گاڈ فادرکی کہانی اور نواز شریف

Aashoor Asim

Councller (250+ posts)
گاڈ فادر - ویٹو کارلیون

یہ کہانی ہے اٹلی کے شہر سسلی کے ایک ٹاؤن کارلیون کے ایک مظلوم گھرانے کی جس کے سرابراہ کا نام انتیونو ہے اور وہ ایک خوددار اور شریف انسان ہے۔ ایک دن انتیونو کا جھگڑا شہر کے سب سے مشہور مافیا کے لوگوں سے ہو جاتا ہے جہاں وہ مافیا ڈان سیس Don Ciccio کے غنڈوں کو بھتہ دینے سے انکار کر دیتا ہے جس پر ڈان سیس جو کہ سسلی کا سب سے بڑا مافیا ڈان ہے وہ انتیونو کو قتل کروا دیتا ہے۔

یہ ظلم دیکھ کر انتیونو کا بڑا بیٹا پولو Paolo ڈان سے بدلہ لینے کے اردے سے گھر سے نکلتا ہے لیکن ڈان کے گریبان تک پہنچنا اتنا آسان نہیں ہوتا جتنا پولو سمجھتا ہے اور اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ پولو بھی اپنی جان گنوا بیٹھتا ہے۔ یہ حالات دیکھ کر انتیونو کی بیوہ زندہ لاش بن کر رہ جاتی ہے اور وہ اپنی زندگی کے آخری سہارے اور سب سے چھوٹے بیٹے کی زندگی کی بھیک مانگنے کے لیے ڈان سیس کے محل جاتی ہے اور کہتی ہے کہ تم نے میرے شوہر اور میرے جوان بیٹے کو قتل کر دیا لیکن خدا کے لیے میرے چھوٹے بیٹے ویٹو کی جان بخش دو۔ جس پر ڈان سیس متکبرانہ لہجے میں جواب دیتا ہے کہ یہ جوان ہو کر مجھے سے اپنے باپ اور بھائی کا انتقام لینے کے لیے لوٹے گا، اس لیے میں اسے آج ہی مار دوں گا۔

یہ جواب سن کر ویٹو کی ماں سامنے میز پر پڑی پھل کاٹنے والی چھری ڈان سیس کے گلے پر رکھ دیتی ہے اور ویٹو سے کہتی ہے کہ اپنی جان بچا کر بھاگ جاؤ۔ یہ سن کر ویٹو وہاں سے بھاگ جاتا ہے اور ڈان کے لوگ ویٹو کی ماں کو بے دردی سے قتل کر دیتے ہیں۔ ویٹو دوستوں کی مدد سے امریکہ پہنچنے میں کامیاب ہو جاتا ہے اور اپنا نام بدل کر ''ویٹو کارلیون'' رکھ لیتا ہے۔ اس کے دل و دماغ میں صرف اپنے گھر والوں کا ناحق قتل چھایا رہتا ہے، وہ بدلے اور انتقام کی آگ میں پل کر جوان ہوتا ہے۔ اور اسی طرح وہ جرم کی دنیا میں آتا ہے

اور اپنے آپ کو طاقتور بنانے کے بعد وہ واپس اپنے آبائی ٹاؤن کارلیون جاتا ہے اور جا کر ڈان سیس کا خاتمہ کر دیتا ہے۔ اور اپنے گھر والوں کے ناحق قتل اور اس کمی کو پورا کرنے کے لیے وہ ساری زندگی اپنے بچوں، بیوی، لے پالک بچوں اور دوستوں سے انتہائی شدت سے محبت کرتا ہے اور خاندانی روایات، اصولوں کی پاسداری اور فیملی اخلاقیات کو اولین ترجیع دیتا ہے اور نا صرف اپنی فیملی کے لیے وہ اس قدر حساس دل رکھتا ہے بلکہ وہ اپنے دشمنوں کی بھی فیملیز کا احترام کرتا ہے۔


