کیا اس فورم پر کوئی ہے جو عمران خان تک میرا پیغام پہنچا سکے؟

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ عمران خان کے گرد جو معاون اور کارکن ہیں انہوں نے عمران خان کو اس بری طرح ایسے معمالات میں پھنسا دیا ہے کہ وہ اپنے مشن پر فوکس نہ کر سکیں۔ ایسے کئی اقدامات ان کی منسٹری کے ذریعے ہو جاتے ہیں جن کا علم انہیں بعد میں ہوتا ہے اور پھر وہ افسوس کرتے ہیں۔ جیسا کے نواز شریف کو ملک سے فرار ہونے میں کامیابی، کراچی کو فیڈرل گورنمنٹ میں شامل کرنے میں تعطل، عدالتی نظام کا ریفارم ، پولیس میں ریفارم ، پی آئی اے کے ہزاروں اضافی ملازمین اور جعلی ڈگری والے ملازمین کی فوری برطرفی، کرپٹ سیاستدانوں، بیورو کریٹس، ججوں، جاگیر داروں' وڈیروں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں ناکامی جو کہ عمران خان کے مشن میں ناکام کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں گے۔

جس خبر نے مجھے اوپر کی سطریں لکھنے پر مجبور کیا
وہ خبر ہے کہ امریکی شہری و بلاگر سنتھیا ڈی رچی کی ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد، وزارت داخلہ کی جانب سے سنتھیا ڈی رچی کو 15 روز کے اندر اندر پاکستان چھوڑنے کے احکامات جاری۔ مجھے یقین ہے کہ عمران خان کے آس پاس کے لوگ عمران خان کو وزارت کے اس فیصلے کے بارے میں نہیں جاننے دیں گے۔ سنتھیا نے پاکستان میں کچھ اہم عہدے داروں پر جنسی ہراسگی اور دست درازی جیسے سنگین نوعیت کے الزامات لگائے گئے تھے، ان میں ایک سابقہ وزیر اعظم بھی شامل ہیں۔ میری رائے میں سنتھیا کو پاکستان میں کم از کم اس وقت تک رہنے کی اجازت ہونی چاہئیے جب تک ملزمان اپنے اوپر لگائے گئے الزامات سے بری نہ ہو جائیں یا عدالت انھیں قصوروار ثابت کرنے دے۔ اس طرح مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور جیل بھی جائیں گے۔ بصورت دیگر ، اگر وہ ملک سے باہر جا کر بین اقوامی میڈیا میں یہی باتیں دہراتی ہے تو دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنےکا باعث ہوگا اور یہ پاکستان کے لئے بڑے شرم کی بات ہوگی۔ اس کے علاوہ اگر سنتھیا کے الزامات عدالت میں ثابت ہو جاتے ہیں تو یہ کرپٹ پیپلز پارٹی کے تابوت میں آخری کیل ہو گی۔


اسی طرح کی ایک غلطی منسٹری نے اس وقت کی تھی جب اس نے ایک ایسی افغانی مہاجر لڑکی کو سمجھدار حلقوں کی مخالفت کے باوجود ملک بدر کر دیا تھا۔ یہ وہ لڑکی تھی، جس نے ساری دنیا میں نیشنل جیو گرافک میگزین کے کور پر اپنی شائع ہونے والی تصویر سے بے انتہا شہرت پائی تھی۔ اس وقت منسٹری کو چاہئیے تھا کہ اس افغانی لڑکی کو پاکستانی شہریت دیتی اور اس لڑکی کی بین اقوامی شہرت سے فائدہ اٹھاتی اور ساری دنیا اور افغانیوں کے کے دلوں میں پاکستان کے لئے تشکر کے جذبات کو ابھارتی جو پاکستان نے مشکل حالات میں افغانیوں کو، افغان جنگ کے دوران، پناہ دے کر کی- اس ملک بدری کی خبر کو بین اقوامی میڈیا میں بہت اچھالا گیا اور پاکستانیوں کی افغان مہاجرین کے لئے دی گئی قربانیوں پر تقریباً مٹی پھر گئی۔
افغان لڑکی کے معاملے میں عمران خان نے نومبر ٢٠١٦ میں کے پی کے حکومت، جو کہ ان اپنی جماعت کی حکومت تھی، سے درخواست کی تھی کہ اس لڑکی کو ملک بدر نہ کیا جاۓ لیکن ان کی ایک نہ چلی۔ حوالہ
 
