‘Sheikh Rasheed Asteefa Do’ becomes top trend on Twitter after Sadiqabad Train incident

Liberal 000

Chief Minister (5k+ posts)
Trend should be-- Imran Khan Asteefa loo

Anyway nothing gonna change with his resignation only thing that can help is the deployment of anti collision technology
 
Last edited:

Doctor sb

Senator (1k+ posts)
ٹوئیٹر پر اگر اخلاق سے گرے ٹرینڈ چل سکتے ہیں تو ایک ٹرینڈ شیخ رشید کے استعفیٰ پر بھی چلاؤ- کپتان اور ان کی ٹیم تو آۓ دن سعد رفیق وہمنوا سے اسعتفیٰ طلب کرتی تھی کیا اب اخلاقی جرات دیکھاتے ہوۓ شیخ کو مستعفی ہونے پر مجبور کریں گے
اپنی تنقید کے پیمانے یکساں رکھو اور اپنے عمل سے دیکھلاؤ کہ تم پہلوں سے مختلف ہو
مہنگائی پر تو قابو نہیں پاسکتے لیکن یہ کام تو کرسکتے ہو
 

amoxil500mg

Senator (1k+ posts)
پاکستان ریلوے میں حادثات کیوں ہوتے ہیں ؟؟
ابھی چند دن پہلے کی بات ہے سرراہ چلتے چلتے ایک برٹش ریلوے کے ایک سیگنلز کے بندے سے گپ شپ ہو گئ میں نے اس سے پوچھے تنخواہ وغیرہ کا تو جو ویسے مجھے پتہ تھا کہ یوکے نیشنل ریل نیٹورک کی سیلریز کافی بھاری بھرکم ہوتیں ہیں خیر جو تنخواہ مجھے اس نے بتائی کافی زیادہ تھی میں نے جب اس سے پوچھا کوالیفائنگ ریکوائرمنٹس کیا ہیں بولا کوئی خاص نہیں بنیادی تعلیم اے لیول کے برابر کہے لیں لیکن وہ انٹرویو میں بندے کے اعصاب کی مضبوطی کو چیک کرتےہیں احساس ذمےداری کو زیادہ پرکھتے ہیں پھر اگر رکھ لیں ایک سال کی سخت ٹریننگ اور ایک ایک حادثے اس کی وجہ غلطی کو پڑھایا جاتا غلطیاں کیوں ہوتی کیسے رسک کم کیا جا سکتا ہے لاپروائیوں کی وجہ سے جانی نقصانات کی تاریخ کورسیز کا حصہ ہیں ساتھ ساتھ اور بھی سیفٹی کے کورسز ہوتے رییتے ہیں ۔میں نےجاب کےبارے میں پوچھا کہتا ہے کام کرنا پڑتا ہے وقت کی سخت پابندی جاب پر صرف کام کیونکہ اس جاب کی نوعیت ہی ایسی ہے میں نے سوال کیا فٹ بال کے میچیز کی اپ ڈیٹ کیسے لیتے ہو سوشل میڈیا یوز کرتے ہو کہتا ہے اگرکوئی یہ سب کرنا چاہتا ہے تو پھر وہ یہ جاب نہ ہی کرے ویسے بھی ٹریننگ ہوتی ہی سیفٹی کیلئے ہے وہ مجھے کہتا ہے ذمے داری کے ہی پیسے ملتے ہیں میں اپنی ساری انٹرٹینمٹ اپنے آف ڈیز میں کرتاہوں میچیز کی ریکارڈنگ فلمز اور اپنی گلرفرینڈ کے ساتھ ٹائم گزرتا ہوں چھٹیوں میں شوق پورے کرتا ہوں جاب شروع میں مشکل لگتی تھی بہت اب عادت ہو گئی ہے کیونکہ اگر آپ سے غلطی ہو گئی ٹیکنکل نوعیت کی پھر شاہد جاب چلی جائے اور ریلوے سیگنل میں کیرئیر ختم ہو جائے لیکن لاپروائی نکل آئی اس پر تو اجتمائی قتل کا کیس بنتا ہےلمبے گئے یعینی یو فکڈ فار لائف۔ میں نے جب اتنی بھاری ذمے داریوں کا سنا تو مجھے اپنا پتہ ہے اتنے انسانوں کی ذمےداری میں نہیں لے سکتا ویسے بھی آرام طلب آدمی ہوں ایسی جابز میرے لیئے نہیں چاہے جتنی مرضی تنخواہ ہو۔

