نواز شریف نے گزشتہ دنوں پانامہ کیس میں بطور بڑا ثبوت (منی ٹریل) قطری خطوط سے لاتعلقی کا اظہار کرلیا لیکن 2017 میں خواجہ آصف، دانیال عزیز، طارق فضل، محمد زبیر، خواجہ سعد رفیق و دیگر پٹواریوں کی فوج مختلف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھی کہ "اگر قطری خطوط کو جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں شامل نہ کیا تو ہم اس رپورٹ کو نہیں مانیں گے"-
پھر میڈیا میں شاہ سےزیادہ شاہ کے وفادار شاہزیب خانزادہ جس قطری خط کا شدومد سے دفاع کرتے تھے وہ بھی جان لیں "حمدبن جاسم قطر کے سابق وزیراعظم ہیں، دنیا کے امیر ترین خاندان سے انکا تعلق ہے اور انکا کاروبار پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔ اس خط کی بہت اہمیت ہے اور یہ لاء منسٹری کے لیٹر ہیڈ پر ہے اور یہ خط وزارت خارجہ سے تصدیق شدہ ہے"- اور اس خط کی قانونی اہمیت بھی بتاتے رہے، نوازشریف نے اسی خط سے لاتعلقی اختیار کرلی۔
اسکے علاؤہ اور بہت پٹواری وزیروں کے بیانات ہیں جو آئیندہ آنے والے دنوں میں ضرور شئیر کروں گا مگر ابھی صرف سوال یہ ہے کہ کیا یہ یو ٹرن کہلاتا ہے یا چینج اف سٹریٹیجی؟
Source: پھر میڈیا میں شاہ سےزیادہ شاہ کے وفادار شاہزیب خانزادہ جس قطری خط کا شدومد سے دفاع کرتے تھے وہ بھی جان لیں "حمدبن جاسم قطر کے سابق وزیراعظم ہیں، دنیا کے امیر ترین خاندان سے انکا تعلق ہے اور انکا کاروبار پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔ اس خط کی بہت اہمیت ہے اور یہ لاء منسٹری کے لیٹر ہیڈ پر ہے اور یہ خط وزارت خارجہ سے تصدیق شدہ ہے"- اور اس خط کی قانونی اہمیت بھی بتاتے رہے، نوازشریف نے اسی خط سے لاتعلقی اختیار کرلی۔
اسکے علاؤہ اور بہت پٹواری وزیروں کے بیانات ہیں جو آئیندہ آنے والے دنوں میں ضرور شئیر کروں گا مگر ابھی صرف سوال یہ ہے کہ کیا یہ یو ٹرن کہلاتا ہے یا چینج اف سٹریٹیجی؟
Raja Naveed Qurban Bhatti
https://www.facebook.com/Qurban1