Last edited:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)

عمران خان حزب اختلاف سے نمٹنے کے لئے اپنی توانائیاں ضائع کررہے ہیں ، جو اس قابل نہیں ہیں کہ ان پر ایک منٹ بھی ضائع کیا جائے۔ عمران خان کو چاہئیے کہ صدر اور آرمی چیف کے عہدوں کے سوا، اپنےگرد ہر فرد سے جان چھڑائیں . ہنگامی صورتحال نافذ کریں اور تمام اسمبلیاں فوراً تحلیل کریں ، فوجی عدالتیں تشکیل دیں ، تمام مجرموں کو ہفتوں کے اندر پھانسی دیں۔ اور صدارتی آرڈیننس کا استعمال کرتے ہوئے صدارتی نظام نافذ کریں۔ اسے قانونی شکل دینے کے لئے ریفرنڈم کا اعلان کریں۔

Artcle 48 of Pakistan constitution says:
 
Last edited:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان انقلابی فیصلوں کے معملے میں انتہائی سست واقع ہوۓ ہیں ، ان کے ارد گرد کے لوگوں نے انہیں الجھا کر رکھا ہوا ہے اور وہ کھل کر فیصلے نہیں کر پاتے۔ پاکستانی کرپٹ سیاستدان اور بیوروکریٹ ان سانپوں کی طرح ہیں کہ ان کو جتنی جلدی مار دو بہتر ہے ورنہ وہ موقعہ ملتے ہی آپ کو کاٹ لیں گے۔

موجودہ نظام ، جو کرپٹ ججوں اور بیوروکریٹس سے بھرا ہوا ہے ، عمران خان کو اپنے وعدے پورے کرنے نہیں دے گا۔

اس کا واحد حل یہ ہے کہ پاکستانی عدلیہ ، بیوروکریسی ، سیاست ، صحافت ، پولیس ، فوج، وڈیرے ، جاگیردار ، کاروبار میں تمام کرپٹ افراد کا تعین کرنے کے لئے آئی ایس آئی اور ایف آئی اے (صرف ایماندار افراد کا استعمال کرتے ہوئے) استعمال کریں۔ برطانوی سلطنت کے پاؤں چاٹ کر ان وڈیروں اور جاگیرداروں کی ملکیت والی تمام اراضی کا تعین کریں ،

ایمرجنسی کا اعلان کریں ، تمام اسمبلیاں تحلیل کریں ، تمام مجرموں کو فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلا کر ایک ہفتہ کے اندر پھانسی دیں ، ان تمام زمینوں کو ضبط کریں جو انگریز کی وفاداری اور مسلمانوں سے غداری کے نتیجے میں حاصل کی گئی تھیں- یہ ضبط شدہ زمین حکومت پاکستان کی ملکیت میں ہمیشہ رہے گی تاکہ حکومت چلانے کے لئے ایک مستقل ذریع آمدنی رہے- اور یہ زمین کو صرف کاشتکاری کے لئے کسانوں کو دیا جاے جو ان جاگیرداروں اور وڈیروں کے پاس غلامی کر رہے تھے- اور کسان کو آمدن کا 60 فیصد حصہ لینا چاہئے اور 40 فیصد حصہ کسان حکومت کو زمین استمال کرنے کے حق کی مد میں ادا کرے- صرف اس زمین کو کاشت کیلئے استعمال کیا سکے گا بصورت دیگر حکومت کو چاہئے کہ وہ زمین پر قبضہ کرے اور اسے کاشت کے لئے دے جو کوئی بھی اس پر کاشت کرسکتا ہے۔


اور پھر دوبارہ انتخابات کا اعلان کریں۔ صرف ان شرائط پر جو پوسٹ نمبر ١٩ میں بیان کی گئی ہیں

صرف عمران خان ہی یہ کام کر سکتے ہیں ، کسی اور سے امید نہیں

بدترین صورتحال میں ، پی ٹی آئی انتخابات ہار جاے گی۔ لیکن پاکستان ہزاروں کرپٹ سیاستدانوں اور مجرموں سے پاک ہوگا جو عام پاکستانیوں کا خون چوس رہے ہیں۔

