کیا واقعی اسلام سے پہلے لڑکیوں کو زندہ دفن کردیا جاتا تھا؟

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
کچھ دن قبل عورت مارچ ہوا اور پاکستان کی باشعور خواتین نے باہر نکل کر پاکستانی کی قدامت پرست عوام کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی تو اس کو کاؤنٹر کرنے کیلئے کچھ خواتین جو سر سے پاؤں تک کالےبرقعوں میں لپٹی ہوئی تھیں،بھی اپنے اپنے مردوں کی اجازت لے کر سڑکوں پر نکل آئیں اور ان کے ہاتھوں میں کچھ اس طرح کے پوسٹرز تھے، "تم کس اسلام سے آزادی چاہتی ہو، وہ اسلام جس نے تمہیں زندہ دفن ہونے سے نجات دی"۔۔ یا پھر "یاد کرو وہ وقت جب تمہیں پیدا ہوتے ہی زندہ زمین میں گاڑ دیا جاتا تھا، پھر اسلام آیا اور اس نے تمہیں حقوق دیئے"۔۔اسی طرح جب آپ سوشل میڈیا پر عورت کی آزادی اور حقوق وغیرہ کی بات کریں تو قدامت پرست لوگ ایسی ہی دلیلیں دینا شروع کردیتے ہیں کہ جی اسلام سے قبل تو لڑکیوں کو زندہ دفن کردیا جاتا تھا، اسلام آیا تو اس نے یہ ریت ختم کی۔۔

ہمارے ہاں چونکہ سوچنے سمجھنے اور عقل استعمال کرنے کا رواج نہیں ہے، بچپن سے جو کچھ سماج، والدین اور مولوی پڑھا سکھا دیتے ہیں، بس اسی کی جگالی کرتے ہوئے ساری عمر گزار دی جاتی ہے اور وفات کے بعد جب بندہ دفن ہوتا ہے تو اس کے سر کے اوپر والے حصے میں موجود مغز زیرومیٹر کا زیرو میٹر ہوتا ہے، اس لئے ابھی تک ہمارے سماج میں ایسی بودی اور احمقانہ باتیں بڑے اعتماد کے ساتھ کی جاتی ہیں۔ حالانکہ ذرا سا آپ اسلام کی تاریخ کا مطالعہ کریں تو پتا چلتا ہے کہ اسلام کے اس دور میں عرب میں ایک ایک مرد متعدد شادیاں کرتا تھا، لونڈیاں اور باندیاں ا سکے علاوہ ہوتی تھیں۔ شاید کوئی ایک آدھ مرد ہی ایسا ہوتا ہوگا جو صرف ایک شادی پر اکتفا کرتا ہوگا، وگرنہ مرد کی ایک سے زیادہ شادیاں تو عام بات تھی۔ خود نامور اسلامی شخصیات نے ایک سے زائد شادیاں کررکھی تھیں۔ اگر اس لاجک کو مان لیا جائے کہ قبلِ از اسلام عرب دور میں لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفنا دیا جاتا تھا تو چلو لڑکیوں کا کال نہ بھی پڑے تب بھی مردوں سے تو عورتوں کی تعداد کم ہی ہونی چاہئے تھی، مگر اُس معاشرے میں تو عورتوں کی بہتات تھی۔ اتنی بہتات تھی کہ مردوں کو عورتوں کی کمی ہی کوئی نہیں تھی۔ تو کیا وہ عورتیں آسمان سے ٹپکتی تھیں یا درختوں پر لگتی تھیں؟ ظاہر ہے وہ اسی معاشرے میں پیدا ہوئی اور پلی بڑھی عورتیں تھیں۔

اب ذرا اس بات پر غور کرتے ہیں کہ اس حقیقت کے باجود کہ قبل از اسلام کے عرب معاشرے میں لڑکیوں کے زندہ دفن کرنے جیسی کوئی بھی رسم یا ریت نہ تھی، پھر کیسے اس سفید جھوٹ کو گھڑ کر اس قدر پھیلا دیا گیا کہ ہر مسلمان یہی سمجھے پھرتا ہے کہ اسلام سے پہلے عرب میں تو شاید ہر گھرانہ لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کرنے کیلئے دوڑ پڑتا تھا۔۔ تو اس کی وجہ میرے خیال میں یہ ہے کہ اس دور میں بھی لڑکی کو زندہ دفن کرنے کا کوئی اکا دکا واقعہ ہوا ہوگا، جیسا کہ ہر دور میں ہوتا رہا ہے اور آج بھی ایسا ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ ہمارے اسلامی معاشرے پاکستان میں بھی ایسا ہورہا ہے۔

ذرا ملاحظہ کیجئے یہ خبر۔۔ ایدھی فاؤنڈیشن نے 2019 میں نومولود بچوں کی 305 لاشیں دریافت کیں جن میں سے اکثریت لڑکیوں کی تھی۔

Edhi Foundation found 375 bodies of newly born babies in 2019

KARACHI: The Edhi Foundation recovered over 300 bodies of newly born babies, mostly of girls, in different parts of the city during 2019 which were later on buried properly in graveyards, according to charity officials.


