ملک بھر میں مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی، پیٹرول، بجلی ، گیس ، سبزی ، دالیں، پھل سب کچھ ہی مہنگا ہے، ایسے میں کاغذ بھی مہنگائی سے نہ بچ سکا۔
کاغذ کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے،جس کے بعد پبلشرز نے کتابیں چھاپنے سے انکار کردیا، دینی اور عصری تعلیمی شعبے میں نیا بحران پیدا ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔
صدر انجمن تاجران خالد پرویز کا نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ چند ماہ کے دوران کاغذ کی قیمت 105 روپے سے بڑھا کر 210 روپے فی کلو کر دی گئی،پبلشرز نے فیصلہ کیا ہے کہ لوکل کاغذ پر قرآن پاک اور قرآنی قاعدے نہیں چھاپے جائیں گے۔
انہوں ںے کہا کہ پیپر ملز نے چند ماہ کے دوران چار مرتبہ کاغذ کی قیمتوں میں اضافہ کیا،ٹیکسٹ بک بورڈ کے ٹینڈرز اٹھانے والے بھی پریشان ہیں،پبلشرز نے 190 روپے فی کلو کے حساب سے ٹینڈر لیا تھا،کاغذ کی قیمت اب 210 روپے کلو ہوگئی،آرڈر پورے کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پبلشرز کسی بھی طرح کروڑوں روپے کا نقصان برداشت نہیں کر سکتے،حکومت کی جانب سے بھی کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے۔