اس طریقہ سے جو فوائد حاصل ہونگے وہ یہ ہیں

پہلا فائدہ
- کرپٹ لوگوں کی مکمل تحقیقات کے بعد، ان لوگوں کی فرہست میں نام ڈالنے جن پر ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلنا ہے، ان مجرمان کو ایک ہفتے میں پھانسی دینا ممکن ہو سکے گا اور وہ غیر قانونی طریقے سے ملک سے فرار نہ ہو سکیں گے

دوسرا فائدہ - غیر اخلاقی ذرا ۓ سے حاصل کی گئی زمین ضبط اور ہاریوں اور کسانوں میں کاشت کے مقصد کے لئے تقسیم کرنے کے کی فائدے ہیں - حکومت پاکستان کو ہمیشہ کے لئے مستقل ذریعہ آمدن کی رہ کھلے گی ' وہ زمین جہاں کاشت نہیں ہو رہی وہاں کاشت ہو سکے گی، کیونکہ ہاری کسان اپنی زمین سمجھ کر کاشت کریں گے تو لازمی ہے کہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوگا ' جاگیردار اور وڈیروں سے زمین واپس لینے سے ان کی قوت میں کمی واقع ہوگی' اس کے علاوہ ہاری کسان زمین کاشت کے لئے ملنے کی خوشی میں اپنے اپنے جاگیرداروں اور وڈیروں کے حق میں ممکنہ احتجاج سے بھی اجتناب کریں گے

تیسرا فائدہ - ملک ہزاروں کرپٹ سیاستدانوں، ججوں، صحافیوں ' جاگیرداروں ، وڈیروں ' بیوروکریٹس جو پاکستان کی بنیادوں کو کھوکلا کر رہے ہیں ان سے ہمشہ ہمیشہ کے لئے محفوظ ہو جا ۓ گا

چوتھا فائدہ - پھانسیوں کے فوری بعد الیکشن کروانے کا اعلان کرنے سے ایک تو عالمی اداروں اور سپر پاورس کو پاکستان کے خلاف نیم فوجی حکومت رکھنے کی بنیاد پر پابندیاں لگانے کا کوئی موقع نہیں ملے گا اور اوپر پوسٹ نمبر ١٩ کی شرائط پر الیکشن کروانے کے نتیجے میں صرف اور صرف وہ اشخاص سامنے آ ئینگے جو واقہی پاکستان کے عوام کی بے لوث خدمت کا جذبہ رکھتے ہونگے

پانچواں فائدہ - اس تمام کاروائی کے بعد عمران خان کو ٹی وی پر آ کر عوام کو اعتماد میں لے کر تفصیلات بتانی چاہیں کہ ان کو یہ قدم ملک کی سلامتی کے لئے کیوں اٹھانا پڑا - پاکستانی عوام عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں اور امکانات ہیں کہ ان کی سمجھ میں بات آ جا ۓ گی ' برے سے برا الیکشن کے پی ٹی آئ کو ہار کا سامنا کرنا پڑے گا اور نئی حکومت عمران خان پر مقدمات قائم کرے گی اور زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی مگر عمران خان جو کہ تقریبآ اڑھسٹ سال کے ہیں اور بہترین زندگی گزر چکے ہیں اور موجودہ صورت حال میں انتہائی مشکل لگ رہا ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو سیدھے طریقے سے ہٹا نہیں سکیں گے اور ممکن ہے چند اور سال بغیر تبدیلی کے گزر لیں - لیکن اپنی ذات کی قربانی سے وہ پاکستانیوں کے بہتر مستقبل کے راستے کھول سکیں گے

کچھ ترمیمات پارلیمنٹ بل کے لیے نیچے بیان کی جا رہی ہیں

پارلیمنٹ کے ارکان کو پنشن نہیں ملنا چاہئے کیوں کہ یہ نوکری نہیں ہے
بلکہ یہ لوگوں کی خدمت کے جذبے کے تحت ایک انتخاب ہے اور اس کے لئے ریٹائرمنٹ نہیں ہوتی ہے مزید یہ کہ سیاستدان دوبارہ سے سیلیکٹ ہو کے اس پوزیشن پر آسکتے ہیں