مجھے اس وقت شدید ترین دکھ ہوا جب میں نے کل جسٹس آصف سعید کھوسہ کی جانب سے پانامہ فیصلے کے ابتدائیہ میں شریف خاندان کو ڈان ویٹو کارلیون سے تشبیہ دیتے دیکھا اوراپنے اختلافی نوٹ مشہور اطالوی مصنف ماریو پوزو کے ناول ''گاڈ فادر'' کے ابتدائیے سے یہ قول نقل کیا جو کہ دراصل مشہور فرانسیسی مصنف بالزک کا ہے ''ہر بڑی دولت کے پیچھےایک جرم ہوتا ہے''۔۔۔۔۔

17951585_10155300385326474_8127661813552300472_n.jpg


بے شک گاڈ فادر ڈان کارلیون ایک مافیا ڈان تھا مگر وہ ایک مظلوم انسان بھی تھا، وہ ایک ایماندار، اصول پسند اور محنت کش مزدور کی اولاد تھا۔ ویٹو کارلیون نے مظالم کے بعد ردعمل کے طور جرم کی دنیا میں قدم رکھا تھا۔ جب کہ دوسری طرف نوازشریف خود بھی ایک چور ہے بلکہ اس کا باپ بھی چور تھا جس نے اپنی اولاد کو تعلیم ہی لوٹ کھسوٹ اور ہیرا پھیری کی دی تھی۔

میاں شریف تو 2004 میں فوت ہوا تھا اور اس وقت تک نواز شریف وہ تمام تر دولت، کاروبار اور جائیدادیں بنا چکا تھا جن کا پانامہ کیس میں ذکر ہے۔ درحقیقت یہ ساری کرپشن اور چوری کروانے والا ہی نواز شریف کا باپ میاں محمد شریف تھا اور پھر آگے سے نواز شریف کی اولاد باپ اور دادے سے بھی بڑے چور اور غدار نکلے۔ ڈان کارلیون برا تھا تو اپنے لیے تھا لیکن نواز شریف، اس کے باپ اور اس کی اولاد نے تو بیس کروڑ عوام کو لوٹا ہے اور بیٹی مریم نواز بھی وزیراعظم بننے کے خواب دیکھ رہی ہے تا کہ جو پاکستان باپ دادے سے بچ گیا،

باقی ماندہ وہ لوٹ سکے۔ نوا شریف نے چوری کا پیسہ بچانے کے لیے بین الاقوامی طاقتوں سے اس کے بدلے میں پاکستان کے مفادات کا سودا کیا ہے، اپنی کرپشن اور چوری بچانے کے لیے پاکستان کے اداروں کو تباہ کیا ہے، ہر شعبہ زندگی کا برے طریقے سے استحصال کیا ہے۔ یہ ایک ایسا مافیا فمیلی ہے جہاں اخلاقیات تو دور کی بات، مجبور و محکوم عوام پر فرعون بن کر حکومت کی گئی ہے۔ انہوں نے اس مسندِ شاہی کو خدا کی طرف سے نازل کردہ سمجھ رکھا ہے اور غریب عوام کو اپنی ذاتی رعایا اور غلام۔ نواز شریف کو اگر تشبیہ دی جانی چاہیے تھی تو فرعون سے یا چنگیز خان سے دی جاتی ۔۔۔۔۔ نا کہ گاڈ فادر ڈان کارلیون سے !!!

مجھے انتہائی دکھ اور افسوس ہے کہ جسٹس کھوسہ نے ایک بدکردار اور پیشہ ور مجرم نواز شریف کو تاریخی کردار ڈان کالیون کے ساتھ ملایا ہے اور میں اس کی شدید ترین مذمت کرتا ہوں اور کالم کا اختتام گاڈ فادر ڈان کارلیون کے اس جملے کے ساتھ کرتا ہوں کہ

''عظیم لوگ پیداشی عظیم نہیں ہوتے بلکہ کچھ ایسا کر گزرتے ہیں کہ دنیا ان کو ان کے بعد عظیم کہتی ہے'' اور یہی وجہ ہے کہ ڈان کارلیون آج بھی عظیم ہے اور نوازشریف جیسا غدارِ وطن آج بھی ایک وطن فروش اور ننگِ ملت ہے

تحریر: عاشور عاصم
facebook.com/Aashoor786
 
Last edited by a moderator: