ہائیکورٹ جج کے والدین کی جعلی ویکسینیشن کا اندراج محکمہ صحت کومہنگاپڑگیا

fake-vaccine-11211.jpg

لاہور ہائیکورٹ کے جج کے والدین کی جعلی ویکسینیشن کا اندراج محکمہ صحت کو مہنگا پڑ گیا

روزنامہ جنگ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایک معزز جسٹس کے والدین کی جعلی ویکسین رجسٹریشن کا انکشاف سامنے آیا ہے جس پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے افسران نے نہ صرف معافی مانگی بلکہ ذمہ دار کو فرائض سے برطرف کر دیا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس کے والدین کو ویکسین کی تیسری خوراک لگانے کیلئے ریکارڈ کی چیکنگ کی گئی تو انکشاف ہوا کہ جج کے والدین کو تیسری خوراک ٹیکسلا میں لگا دی گئی تھی جس کا آن لائن اندراج بھی موجود ہے۔

اس صورتحال پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں طلب کرلیا گیا۔ سی او ڈاکٹر فائزہ، ڈی ایچ او ڈاکٹر احسان غنی، ڈی ڈی او ٹیکسلا ڈاکٹر سائرہ، ایم ایس ٹی ایچ کیو ٹیکسلا ڈاکٹر آصف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے سامنے پیش ہوئے۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے ممبران کی ایڈیشنل رجسٹرار محمد ارم ایاز، پروٹوکول افسر عدیل اشفاق اور ہائیکورٹ ڈسپنسری کے ڈاکٹر ہارون کیساتھ ملاقات ہوئی، ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے ارکان اس ملاقات میں آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی نے ہائیکورٹ کمیٹی سے معاملے کی انکوائری اور ذمہ داروں کے تعین کیلئے مہلت طلب کی تاہم کمیٹی نے ریکارڈ نکال کر سامنے رکھ دیا، ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی حکام نے فوری طور پر ذمہ دار کو فرائض سے سبکدوش کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