چاند کے اعلان سے قبل رویت ہلال کمیٹی کے ممبر کی ویڈیو لیک

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

جناب قطع نظر اس کے کہ عید کا اعلان غلط تھا یا درست۔ اگر ان ممبر صاحب کو اختلاف تھا تو یہ اعلان کے وقت بیٹھا ہی کیوں؟
اگر مجھے کوئی ایک کروڑ روپے دے کر کہے کہ رمضان کا ایک روزہ کھا لو تو میں اس کی بات نہیں مانوں گا ۔اب یہ صاحب ممبری کے ایک یا ڈیڑھ لاکھ لیتا ہوگا۔ اس معمولی رقم کے لیے بائیس کروڑ لوگوں کا روزہ خراب کرنے کے پیچھے کیا عوامل ہو سکتے ہیں؟ ان صاحب کو احتجاج کرنا چاہیے تھا اور استعفا دے دینا چاہیے تھا جیسا کہ ماضی میں کے پی کے کئی علما رویت ہلال سے اختلاف کی بنیاد پر استعفے دے چکے ہیں جن میں جید عالم مولانا حسن جان بھی شامل ہیں۔
کیا معلوم مولانا کی بیگم صاحب کے درزی نے تپ کر فون کیا ہو، اور مولانا صاحب اسے تسلّیاں دے رہے ہوں کہ جوڑے بنا لے، نہیں تو چاند چھوڑ، تجھے اور مجھے دن میں تارے بھی نظر آئیں گے۔
?
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
اس سارے جھگڑے کا ایک حل جو مجھے سمجھ آتا ہے وہ یہ ہے کہ دنیا کے کسی حصے میں کوئی شخص ، جماعت یا ادارہ نماز مغرب کے بعد چاند دیکھنے کی غرض سے باہر نکلنے کا ارادہ کرے تو اس سے پہلے یہ اطمنان کر لے کہ دنیا کے کسی حصہ سے چاند کی شہادت نہیں آئ ہے کیونکہ اگر کوئی شہادت آ چکی ہے خواہ دنیا کے کسی بھی حصہ کی ہو وہ آپ کے لۓ کافی ہے کہ چاند نظر آ چکا ہے اور اب مزید چاند کی تلاش کی ضرورت باقی نہیں۔ پہلے زمانے میں یہ ممکن نہ تھا لیکن ٹیکنالوجی کے باعث اب یہ بہت آسان ہے ۔

(والله أعلم)
بھئی آپ کی تجاویز سے تو انکار نہیں۔ ایک اسٹینڈرڈ رکھ لیں اور اس حساب سے عید تمام مسلم اُمّت ایک ہی دن میں منا لیا کرے۔

بس آپ تھوڑا اس مسئلے میں چوک گئے کہ یہاں بات آپ چاند کی کر رہے ہیں جو مغرب سے طلوع ہوتا ہے، لہٰذا مغرب کی طرف کے ممالک میں پہلے دیکھا جاتا ہے۔ آپ نے بار بار آسٹریلیا کا ذکر کیا، لیکن وہاں تو سورج پہلے نکلتا ہے، کیونکہ سورج مشرق سے طلوع ہوتا ہے۔

اسی لیئے چاند پاکستان کے مغربی علاقوں اور سعودیہ وغیرہ میں ایک دن پہلے دیکھا جاتا ہے۔
بہرحال، اس تجویز پر عم کرتے ہوئے ہمیں امریکہ یا کینیڈا کے مسلمانوں کی مدد لینی چاہیئے کہ جس دن انھیں چاند نظر آجائے تو سب ان کے ساتھ ہی روزہ بھی رکھیں اور اسی حساب سے عید بھی منا لی جائے۔

یا پھر سب کا متفقّہ اسٹینڈرد مکّہ معظّمہ کے اوقات رکھ لیں۔