مرکزی تنخواہ کمیشن کے تحت پارلیمنٹ کے افراد کی تنخواہ میں ترمیم کرنا چاہئے. ان کی تنخواہ ایک عام مزدور کے برابر ہونی چاہیئے- فی الحال، وہ اپنی تنخواہ کے لئے خود ہی ووٹ ڈالتے ہیں اور اپنی مرضی سے من چاہا اضافہ کر لیتے ہیں

ممبران پارلمنٹ کو اپنی صحت کی دیکھ بھال کے لیے سرکاری ہسپتال میں ہی علاج کی سہولت لینا لازم ہو جہاں عام پاکستانی شہریوں کا علاج ہوتا ہے

تمام رعایتیں جیسے مفت سفر، راشن، بجلی، پانی، فون بل ختم کیا جائے یا یہ ہی تمام رعایتیں پاکستان کے ہر شہری کو بھی لازمی دی جائیں
- وہ نہ صرف یہ رعایت حاصل کرتے ہیں بلکہ ان کا پورا خاندان ان کو انجوائے کرتا ہے اور وہ باقاعدہ طور پر اس میں اضافہ کرتے ہیں - جوکہ سرا سر بدمعاشی اور بے شرمی بےغیرتی کی انتہا ہے.

ایسے ممبران پارلیمنٹ جن کا ریکارڈ مجرمانہ ہو یا جن کا ریکارڈ خراب ہو حال یا ماضی میں سزا یافتہ ہوں موجودہ پارلیمنٹ سے فارغ کیا جائے اور ان پر ہر لحاظ سے انتخابی عمل میں حصّہ لینے پر پابندی عائد ہو اور ایسے ممبران پارلیمنٹ کی وجہ سے ہونے والے ملکی مالی نقصان کو ان کے خاندانوں کی جائیدادوں کو بیچ کر پورا کیا جائے۔.

پارلیمنٹ ممبران کو عام پبلک پر لاگو ہونے والے تمام قوانین کی پابندیوں پر عمل لازمی ہونا چاہئے.

اگر لوگوں کو گیس بجلی پانی پر سبسڈی نہیں ملتی تو پارلیمنٹ کینٹین میں سبسایڈڈ فوڈ کسی ممبران پارلیمان کو نہیں ملنی چائیے

ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سیاستدانوں کے لئے بھی ہونا چاہئے. اور میڈیکل ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہونا چاہئے اگر میڈیکلی ان فٹ ہو تو بھی انتخاب میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہے

* پارلیمان میں خدمت کرنا ایک اعزاز ہے، لوٹ مار کے لئے منافع بخش کیریئر نہیں *

ان کی تعلیم کم از کم ماسٹرز ہونی چاہئے اور دینی تعلیم بھی اعلیٰ ہونی چاہیئے اور پروفیشنل ڈگری اور مہارت بھی حاصل ہو اور NTS ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہو

.ان کے بچے بھی لازمی سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کریں

سیکورٹی کے لیے کوئی گارڈز رکھنے کی اجازت نہ ہو


جو ان شرائط پر الیکشن میں کھڑا ہونا چاہتا ہے تو بیشک ہو
 

NasNY

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان انقلابی فیصلوں کے معملے میں انتہائی سست واقع ہوۓ ہیں ، ان کے ارد گرد کے لوگوں نے انہیں الجھا کر رکھا ہوا ہے اور وہ کھل کر فیصلے نہیں کر پاتے۔ پاکستانی کرپٹ سیاستدان اور بیوروکریٹ ان سانپوں کی طرح ہیں کہ ان کو جتنی جلدی مار دو بہتر ہے ورنہ وہ موقعہ ملتے ہی آپ کو کاٹ لیں گے۔

موجودہ نظام ، جو کرپٹ ججوں اور بیوروکریٹس سے بھرا ہوا ہے ، عمران خان کو اپنے وعدے پورے کرنے نہیں دے گا۔

اس کا واحد حل یہ ہے کہ پاکستانی عدلیہ ، بیوروکریسی ، سیاست ، صحافت ، پولیس ، فوج، وڈیرے ، جاگیردار ، کاروبار میں تمام کرپٹ افراد کا تعین کرنے کے لئے آئی ایس آئی اور ایف آئی اے (صرف ایماندار افراد کا استعمال کرتے ہوئے) استعمال کریں۔ برطانوی سلطنت کے پاؤں چاٹ کر ان وڈیروں اور جاگیرداروں کی ملکیت والی تمام اراضی کا تعین کریں ،