تو یہ تو آج بھی ہورہا ہے۔ اب اگر اس بنیاد پر میں یا کوئی بھی شخص یہ کہنا شروع کردے کہ جی پاکستان میں تو لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی دفن کردیا جاتا ہے یا کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا جاتا ہے تو کیا فیکچلی یہ بات درست ہوگی۔۔؟؟ بالکل ایسا ہی عرب میں کوئی اکا دکا واقعہ ہوا ہوگا اور اس کو پکڑ کر مسلمانوں نے اتنا جھوٹ پھیلایا، اتنا جھوٹ پھیلایا کہ ہٹلر کا پروپیگنڈا وزیر گوئبلز بھی کہیں پیچھے رہ گیا۔۔۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
عراقی صحراؤں میں مہلک ہتیاروں میں موجودگی میں اتنی سی حقیقت نہیں تھی لیکن سفید دہشت گردوں نے اتنا جھوٹ پھیلایا اتنی قتل غارت کی جس کے مقابلے میں ہلاکو خان بھی مہذب لگے
#WhiteSuperExtremis
#WhiteSuperTerrorist
 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
پاکستان جتنا سیکولر لبرل ہوتا جا رہا ہے ایدھی فاونڈیشن کے جھولوں کی آبادی اور نومولود بچوں کی نعشیں ملنے کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں
 

Complete Sense

Minister (2k+ posts)
It may be possible, that woman were buried alive before Islam. May be one or 2 cases and it became a norm that many women were buried.. (How many? , no body knows)
But real question is, after Islam, how many woman were buried, killed, raped or tortured etc?
 

Sher-Kok

MPA (400+ posts)
اسلام سے پہلے کے عرب معاشرے میں بہت سی خوبیاں بھی تھیں اور بہت بڑی بڑی برائیاں بھی، ان میں اولاد کو قتل کرنا بہت بڑی معاشرتی برائی تھی، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر شخص ایسا کرتا تھا یہ ایک جہالت تھی جس پر کوئی باز پرس نہیں ہو سکتی تھی اور اسے ایک معاشرتی رسم کے طور پر قبول کیا جاتا تھا، جیسا کہ کاروکاری کو ہمارے کچھ علاقوں میں قبول کیا جاتا ہے ۔ قرآن کریم نازل ہوا تو اس نے سختی سے قتل اولاد کی مخالفت کی، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ''ولاتقتلوا أولادکم من إملاق نحن نرزقکم وإیاہم'' (الانعام: ۱۵۱) (اور اپنی اولاد کوافلاس کے سبب قتل مت کرو، ہم تم کو اور ان کو رزق دیتے ہیں، دوسری جگہ فرمایا: ''ولاتقتلوا أولادکم خشیۃ إملاق نحن نرزقہم وإیاکم ان قتلہم کان خطاء ا کبیرا'' (الاسراء: ۱۳۱) (اور مفلسی کے خوف سے اپنی اولاد کو مارنہ ڈالو ان کو اور تم کو ہم ہی روزی دیتے ہیں یقیناًان کا قتل کرنا کبیرہ گناہ ہے)۔
علامہ ابن کثیر اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں ''آیت کا سبب نزول یہ ہے کہ عربوں میں اولاد کشی کی رسم تھی، وہ لڑکیوں کو عار کے خوف سے زندہ دفن کردیتے، اور بسا اوقات لڑکوں کو غربت کے ڈرسے مارڈالتے، اوراسی لئے صحیحین میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ سے پوچھا کہ بتائیے سب سے بڑا گناہ کیا ہے؟ فرمایا کہ تم فقر وفاقہ کے ڈر سے اپنی اولاد کو ماڈالو، میں پھر عرض کیا اس کے بعد کونسا؟ فرمایا یہ کہ تم اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ زنا کرو، پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی:
''والذین لایدعون مع اللہ إلٰہا آخر ولایقتلون النفس التی حرم اللہ إلا بالحق ولا یزنون'' (الفرقان: ۶۸) (اور مومن تو وہ ہیں) جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبودکو نہیں پکارتے، اور کسی ایسے شخص کو، جسے قتل کرنا اللہ نے منع کردیا

