کچرا جلانے پر تنخواہ کاٹیں،گاڑی سے باہر کوڑا پھینکنے پر جرمانہ:عدالت کا حکم

waste-out-car-lhc.jpg


لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کی روک تھام کے لیے اقدامات نہ کرنے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے کوڑے کو آگ لگانے والوں کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹنے کا حکم دیا۔ یہی نہیں آئندہ گاڑی سے کوڑا پھینکنے والوں کو بھی جرمانہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

عدالت نے لاہور میں کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں کنٹینر ہونے چاہیے جن میں براہ راست کوڑا کرکٹ ڈالا جاسکے، آئندہ جو افسر بھی آگ لگانے میں ملوث ہو اس کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹی جائے۔

لاہور ہائیکورٹ نے گاڑیوں سے کوڑا پھینکنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کا حکم دے دیا، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ انہیں سری لنکا دورے پر معلوم ہوا کہ چیوئنگم پھینکنے پر 50 ڈالر جرمانے کی تنبیہ کی گئی ہے، کوڑا پھینکنے والوں کو جرمانے کریں گے تو ہی حالات ٹھیک ہوں گے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ نے کہا کہ گاڑیوں سے کوڑا پھینکنے والوں کو پکڑنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد بھی لی جاسکتی ہے۔ جس پر معزز جج نے ریمارکس میں کہا کہ سب کچھ مجھ سے ہی کرواتے رہیں گے محکمہ بھی اپنا کام کرے، تمام متعلقہ محکمے بہتری سے متعلق سفارشات اعلیٰ افسران کو پیش کریں۔

لاہور ہائیکورٹ نے مجسٹریٹ کو ہر روز 2 گھنٹے تجاوزات کیخلاف کیسز سننے کا بھی حکم دیا، عدالت عالیہ نے مجسٹریٹ کو ہدایت کی کہ وہ ہفتہ میں 5 روز تجاوزات سے متعلق کیسز کی سماعت کریں۔
 

Complete Sense

Minister (2k+ posts)
Only orders from the judge is not enough to control the citizen. Whole system have to work as a chain to control the citizen.