 سال سے خالی ہے، بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کوئٹہ اور جج سپریم کورٹ اسلام آباد میں رہائش پذیر رہا ہوں، لندن یا بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں اور نا ہی اہلیہ کی
Source