ایمرجنسی کا اعلان کریں ، تمام اسمبلیاں تحلیل کریں ، تمام مجرموں کو فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلا کر ایک ہفتہ کے اندر پھانسی دیں ، ان تمام زمینوں کو ضبط کریں جو انگریز کی وفاداری اور مسلمانوں سے غداری کے نتیجے میں حاصل کی گئی تھیں- یہ ضبط شدہ زمین حکومت پاکستان کی ملکیت میں ہمیشہ رہے گی تاکہ حکومت چلانے کے لئے ایک مستقل ذریع آمدنی رہے- اور یہ زمین کو صرف کاشتکاری کے لئے کسانوں کو دیا جاے جو ان جاگیرداروں اور وڈیروں کے پاس غلامی کر رہے تھے- اور کسان کو آمدن کا 60 فیصد حصہ لینا چاہئے اور 40 فیصد حصہ کسان حکومت کو زمین استمال کرنے کے حق کی مد میں ادا کرے- صرف اس زمین کو کاشت کیلئے استعمال کیا سکے گا بصورت دیگر حکومت کو چاہئے کہ وہ زمین پر قبضہ کرے اور اسے کاشت کے لئے دے جو کوئی بھی اس پر کاشت کرسکتا ہے۔


اور پھر دوبارہ انتخابات کا اعلان کریں۔ صرف ان شرائط پر جو پوسٹ نمبر ١٩ میں بیان کی گئی ہیں

صرف عمران خان ہی یہ کام کر سکتے ہیں ، کسی اور سے امید نہیں

بدترین صورتحال میں ، پی ٹی آئی انتخابات ہار جاے گی۔ لیکن پاکستان ہزاروں کرپٹ سیاستدانوں اور مجرموں سے پاک ہوگا جو عام پاکستانیوں کا خون چوس رہے ہیں۔

اس طریقہ سے جو فوائد حاصل ہونگے وہ یہ ہیں

پہلا فائدہ
- کرپٹ لوگوں کی مکمل تحقیقات کے بعد، ان لوگوں کی فرہست میں نام ڈالنے جن پر ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلنا ہے، ان مجرمان کو ایک ہفتے میں پھانسی دینا ممکن ہو سکے گا اور وہ غیر قانونی طریقے سے ملک سے فرار نہ ہو سکیں گے

دوسرا فائدہ - غیر اخلاقی ذرا ۓ سے حاصل کی گئی زمین ضبط اور ہاریوں اور کسانوں میں کاشت کے مقصد کے لئے تقسیم کرنے کے کی فائدے ہیں - حکومت پاکستان کو ہمیشہ کے لئے مستقل ذریعہ آمدن کی رہ کھلے گی ' وہ زمین جہاں کاشت نہیں ہو رہی وہاں کاشت ہو سکے گی، کیونکہ ہاری کسان اپنی زمین سمجھ کر کاشت کریں گے تو لازمی ہے کہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوگا ' جاگیردار اور وڈیروں سے زمین واپس لینے سے ان کی قوت میں کمی واقع ہوگی' اس کے علاوہ ہاری کسان زمین کاشت کے لئے ملنے کی خوشی میں اپنے اپنے جاگیرداروں اور وڈیروں کے حق میں ممکنہ احتجاج سے بھی اجتناب کریں گے

تیسرا فائدہ - ملک ہزاروں کرپٹ سیاستدانوں، ججوں، صحافیوں ' جاگیرداروں ، وڈیروں ' بیوروکریٹس جو پاکستان کی بنیادوں کو کھوکلا کر رہے ہیں ان سے ہمشہ ہمیشہ کے لئے محفوظ ہو جا ۓ گا

چوتھا فائدہ - پھانسیوں کے فوری بعد الیکشن کروانے کا اعلان کرنے سے ایک تو عالمی اداروں اور سپر پاورس کو پاکستان کے خلاف نیم فوجی حکومت رکھنے کی بنیاد پر پابندیاں لگانے کا کوئی موقع نہیں ملے گا اور اوپر پوسٹ نمبر ١٩ کی شرائط پر الیکشن کروانے کے نتیجے میں صرف اور صرف وہ اشخاص سامنے آ ئینگے جو واقہی پاکستان کے عوام کی بے لوث خدمت کا جذبہ رکھتے ہونگے

