Who the Shit Are You !!!!! Fucking piece of Shitجب نواز شریف نے ہندوستان کے ساتھ معاہدہ لاہور کیا تو جنرل مشرف کے پچھواڑے میں آگ لگ گئی کیوں کہ ہندوستان سے دوستی کا مطلب ہے کشمیر پر کمائی بند، اور ڈیفنس بجٹ میں کمی، غیر ملکی شرابوں کی مقدار کم، مہنگی طوائفیں گمشدہ۔
چناں چہ دنیا بھر میں پاکستان کو ذلیل و خوار کرنے کے لیے، نواز شریف حکومت سے چوری چھپے کارگل کا ناکام معرکہ چھیڑ دیا۔ جب کارگل کے پہاڑوں میں ذلیل ہونے لگے، پٹنے لگے، اور دنیا نے تھوکنا شروع کر دیا، تو نواز شریف کو امریکہ بھیجا کہ جاؤ اور کارگل کا سارا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھاؤ اور جنگ بند کرواؤ، کیوں کہ ہندوستان نے مار مار کر میرے جرنیلوں کا پچھواڑا لال کر دیا ہے۔
چناں چہ بے وقوف نواز شریف، مشرف اور اس کے حرامی جرنیلوں کے ہگے ہوئے کو صاف کرنے کے لیے امریکہ گیا۔ کلنٹن بھی سوچ رہا ہوگا کہ الوّ کے پٹھے فوجیوں نے اگر ہندوستان پر حملہ کیا ہے، تو خود ہی معذرت کر کے واپس آجاؤ، ہمیں گھسیٹنے کی کیا ضرورت ہے۔
اب امریکیوں کو کیا پتہ کہ ان بے غیرت جرنیلوں نے عوام کے ذہنوں میں ابلیس ہوتے ہوئے خود کو فرشتہ ظاہر کیا ہوا ہے۔ کارگل کی ناکامی کا طوق یہ اپنے گلے میں خود کیسے ڈال سکتے تھے۔ چناں چہ کارگل کی ناکامی کا سارا الزام نواز شریف پر بالکل ویسے ہی ڈالا جیسے مشرقی پاکستان کے ٹوٹنے کا سارا قصور بھٹو کے ذمے لگا دیا گیا۔
یاد رہے کہ کارگل 1965 تک پاکستان کا حصہ تھا (پاکستانی لائن آف کنڑول کی طرف تھا)، 65 کی جنگ میں ہندوستان نے اس پر قبضہ کر لیا، تاہم معاہدہ تاشقند کی وجہ سے واپس کر دیا۔ 1971 کی جنگ میں ہندوستان کا دوبارہ قبضہ ہوا اور اس کے بعد کارگل بھگوڑے جرنیلوں کو واپس نہیں کیا گیا۔
آج مشرف کی جگہ، جنرل باجوہ لے چکے ہیں۔ اس بار بھی نواز شریف جیسا چوتیا انسان, عمران نیازی وزیراعظم بنا ہوا ہے۔ جنرل باجوہ مگر مشرف کے انجام سے سبق سیکھے ہوئے معلوم ہوتے ہیں۔ باجوہ نے وہ غلطی نہیں کرنی جو مشرف بے غیرت نے کارگل میں کی تھی۔ باجوہ جی نے جنگ ہی نہیں کرنی۔ انہوں نے ٹوئیٹر اور فیس بک پر اپنے لاڈلے آصف غفور کو بٹھایا ہوا ہے جو دن رات انگلیوں سے کلسٹر بم چلاتا رہتا ہے اور اپنے 25 ہزار لونڈوں سے گالیوں کی بمباری الگ کرواتا ہے۔
اس لیے بھول جائیے، کارگل کے انداز میں ہندوستان پر کوئی حملہ نہیں ہونے والا۔ ہاں کارگل کی رسوائی کی طرح، کشمیر کی شہہ رگ کٹوانے کا الزام عمران نیازی چوتیا پر لگایا جاسکتا ہے، یا پھر کشمیر چھن جانے کا الزام نواز شریف اور آصف علی زرداری پر لگا کر، جنرل باجوہ ریٹائرمنٹ کے بعد مشرف کے دیس، یو اے ای بھاگ جائیں گے۔
Hindu chaddi is thread starterجب نواز شریف نے ہندوستان کے ساتھ معاہدہ لاہور کیا تو جنرل مشرف کے پچھواڑے میں آگ لگ گئی کیوں کہ ہندوستان سے دوستی کا مطلب ہے کشمیر پر کمائی بند، اور ڈیفنس بجٹ میں کمی، غیر ملکی شرابوں کی مقدار کم، مہنگی طوائفیں گمشدہ۔
چناں چہ دنیا بھر میں پاکستان کو ذلیل و خوار کرنے کے لیے، نواز شریف حکومت سے چوری چھپے کارگل کا ناکام معرکہ چھیڑ دیا۔ جب کارگل کے پہاڑوں میں ذلیل ہونے لگے، پٹنے لگے، اور دنیا نے تھوکنا شروع کر دیا، تو نواز شریف کو امریکہ بھیجا کہ جاؤ اور کارگل کا سارا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھاؤ اور جنگ بند کرواؤ، کیوں کہ ہندوستان نے مار مار کر میرے جرنیلوں کا پچھواڑا لال کر دیا ہے۔
چناں چہ بے وقوف نواز شریف، مشرف اور اس کے حرامی جرنیلوں کے ہگے ہوئے کو صاف کرنے کے لیے امریکہ گیا۔ کلنٹن بھی سوچ رہا ہوگا کہ الوّ کے پٹھے فوجیوں نے اگر ہندوستان پر حملہ کیا ہے، تو خود ہی معذرت کر کے واپس آجاؤ، ہمیں گھسیٹنے کی کیا ضرورت ہے۔
اب امریکیوں کو کیا پتہ کہ ان بے غیرت جرنیلوں نے عوام کے ذہنوں میں ابلیس ہوتے ہوئے خود کو فرشتہ ظاہر کیا ہوا ہے۔ کارگل کی ناکامی کا طوق یہ اپنے گلے میں خود کیسے ڈال سکتے تھے۔ چناں چہ کارگل کی ناکامی کا سارا الزام نواز شریف پر بالکل ویسے ہی ڈالا جیسے مشرقی پاکستان کے ٹوٹنے کا سارا قصور بھٹو کے ذمے لگا دیا گیا۔
یاد رہے کہ کارگل 1965 تک پاکستان کا حصہ تھا (پاکستانی لائن آف کنڑول کی طرف تھا)، 65 کی جنگ میں ہندوستان نے اس پر قبضہ کر لیا، تاہم معاہدہ تاشقند کی وجہ سے واپس کر دیا۔ 1971 کی جنگ میں ہندوستان کا دوبارہ قبضہ ہوا اور اس کے بعد کارگل بھگوڑے جرنیلوں کو واپس نہیں کیا گیا۔
آج مشرف کی جگہ، جنرل باجوہ لے چکے ہیں۔ اس بار بھی نواز شریف جیسا چوتیا انسان, عمران نیازی وزیراعظم بنا ہوا ہے۔ جنرل باجوہ مگر مشرف کے انجام سے سبق سیکھے ہوئے معلوم ہوتے ہیں۔ باجوہ نے وہ غلطی نہیں کرنی جو مشرف بے غیرت نے کارگل میں کی تھی۔ باجوہ جی نے جنگ ہی نہیں کرنی۔ انہوں نے ٹوئیٹر اور فیس بک پر اپنے لاڈلے آصف غفور کو بٹھایا ہوا ہے جو دن رات انگلیوں سے کلسٹر بم چلاتا رہتا ہے اور اپنے 25 ہزار لونڈوں سے گالیوں کی بمباری الگ کرواتا ہے۔
اس لیے بھول جائیے، کارگل کے انداز میں ہندوستان پر کوئی حملہ نہیں ہونے والا۔ ہاں کارگل کی رسوائی کی طرح، کشمیر کی شہہ رگ کٹوانے کا الزام عمران نیازی چوتیا پر لگایا جاسکتا ہے، یا پھر کشمیر چھن جانے کا الزام نواز شریف اور آصف علی زرداری پر لگا کر، جنرل باجوہ ریٹائرمنٹ کے بعد مشرف کے دیس، یو اے ای بھاگ جائیں گے۔