زمانہ جاہلیت میں جب کسی شخص کو لڑکی کی ولادت کی خبر دی جاتی تو اس کی کیا کیفیت ہوتی تھی، اس کا نقشہ کھینچتے ہوئے قرآن کریم گویا ہے:
''وإذا بشّر أحدہم بالأنثی ظل وجہہ مسودّاً وہو کظیم، یتواریٰ من القوم من سوء ما بشّربہ أیمسکہ علی ہون أم یدسّہ فی التراب ألا ساء ما یحکمون'' (النحل: ۵۸-۵۹)(ان میں سے جب کسی کو لڑکی ہونے کی خبر دی جاتی تو اس کا چہرہ سیاہ ہوجاتا اور دل ہی دل میں گھٹنے لگتا، اس بری خبر کی وجہ سے لوگوں سے چھپتا پھرتا، کہ کیا اس کوذلت کے ساتھ لئے ہوئے ہی رہے یا مٹی میں دبادے، آہ کیا ہی برے فیصلے کرتے ہیں)
اسلام سے قبل جزیرۂ نمائے عرب کے ریگستان میں کتنی لڑکیا زندہ دفن ہوئیں اس کی صحیح تعداد صرف اللہ ہی کو معلوم ہوگی، کیوں کہ ایک جاہل باپ کی سوچ یہ تھی کہ لڑکی محض خرچ کا ذریعہ ہے، اس سے کوئی فائدہ نہیں، وہ قبیلے کا دفاع بھی نہیں کرسکتی۔ وہ اسے اپنی عار اور شرمندگی کا سبب سمجھتا، مثال کے طور پر جب وہ دشمن قبیلے سے جنگ میں پکڑلی جاتی ہے اور دشمن اس کے ساتھ بالجبر یا بالرضا زنا کرتا ہے تو یہ اس کے اور قبیلے کا شرمندگی کا بہت بڑا باعث ہے۔

کیا ہمارے عہد کے ملحدین اور ناستکی برائی کو برائی صرف اس وقت مانیں گے جب وہ ہر گھر میں پائی جائے۔ ہمارے معاشرے کی برائیوں میں کارو کاری، کمزور کا بالخصوص عورتوں کا استحصال، کرپشن ، قانون کی بے حرمتی وغیرہ ہر خاص و عام کے علم میں ہیں لیکن ایسا نہیں کہ ہر کوئی اس میں مبتلا ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ معاشرے میں یہ برائیاں نہیں پائی جاتیں۔
 

shamsheer

Senator (1k+ posts)
DC's story about what Khabib said to him before the fight regarding how he didn't want to hurt Justin and make him tap, he'd rather put him to sleep, because his parents were there and he'd said previously he'd never tap...that says just about everything about what kind of man he is. The whole of the MMA industry, and all it's fans will miss this amazing guy but I for one fully respect and understand his reasons for retiring. God bless him.

کچھ دن قبل عورت مارچ ہوا اور پاکستان کی باشعور خواتین نے باہر نکل کر پاکستانی کی قدامت پرست عوام کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی تو اس کو کاؤنٹر کرنے کیلئے کچھ خواتین جو سر سے پاؤں تک کالےبرقعوں میں لپٹی ہوئی تھیں،بھی اپنے اپنے مردوں کی اجازت لے کر سڑکوں پر نکل آئیں اور ان کے ہاتھوں میں کچھ اس طرح کے پوسٹرز تھے، "تم کس اسلام سے آزادی چاہتی ہو، وہ اسلام جس نے تمہیں زندہ دفن ہونے سے نجات دی"۔۔ یا پھر "یاد کرو وہ وقت جب تمہیں پیدا ہوتے ہی زندہ زمین میں گاڑ دیا جاتا تھا، پھر اسلام آیا اور اس نے تمہیں حقوق دیئے"۔۔اسی طرح جب آپ سوشل میڈیا پر عورت کی آزادی اور حقوق وغیرہ کی بات کریں تو قدامت پرست لوگ ایسی ہی دلیلیں دینا شروع کردیتے ہیں کہ جی اسلام سے قبل تو لڑکیوں کو زندہ دفن کردیا جاتا تھا، اسلام آیا تو اس نے یہ ریت ختم کی۔۔