میں وثوق سےکہہ سکتا ہوں یہ لاپروائی ہمارا سفارشی کلچر بنیادی ٹریننگ کا نہ ہونا ہے۔ ہمارے موصوف سیگنل کے لوگ یا تو میچ دیکھ رہے ہونگے یا نئی کو ئی بچی پھسائی ہو گی گپ شپ کررہے ہونگے یا پھرسو رہےہونگے
یہ ہی وجہ ہے اتنے زیادہ حادثات کی ٹرینیں یورپ میں بھی آٹھ آٹھ گھنٹے لیٹ ہوتی ہیں کبھی کبار لیکن سیفٹی پر کوئی کمپرومائیز نہیں اور ایسی صورت میں آپ کا سفر فری ہو جاتا ہے۔۔شیخ رشید نے فیتے کاٹنے کیلئے نمبر ٹانکنے کیلئے بند روٹ تو چلا دئیے لیکن ریلوے کا عملہ تربیت سے خالی اور مفت تنخوائیں کھا رہا تھا اب آرام طلبی کی اتنی عادت ہو گئی ہے اتنا دباؤ والا کام کون کرے پھر ایسے ہی یہ موت کیااندھی بوگیاں ٹکرا ٹکرا زگندگیاں چاٹ رہی ہیں۔
ہمارا عمومی مزاج کام چوری آرام طلبی اور مفت میں شہانہ بننے کا دنیا کی ساری آئشیں بھی ہوں اور کام ذمداری سے نہ کریں۔ شیخ رشید کم وقت میں ایسے لوگوں کو سخت سزا دلوائےاور ایسی جگہ پر سٹاف کا بیک اپ رکھے جہاں رسک زیادہ وہاں زیادہ تنخواہ اور مراحات لیکن معولی غلطی معافی نیشتہ اس سے پہلے کے بڑی غلطی اور جانوں کا نقصان ہو غیر ذمےداروں کی صفائی جھاڑو پیھرو کوئی رحم نہیں کیونکہ یہ کھیل نہیں ہے اس پر انسانی جانوں کی ذمےداری ہے۔ پچھلے سارے کیسز کو نکالو ان کی تحقیقات کو پبلک کرو غفلت کرنے والوں کو کون سی عدالتیں بچاتی ہیں سیفٹی کا اگر ریلوےکا ادراہ ہے تو وہ کیا کر ریا ہے ھائی رسک ایریاز کون سے ہیں ریلوے کے حادثات میں مشترکہ غلطیاں کیا ہیں اور کیوں ہیں ان پر کام کرو رسک کم کرو یوں ہر دفعہ افسوناک افسوناک کی بل شٹ کوئی طریقہ نہیں ہے۔ اور اگر نہیں کر سکتے تو گھر جاؤ ایم ایل وون ہو یا پچاس نیےروٹ انسانی جانوں کو ان اندھی ڈوڑتی ٹرینوں کی نظر کرنا مجرمانہ ہے بنیاد پر کام کرو۔
 
Last edited:

hawkeyeblue

Senator (1k+ posts)
دنیا کی تاریخ میں صرف تین ریلوے منسٹرز ایسے گزرے ہیں جنہوں نے حادثے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے استعفی دے دیا۔ ان میں سے پہلا منسٹر آصف علی نام کا تھا جس کا تعلق انڈیا سے تھا اور اس نے ستمبر 1947 کو استعفی دیا۔

دوسرا منسٹر بھی بھارتی تھا جس کا نام سریش پربھو تھا اور اس نے 2016 کو استعفی دیا۔

تیسرا منسٹر ہشام عرفات نامی مصری وزیر ہے جس نے اس سال فروری میں استعفی دیا۔

خان صاحب کا وہ بیان کہ مغربی دنیا میں حادثے کے بعد متعلقہ وزیر مستعفی ہوجایا کرتا ہے، واقعاتی اعتبار سے غلط ہے۔ مغربی ممالک میں ریلوے منسٹر کی طرف سے استعفی کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔
اسی لئے میں نہیں سمجھتا کہ شیخ رشید کو آج کے حادثے کے بعد مستعفی ہونا چاہیئے۔ بلکہ اسے مزید جانفشانی کے ساتھ ریلوے کا خسارہ دور کرنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیئے، جب خسارہ دور ہوگا تو اچھا ایکوئپمنٹ، پھاٹک کا نظام اور قابل ملازمین بھی بھرتی کئے جاسکیں گے جن کی وجہ سے حادثات کی شرح میں خودبخود کمی آتی جائے گی۔
آجاؤ پٹواریو اور جمعوتیو ۔ ۔ ۔ تہاڈی پین دی سری!!! بقلم خود باباکوڈا