سینئر صحافی رؤف کلاسرا اور عامر متین نے نئی حکومت میں سامنے آنے والے مسائل اور ابھی تک کابینہ کے ناموں پر حتمی فیصلہ نہ ہو پانے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کے پاس منصوبہ بندی نہیں تھی تو ملک میں ہیجان کی صورتحال پیدا کرنے کی کیا ضرورت تھی۔
تفصیلات کے مطابق تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی حکومت کا وزارتوں پر پھڈا ہے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا تیاری نہیں تھی یا پھر نیک مقصد کیلئے قربانی کا جذبہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہیجان کی صورتحال پیدا کر کے پیالی میں طوفان پیدا کیا گیا تھا۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ 6 ماہ صبر کر لیتے، 2023 کے الیکشن کیلئے اتنی مدد عمران خان نے اپنی نہیں کی جتنی انہوں نے کر دی ہے۔ رؤف کلاسرا نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے کہ ان شریفوں، زرداریوں کا شکریہ ادا کریں۔
جب کہ ان کے بعد عامر متین نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ متضاد مفادات کے ساتھ یہئی ہونا تھا۔ آگے آگے دیکھیے کیا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اندرونی لڑائیاں، پٹرول، بجلی مزید مہنگی، لوڈشیڈنگ، سخت بجٹ، جو کچھ تحریک انصاف کے گلے پڑنا تھا ان کے پڑ گیا۔ کیونکہ عمران خان کو گرانا ان کی ضد تھی یا مقدمےہٹانا یا نومبر کا فیصلہ، اب بھگتو۔