پانچواں فائدہ - اس تمام کاروائی کے بعد عمران خان کو ٹی وی پر آ کر عوام کو اعتماد میں لے کر تفصیلات بتانی چاہیں کہ ان کو یہ قدم ملک کی سلامتی کے لئے کیوں اٹھانا پڑا - پاکستانی عوام عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں اور امکانات ہیں کہ ان کی سمجھ میں بات آ جا ۓ گی ' برے سے برا الیکشن کے پی ٹی آئ کو ہار کا سامنا کرنا پڑے گا اور نئی حکومت عمران خان پر مقدمات قائم کرے گی اور زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی مگر عمران خان جو کہ تقریبآ اڑھسٹ سال کے ہیں اور بہترین زندگی گزر چکے ہیں اور موجودہ صورت حال میں انتہائی مشکل لگ رہا ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو سیدھے طریقے سے ہٹا نہیں سکیں گے اور ممکن ہے چند اور سال بغیر تبدیلی کے گزر لیں - لیکن اپنی ذات کی قربانی سے وہ پاکستانیوں کے بہتر مستقبل کے راستے کھول سکیں گے

کچھ ترمیمات پارلیمنٹ بل کے لیے نیچے بیان کی جا رہی ہیں

پارلیمنٹ کے ارکان کو پنشن نہیں ملنا چاہئے کیوں کہ یہ نوکری نہیں ہے
بلکہ یہ لوگوں کی خدمت کے جذبے کے تحت ایک انتخاب ہے اور اس کے لئے ریٹائرمنٹ نہیں ہوتی ہے مزید یہ کہ سیاستدان دوبارہ سے سیلیکٹ ہو کے اس پوزیشن پر آسکتے ہیں

مرکزی تنخواہ کمیشن کے تحت پارلیمنٹ کے افراد کی تنخواہ میں ترمیم کرنا چاہئے. ان کی تنخواہ ایک عام مزدور کے برابر ہونی چاہیئے- فی الحال، وہ اپنی تنخواہ کے لئے خود ہی ووٹ ڈالتے ہیں اور اپنی مرضی سے من چاہا اضافہ کر لیتے ہیں

ممبران پارلمنٹ کو اپنی صحت کی دیکھ بھال کے لیے سرکاری ہسپتال میں ہی علاج کی سہولت لینا لازم ہو جہاں عام پاکستانی شہریوں کا علاج ہوتا ہے

تمام رعایتیں جیسے مفت سفر، راشن، بجلی، پانی، فون بل ختم کیا جائے یا یہ ہی تمام رعایتیں پاکستان کے ہر شہری کو بھی لازمی دی جائیں
- وہ نہ صرف یہ رعایت حاصل کرتے ہیں بلکہ ان کا پورا خاندان ان کو انجوائے کرتا ہے اور وہ باقاعدہ طور پر اس میں اضافہ کرتے ہیں - جوکہ سرا سر بدمعاشی اور بے شرمی بےغیرتی کی انتہا ہے.

ایسے ممبران پارلیمنٹ جن کا ریکارڈ مجرمانہ ہو یا جن کا ریکارڈ خراب ہو حال یا ماضی میں سزا یافتہ ہوں موجودہ پارلیمنٹ سے فارغ کیا جائے اور ان پر ہر لحاظ سے انتخابی عمل میں حصّہ لینے پر پابندی عائد ہو اور ایسے ممبران پارلیمنٹ کی وجہ سے ہونے والے ملکی مالی نقصان کو ان کے خاندانوں کی جائیدادوں کو بیچ کر پورا کیا جائے۔.

پارلیمنٹ ممبران کو عام پبلک پر لاگو ہونے والے تمام قوانین کی پابندیوں پر عمل لازمی ہونا چاہئے.

