پینگونگ جھیل کی فنگر فور چینی فوج کی بھاری ڈپلائیمینٹ

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
کل وادی گلوان کا ذکر چل رہا تھا جہاں سے انڈینز کو آوٹ کردیا گیا ہے۔ اور آج کا موضوع پینگونگ جھیل ہے جس پر انڈین میڈیا کا جھوٹ مسلسل جاری ہے۔ آج صبح میں نے اپنی سرچ ابھی شروع ہی کی تھی کہ دوبارہ شاکنگ کیفیت سے گزرنا پڑگیا؟؟؟
کیونکہ فنگر فور پر ایک بار پھر میلا بھر چکا ہے، وہان پر چینی فوج کی ڈپلایمینٹ کے علاوہ چینی جھنڈا اور دیگر پیغامات بھی صاف صاف دکھای دے رہے ہیں
پچھلے دنوں انڈیا ٹوڈے کے ایک اور شو میں راہول کنول نے اپنے مہمان تجزیہ نگاروں کو سیٹلائیٹ امیجز دکھاتے ہوے دعوی کیا تھا کہ فنگر فور کلئیر ہوچکی ہے، چینی فوج فنگر فائیو تک جاچکی ہے مگر فنگر فائیو سے ابھی تک پیچھے نہیں ہٹی بلکہ وہاں پر چینی فوج کے انتظامات دیکھ کر لگتا ہے کہ چینی افواج وہاں سردیوں میں رہنے کا انتظام کررہی ہیں
میرا تجربہ ہے کہ جب کوی جھوٹ بولتا ہے تو وہ کسی نہ کسی مقام پر پھنس ضرور جاتا ہے ورنہ اس کی بات جھوٹ کیوں کہلواتی؟
راہول کنول اور دیگر جھوٹے انڈین اینکرز بار بار ڈس انگیج اور چینی فوج کے پیچھے ہٹنے کا ذکر دراصل اپنی پرانی خفت مٹانے کیلئے کرتے ہیں کیونکہ ان کے منافق لیڈر نے ایک انچ بھی اندر نہ جانے کا دعوی کیا تھا جسے لے کر ان سب نے شور مچا دیا اور ہر سچ بولنے والے کی بات کو رد کرتے ہوے اسے ملک دشمن قرار دیا تھا، اب ان میں اتنی اخلاقی جرات نہیں کہ اپنے لغو پروپیگنڈے پر ان سب انڈینز سے معافی مانگیں جو مسلسل کہہ رہے تھے کہ چینی فوج انڈین علاقے میں آچکی ہے

میں نے بھی آج صبح فنگر فور کو زوم کرکے دیکھا تو حیران رہ گیا کہ چینی افواج راتوں رات فنگر فور پر اپنی بھاری بھرکم آرٹلری فورس کے ساتھ آچکی ہے، فنگر فائیو کی طرح وہاں بھی چینی یا تبتی زبان میں کچھ پیغامات بھی لکھے گئے ہیں
آپ بھی نیچے لنک پر کلک کرکے دیکھ سکتے ہیں ، دیکھیئے اور سر دھنیے، فنگر فور پر ہی پیچھے کو جائیں تو آپ کو انڈین فوج کے کیمپ بھی دکھای دیں گے جو سنا ہے کہ خالی ہیں اور انڈین فوج اس وقت فنگر تھری پر جاچکی ہے
ایک بات اور کرتا چلوں کہ راتوں رات چینی افواج کا فنگر فور پر فوج تعینات کرنے کا مقصد انڈیا کی طرف سے حملے کی خبروں کے بعد ہوا ہے، پینگونگ جھیل ایک ایسا مقام ہے کہ باقی تمام پانچ کشیدگی والے مقامات کے مقابلے میں یہاں بہت زیادہ ٹورسٹ آتے ہیں اور اس جگہ پر چینی قبضہ بھارت کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے، پانی کے اوپر چونکہ کوی رکاوٹ نہیں ہوتی لہذا ٹیلی اسکوپ کی مدد سے پینگونگ جھیل کے جنوبی کنارے پر میراک گاوں کے قرب و جوار میں کھڑے ہوکر شمالی کنارے پر ہونے والی کشمکش دیکھی جاسکتی ہے، فنگر ایریا تقریبا وہیں سے شروع ہوتا ہے۔ چشول کاشہر جس کے قریب ایک معرکے میں انڈین کمانڈر شیطان سنگھ کی پوری بٹالین کو چینی فوج نے ہلاک کردیا تھا وہاں آج بھی انڈین فوج کی ایک یادگار موجود ہے اور خود میراک گاوں بھی چینی قبضے میں جانے کا خطرہ پیدا ہوچکا ہے
زیادہ تر ٹورسٹ لیہ سے پنگونگ جاتے تھے مگر اب پینگونگ جانے والے تمام راستے فوج نے بلاک کر دئیے ہیں اور کسی کو ادھر نہیں جانے دیا جا رہا، مئی جون جولای اور اگست ہی یہاں کا ٹورسٹ سیزن ہوتا ہے جب دنیا بھر کے ٹورسٹ ادھر کا رخ کرتے ہیں مگر اس بار یہ سیزن بغیر ٹورسٹس کے گزر گیا اور آگے کا بھی کچھ پتا نہیں۔


Opera-Snapshot-2020-08-14-162320-www-google-com.png
 
Last edited by a moderator:

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
Good Stuff China should go more in to Kashmir since Kashmir is not part of India any way.
یہ ہوکر رہنا ہے کیونکہ برٹش نے لداخ کو کشمیر کے ساتھ ہی ایک ریاست کے طور پر ضم کردیا تھا اسی لیے جب تین سو ستر والی شق کو ہٹایا گیا تو چین ناراض ہوگیا
کشمیر اور لداخ ایک ہی آزاد ریاست تھے لہذا لداخ پر ملکیت کا دعویدار کشمیر پر بھی دعویدار ہوگا
اور پھر مودی نے بھی یہی ثابت کردیا کہ کشمیر اور لداخ جدا جدا نہیں ہیں
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
آج چوتھا دن ہے اور چین فنگر فور پر ہیوی ملٹری کے ساتھ براجمان ہے فنگر فور پر چین مئی سے موجود تھا اور انڈین فوج فنگر تھری یا ٹو کے درمیان کہیں پسپا ہوچکی ہے مگر راہول کنول اور انڈیا کا دیگر میڈیا انڈین عوام کو دھوکا دینے کی خاطر بتا رہا تھا کہ چینی افواج وہاں سے دو کلومیٹر پیچھے فنگر فائیو پر جاچکی ہیں گویا دونوں افواج پیچھے ہٹی ہیں صرف انڈیا نہیں ، یہ کہنے کا مقصد انڈین افواج اور مودی کی حکومت کی خفت مٹانا تھا مگر چین نے انکے ارمانوں پر پانی پھیر دیا اور فنگر فور پر بہت بھاری تعداد میں افواج کی تعیناتی کردی ہے
 

Galaxy

Chief Minister (5k+ posts)
Pakistanis should have availed this opportunity and taken back lost Siachen glacier.