ہمارے ہاں چونکہ سوچنے سمجھنے اور عقل استعمال کرنے کا رواج نہیں ہے، بچپن سے جو کچھ سماج، والدین اور مولوی پڑھا سکھا دیتے ہیں، بس اسی کی جگالی کرتے ہوئے ساری عمر گزار دی جاتی ہے اور وفات کے بعد جب بندہ دفن ہوتا ہے تو اس کے سر کے اوپر والے حصے میں موجود مغز زیرومیٹر کا زیرو میٹر ہوتا ہے، اس لئے ابھی تک ہمارے سماج میں ایسی بودی اور احمقانہ باتیں بڑے اعتماد کے ساتھ کی جاتی ہیں۔ حالانکہ ذرا سا آپ اسلام کی تاریخ کا مطالعہ کریں تو پتا چلتا ہے کہ اسلام کے اس دور میں عرب میں ایک ایک مرد متعدد شادیاں کرتا تھا، لونڈیاں اور باندیاں ا سکے علاوہ ہوتی تھیں۔ شاید کوئی ایک آدھ مرد ہی ایسا ہوتا ہوگا جو صرف ایک شادی پر اکتفا کرتا ہوگا، وگرنہ مرد کی ایک سے زیادہ شادیاں تو عام بات تھی۔ خود نامور اسلامی شخصیات نے ایک سے زائد شادیاں کررکھی تھیں۔ اگر اس لاجک کو مان لیا جائے کہ قبلِ از اسلام عرب دور میں لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفنا دیا جاتا تھا تو چلو لڑکیوں کا کال نہ بھی پڑے تب بھی مردوں سے تو عورتوں کی تعداد کم ہی ہونی چاہئے تھی، مگر اُس معاشرے میں تو عورتوں کی بہتات تھی۔ اتنی بہتات تھی کہ مردوں کو عورتوں کی کمی ہی کوئی نہیں تھی۔ تو کیا وہ عورتیں آسمان سے ٹپکتی تھیں یا درختوں پر لگتی تھیں؟ ظاہر ہے وہ اسی معاشرے میں پیدا ہوئی اور پلی بڑھی عورتیں تھیں۔

اب ذرا اس بات پر غور کرتے ہیں کہ اس حقیقت کے باجود کہ قبل از اسلام کے عرب معاشرے میں لڑکیوں کے زندہ دفن کرنے جیسی کوئی بھی رسم یا ریت نہ تھی، پھر کیسے اس سفید جھوٹ کو گھڑ کر اس قدر پھیلا دیا گیا کہ ہر مسلمان یہی سمجھے پھرتا ہے کہ اسلام سے پہلے عرب میں تو شاید ہر گھرانہ لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کرنے کیلئے دوڑ پڑتا تھا۔۔ تو اس کی وجہ میرے خیال میں یہ ہے کہ اس دور میں بھی لڑکی کو زندہ دفن کرنے کا کوئی اکا دکا واقعہ ہوا ہوگا، جیسا کہ ہر دور میں ہوتا رہا ہے اور آج بھی ایسا ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ ہمارے اسلامی معاشرے پاکستان میں بھی ایسا ہورہا ہے۔

ذرا ملاحظہ کیجئے یہ خبر۔۔ ایدھی فاؤنڈیشن نے 2019 میں نومولود بچوں کی 305 لاشیں دریافت کیں جن میں سے اکثریت لڑکیوں کی تھی۔

Edhi Foundation found 375 bodies of newly born babies in 2019

KARACHI: The Edhi Foundation recovered over 300 bodies of newly born babies, mostly of girls, in different parts of the city during 2019 which were later on buried properly in graveyards, according to charity officials.


تو یہ تو آج بھی ہورہا ہے۔ اب اگر اس بنیاد پر میں یا کوئی بھی شخص یہ کہنا شروع کردے کہ جی پاکستان میں تو لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی دفن کردیا جاتا ہے یا کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا جاتا ہے تو کیا فیکچلی یہ بات درست ہوگی۔۔؟؟ بالکل ایسا ہی عرب میں کوئی اکا دکا واقعہ ہوا ہوگا اور اس کو پکڑ کر مسلمانوں نے اتنا جھوٹ پھیلایا، اتنا جھوٹ پھیلایا کہ ہٹلر کا پروپیگنڈا وزیر گوئبلز بھی کہیں پیچھے رہ گیا۔۔۔
So clearly you are not a muslim because this is mentioned in Quran and if you do not believe in Quran then basically there is no islam left.
To appease your atheistic mindset there is plenty of scholarly evidence. There are numerous researches done by orientalists and in the westers world. Here is one example.

