یسو،پنجو،ہار،کبوتر،ڈولی

Asif Rana

MPA (400+ posts)
yassu-panju.jpg


یسو،پنجو،ہار،کبوتر،ڈولی

نعیم الحق پوچھتے ہیں کہ گالی دینا زیادہ بہتر ہے یا تھپڑ مارنا

گزشتہ دنوں ایک مذاکرے کے دوران عمران خان صاحب کے چیف آف سٹاف جناب نعیم الحق کا سامنا مسٹر دانیال عزیز سے ہو گیا۔ دانیال عزیز نے چیف آف سٹاف نعیم الحق کو چور کہہ دیا جس پر چیف صاحب نے ان کو منہ توڑ جواب دے دیا۔ دانیال عزیز ہکے بکے رہ گئے۔ چیف آف سٹاف نے بتایا ہے کہ عمران خان نے ان کے اس منہ توڑ جواب کی خوب تعریف کی۔

ایسا نہیں ہے کہ کسی وقتی ابال میں چیف صاحب نے یہ تھپڑ کھینچ مارا تھا۔ انہوں نے خود بتایا ہے کہ اس شخص نے عمران خان کی ذات پر حملے کیے اور کرتا رہا۔ غالباً اپنی فطری بردباری کی وجہ سے چیف صاحب نے یہ حملے برداشت کیے۔ ممکن ہے کہ وہ کچھ کنفیوز ہی نہ ہو گئے ہوں کیوں کہ دانیال عزیز جس تیقین سے بات کرتے ہیں تو اچھے بھلے لوگ ان کو بسا اوقات سچا بھی سمجھ سکتے ہیں۔ بہرحال چیف صاحب نے دانیال عزیز کو اپنے چیئرمین کی ذات پر کیچڑ اچھالتے دیکھا اور برداشت کرتے رہے۔ مگر پھر حد ہی ہو گئی۔
نعیم الحق نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ”اس شخص نے عمران خان کی ذات پر حملے کیے اور کرتا رہا، جھوٹ بولتا رہا اور پھر جب اس نے مجھے چور کہا،


وہ ایک قدرتی عمل تھا جس پر میں نے اسے تھپڑ مارا“۔ یعنی جب تک دانیال عزیز جھوٹ بولتے رہے اس وقت تک چیف صاحب نے ان کو برداشت کیا کہ جھوٹوں کے منہ کیا لگنا مگر پھر دانیال عزیز نے جھوٹ کی بجائے نہ جانے کیا بولا کہ چیف صاحب کو ایک قدرتی عمل کے زیر اثر دانیال عزیز کو وہیں ایک الٹے ہاتھ کی لگانی پڑی۔ یہ سٹروک فنی لحاظ سے ریورس سویپ کی ایک بہترین ایگزیکیوشن تھا۔ غالباً اسی کی کرکٹ سینس میں عمران خان صاحب نے خوب تعریف کی ہو گی اور بدخواہوں نے یہ خبر چلا دی کہ خان صاحب نے دنگے فساد کی تعریف کی ہے۔

چیف صاحب میڈیا کے رویے سے شاکی ہیں۔ وہ ایک اہم سوال اٹھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ”جب لوگ گالیاں دیتے ہیں برا بھلا کہتے ہیں اس پر تو اکثر میڈیا والے تنقید نہیں کرتے اگر ایک ہاتھ پڑ گیا جو صحیح پڑا تو اس پر میڈیا والے پریشان ہو جاتے ہیں۔ تو اس میں مقابلہ کرنا ضروری ہوتا ہے کہ گالی دینا زیادہ بہتر ہے یا تھپڑ مارنا زیادہ بہتر ہے“۔
ٹاک شو میں اکثر یہی ہوتا ہے کہ مذاکرین ایک دوسرے کو مقابلے میں خوب برا بھلا کہہ رہے ہوتے ہیں۔ چیف صاحب نے بتایا ہے کہ ایسی بری بری باتیں کرنے سے بہتر ہے کہ اگلے کو تھپڑ مار دیا جائے۔


کیا ہی خوب ہو کہ میڈیا کے کرتا دھرتا ان کی بات پر غور کریں اور مہمانوں سے بات چیت کروانے کی بجائے ان کا یسو پنجو کا میچ کرا دیا جائے۔ ایک طرف مسلم لیگ ن کی ٹیم ہو گی جس میں ان کے چیمپئین عابد شیر علی، رانا ثنا اللہ، خواجہ آصف اور دانیال عزیز یسو پنجو ہار کبوتر ڈولی کر رہے ہوں گے اور دوسری طرف تحریک انصاف کی ٹیم چیف آف سٹاف نعیم الحق کی کپتانی میں فواد چوہدری، مبینہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور شیریں مزاری کو اتارے گی۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ پروگرام ریٹنگ کے نئے ریکارڈ بنائے گا۔
بہرحال یہ زمانہ اچھا نہیں ہے۔ یہاں لوگ گالیوں کو تھپڑوں سے بہتر جانتے ہیں۔


اسی لئے چیف صاحب پر اتنی زیادہ لے دے ہوئی کہ ان کو یہ کہنے پر مجبور ہونا پڑا کہ عمران خان نے دانیال عزیز کو تھپڑ مارنے پر تعریف نہیں کی بلکہ عمران خان نے دانیال عزیز کی جھوٹی اور بے ہودہ گفتگو کا جواب دینے پر مبارک باد دی۔ اب اگر چیف صاحب اپنی بے مثال چرب زبانی کے زور پر عابد شیر علی کو بھی قائل کر لیں کہ گالی دینے سے تھپڑ مارنا بہتر ہے تو پھر ٹاک شوز دیکھنے والے ہوں گے۔

عدنان خان کاکڑ

Source
 
Last edited by a moderator:

ranaji

President (40k+ posts)
لعنتی اور نسلی ...می دانیال غلیظ مرتد وہی ....می نسل کا یہودن طوائف زادہ ہے جو قومی اسمبلی میں بھونک بھوک کر اپنے ...می اور مردار لعنتی ابّے انور غلیظ مرتد کو کتا کتا کتا کتا کہتا رہا یہ ،...می سمجھتا ہے کہ کسی انور غلیظ نامی سوائن کو کتا کہنے سے لوگ اس ...می انور غلیظ کو سوائن کی بجائے کتا سمجھنے لگیں گے ویسے انور غلیظ ...می جو ضیاء کے غلیظ گٹر میں پیدا ہوا مگر جونیجو نے اس ...می مرتد کو کرپشن کی وجہ سے اس کا مونہ کالا کر جوتے مار کے حکومت سے نکالا تھا اور یہ ...می دانیال غلیظ مشرف کو اسکی پسیندیدہ تلوریوں کی سپلائی کر کے مشرف کے گٹر میں پیدا ہوا اور اب یہ ب...می نواز شریف بٹ کے غلیظ گٹر کا بدبودار غلیظ لعنتی کیڑا بنا ہوا ہے پتا نہیں یہ آج کل یہ اپنی گھر کی پالتو تلوریاں کس کو سپلائی کرتا ہے