کیا فیس بک آپ کو بار بار اکاؤنٹ سے لاگ آؤٹ کر رہا ہے؟

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
آج اکثر فیس بک صارفین کو اپنا اکاﺅنٹ بار بار خود بخود لاگ آﺅٹ ہونے کا مسئلہ درپیش آ رہا ہے اور اس مسئلے کی وجہ ایسی ہے کہ صارفین سن کر پریشان ہو جائیں گے۔ میل آن لائن کے مطابق دراصل ہیکرز نے فیس بک پر ایک خوفناک حملہ کیا ہے۔اس حملے میں 5کروڑ صارفین کے اکاﺅنٹ براہ راست متاثر ہوئے ہیں اور فیس بک کو حفاظتی اقدام کرتے ہوئے 9کروڑ صارفین کے اکاﺅنٹ لاگ آﺅٹ کرنے پڑے ہیں۔ فیس بک کی طرف سے ہیکرز کے اس حملے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔فیس بک نے ان صارفین کے اکاﺅنٹ لاگ آﺅٹ کرنے کے ساتھ ہی ان کے ای میل ایڈریس یا فون نمبر پر 6اعداد پر مشتمل ایک کوڈ بھی بھیجا ہے۔ جب صارفین دوبارہ لاگ اِن کی کوشش کریں گے تو انہیں یہ کوڈ درج کرنے کے لیے کہا جائے گا۔

----------------------------------------
دنیا کے سب سے بڑے آن لائن نیٹ ورک فیس بک کو صارفین کے ڈیٹا سے متعلق پھر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ فیس بک کے بیانات کے مطابق ہیکرز کے ایک نئے حملے سے اس کے قریب پچاس ملین یا پانچ کروڑ صارفین کے اکاؤنٹ متاثر ہوئے ہیں۔

فیس بک نے عالمی وقت کے مطابق جمعہ اٹھائیس ستمبر کو رات گئے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں اس سائبر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہیکنگ کے فوری بعد اس نیٹ ورک کے اس حصے کی تکنیکی کمزوری کا فوری تدارک کر دیا گیا، جہاں سے ہیکر غیر قانونی طور پر اس نیٹ ورک کے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق فیس بک نے بتایا کہ اس کے تکنیکی ماہرین نے صارفین کے ڈیٹا سے متعلق اس نقص کا پتہ تین روز پہلے چلایا تھا اور اس کا علم ہونے کے بعد معاملے کی سنجیدگی کے پیش نظر فوری طور پر امریکی محکمہ انصاف کو بھی اس معاملے کی اطلاع دے دی گئی تھی۔

فیس بک کے ہیڈ کوارٹرز امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ہیں اور سائبر سکیورٹی کے حوالے سے اس پر امریکی قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔

اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کی طرف سے مزید بتایا گیا، ’’ہیکرز نے فیس بک نیٹ ورک کی کارکردگی میں ایک ایسی کمزور جگہ کا پتہ چلا لیا تھا، جہاں سے وہ قریب 50 ملین یا پانچ کروڑ صارفین کے اکاؤنٹس کے ’ٹوکنز‘ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ ان ہیکرز کو یہ موقع مل گیا تھا کہ وہ غیر قانونی طور پر ان کروڑوں صارفین کے اکاؤنٹس اور ان کے پروفائل بالکل ایسے ہی دیکھ سکتے تھے، جیسے لاگ اِن کرنے کے بعد خود یہ صارفین دیکھ سکتے تھے۔

ساتھ ہی فیس بک کی طرف سے یہ بھی کہا گیا، ’’اصولی طور پر یہ ہیکرز ان صارفین کے کروڑوں اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آیا انہوں نے اس رسائی کے بعد صارفین کے اس ڈیٹا کو باقاعدہ طور پر دیکھا بھی یا اس کا کوئی غلط استعمال بھی کیا۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے فیس بک انتظامیہ کے اسی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس بارے میں بھی کوئی تکنیکی شواہد یا ثبوت نہیں ملے کہ آیا ہیکرز نے ان پانچ کروڑ صارفین کے فیس بک اکاؤنٹس سے ان کے نجی پیغامات بھی دیکھے یا پڑھے تھے۔