Some Observations on Infanticide in Medieval Muslim Society on JSTOR

Books that have been written to discredit Prophet Muhammad PBUH from his prophethood do not even use this as a evidence to prove that Quran incorrectly mentioned about female infanticide problem of arabs. If there is any inkling of truth behind what you are purporting then they will be the first to malign islam using this as a proof.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
کیا ہمارے عہد کے ملحدین اور ناستکی برائی کو برائی صرف اس وقت مانیں گے جب وہ ہر گھر میں پائی جائے۔ ہمارے معاشرے کی برائیوں میں کارو کاری، کمزور کا بالخصوص عورتوں کا استحصال، کرپشن ، قانون کی بے حرمتی وغیرہ ہر خاص و عام کے علم میں ہیں لیکن ایسا نہیں کہ ہر کوئی اس میں مبتلا ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ معاشرے میں یہ برائیاں نہیں پائی جاتیں۔
ان کی اپنی آبادی سو فیصد حرام زادوں پر مشتمل ہو جائے یہ تب بھی اسے برائی نہیں مانیں گے
 

waqqaskhan

Councller (250+ posts)
اسلام سے پہلے کے عرب معاشرے میں بہت سی خوبیاں بھی تھیں اور بہت بڑی بڑی برائیاں بھی، ان میں اولاد کو قتل کرنا بہت بڑی معاشرتی برائی تھی، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر شخص ایسا کرتا تھا یہ ایک جہالت تھی جس پر کوئی باز پرس نہیں ہو سکتی تھی اور اسے ایک معاشرتی رسم کے طور پر قبول کیا جاتا تھا، جیسا کہ کاروکاری کو ہمارے کچھ علاقوں میں قبول کیا جاتا ہے ۔ قرآن کریم نازل ہوا تو اس نے سختی سے قتل اولاد کی مخالفت کی، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ''ولاتقتلوا أولادکم من إملاق نحن نرزقکم وإیاہم'' (الانعام: ۱۵۱) (اور اپنی اولاد کوافلاس کے سبب قتل مت کرو، ہم تم کو اور ان کو رزق دیتے ہیں، دوسری جگہ فرمایا: ''ولاتقتلوا أولادکم خشیۃ إملاق نحن نرزقہم وإیاکم ان قتلہم کان خطاء ا کبیرا'' (الاسراء: ۱۳۱) (اور مفلسی کے خوف سے اپنی اولاد کو مارنہ ڈالو ان کو اور تم کو ہم ہی روزی دیتے ہیں یقیناًان کا قتل کرنا کبیرہ گناہ ہے)۔
علامہ ابن کثیر اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں ''آیت کا سبب نزول یہ ہے کہ عربوں میں اولاد کشی کی رسم تھی، وہ لڑکیوں کو عار کے خوف سے زندہ دفن کردیتے، اور بسا اوقات لڑکوں کو غربت کے ڈرسے مارڈالتے، اوراسی لئے صحیحین میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ سے پوچھا کہ بتائیے سب سے بڑا گناہ کیا ہے؟ فرمایا کہ تم فقر وفاقہ کے ڈر سے اپنی اولاد کو ماڈالو، میں پھر عرض کیا اس کے بعد کونسا؟ فرمایا یہ کہ تم اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ زنا کرو، پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی:
''والذین لایدعون مع اللہ إلٰہا آخر ولایقتلون النفس التی حرم اللہ إلا بالحق ولا یزنون'' (الفرقان: ۶۸) (اور مومن تو وہ ہیں) جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبودکو نہیں پکارتے، اور کسی ایسے شخص کو، جسے قتل کرنا اللہ نے منع کردیا

