کیا کوئی بھی عوامی شخصیت جس میں عمران نیازی ہو یا زرداری ہو یا نواز شریف ہو اس ملک کے لیے ناگزیر ہیں . کیا یہ ملک کسی نام نہاد لیڈر کا محتاج ہے جس کو ملک سے زیاده اپنی جان پیاری ہو . آج کل نواز شریف کی شخصیت کو ملکی کی تبدیلی کے لیے ناگزیر بنا کر پیش کیا جا رہا ہے . ہر دوسرا حزب اختلاف کایوٹیوبر یہ ہی خبر دے رہا ہے کہ نواز شریف کی مرضی سے تبدیلی ہوگی اگر نواز شریف نہ مانا تو حکومت میں تبدیلی نا ممکن ہے بے شک ملک تباہ ہو جب تک نواز شریف کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا حکومت کی تبدیلی نا ممکن ہے
ستر میں ملک ٹوٹا تاریخ کا نازک ترین وقت تھا بھٹو صاحب نے سنبھالا ایک بار پھر مشرف حکومت کے انجام پر کراچی جل رہا تھا ، بلوچستان اور کے پی میں دهشت گردی بڑھ رہی تھی ملک حالات خراب ہو رہے تھے ایسی نازک صورتحال میں محترمہ وطن واپس آئیں اور ملک کی خاطر اپنا نظریہ قربان کر دیا اور بجائے اسٹبلشمنٹ سے ناک رگڑوانے کے آگے بڑھ کر جمہوریت کی بحالی کی . اور ملک بچایا . اب نواز شریف کا کردار سامنے ہے نازک ترین دور میں لندن بھاگ گیا ہے اور وہاں بیٹھ کر ملک کی تباہی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے . اگر کوئی صورتحال ملک حالات بہتر بنانے کی نکلتی ہے تو بجائے ساتھ دینے کے ضد لگا کر بیٹھ گیا ہے
پاکستان کے لیے کوئی شخص بھی ناگزیر نہیں . یہ ملک صدیوں سے قائم ہے اور صدیوں تک چلے گا . جو بھی اس ملک کی خدمت کرے گا یہ دھرتی اسے عزت دے گی اور جو بھی اسے نقصان پہنچائے گا ذلیل و خوار کر دیا جائے گا . میاں ملک کے لیے ناگزیر نہیں آج اس کو جو اختیار حاصل ہے کل اس سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے گا . اسے چاہیے تھا کہ ذاتی عناد کو ملکی مفاد پر قربان کر دیتا . لیکن یہ ضد لگا کر بیٹھ گیا ہے . اگر ملک رہے گا تو ہی ہم سب رہیں گے اگر عمران نیازی ملک تباه کر دے گا تو کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا . اس لیے جو بھی عمران نیازی کو اس کے اقتدار میں مدد گار ثابت ہو گا وہ ذلیل و رسوا کر دیا جائے گا .
ہم بھی دیکھیں گے پاکستان کی تباہی پر کون سرخرو ہوتا ہے . کیا میاں کو اس کا انتقام ملے گا یا اس کے بعد اس سے یہ حیثیت بھی چھین لی جائے گی . اب میاں کی سٹریٹجی دیکھنی ہو گی وہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے کیا خدمت کرتا ہے یا پھر ملک مزید تباه ہوتا ہے
ستر میں ملک ٹوٹا تاریخ کا نازک ترین وقت تھا بھٹو صاحب نے سنبھالا ایک بار پھر مشرف حکومت کے انجام پر کراچی جل رہا تھا ، بلوچستان اور کے پی میں دهشت گردی بڑھ رہی تھی ملک حالات خراب ہو رہے تھے ایسی نازک صورتحال میں محترمہ وطن واپس آئیں اور ملک کی خاطر اپنا نظریہ قربان کر دیا اور بجائے اسٹبلشمنٹ سے ناک رگڑوانے کے آگے بڑھ کر جمہوریت کی بحالی کی . اور ملک بچایا . اب نواز شریف کا کردار سامنے ہے نازک ترین دور میں لندن بھاگ گیا ہے اور وہاں بیٹھ کر ملک کی تباہی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے . اگر کوئی صورتحال ملک حالات بہتر بنانے کی نکلتی ہے تو بجائے ساتھ دینے کے ضد لگا کر بیٹھ گیا ہے
پاکستان کے لیے کوئی شخص بھی ناگزیر نہیں . یہ ملک صدیوں سے قائم ہے اور صدیوں تک چلے گا . جو بھی اس ملک کی خدمت کرے گا یہ دھرتی اسے عزت دے گی اور جو بھی اسے نقصان پہنچائے گا ذلیل و خوار کر دیا جائے گا . میاں ملک کے لیے ناگزیر نہیں آج اس کو جو اختیار حاصل ہے کل اس سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے گا . اسے چاہیے تھا کہ ذاتی عناد کو ملکی مفاد پر قربان کر دیتا . لیکن یہ ضد لگا کر بیٹھ گیا ہے . اگر ملک رہے گا تو ہی ہم سب رہیں گے اگر عمران نیازی ملک تباه کر دے گا تو کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا . اس لیے جو بھی عمران نیازی کو اس کے اقتدار میں مدد گار ثابت ہو گا وہ ذلیل و رسوا کر دیا جائے گا .
ہم بھی دیکھیں گے پاکستان کی تباہی پر کون سرخرو ہوتا ہے . کیا میاں کو اس کا انتقام ملے گا یا اس کے بعد اس سے یہ حیثیت بھی چھین لی جائے گی . اب میاں کی سٹریٹجی دیکھنی ہو گی وہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے کیا خدمت کرتا ہے یا پھر ملک مزید تباه ہوتا ہے