اس بارے میں فیس بک کے بانی اور سربراہ مارک زکربرگ نے جلدی میں بلائی گئی ایک ٹیلی پریس کانفرنس میں بتایا، ’’ہمیں ابھی تک یہ علم نہیں کہ اس ہیکنگ اور سائبر حملے کے پیچھے کون سے عناصر کار فرما تھے۔‘‘

https://www.dw.com/ur/پانچ-کروڑ-فیس-بک-اکاؤنٹ-ہیک-کر-لیے-گئے/a-45687238
 

Educationist

Chief Minister (5k+ posts)
آج اکثر فیس بک صارفین کو اپنا اکاﺅنٹ بار بار خود بخود لاگ آﺅٹ ہونے کا مسئلہ درپیش آ رہا ہے اور اس مسئلے کی وجہ ایسی ہے کہ صارفین سن کر پریشان ہو جائیں گے۔ میل آن لائن کے مطابق دراصل ہیکرز نے فیس بک پر ایک خوفناک حملہ کیا ہے۔اس حملے میں 5کروڑ صارفین کے اکاﺅنٹ براہ راست متاثر ہوئے ہیں اور فیس بک کو حفاظتی اقدام کرتے ہوئے 9کروڑ صارفین کے اکاﺅنٹ لاگ آﺅٹ کرنے پڑے ہیں۔ فیس بک کی طرف سے ہیکرز کے اس حملے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔فیس بک نے ان صارفین کے اکاﺅنٹ لاگ آﺅٹ کرنے کے ساتھ ہی ان کے ای میل ایڈریس یا فون نمبر پر 6اعداد پر مشتمل ایک کوڈ بھی بھیجا ہے۔ جب صارفین دوبارہ لاگ اِن کی کوشش کریں گے تو انہیں یہ کوڈ درج کرنے کے لیے کہا جائے گا۔

----------------------------------------
دنیا کے سب سے بڑے آن لائن نیٹ ورک فیس بک کو صارفین کے ڈیٹا سے متعلق پھر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ فیس بک کے بیانات کے مطابق ہیکرز کے ایک نئے حملے سے اس کے قریب پچاس ملین یا پانچ کروڑ صارفین کے اکاؤنٹ متاثر ہوئے ہیں۔


فیس بک نے عالمی وقت کے مطابق جمعہ اٹھائیس ستمبر کو رات گئے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں اس سائبر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہیکنگ کے فوری بعد اس نیٹ ورک کے اس حصے کی تکنیکی کمزوری کا فوری تدارک کر دیا گیا، جہاں سے ہیکر غیر قانونی طور پر اس نیٹ ورک کے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق فیس بک نے بتایا کہ اس کے تکنیکی ماہرین نے صارفین کے ڈیٹا سے متعلق اس نقص کا پتہ تین روز پہلے چلایا تھا اور اس کا علم ہونے کے بعد معاملے کی سنجیدگی کے پیش نظر فوری طور پر امریکی محکمہ انصاف کو بھی اس معاملے کی اطلاع دے دی گئی تھی۔


فیس بک کے ہیڈ کوارٹرز امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ہیں اور سائبر سکیورٹی کے حوالے سے اس پر امریکی قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔

اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کی طرف سے مزید بتایا گیا، ’’ہیکرز نے فیس بک نیٹ ورک کی کارکردگی میں ایک ایسی کمزور جگہ کا پتہ چلا لیا تھا، جہاں سے وہ قریب 50 ملین یا پانچ کروڑ صارفین کے اکاؤنٹس کے ’ٹوکنز‘ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ ان ہیکرز کو یہ موقع مل گیا تھا کہ وہ غیر قانونی طور پر ان کروڑوں صارفین کے اکاؤنٹس اور ان کے پروفائل بالکل ایسے ہی دیکھ سکتے تھے، جیسے لاگ اِن کرنے کے بعد خود یہ صارفین دیکھ سکتے تھے۔

ساتھ ہی فیس بک کی طرف سے یہ بھی کہا گیا، ’’اصولی طور پر یہ ہیکرز ان صارفین کے کروڑوں اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آیا انہوں نے اس رسائی کے بعد صارفین کے اس ڈیٹا کو باقاعدہ طور پر دیکھا بھی یا اس کا کوئی غلط استعمال بھی کیا۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے فیس بک انتظامیہ کے اسی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس بارے میں بھی کوئی تکنیکی شواہد یا ثبوت نہیں ملے کہ آیا ہیکرز نے ان پانچ کروڑ صارفین کے فیس بک اکاؤنٹس سے ان کے نجی پیغامات بھی دیکھے یا پڑھے تھے۔

اس بارے میں فیس بک کے بانی اور سربراہ مارک زکربرگ نے جلدی میں بلائی گئی ایک ٹیلی پریس کانفرنس میں بتایا، ’’ہمیں ابھی تک یہ علم نہیں کہ اس ہیکنگ اور سائبر حملے کے پیچھے کون سے عناصر کار فرما تھے۔‘‘

https://www.dw.com/ur/پانچ-کروڑ-فیس-بک-اکاؤنٹ-ہیک-کر-لیے-گئے/a-45687238
ThumbsDownEmoji.jpg

Raja Chawl Part 2​