زمانہ جاہلیت میں جب کسی شخص کو لڑکی کی ولادت کی خبر دی جاتی تو اس کی کیا کیفیت ہوتی تھی، اس کا نقشہ کھینچتے ہوئے قرآن کریم گویا ہے:
''وإذا بشّر أحدہم بالأنثی ظل وجہہ مسودّاً وہو کظیم، یتواریٰ من القوم من سوء ما بشّربہ أیمسکہ علی ہون أم یدسّہ فی التراب ألا ساء ما یحکمون'' (النحل: ۵۸-۵۹)(ان میں سے جب کسی کو لڑکی ہونے کی خبر دی جاتی تو اس کا چہرہ سیاہ ہوجاتا اور دل ہی دل میں گھٹنے لگتا، اس بری خبر کی وجہ سے لوگوں سے چھپتا پھرتا، کہ کیا اس کوذلت کے ساتھ لئے ہوئے ہی رہے یا مٹی میں دبادے، آہ کیا ہی برے فیصلے کرتے ہیں)
اسلام سے قبل جزیرۂ نمائے عرب کے ریگستان میں کتنی لڑکیا زندہ دفن ہوئیں اس کی صحیح تعداد صرف اللہ ہی کو معلوم ہوگی، کیوں کہ ایک جاہل باپ کی سوچ یہ تھی کہ لڑکی محض خرچ کا ذریعہ ہے، اس سے کوئی فائدہ نہیں، وہ قبیلے کا دفاع بھی نہیں کرسکتی۔ وہ اسے اپنی عار اور شرمندگی کا سبب سمجھتا، مثال کے طور پر جب وہ دشمن قبیلے سے جنگ میں پکڑلی جاتی ہے اور دشمن اس کے ساتھ بالجبر یا بالرضا زنا کرتا ہے تو یہ اس کے اور قبیلے کا شرمندگی کا بہت بڑا باعث ہے۔

کیا ہمارے عہد کے ملحدین اور ناستکی برائی کو برائی صرف اس وقت مانیں گے جب وہ ہر گھر میں پائی جائے۔ ہمارے معاشرے کی برائیوں میں کارو کاری، کمزور کا بالخصوص عورتوں کا استحصال، کرپشن ، قانون کی بے حرمتی وغیرہ ہر خاص و عام کے علم میں ہیں لیکن ایسا نہیں کہ ہر کوئی اس میں مبتلا ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ معاشرے میں یہ برائیاں نہیں پائی جاتیں۔
Brother you are talking to ashiest, they do not believe anything unless some western scientist say something even if that is a lie or just their theory.
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
کیا ہمارے عہد کے ملحدین اور ناستکی برائی کو برائی صرف اس وقت مانیں گے جب وہ ہر گھر میں پائی جائے۔ ہمارے معاشرے کی برائیوں میں کارو کاری، کمزور کا بالخصوص عورتوں کا استحصال، کرپشن ، قانون کی بے حرمتی وغیرہ ہر خاص و عام کے علم میں ہیں لیکن ایسا نہیں کہ ہر کوئی اس میں مبتلا ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ معاشرے میں یہ برائیاں نہیں پائی جاتیں۔

یہی تو میرا آرگیومنٹ ہے۔ کہ جس طرح ہر زمانے میں ہر معاشرے میں کچھ برائیاں پائی جاتی ہیں، ویسے ہی لڑکیوں کو دفن کرنا بھی ایک برائی تھی اور آج بھی ہے جو اس زمانے میں بھی اکا دکا لوگ کرتے تھے اور آج بھی اکا دکا لوگ کرتے ہیں۔ مگر جس طرح اسلامی حضرات اس کو بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں اس سے یہی تاثر جاتا ہے جیسا کہ شاید لڑکیوں کو دفن کرنے کی روایت بہت عام تھی اور اکثر لوگ ایسا کرتے تھے جو کہ بالکل خلافِ حقیقت ہے اور لاجیکلی بھی غلط ہے، اگر ایسا ہوتا تو عورتوں کی شرح مردوں سے کم ہونی چاہئے تھی ۔
 

waqqaskhan

Councller (250+ posts)
یہی تو میرا آرگیومنٹ ہے۔ کہ جس طرح ہر زمانے میں ہر معاشرے میں کچھ برائیاں پائی جاتی ہیں، ویسے ہی لڑکیوں کو دفن کرنا بھی ایک برائی تھی اور آج بھی ہے جو اس زمانے میں بھی اکا دکا لوگ کرتے تھے اور آج بھی اکا دکا لوگ کرتے ہیں۔ مگر جس طرح اسلامی حضرات اس کو بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں اس سے یہی تاثر جاتا ہے جیسا کہ شاید لڑکیوں کو دفن کرنے کی روایت بہت عام تھی اور اکثر لوگ ایسا کرتے تھے جو کہ بالکل خلافِ حقیقت ہے اور لاجیکلی بھی غلط ہے، اگر ایسا ہوتا تو عورتوں کی شرح مردوں سے کم ہونی چاہئے تھی ۔
Now a days people do it hiddenly, in that era it was done without openly. Both are bad but it was worst and was not a punishable crime. It is a punishably crime these days.
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
So clearly you are not a muslim because this is mentioned in Quran and if you do not believe in Quran then basically there is no islam left.
To appease your atheistic mindset there is plenty of scholarly evidence. There are numerous researches done by orientalists and in the westers world. Here is one example.

