پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ میں بطور اپوزیشن لیڈر استعفیٰ دیدیا ہے جس پر حکومتی اراکین نے موقف دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں اسٹیٹ بینک سے متعلق قانون سازی میں غیر حاضر رہنے کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کی جانب سے اپنا استعفیٰ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بھجوادیا گیا ہے۔
نجی خبررساں ادارے جی این این سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج جو استعفیٰ یوسف رضا گیلانی نے بطور اپوزیشن لیڈر سینیٹ دیا ہے میرے اندازے کے مطابق یہ استعفیٰ واپس لے لیں گے اور اس پر قائم نہیں رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پیپلزپارٹی کے اندرسے اگر یوسف رضا گیلانی کے اعتماد پر سوالیہ نشان اٹھا ہے تو یہ ان کی پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، پیپلزپارٹی کے پاس بہت سے بڑے لوگ موجود ہیں ، رضا ربانی، شیری رحمان کی شکل میں سینئر اور سنجیدہ رہنما ہیں جو پیپلزپارٹی کے بہترین آپشنز ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تاہم میرا تجزیہ ہے کہ یوسف رضا گیلانی کا استعفیٰ مجھے مناؤ کی طرز پر ایک خواہش ہے اور انہیں منایا جائے گا پھر یہ مان کر اپنا استعفی واپس لے لیں گے۔
چیئرمین سینیٹ کو قانون سازی میں کامیابی کا الزام دینے سے متعلق یوسف رضا گیلانی کے بیان پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ نے قواعد و ضوابط کے مطابق ایوان کو چلایا ہے، اپوزیشن کے لوگوں کی غیر حاضری اور گیلانی صاحب کی عدم موجودگی کا الزام چیئرمین سینیٹ پر کیسے لگایا جاسکتا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ یوسف رضا گیلانی شریف آدمی ہیں استعفیٰ تو بلاول کا بنتا ہے یا زرداری کا جن کے کہنے پر پیپلز پارٹی کے سینیٹرز تشریف نہیں لائے۔
انہوں نے کہا کہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کی سینئر لیڈرشپ اپنی جماعتوں کی لیڈرشپ کے کرتوتوں سے پریشان بھی ہے اور شرمندہ بھی، بہرحال ان جماعتوں میں تبدیلیوں کا سفر خوش آئند ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے یوسف رضا گیلانی کا بل پاس کروانے میں تعاون کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ چند دن پہلے بیرون ملک جانے کی اجازت کے عوض قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی اپنا استعفیٰ پیش کرچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ استعفیٰ دینے آئے تھے اب اپنے استعفیٰ بھی دیں گے اور لوٹ مار کا حساب بھی دیں گے، بس دیکھتے جائیں۔