ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے غصے کی اصل وجہ عوام کے سامنے ؟

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی اطلاعات جناب فردوس عاشق اعوان صاحبہ کی غصے کی اصل وجہ اس سستے بازار میں چینی مافیاز 2 کلو کے تھیلے کے بجائے ایک کلو کا تھیلا عوام کو فروخت کر رہا تھا اور بیوروکریسی سو رھی تھی اور بیوروکریسی کو حکومتی پالیسی کا کوئی علم نہیں تھا اور رمضان المبارک کے مہینے کے دوران عوام چینی کے کے لئے لائینوں میں لگی ہوئی ھے فردوس عاشق اعوان صاحبہ کی جرآت کو سلام جنہوں نے موقع پر بیوروکریسی کا مافیاز کے ساتھ گھٹ جوڑ برداشت نہیں کیا اور بیوروکریسی پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ پنجاب کی عوام بیوروکریسی کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے خوش نہیں ھے کیونکہ کرپشن کے خاتمے کے نعرے کو بیوروکریٹس ناکام بنانا چاہتے ہیں اس سلسلے میں حکومت کو مظبوط حکمت عملی تیار کرنی چاہیے تاکہ پنجاب کی عوام کو کرپٹ بیوروکریسی سے نجات دلائی جائے اور اچھے دیانتدار افسران کو آگے لایا جائے اور عوام کی خدمت کا موقع فراہم کیا جائے۔ حقائق نیچے ویڈیو میں ملاحظہ فرمائیں
 
Last edited by a moderator:

hello

Chief Minister (5k+ posts)
کوئی بڑی بات نہیں یہ سب کچھ حمزہ شہباز یا مریم اور اس کے حواریوں کی ایما پر کیا جارہا ہو کیوں کہ ان کے بارے یہ خبر عام ہے یہ بیوروکریسی اپنے زر خرید غلاموں کے ذریعے چلا رہے ہیں یعنی بیوروکریسی ان سے ہدایات لے کر حکومت کو بدنام کرنے کے چکر میں ہے اس میں واضح اشارے ہیں موجودہ حکومت کی ساکھ کو نقصان پہنچا کر اپنی راہ ہموار کی جا سکے
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
میڈیا بیورو کریسی عدالت اور دوسرے محکموں کو عمران خان سے نفرت ہے کیونکہ یہ شخص نہ خود کھاتا ہے نہ کھانے دیتا ہے حکومت زرا سی بھی چوں کرتی ہے تو شور مچ جاتا ہے بس فردوس عاشق اعوان کے معاملے میں بھی یہی ہوا ہے یہ لوگ ملک کی ترقی نہیں صرف اور صرف اپنی ترقی چاہتے ہیں جو چوروں کے آنے سے ہی ممکن ہے اور عوام وہ تو سدا کی پھدو ہے اور پھدو ہی رہے گی
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
نونی لیگ اور بیوروکریسی
فردوس عاشق اعوان نے جو لب لہجہ اختیار کیا وہ قابل قبول نہیں لیکن آپ کو یہ بات ماننی پڑے گی اس ملک میں بیوروکریسی جو کھیل اس وقت کھیل رہی ہے وہ بھی قابل قبول نہیں حکومت بہت سارے فیصلے عوام کی فلاح بہبود کے لیے کرتی ہے لیکن اس کے اثرات نیچے عوام تک نہیں پہنچتےاس کی بڑی رکاوٹ بیوروکریسی کے پراسرار مقاصد ہیں جو اپنی لالچ ذاتی پسند ناپسند کے چکر میں ہے یہ افسرز بڑی مکاری سے اپنے چھپے ہوئے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے کرتے ہیں جنہوں نے غلامی کی قیمت پر ان کی بیوروکریسی کی زندگی شروع کروائی ہوتی ہے

کہا جاتا ہے نونی لیگ کے دور میں کہ اگر کسی نے ڈی سی او لگنا ہوتا تو اس کا انٹرویو سلمان شہباز یا حمزہ شہباز لیا کرتے تھے اور ان کے پاس انہیں ریجیکٹ کرنے کا مکمل اختیار ہوتا تھا حمزہ شہباز کے متعلق یہ بات بیوروکریٹ بتاتے ہیں کہ جہاں انٹرویو ہوتا تھا وہاں ایک بڑی کرسی رکھواتا اور ایک چھوٹی سی کرسی رکھواتا بڑی کرسی پر خود بیٹھ جاتا اور چھوٹی کرسی وہاں خالی پڑی ہوتی اب جس کو بھرتی کرنا ہوتا تھا اس کا وہاں انٹر ویو ہوتا سب سے پہلے اس کا امتحان یہ ہوتا اگر وہ آتے ہی چھوٹی کرسی پرحمزہ کے سامنے بیٹھ جاتا تو اسے فوری ریجیکٹ کر دیا جاتا کہ اس کی جرات کے میرے سامنے چھوٹی کرسی پر بیٹھ گیا ہاں اس کو حمزہ کی نظروں سلیکٹ ہونے کے لیے ضروری تھا کہ وہ ہاتھ باندھ حمزہ کے سامنے انتہائی غلامانہ انداز میں مودبانہ کھڑا رہے پھر اس کے سلیکٹ ہونے کے چانس ہوتے تھےاور جو سوال پوچھا جائے اس میں اس بات کی یقین دہانی کروائے کہ مائی باپ آپ جو کہیں گیں میں وہی کرنے کا پابند ہوں گا

ان میں ایک خوبی تھی یہ اپنے علاوہ کہ ہمارے مفادات کو نقصان نا پہنچے کی شرط پر یہ کھلی چھٹی دیتے تھے جہاں سے چاہو جتنا مرضی لوٹو لیکن ہمارے مفادات کو نقصان نہ پہچانا یہ تمھاری ریڈ لائن ہے جو تم نے کراس نہیں کرنی اور وہ بیوروکریٹ خوب لٹ مار کرتا ایسے کھانچے مارتا بس کچھ نہ پوچھیے میں ایک ایسے ڈی سی او کو جانتا ہوں اس نے حمزہ شہباز کے دور میں اربوں کمائے اور آج تک انجوائے کر رہا ہے وہ اور اس کی فیملی ایک عام فیملی تھی بس یہ کہیں اپنی غلامی کا حمزہ شہباز سلمان شہباز کو یقین دہانی کروانے میں کامیاب ہو گیا بس پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ کڑورں میں کھلنے لگا آج وہ اربوں کا مالک ہے اب تو اس کی یہ حالت کہ وہ آدھا لاہور خریدنے کے چکر میں ہے لوہے ہاؤسنگ سوسائٹی کون سا کاروبار نہیں جسمیں اس کا ہاتھ نہیں ۔۔ جب کے وہ ان کا ایک پیادہ تھا اور ہے بھی تو یہ لوگ کتنے طاقتور ہوں گیں
 
Last edited:

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
میڈیا بیورو کریسی عدالت اور دوسرے محکموں کو عمران خان سے نفرت ہے کیونکہ یہ شخص نہ خود کھاتا ہے نہ کھانے دیتا ہے حکومت زرا سی بھی چوں کرتی ہے تو شور مچ جاتا ہے بس فردوس عاشق اعوان کے معاملے میں بھی یہی ہوا ہے یہ لوگ ملک کی ترقی نہیں صرف اور صرف اپنی ترقی چاہتے ہیں جو چوروں کے آنے سے ہی ممکن ہے اور عوام وہ تو سدا کی پھدو ہے اور پھدو ہی رہے گی
آپ کی باتیں بالکل درست ھے میڈیا بیوروکریسی اور عدلیہ مل کر حکومت کو ناکام بنانے کی کوششیں کر رہی ہیں اور ابھی آگے آگے دیکھئے یہ ادارے کیا گل کھلاتے ہیں خاص کر پاکستان کا کرپٹ میڈیا اینکرز اور صحافیوں کا ٹولہ حکومت کے خلاف گزشتہ ڈھائی سالوں سے پروپیگنڈا مشین بنا ہؤا ھے
 

Allama G

Minister (2k+ posts)
نونی لیگ اور بیوروکریسی
فردوس عاشق اعوان نے جو لب لہجہ اختیار کیا وہ قابل قبول نہیں لیکن آپ کو یہ بات ماننی پڑے گی اس ملک میں بیوروکریسی جو کھیل اس وقت کھیل رہی ہے وہ بھی قابل قبول نہیں حکومت بہت سارے فیصلے عوام کی فلاح بہبود کے لیے کرتی ہے لیکن اس کے اثرات نیچے عوام تک نہیں پہنچتےاس کی بڑی رکاوٹ بیوروکریسی کے پراسرار مقاصد ہیں جو اپنی لالچ ذاتی پسند ناپسند کے چکر میں ہے یہ افسرز بڑی مکاری سے اپنے چھپے ہوئے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے کرتے ہیں جنہوں نے غلامی کی قیمت پر ان کی بیوروکریسی کی زندگی شروع کروائی ہوتی ہے

کہا جاتا ہے نونی لیگ کے دور میں کہ اگر کسی نے ڈی سی او لگنا ہوتا تو اس کا انٹرویو سلمان شہباز یا حمزہ شہباز لیا کرتے تھے اور ان کے پاس انہیں ریجیکٹ کرنے کا مکمل اختیار ہوتا تھا حمزہ شہباز کے متعلق یہ بات بیوروکریٹ بتاتے ہیں کہ جہاں انٹرویو ہوتا تھا وہاں ایک بڑی کرسی رکھواتا اور ایک چھوٹی سی کرسی رکھواتا بڑی کرسی پر خود بیٹھ جاتا اور چھوٹی کرسی وہاں خالی پڑی ہوتی اب جس کو بھرتی کرنا ہوتا تھا اس کا وہاں انٹر ویو ہوتا سب سے پہلے اس کا امتحان یہ ہوتا اگر وہ آتے ہی چھوٹی کرسی پرحمزہ کے سامنے بیٹھ جاتا تو اسی فوری ریجیکٹ کر دیا جاتا کہ اس کی جرات کے میرے سامنے چھوٹی کرسی پر بیٹھ گیا ہاں اس کو حمزہ کی نظروں سلیکٹ ہونے کے لیے ضروری تھا کہ وہ ہاتھ باندھ حمزہ کے سامنے انتہائی غلامانہ انداز میں مودبانہ کھڑا رہے پھر اس کے سلیکٹ ہونے کے چانس ہوتے تھےاور جو سوال پوچھا جائے اس میں اس بات کی یقین دہانی کروائے کہ مائی باپ آپ جو کہیں گیں میں وہی کرنے کا پابند ہوں گا

ان میں ایک خوبی تھی یہ اپنے علاوہ کہ ہمارے مفادات کو نقصان نا پہنچے کی شرط پر یہ کھلی چھٹی دیتے تھے جہاں سے چاہو جتنا مرضی لوٹو لیکن ہمارے مفادات کو نقصان نہ پہچانا یہ تمھاری ریڈ لائن ہے جو تم نے کراس نہیں کرنی اور وہ بیوروکریٹ خوب لٹ مار کرتا ایسے کھانچے مارتا بس کچھ نہ پوچھیے میں ایک ایسے ڈی سی او کو جانتا ہوں اس نے حمزہ شہباز کے دور میں اربوں کمائے اور آج تک انجوائے کر رہا ہے وہ اور اس کی فیملی ایک عام فیملی تھی بس یہ کہیں اپنی غلامی کا حمزہ شہباز سلمان شہباز کو یقین دہانی کروانے میں کامیاب ہو گیا بس پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ کڑورں میں کھلنے لگا آج وہ اربوں کا مالک ہے اب تو اس کی یہ حالت کہ وہ آدھا لاہور خریدنے کے چکر میں ہے
Adhay lahore ka tu nai pata, 2 gaz confirm hai
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
حمزہ اور اس کی چلاقیاں
لاہور :پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور قائد حزب اختلاف پنجاب حمزہ شہباز نے رہائی کے بعد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا


اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے ،عمران خان کا حساب شروع ہو چکا ہے :حمزہ شہباز​



2021-2-27
حمزہ کو ئی پیر فقیر نہیں بلکہ یہ بیان اصل میں اس نے حمزہ شہباز نے پوری طرح بیوروکریسی کو قبضے میں لینے کے بعد دیا

 

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
نونی لید مافیاز کے سرغنہ آپنے غلام بیوروکریٹس کو اشارے دیتے رہتے ہیں اور دھمکیاں بھی دیتے رہتے ہیں کہ ھم آرھے ھیں اور غلام بیوروکریٹس ان کرپٹ خاندانوں کا انتظار کر رھے ھیں اور پنجاب کی کرپٹ خاندانوں کی غلام بیوروکریسی حکومت کے خلاف جہاں بھی موقع ملتا ھے میڈیا کے ساتھ مل کر بدنام کرنے کی شازیشوں میں ملوث ہوتے ہیں۔
 

sumisrar

Senator (1k+ posts)
ڈاکٹر فردوس بلکل حق بجانب ھے
ان "پبلک سرونٹس " کی نالائیکی کی قیمت
پبلک عمران خان کو گالی نکال کر دیتی ھے

اب تو مائزہ حمید بھی مان گئی ھے کے یہ اے سی

پہلے پٹوارن ہوتی تھی
 

rasheikh

Senator (1k+ posts)
وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی اطلاعات جناب فردوس عاشق اعوان صاحبہ کی غصے کی اصل وجہ اس سستے بازار میں چینی مافیاز 2 کلو کے تھیلے کے بجائے ایک کلو کا تھیلا عوام کو فروخت کر رہا تھا اور بیوروکریسی سو رھی تھی اور بیوروکریسی کو حکومتی پالیسی کا کوئی علم نہیں تھا اور رمضان المبارک کے مہینے کے دوران عوام چینی کے کے لئے لائینوں میں لگی ہوئی ھے فردوس عاشق اعوان صاحبہ کی جرآت کو سلام جنہوں نے موقع پر بیوروکریسی کا مافیاز کے ساتھ گھٹ جوڑ برداشت نہیں کیا اور بیوروکریسی پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ پنجاب کی عوام بیوروکریسی کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے خوش نہیں ھے کیونکہ کرپشن کے خاتمے کے نعرے کو بیوروکریٹس ناکام بنانا چاہتے ہیں اس سلسلے میں حکومت کو مظبوط حکمت عملی تیار کرنی چاہیے تاکہ پنجاب کی عوام کو کرپٹ بیوروکریسی سے نجات دلائی جائے اور اچھے دیانتدار افسران کو آگے لایا جائے اور عوام کی خدمت کا موقع فراہم کیا جائے۔ حقائق نیچے ویڈیو میں ملاحظہ فرمائیں
Firdous PEhlwaaan Zindaaabaaad
 

rasheikh

Senator (1k+ posts)
وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی اطلاعات جناب فردوس عاشق اعوان صاحبہ کی غصے کی اصل وجہ اس سستے بازار میں چینی مافیاز 2 کلو کے تھیلے کے بجائے ایک کلو کا تھیلا عوام کو فروخت کر رہا تھا اور بیوروکریسی سو رھی تھی اور بیوروکریسی کو حکومتی پالیسی کا کوئی علم نہیں تھا اور رمضان المبارک کے مہینے کے دوران عوام چینی کے کے لئے لائینوں میں لگی ہوئی ھے فردوس عاشق اعوان صاحبہ کی جرآت کو سلام جنہوں نے موقع پر بیوروکریسی کا مافیاز کے ساتھ گھٹ جوڑ برداشت نہیں کیا اور بیوروکریسی پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ پنجاب کی عوام بیوروکریسی کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے خوش نہیں ھے کیونکہ کرپشن کے خاتمے کے نعرے کو بیوروکریٹس ناکام بنانا چاہتے ہیں اس سلسلے میں حکومت کو مظبوط حکمت عملی تیار کرنی چاہیے تاکہ پنجاب کی عوام کو کرپٹ بیوروکریسی سے نجات دلائی جائے اور اچھے دیانتدار افسران کو آگے لایا جائے اور عوام کی خدمت کا موقع فراہم کیا جائے۔ حقائق نیچے ویڈیو میں ملاحظہ فرمائیں
Firdous PEhlwaaan Zindaaabaaad
 

rasheikh

Senator (1k+ posts)
آپ کی باتیں بالکل درست ھے میڈیا بیوروکریسی اور عدلیہ مل کر حکومت کو ناکام بنانے کی کوششیں کر رہی ہیں اور ابھی آگے آگے دیکھئے یہ ادارے کیا گل کھلاتے ہیں خاص کر پاکستان کا کرپٹ میڈیا اینکرز اور صحافیوں کا ٹولہ حکومت کے خلاف گزشتہ ڈھائی سالوں سے پروپیگنڈا مشین بنا ہؤا ھے
Oh Bhai Yeh Aaap Janaaab Wali Qoum nahein hai Sahi kiya Woh AC AC wali car mein Mazay Lay Rahi hai Aur Awaam Garmi mein Khajjal Khuwaar ho rahay hein Jo Yeh BC Awaaam IK ko Baatein Sunaaati hein Woh Tameez kay Daiyray mein Hoti Hein jub Burecaracy Hi kaam nahein karay gi to gaaliya to Govt ko Paray Gi . Firdous Awaan should give FULL Authority to Control Prices all over Pakistan .