اگر لوگوں کو گیس بجلی پانی پر سبسڈی نہیں ملتی تو پارلیمنٹ کینٹین میں سبسایڈڈ فوڈ کسی ممبران پارلیمان کو نہیں ملنی چائیے

ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سیاستدانوں کے لئے بھی ہونا چاہئے. اور میڈیکل ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہونا چاہئے اگر میڈیکلی ان فٹ ہو تو بھی انتخاب میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہے

* پارلیمان میں خدمت کرنا ایک اعزاز ہے، لوٹ مار کے لئے منافع بخش کیریئر نہیں *

ان کی تعلیم کم از کم ماسٹرز ہونی چاہئے اور دینی تعلیم بھی اعلیٰ ہونی چاہیئے اور پروفیشنل ڈگری اور مہارت بھی حاصل ہو اور NTS ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہو

.ان کے بچے بھی لازمی سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کریں

سیکورٹی کے لیے کوئی گارڈز رکھنے کی اجازت نہ ہو


جو ان شرائط پر الیکشن میں کھڑا ہونا چاہتا ہے تو بیشک ہو

Feedback and Suggestions
Please send your feedback, queries and suggestions to below given email address.


Email: [email protected]

Prime Minister's Office Islamabad.
 

umer

Minister (2k+ posts)
Wow we have so many prime ministers even in this forum . Its same as people suggest babar azam what to do in the ground . Guys they know better than us . Let them do what they are doing. Or you guys can make your own party and start politics. Then you will know kitnay 20 ka 100 hots
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
Wow we have so many prime ministers even in this forum . Its same as people suggest babar azam what to do in the ground . Guys they know better than us . Let them do what they are doing. Or you guys can make your own party and start politics. Then you will know kitnay 20 ka 100 hots
Hahaha...I already know how many 20 in 100?.....Only one.
Ab is mein kia.... ?
 
Last edited:

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
Hahahahah ye baat .
Hahahah ye baat . Magar har kisi ko ye baat samjh nahi ati. Har koi khan bana hoa hai.
ہاں یہ تو ہے...لیکن اب یہ ہے کہ میں بہتوں سے زیادہ سمجھدار جو ہوں
ہاہاہا.....اب اس میں کیا ...چلو بننے دو نہ لوگوں کو خان لیکن عمران خان تو بس ایک ہی ہے.
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ عمران خان کے گرد جو معاون اور کارکن ہیں انہوں نے عمران خان کو اس بری طرح ایسے معمالات میں پھنسا دیا ہے کہ وہ اپنے مشن پر فوکس نہ کر سکیں۔ ایسے کئی اقدامات ان کی منسٹری کے ذریعے ہو جاتے ہیں جن کا علم انہیں بعد میں ہوتا ہے اور پھر وہ افسوس کرتے ہیں۔ جیسا کے نواز شریف کو ملک سے فرار ہونے میں کامیابی، کراچی کو فیڈرل گورنمنٹ میں شامل کرنے میں تعطل، عدالتی نظام کا ریفارم ، پولیس میں ریفارم ، پی آئی اے کے ہزاروں اضافی ملازمین اور جعلی ڈگری والے ملازمین کی فوری برطرفی، کرپٹ سیاستدانوں، بیورو کریٹس، ججوں، جاگیر داروں' وڈیروں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں ناکامی جو کہ عمران خان کے مشن میں ناکام کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں گے۔

جس خبر نے مجھے اوپر کی سطریں لکھنے پر مجبور کیا
وہ خبر ہے کہ امریکی شہری و بلاگر سنتھیا ڈی رچی کی ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد، وزارت داخلہ کی جانب سے سنتھیا ڈی رچی کو 15 روز کے اندر اندر پاکستان چھوڑنے کے احکامات جاری۔ مجھے یقین ہے کہ عمران خان کے آس پاس کے لوگ عمران خان کو وزارت کے اس فیصلے کے بارے میں نہیں جاننے دیں گے۔ سنتھیا نے پاکستان میں کچھ اہم عہدے داروں پر جنسی ہراسگی اور دست درازی جیسے سنگین نوعیت کے الزامات لگائے گئے تھے، ان میں ایک سابقہ وزیر اعظم بھی شامل ہیں۔ میری رائے میں سنتھیا کو پاکستان میں کم از کم اس وقت تک رہنے کی اجازت ہونی چاہئیے جب تک ملزمان اپنے اوپر لگائے گئے الزامات سے بری نہ ہو جائیں یا عدالت انھیں قصوروار ثابت کرنے دے۔ اس طرح مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور جیل بھی جائیں گے۔ بصورت دیگر ، اگر وہ ملک سے باہر جا کر بین اقوامی میڈیا میں یہی باتیں دہراتی ہے تو دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنےکا باعث ہوگا اور یہ پاکستان کے لئے بڑے شرم کی بات ہوگی۔ اس کے علاوہ اگر سنتھیا کے الزامات عدالت میں ثابت ہو جاتے ہیں تو یہ کرپٹ پیپلز پارٹی کے تابوت میں آخری کیل ہو گی۔


اسی طرح کی ایک غلطی منسٹری نے اس وقت کی تھی جب اس نے ایک ایسی افغانی مہاجر لڑکی کو سمجھدار حلقوں کی مخالفت کے باوجود ملک بدر کر دیا تھا۔ یہ وہ لڑکی تھی، جس نے ساری دنیا میں نیشنل جیو گرافک میگزین کے کور پر اپنی شائع ہونے والی تصویر سے بے انتہا شہرت پائی تھی۔ اس وقت منسٹری کو چاہئیے تھا کہ اس افغانی لڑکی کو پاکستانی شہریت دیتی اور اس لڑکی کی بین اقوامی شہرت سے فائدہ اٹھاتی اور ساری دنیا اور افغانیوں کے کے دلوں میں پاکستان کے لئے تشکر کے جذبات کو ابھارتی جو پاکستان نے مشکل حالات میں افغانیوں کو، افغان جنگ کے دوران، پناہ دے کر کی- اس ملک بدری کی خبر کو بین اقوامی میڈیا میں بہت اچھالا گیا اور پاکستانیوں کی افغان مہاجرین کے لئے دی گئی قربانیوں پر تقریباً مٹی پھر گئی۔
افغان لڑکی کے معاملے میں عمران خان نے نومبر ٢٠١٦ میں کے پی کے حکومت، جو کہ ان اپنی جماعت کی حکومت تھی، سے درخواست کی تھی کہ اس لڑکی کو ملک بدر نہ کیا جاۓ لیکن ان کی ایک نہ چلی۔ حوالہ
I am under same impression as you and trying the same from long time bro.
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Ek to har koi apnay aap ko duniya ka sabse aqalmand aadmi samajta hai. You think a person like Imran Khan reached where he is today by fluke and you know better than him? He has at his disposal things you cannot even dream off.



عمران خان حزب اختلاف سے نمٹنے کے لئے اپنی توانائیاں ضائع کررہے ہیں ، جو اس قابل نہیں ہیں کہ ان پر ایک منٹ بھی ضائع کیا جائے۔ عمران خان کو چاہئیے کہ صدر اور آرمی چیف کے عہدوں کے سوا، اپنےگرد ہر فرد سے جان چھڑائیں . ہنگامی صورتحال نافذ کریں اور تمام اسمبلیاں فوراً تحلیل کریں ، فوجی عدالتیں تشکیل دیں ، تمام مجرموں کو ہفتوں کے اندر پھانسی دیں۔ اور صدارتی آرڈیننس کا استعمال کرتے ہوئے صدارتی نظام نافذ کریں۔ اسے قانونی شکل دینے کے لئے ریفرنڈم کا اعلان کریں۔


It's a good thing you are not in charge of anything.
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
Ek to har koi apnay aap ko duniya ka sabse aqalmand aadmi samajta hai. You think a person like Imran Khan reached where he is today by fluke and you know better than him? He has at his disposal things you cannot even dream off.
So you mean to say that Sinthia Richie's who has registered a sexual harassment case against Yusuf Raza Gilani and Rahman Malik etc., her VISA should not be extended and let her spoil the image of Pakistan in international media, if Yusuf Raza and Rahman Malik actually did the crime so be it?
 

!Haider

MPA (400+ posts)
This is the only discussion forum in Pakistan
I'm pretty sure cyber cell keeps an eye on it. so you are the right place
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
the lady is black mailing.
The lady is not "black mailing" but threatening. Do you know any black mailer who for the purpose of "black mailing" knocks the doors of the courts? No, it never happens, a black mailer ask for money or a favor in return of a "fact", and threatens, that if his / her demands are not met he would expose / bring evidence / bring proof against other party.
But in case of syntheia, it is other way round, she has already exposed / accused PPP leaders and wants court to decide. This is no way a "black mailing".

If PPP thugs have not done anything wrong than why are they so afraid of her.