کراچی:پولیس کےہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت،مفرورایس ایچ او منظرعام پر

police-karachi-aa.jpg


کراچی میں جعلی پولیس مقابلے میں طالبعلم کی ہلاکت کے بعد غائب ہونے والے اورنگی ٹاؤن ‏تھانے کا ایس ایچ او منظرعام پر آگیا،مفرور ایس ایچ او کراچی سے سکھر پہنچ گیا،اور ملزم سابق ایس ایچ او اعظم ‏گوپانگ نےضمانت بھی کرالی ہے،سکھرکی عدالت سےسابق ایس ایچ اوکی جانب سےضمانت حاصل ‏کی گئی۔

دوسری جانب پولیس کی چھاپا مار کارروائیاں بھی جاری ہیں،آئی جی سندھ کی جانب سے ملزم کو ‏فوری طور پر گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے،ڈی آئی جی ویسٹ ناصرآفتاب نے اعظم گوپانگ کو ملازمت سے فارغ کردیا ہے،اعظم گوپانگ جرائم پیشہ ‏عناصر کو کنٹرول کرنےمیں ناکام رہے۔


اورنگی واقعےکے بعدایچ آرڈی نے متعدد بار فون پر رابطےکی کوشش کی لیکن اعظم گوپانگ ‏نے اپنا موبائل فون بند کر دیا،ایس ایچ او کا رویہ پولیس نظم وضبط سے متصادم ‏قرار دے کر پولیس قوانین کے مطابق اعظم گوپانگ کےخلاف کارروائی کی گئی تھی۔

کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں کالج کے طالب علم کو قتل اور اس کے ساتھی کو زخمی کردیا گیا تھا،تین روز قبل اورنگی ٹاؤن پونے 5 نمبر میں ہونے والے مشکوک پولیس مقابلے میں اہلکار کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے 16 سالہ طالبعلم ارسلان کے زخمی دوست یاسر نے جعلی پولیس مقابلے کی حقیقت بتادی۔

یاسر کا بیان میں کہنا تھا کہ وہ اور ارسلان موٹر سائیکل پر کو چنگ سینٹر سے واپس آرہے تھے کہ اس دوران سادہ لباس پولیس اہلکار اور اس کے دوست نے ان کو روکا اور فائرنگ کی، پہلی گولی اسے لگی جس کے بعد وہ دونوں موٹرسائیکل سے گرگئے۔
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
No body has any picture of the SHO?

He is currently a fugitive right, considering he ran away from the lockup.