Some Observations on Infanticide in Medieval Muslim Society on JSTOR

Books that have been written to discredit Prophet Muhammad PBUH from his prophethood do not even use this as a evidence to prove that Quran incorrectly mentioned about female infanticide problem of arabs. If there is any inkling of truth behind what you are purporting then they will be the first to malign islam using this as a proof.

جنابِ عالی اگر میں کہوں کہ فلاں کتاب میں لکھا ہے کہ کوہ ہمالیہ کے نیچے ہزاروں ٹن سونا ہے تو آپ میری بات مان لیں گے یا مجھ سے ثبوت طلب کریں گے۔۔۔؟؟
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
Now a days people do it hiddenly, in that era it was done without openly. Both are bad but it was worst and was not a punishable crime. It is a punishably crime these days.

میرا نکتہ یہ ہے کہ اکا دکا واقعات کو بنیاد بنا کر یہ دعویٰ کرنا کہ اسلام کے آنے کے بعد ہی لڑکیوں کو زندہ رہنے کا حق ملا، یہ خلافِ حقیقت اور سفید جھوٹ ہے۔۔ اسلام سے قبل بھی لڑکیاں اسی معاشرے میں پیدا ہوتی تھیں، پلتی تھیں، جوان ہوتی تھیں، لوگ ان سے شادیاں کرتے تھے۔۔۔۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
جنابِ عالی اگر میں کہوں کہ فلاں کتاب میں لکھا ہے کہ کوہ ہمالیہ کے نیچے ہزاروں ٹن سونا ہے تو آپ میری بات مان لیں گے یا مجھ سے ثبوت طلب کریں گے۔۔۔؟؟
عراقی صحراؤں میں مہلک ہتیاروں کی موجودگی کے ثبوت دئیے گئے لیکن ھتیار نہیں ملے
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
میرا نکتہ یہ ہے کہ اکا دکا واقعات کو بنیاد بنا کر یہ دعویٰ کرنا کہ اسلام کے آنے کے بعد ہی لڑکیوں کو زندہ رہنے کا حق ملا، یہ خلافِ حقیقت اور سفید جھوٹ ہے۔۔ اسلام سے قبل بھی لڑکیاں اسی معاشرے میں پیدا ہوتی تھیں، پلتی تھیں، جوان ہوتی تھیں، لوگ ان سے شادیاں کرتے تھے۔۔۔۔
آپ کسی اکا دکا پوسٹر یا جملے کی بنیاد پر جھوٹ کا پہاڑ بنا رہیں ہیں. اسلام سے قبل اسی معاشرے میں لڑکیاں پیدا ہوتی تھیں جوان ہوتی تھیں، ان شادیاں ہوتی تھی اس سے کسی نے انکار نہیں کیا

دور جہالیت کی اس روش جس کی اسلام نے مذمت کی ہے مہذب اور سیکولر ممالک میں آزادی کے نام پر ابارشن کی صورت موجود ہے
 

