کیا عمران باجوہ پارٹنر شپ ٹوٹ چکی ہے ؟
کرتار پور تقریب میں عمران خان کی تقریر بہت زیادہ عامیانہ تھی . عمران خان کی تقریر بلکل بھی قدرتی نہیں تھی جو انکا خاصہ ہے.اس تقریب میں عمران خان کی باڈی لینگویج ، زبان اور دماغ ایک جگہ پر نہیں تھا
جنرل باجوہ عمران خان کے ساتھ ہر بڑی تقریب اور دورے میں سائے کی طرح ساتھ رہتے ہیں ، کرتار پور تقریب میں عدم موجودگی کیوں ؟
کرتار پور کا تمام منصوبہ جنرل باجوہ کا تھا . پاکستان میں خلائی مخلوق تمام جناتی کام چشم زدن میں کرتی ہے شریف خاندان کیس میں بھی مختصر ترین مدت میں بڑی بڑی ضخیم رپورٹس بمعہ ثبوت عدالتوں میں پیش کی گئی تھیں . ٤ سالوں کا کام ٩ ماہ کے قلیل مدت میں مکمل کر کے تمام کریڈٹ عمران خان کو دے دینا ایک سوالیہ نشان ہے . وہ عمران خان ہی کیا جو بات کو پیٹ میں رکھ سکے لھذا عمران خان کو کہنا پڑ گیا کے میری حکومت اتنی چست ہے ، مجھے تو اسکا اندازہ بھی نہیں تھا . اسکے پیچھے کھسیانی مسکراہٹ کو اگنور کرنا کم از کم میرے بس کی بات نہیں تھی
خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں تقریر کی اور ایک بہت بڑی بات کہ گئے ( جو بات ہمیں پتہ ہے ، حکومت کو اسکا علم ہی نہیں ہے ) جو نواز شریف کے لئے مشکلات پیدا کر سکتی ہیں اور وہ تقریر شائد حکومت کے کان پہلے ہی کھڑے کر چکی ہے. ہونا تو یہ چاہئے تھا کے نواز شریف کو صرف اس جرم میں پھانسی دی جانی چاہئے تھی کو وہ ٤٠ سال حکومت کر کے بھی صحت کے نظام کو اس قابل نہ کر سکے جو ایک قومی رہزن کی زندگی کو بچا سکتا . پاکستانی جنرل ڈر کے مارے نواز شریف کو بھیجنے میں عافیت محسوس کر رہے ہیں اور انکے تمام کام ایک مرتبہ پھر جناتی طور پر کئے گئے ہیں . کلثوم نواز لندن میں فوت ہو گئیں . کیا نواز شریف کی زندگی کی ضمانت لندن میں کوئی دے سکتا ہے ؟
ایک مرتبہ پھر عمران خان نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوے انصاف پر مبنی معاشرے کا حوالہ دیا اور کشمیر کا ذکر کیا . میں یہ سوچتا رہ گیا ، دوسروں کو نصیحت اور خود میاں فضیحت
کیسے کر لیتے ہیں مدینہ کی ریاست والے ایسا ڈھونگ ؟
اسلام آباد میں جو افواہیں گردش کرتی ہیں وہ بے سبب نہیں ہوتیں
نواز شریف کیس کا پورا سکپرٹ اینکر عمران خان نے ڈاکٹر معید کے پروگرام میں پڑھ دیا تھا . تمام واقعات اسی طرح ظہور پذیر ہو رہے ہیں . اسکا مطلب ہے عمران خان کی حکومت بھی جانے والی ہے ؟
عمران خان کی بات سن کر اور جنرل باجوہ کی عدم موجودگی سے مجھے لگتا ہے نواز شریف فیکٹر نے یہ پارٹنر شپ توڑ دی ہے .نواز شریف کو میں اب ایک مضبط لیڈر مانتا ہوں جسکی سیاست اتنی زیادہ مظبوط ہے کے پاکستان کا مظبوط سے مظبوط شخص بھی چارو ناچار اپنی تمام میراث انکے قدموں میں رکھ دیتا ہے . نواز شریف ہمیشہ واپسی کرتا ہے اور ڈیل دینے والا نہ صرف ملعون ہوتا ہے بلکے قصہ ماضی بھی بن جاتا ہے . مجھے عمران خان کی باڈی لینگویج سےلگتا ہے خواجہ آصف کی تقریر نواز شریف کو لے بیٹھے گی اور انکا پاکستان سے روانگی نہ ممکن ہو جائے گی
مجھے افسوس ہوا جب پاکستان کا ایک نوجوان صحافی صدیق جان اپنے تمام سینئر صحافیوں کی دشمنی مول لے کر ڈیل کی خبروں کو روزانہ رد کر رہا تھا . جب ڈیل فائنل ہوئی تو بیچارہ کا مونہ دیکھنے والا تھا . ایک نوجوان صحافی کا اعتبار جسطرح عمران خان نے توڑا ، میرا دل خون کے آنسو رو دیا لھذا آج پہلی مرتبہ میں عمران خان والی اپنے پروفائل کی تصویر اتار دی ہے عمران خان کی تصویر ٢٠١٢ سے میرے پروفائل کا حصہ تھی . جب مصلحت ہر مرض کی دوا ہو جاۓ تو لیڈر لیڈر نہیں رہتا . فوجی فاؤنڈیشن والوں کو ایک پپپٹ چاہئے تھا ، انھیں وہ مل چکا ہے . عمران خان کسی ایک کو راضی رکھ سکتے ہیں . اقتدار کے لئے فوجی فاؤنڈیشن کو راضی رکھیں یا خدا کو راضی رکھیں . ایک وقت میں دونوں کام نہ ممکن ہیں . مجھے تو فوجی فاؤنڈیشن والوں کی سمجھ نہیں اتی . اسقدر بزدل لوگ ہماری حفاظت کر رہے ہیں ؟
اگر عمران خان کی حکومت جاتی ہے تو یہ شعر ان پر فٹ بیٹھے گا
نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم ، نہ ادھر کے رہے اور ان ادھر کے رہے
جارج برناڈ شاہ جی نے ٹھیک کہا تھا ، ہماری تاریخ ہے کے ہم تاریخ سے کبھی کچھ نہیں سیکھتے
کرتار پور تقریب میں عمران خان کی تقریر بہت زیادہ عامیانہ تھی . عمران خان کی تقریر بلکل بھی قدرتی نہیں تھی جو انکا خاصہ ہے.اس تقریب میں عمران خان کی باڈی لینگویج ، زبان اور دماغ ایک جگہ پر نہیں تھا
جنرل باجوہ عمران خان کے ساتھ ہر بڑی تقریب اور دورے میں سائے کی طرح ساتھ رہتے ہیں ، کرتار پور تقریب میں عدم موجودگی کیوں ؟
کرتار پور کا تمام منصوبہ جنرل باجوہ کا تھا . پاکستان میں خلائی مخلوق تمام جناتی کام چشم زدن میں کرتی ہے شریف خاندان کیس میں بھی مختصر ترین مدت میں بڑی بڑی ضخیم رپورٹس بمعہ ثبوت عدالتوں میں پیش کی گئی تھیں . ٤ سالوں کا کام ٩ ماہ کے قلیل مدت میں مکمل کر کے تمام کریڈٹ عمران خان کو دے دینا ایک سوالیہ نشان ہے . وہ عمران خان ہی کیا جو بات کو پیٹ میں رکھ سکے لھذا عمران خان کو کہنا پڑ گیا کے میری حکومت اتنی چست ہے ، مجھے تو اسکا اندازہ بھی نہیں تھا . اسکے پیچھے کھسیانی مسکراہٹ کو اگنور کرنا کم از کم میرے بس کی بات نہیں تھی
خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں تقریر کی اور ایک بہت بڑی بات کہ گئے ( جو بات ہمیں پتہ ہے ، حکومت کو اسکا علم ہی نہیں ہے ) جو نواز شریف کے لئے مشکلات پیدا کر سکتی ہیں اور وہ تقریر شائد حکومت کے کان پہلے ہی کھڑے کر چکی ہے. ہونا تو یہ چاہئے تھا کے نواز شریف کو صرف اس جرم میں پھانسی دی جانی چاہئے تھی کو وہ ٤٠ سال حکومت کر کے بھی صحت کے نظام کو اس قابل نہ کر سکے جو ایک قومی رہزن کی زندگی کو بچا سکتا . پاکستانی جنرل ڈر کے مارے نواز شریف کو بھیجنے میں عافیت محسوس کر رہے ہیں اور انکے تمام کام ایک مرتبہ پھر جناتی طور پر کئے گئے ہیں . کلثوم نواز لندن میں فوت ہو گئیں . کیا نواز شریف کی زندگی کی ضمانت لندن میں کوئی دے سکتا ہے ؟
ایک مرتبہ پھر عمران خان نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوے انصاف پر مبنی معاشرے کا حوالہ دیا اور کشمیر کا ذکر کیا . میں یہ سوچتا رہ گیا ، دوسروں کو نصیحت اور خود میاں فضیحت
کیسے کر لیتے ہیں مدینہ کی ریاست والے ایسا ڈھونگ ؟
اسلام آباد میں جو افواہیں گردش کرتی ہیں وہ بے سبب نہیں ہوتیں
نواز شریف کیس کا پورا سکپرٹ اینکر عمران خان نے ڈاکٹر معید کے پروگرام میں پڑھ دیا تھا . تمام واقعات اسی طرح ظہور پذیر ہو رہے ہیں . اسکا مطلب ہے عمران خان کی حکومت بھی جانے والی ہے ؟
عمران خان کی بات سن کر اور جنرل باجوہ کی عدم موجودگی سے مجھے لگتا ہے نواز شریف فیکٹر نے یہ پارٹنر شپ توڑ دی ہے .نواز شریف کو میں اب ایک مضبط لیڈر مانتا ہوں جسکی سیاست اتنی زیادہ مظبوط ہے کے پاکستان کا مظبوط سے مظبوط شخص بھی چارو ناچار اپنی تمام میراث انکے قدموں میں رکھ دیتا ہے . نواز شریف ہمیشہ واپسی کرتا ہے اور ڈیل دینے والا نہ صرف ملعون ہوتا ہے بلکے قصہ ماضی بھی بن جاتا ہے . مجھے عمران خان کی باڈی لینگویج سےلگتا ہے خواجہ آصف کی تقریر نواز شریف کو لے بیٹھے گی اور انکا پاکستان سے روانگی نہ ممکن ہو جائے گی
مجھے افسوس ہوا جب پاکستان کا ایک نوجوان صحافی صدیق جان اپنے تمام سینئر صحافیوں کی دشمنی مول لے کر ڈیل کی خبروں کو روزانہ رد کر رہا تھا . جب ڈیل فائنل ہوئی تو بیچارہ کا مونہ دیکھنے والا تھا . ایک نوجوان صحافی کا اعتبار جسطرح عمران خان نے توڑا ، میرا دل خون کے آنسو رو دیا لھذا آج پہلی مرتبہ میں عمران خان والی اپنے پروفائل کی تصویر اتار دی ہے عمران خان کی تصویر ٢٠١٢ سے میرے پروفائل کا حصہ تھی . جب مصلحت ہر مرض کی دوا ہو جاۓ تو لیڈر لیڈر نہیں رہتا . فوجی فاؤنڈیشن والوں کو ایک پپپٹ چاہئے تھا ، انھیں وہ مل چکا ہے . عمران خان کسی ایک کو راضی رکھ سکتے ہیں . اقتدار کے لئے فوجی فاؤنڈیشن کو راضی رکھیں یا خدا کو راضی رکھیں . ایک وقت میں دونوں کام نہ ممکن ہیں . مجھے تو فوجی فاؤنڈیشن والوں کی سمجھ نہیں اتی . اسقدر بزدل لوگ ہماری حفاظت کر رہے ہیں ؟
اگر عمران خان کی حکومت جاتی ہے تو یہ شعر ان پر فٹ بیٹھے گا
نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم ، نہ ادھر کے رہے اور ان ادھر کے رہے
جارج برناڈ شاہ جی نے ٹھیک کہا تھا ، ہماری تاریخ ہے کے ہم تاریخ سے کبھی کچھ نہیں سیکھتے