shamsheer

Senator (1k+ posts)
جنابِ عالی اگر میں کہوں کہ فلاں کتاب میں لکھا ہے کہ کوہ ہمالیہ کے نیچے ہزاروں ٹن سونا ہے تو آپ میری بات مان لیں گے یا مجھ سے ثبوت طلب کریں گے۔۔۔؟؟
یہ تو بحث براے بحث والی بات ہوگئ۔ آپ نے قرآن کو ماننے سے انکار کیا ہمیں کوئ اعتراض نہیں دن کو دن نہ ماننے سے دن رات نہیں ہو جاتا۔ آپ کو آج کے خدائوں کے ریفرنس دئے وہ بھی آپ ماننے سے
انکاری۔ اس کا صاف مطلب آپ کا مقصد تعلیمی تنقید نہیں بلکہ اپنی منطق ثابت کرنا ہے۔ آپ کی منطق کی روح سے کائنات چاند، تاروں اور سورج تک محدود ہے کیونکہ باقی تو کتابی باتیں ہیں۔
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
یہی تو میرا آرگیومنٹ ہے۔ کہ جس طرح ہر زمانے میں ہر معاشرے میں کچھ برائیاں پائی جاتی ہیں، ویسے ہی لڑکیوں کو دفن کرنا بھی ایک برائی تھی اور آج بھی ہے جو اس زمانے میں بھی اکا دکا لوگ کرتے تھے اور آج بھی اکا دکا لوگ کرتے ہیں۔ مگر جس طرح اسلامی حضرات اس کو بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں اس سے یہی تاثر جاتا ہے جیسا کہ شاید لڑکیوں کو دفن کرنے کی روایت بہت عام تھی اور اکثر لوگ ایسا کرتے تھے جو کہ بالکل خلافِ حقیقت ہے اور لاجیکلی بھی غلط ہے، اگر ایسا ہوتا تو عورتوں کی شرح مردوں سے کم ہونی چاہئے تھی ۔
باقی تو نہی جانتا لیکن آپ کی لاجک گھاس چرنے ضرور گئی ہے(-: اس زمانہ میں ہزاروں مرد جنگوں میں مارے جاتے تھے۔ تو اگر بیٹیوں کو قتل کر دینے کے واقعات اکا دکا سے زیادہ بھی ہوتے ہوں تب بھی عورتوں کی تعداد مردوں کے برابر یا زیادہ ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہی تھی۔ باقی سب لوگ دو چار شادیاں نہی کرتے تھے، لیکن جو کچھ کرتے تھے تو ان کی دوسری شادیاں مطلقہ عورتوں سے ہوتی تھیں۔ یعنی بِگر پکچر میں اس کے لئے عورتوں کی تعداد کا زیادہ ہونا اس حد تک ضروری نہی بنتا۔
 

waqqaskhan

Councller (250+ posts)
میرا نکتہ یہ ہے کہ اکا دکا واقعات کو بنیاد بنا کر یہ دعویٰ کرنا کہ اسلام کے آنے کے بعد ہی لڑکیوں کو زندہ رہنے کا حق ملا، یہ خلافِ حقیقت اور سفید جھوٹ ہے۔۔ اسلام سے قبل بھی لڑکیاں اسی معاشرے میں پیدا ہوتی تھیں، پلتی تھیں، جوان ہوتی تھیں، لوگ ان سے شادیاں کرتے تھے۔۔۔۔
but it was Islam told them in that ignorant times that it is not just bad but a crime in the eyes of Allah SWT it was big change of that time. Yes Islam gave them this right, its not a lie but a truth, not only that people use to marry as many women as they wanted and even women were used to be distributed as inheritance it was all abolished. Islam gave them the right part in the inheritance. And no one is pushed to believe in that if you think its not true that's your choice.
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

یہ آدمی فتنہ ہے۔ غیر مسلم ہے۔ ابھی چند دن پہلے ایک صاحب مجھ سے اس کافر کے حق میں الجھ رہے تھے۔
زندہ درگور صاحب آپ یہاں کر فساد کی شری پھیلانے کی بجائے کراچی میں صدر میں ایک ٹرک پر کھڑے ہو کر یہی فسادی باتیں کرین تو بہتر ہے۔ ٹرک اس لیئے کہا تاکہ بھاگنے کی گنجائش رہے
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
the whole argument is about women's march which is stupid
sitting in a well the frog tries to get a grasp of the ocean. just ask anyone living in Canada USA or any other European nation what is the condition of women there? which nation are you trying to follow?
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
یہی تو میرا آرگیومنٹ ہے۔ کہ جس طرح ہر زمانے میں ہر معاشرے میں کچھ برائیاں پائی جاتی ہیں، ویسے ہی لڑکیوں کو دفن کرنا بھی ایک برائی تھی اور آج بھی ہے جو اس زمانے میں بھی اکا دکا لوگ کرتے تھے اور آج بھی اکا دکا لوگ کرتے ہیں۔ مگر جس طرح اسلامی حضرات اس کو بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں اس سے یہی تاثر جاتا ہے جیسا کہ شاید لڑکیوں کو دفن کرنے کی روایت بہت عام تھی اور اکثر لوگ ایسا کرتے تھے جو کہ بالکل خلافِ حقیقت ہے اور لاجیکلی بھی غلط ہے، اگر ایسا ہوتا تو عورتوں کی شرح مردوں سے کم ہونی چاہئے تھی ۔
What's ur opinion regarding infanticide in current India?
India is one of the country where male population is more than females?
https://m.statisticstimes.com/demog...he sex ratio,to 51.96 percent male population.
 
Last edited: