پیر ٹریکٹر شاہ کا مزار - اس قدر کمزور عقائد ؟

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
یہ پیر ٹریکٹر شاہ کا مزار ضلاع چنیوٹ میں واقع ہے - یہاں لوگ اس ٹریکٹر پر چادریں چڑھا کر منتیں مانگتے ہیں اپنی مرادیں پانے کے لئے


مسلم امّت میں شیطان نے غلط فہمی پیدا کر دی ہے کہ وہ شرک سے پاک ہے یعنی وہ شرک نہیں کر سکتی - اس غلط فہمی کی بنا پر یہ امّت شرک کے نت نئے طریقوں کو رائج کرنے میں مصروف ہے جبکہ شرک اس قدر عظیم گناہ ہے کہ الله تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے

(Qur'an 6:82) الَّذِينَ آمَنُوا وَلَمْ يَلْبِسُوا إِيمَانَهُم بِظُلْمٍ أُولَـٰئِكَ لَهُمُ الْأَمْنُ وَهُم مُّهْتَدُونَ
جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان میں شرک نہیں ملایا امن انہیں کے لیے ہے اور وہی راہ راست پر ہیں

اس کا شان نزول صحیح مسلم اور صحیح بخاری کی حدیث میں بیان کیا گیا ہے


عبد اللہ بن ادریس ، ابو معاویہ اور وکیع نے اعمش سے حدیث سنائی ، انہوں نے ابراہیم سے ، انہوں نے علقمہ سے اورانہوں نے حضرت عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ جب یہ آیت اتری : ’’ جولوگ ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان کے ساتھ ظلم کی آمیزش نہیں کی ۔ ‘ ‘ تو رسول اللہ ﷺ کے صحابہ پر یہ آیت گراں گزری اور انہوں نے گزارش کی : ہم میں سے کون ہے جو اپنے نفس پر ظلم نہ کرتا ہو ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’اس آیت کا مطلب وہ نہیں جو تم سمجھتے ہو ۔ ظلم وہ ہے جس طرح لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا تھا : ’’ اے بیٹے! اللہ کےساتھ شرک نہ کرنا ، شرک یقیناً بہت بڑا ظلم ہے ۔ ‘ ‘

Sahih Muslim - 327 - islam360

(Qur'an 31:13)
وَإِذْ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ ۖ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ

اور جب لقمان نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیٹا الله کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا بے شک شرک کرنا بڑا بھاری ظلم ہے

اگر یہ عقیدہ رکھا جائے کہ امّت شرک نہیں کر سکتی تو نیچے بیان کی گئی حدیث میں یہ کیوں کہا گیا کہ کسی مسلمان کے جنا زے پر چالیس آدمی شامل ہو جاتے ہیں کہ شرک نہیں کرتے تو اللہ تعا لیٰ ان کی سفارش کو قبول فر ما لیتا ہے- اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ امّت میں ایسے لوگ ہونگے جو کہ شرک کرینگے


ہارون بن معروف، ہارون بن سعید ایلی اور ولید بن شجاع میں سے ولید نے کہا : مجھے حدیث سنا ئی اور دوسرے دو نوں نے کہا : ہمیں حدیث سنا ئی ابن وہب نے انھوں نے کہا : مجھے ابو صخر نے شر یک بن عبد اللہ بن ابی نمر سے خبر دی انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے آزاد کردہ غلا م کریب سے اور انھوں نے حضرت عبد اللہ بن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روا یت کی کہ قدید یا عسفان میں ان کے ایک بیٹے کا انتقال ہو گیا تو انھوں نے کہا : کریب !دیکھو اس کے ( جنازے کے ) لیے کتنے لو گ جمع ہو چکے ہیں ۔ میں با ہر نکلا تو دیکھا کہ اس کی خا طر ( خاصے ) لو گ جمع ہو چکے ہیں تو میں نے ان کو اطلا ع دی ۔ انھوں نے پو چھا تو کہتے ہو کہ وہ چا لیس ہوں گے ؟ انھوں نے جواب دیا : ہاں ۔ تو انھوں نے فر ما یا : اس ( میت ) کو ( گھر سے ) باہر نکالو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فر ما تے ہو ئے سنا ہے : جو بھی مسلمان فوت ہو جا تا ہے اور اس کے جنا زے پر ( ایسے ) چالیس آدمی ( نماز ادا کرنے کے لیے ) کھڑے ہو جا تے ہیں جو اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں ٹھہر اتے تو اللہ تعا لیٰ اس کے بارے میں ان کی سفارش کو قبول فر ما لیتا ہے ۔
Sahih Muslim – 2199 - Islam360

نیچے بخاری اور مسلم کی متفقہ حدیث بیان کی جا رہی ہے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تم اپنے سے پہلی امتوں کی ایک ایک بالشت اور ایک ایک گز میں اتباع کرو گے، یہاں تک کہ اگر وہ کسی گوہ کے سوراخ میں داخل ہوئے ہوں گے تو تم اس میں بھی ان کی اتباع کرو گے۔“ ہم نے پوچھا: یا رسول اللہ! کیا یہود و نصاریٰ مراد ہیں؟ فرمایا پھر اور کون۔

Sahih Bukhari - 7320 - Islam360

اوپر بیان کی گئی حدیث کے الفاظ کس موقع پر رسول اللہ نے کہے تھے وہ نیچے بیان کی گئی حدیث سے واضح ہو جاۓ گا کہ پچھلی حدیث عیسائ اور یہود کی پیروی دنیاوی معملات میں نہیں بلکہ دینوی معملات میں کرنے کی پیش گوئی کی گئی ہے

جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حنین کے لیے نکلے تو آپ کا گزر مشرکین کے ایک درخت کے پاس سے ہوا جسے ذات انواط کہا جاتا تھا، اس درخت پر مشرکین اپنے ہتھیار لٹکاتے تھے ۱؎، صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہمارے لیے بھی ایک ذات انواط مقرر فرما دیجئیے جیسا کہ مشرکین کا ایک ذات انواط ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سبحان اللہ! یہ تو وہی بات ہے جو موسیٰ علیہ السلام کی قوم نے کہی تھی کہ ہمارے لیے بھی معبود بنا دیجئیے جیسا ان مشرکوں کے لیے ہے، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم گزشتہ امتوں کی پوری پوری پیروی کرو گے“

Jam e Tirmazi – 2180- Islam360

نیچے بیان کی گئی حدیث جس میں جو بات حضور ﷺ نے وفات سے صرف پانچ دن پہلے ارشاد فرمائی تھی اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حضور ﷺ فکر تھی کہ ان کی امّت عیسائ اور یہود کی پیروی میں شرک کرے گی

حضرت جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ نے کہا : میں نے نبیﷺ کو آپ کی وفات سے پانچ دن پہلے یہ کہتے ہوئے سنا : میں اللہ تعالیٰ کے حضور اس چیز سے براءت کا اظہار کرتا ہوں کہ تم میں سے کوئی میرا خلیل ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اپنا خلیل بنا لیا ہے ، جس طرح اس نے ابراہیم علیہ السلام ‌ ‌ کو اپنا خلیل بنایا تھا ، اگر میں اپنی امت میں سے کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابو بکر کو خلیل بناتا ، خبردار! تم سے پہلے لوگ اپنے انبیاء اور نیک لوگوں کی قبروں کو سجدہ گاہیں بنا لیا کرتے تھے ، خبردار! تم قبروں کو سجدہ گاہیں نہ بنانا ، میں تم کو اس سے روکتا ہوں ۔

Sahih Muslim - 1188 - Islam360

نیچے بیان کی گئی حدیث اس تمام معاملے کو بلکل واضح کر دے گی کہ حضرت عائشہ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نے بھی رسول اللہ ﷺ کے فرمان کا یہی مطلب نکالا کہ رسول اللہ ﷺ کی قبر پر شرک ہو سکتا ہے

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الموت میں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے یہودیوں کو اپنی رحمت سے دور کر دیا کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا تھا۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اگر یہ بات نہ ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر بھی کھلی رکھی جاتی لیکن آپ کو یہ خطرہ تھا کہ کہیں آپ کی قبر کو بھی سجدہ نہ کیا جانے لگے۔

Sahih Bukhari – 4441 – islam360

حضرت عائشہ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کو تو مسلمانوں سے شرک کا ارتکاب کا ڈر تھا - حضرت عائشہ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا یقینآ انڈیا اور پاکستان کے مولویوں سے زیادہ دین کا فہم رکھتی تھیں جو کہ سمجھتے ہیں کہ مسلمان شرک نہیں کر سکتا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ میری امت کے کچھ قبیلے مشرکین سے مل جائیں، اور بتوں کی پرستش کریں، اور میری امت میں عنقریب تیس جھوٹے ( دعویدار ) نکلیں گے، ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا کہ وہ نبی ہے، حالانکہ میں خاتم النبین ہوں میرے بعد کوئی ( دوسرا ) نبی نہیں ہو گا“۔

امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Jam e Tirmazi – 2219 – Islam360

باقی رہا مسئلہ کہ جہالت یا نا سمجھی کی وجہ سے شرک کرنے والے کو رعایت مل سکتی ہے یا نہیں؟ اس کی بابت ہم کچھ نہیں کہہ سکتے،یہ اس کا معاملہ اللہ کے ساتھ ہے،جس کا فیصلہ وہ روز قیامت ہی فرمائے گا۔ مبلغ کی ذمہ داری بلاغ مبین (کھول کر بیان کر دینا) ہے اور اس بلاغ مبین میں یہ بات بھی شامل ہے کہ جو عقیدہ یا عمل جیسا ہے،قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں ،اس پر تاویلات کا پردہ نہ ڈالیں اور نہ مصلحت کا نقاب۔وہ حلال ہے یا حرام،سنت ہے یا بدعت،شرک ہے یا توحید؟ہر عمل کی وضاحت مبلغ کا منصبی فریضہ ہے ،تاکہ لوگ حلال کو اختیار کریں ،حرام سے بچیں،سنت پر عمل کریں۔بدعت سے گریز کریں اور شرک سے بچیں اور توحید کا راستہ اپنائیں۔

اگر آپ کو معلوم نہیں کہ سرخ بتی پر روکنا ہے اور آپ کا چالان ہو جاتا ہے تو شکایت نہ کریں کیونکہ یہ جاننا آپ کے ذمہ تھا کہ یہ معلوم کریں کہ سرخ بتی پر رکنا ہے - اللہ تعالیٰ ہم سب کو شرک کے ساۓ سے بھی دور رکھے - آمین


(Qur'an 7:172) وَإِذْ أَخَذَ رَبُّكَ مِن بَنِي آدَمَ مِن ظُهُورِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَأَشْهَدَهُمْ عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ أَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ ۖ قَالُوا بَلَىٰ ۛ شَهِدْنَا ۛ أَن تَقُولُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّا كُنَّا عَنْ هَـٰذَا غَافِلِينَ
When thy Lord drew forth from the Children of Adam - from their loins - their descendants, and made them testify concerning themselves, (saying): "Am I not your Lord (who cherishes and sustains you)?"- They said: "Yea! We do testify!" (This), lest ye should say on the Day of Judgment: "Of this we were never mindful":
اور جب تیرے رب نے بنی آدم کی پیٹھوں سے ان کی اولاد کو نکالا اور ان سے ان کی جانوں پر اقرار کرایا کہ میں تمہارا رب نہیں ہوں انہوں نے کہا ہاں ہے ہم اقرار کرتے ہیں کبھی قیامت کے دن کہنے لگو کہ ہمیں تو اس کی خبر نہیں تھی

(Qur'an 7:173) أَوْ تَقُولُوا إِنَّمَا أَشْرَكَ آبَاؤُنَا مِن قَبْلُ وَكُنَّا ذُرِّيَّةً مِّن بَعْدِهِمْ ۖ أَفَتُهْلِكُنَا بِمَا فَعَلَ الْمُبْطِلُونَ
Or lest ye should say: "Our fathers before us may have taken false gods, but we are (their) descendants after them: wilt Thou then destroy us because of the deeds of men who were futile?"
یا کہنے لگو ہمارے باپ دادا نے ہم سے پہلے شرک کیاتھا اور ہم ان کے بعد ان کی اولاد تھے کیاتو ہمیں اس کام پر ہلاک کرتا ہے جو گمراہوں نے کیا

واللہ اعلم۔۔
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
ih Muslim – 2199 - Islam360

نیچے بخاری اور مسلم کی متفقہ حدیث بیان کی جا رہی ہے

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تم اپنے سے پہلی امتوں کی ایک ایک بالشت اور ایک ایک گز میں اتباع کرو گے، یہاں تک کہ اگر وہ کسی گوہ کے سوراخ میں داخل ہوئے ہوں گے تو تم اس میں بھی ان کی اتباع کرو گے۔“ ہم نے پوچھا: یا رسول اللہ! کیا یہود و نصاریٰ مراد ہیں؟ فرمایا پھر اور کون۔
Sahih Bukhari - 7320 - Islam360
یہ بات سب جانتے ہیں کہ یہود و نصاریٰ نے اپنی الہامی کتابوں میں تحریف کر لی تھی ، اس حدیث کے تحت مسلمان بھی اپنی کتاب میں تحریف کریں گے
لہٰذا ثابت ہوا کہ بخاری مسلم کے پیروکاروں تحریف قرآن پر یقین رکھتے ہیں
Note for Thread starter : Please do not qoute me. You can present your POV in un-qouted comment also.
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)



یار کوئی ڈبہ پیر ہے ، کوئی ٹریکٹر پیر ہے ، کوئی ٹرالا پیر ہے ، اور کوئی پنجر پیر

کوئی ہور ناں رہ گیا اے تے او وی لئے آؤ مدان وچ

Tractor saab khuud thuus hooaye paray aur logoun ki mannatain poori ker rahay hain.
Allah di shaan bhai.
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)

یہ بات سب جانتے ہیں کہ یہود و نصاریٰ نے اپنی الہامی کتابوں میں تحریف کر لی تھی ، اس حدیث کے تحت مسلمان بھی اپنی کتاب میں تحریف کریں گے
لہٰذا ثابت ہوا کہ بخاری مسلم کے پیروکاروں تحریف قرآن پر یقین رکھتے ہیں
Note for Thread starter : Please do not qoute me. You can present your POV in un-qouted comment also.
یہ شوشہ آپ نے پہلے بھی چھوڑا تھا اور میں نےپوسٹ نمبر ٣٤ ,لنک , اور پوسٹ نمبر ٢٧، لنک، میں تفصیل سے اس کا جواب دیا تھا- آپ کے لیے دوبارہ پوسٹ کر دیتا ہوں- آپ اکیلے پچ میں نہیں کھیل سکتے اگر آپ مجھے قوٹ کریں گے تو آپ کو انشاء اللہ تسلی بخش جواب ملے گا
ایک اور سوال : پہلی امتوں نے الہامی کتب میں تحریف کی تھی ، چونکہ آپ بھی پہلی امتوں کی طرح ہو جایئں گے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ کے ہاں قرآن میں تحریف ثابت ہے
نوٹ : اگر جواب نہ دینا چاہیں تو ادھر ادھر کی ہانکنے کے لئے قوٹ نہ کیجئے گا
حدیث سے ثابت ہو گیا کہ اس امّت مسلمہ میں ایک گروہ ایسا ہو گا جو قرآن میں تحریف کرنے کی کوشش کریگا - یہ غلیظ کام شیعہ نے اپنے ہاتھ میں لیا جبکہ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے اس قرآن کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے - قیامت تک کوشش کر کے دیکھ لو اس قرآن میں تحریف نہیں کر سکو گے



حدیث سے کہاں ثابت ہوتا ہے کہ اس امت میں صرف کوشش ہو گی ؟
حدیث میں صاف صاف لکھا ہے کہ یہ امت پہلی امتوں کی طرح ہو جائے گی ، اور پہلی امتوں نے اپنی کتابوں میں تحریف کر لی تھی ، لہٰذا ثابت ہوا کہ یہ امت بھی تحریف کر کے رہے گی
لگتا ہے کے آپ نے میری پوسٹ توجہ سے نہیں پڑھی نہ ہے وہ شیعہ کتابوں کے حوالے پڑھے جہاں شیعہ عالم اور خیالی امام ان آیات کی نشان دہی کر رہے ہیں جہاں ان کی گندی سوچ کے مطابق قرآن میں تحریف ہوئی- ہو سکتا ہے کہ آپ تقیّہ کر رہے ہوں لیکن آج کے انفارمیشن کے دور میں آپ کا تقیّہ بھی کام نہیں کرے گا-جب اللہ نے قرآن میں فرما دیا ہے کہ اللہ ہی قرآن کا نگہبان ہے، تو بد بخت انسان صرف کوشش ہی کر سکتا ہے خواہ وہ شیعہ ہی کیوں نہ ہو ، میں نے ثابت کیا ہے شیعہ کتابوں سے, کہ شیعہ نے قرآن میں تحریف کی کوشش کی لیکن پکڑے گئے اور قیامت تک اس کوشش میں کامیاب نہ ہونگے

(Qur'an 15:9) إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ
بےشک یہ (کتاب) نصیحت ہمیں نے اُتاری ہے اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں

آپ نے عیسائوں اور یہود کی نقل والی حدیث کو تحریف قرآن ثابت کرنے کے لیے وہی فارمولا استمال کیا ہے جو آپ قرآن سے باطل شیعہ اماموں کو ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں

اگر آپ نے میری پوسٹ شیعہ کے عقیدہ تحریف قرآن کے بارے میں توجہ سے نہیں پڑھی تو دوبارہ نیچے بیان کر دیتا ہوں

نیچے دئیے گئے شیعہ کتب کے حوالاجات سے ثابت ہوتا ہے کہ شیعہ حضرات قرآن میں تحریف کے قائل ہیں اور اوپری طور پر تقیّہ کرتے ہوے اسے ایک الزام کہتے ہیں - اصل بات یہ شیعہ کا امامت کا باطل عقیدہ کسی طور پر قرآن سے ثابت نہیں ہوتا - کبھی وہ (سورة البقرة, Verse #124) میں لفظ "إِمَامًا" یا کبھی (سورة يس, Verse #12) میں لفظ "إِمَامٍ" دکھا کر اپنے باطل عقیدہ امامت ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں- باوجود اس کہ قرآن میں امامت کی کوئی دلیل نہیں شیعہ اپنے دل کو مطمعین کرنے کے لئے دل ہی دل میں تحریف قرآن کے عقیدہ کو صحیح سمجھتے ہیں جو کہ شیعہ کتابوں ایک واضح عقیدہ کے طور پر سامنے آتا ہے

1. Very high ranking shia Rabbi Kamal al-Hyari exposes the believes of Shi'tism and regards as "Belief in Tahrif al-Quran is from Pillars of Shia Faith"

2. Mulla Mohammad Tagi Kashani in "Hidayatool talibeen" p 368, Tehran 1282 h:
عثمان نے اپنے دوست اور دشمن علی ، زید ابن ثابت کو حکم دیا کہ وہ قرآن اکٹھا کریں ، اور اس سے اہلیت کی خوبیاں اور ان کے دشمنوں کی برائی حذف کریں (نکال دیں )۔ اب ، وہی قرآن ، جو لوگوں کے ہاتھوں میں عثمان کے حکم سے جمع ہوا ، اور عثمانی قرآن کے طور پر جانا جاتا ہے۔
3. Ali Asgar Burjardee in "Akaidu shia" p 27, printed in Iran, said:
"یہ ماننا واجب ہے کہ "اصلی" قرآن میں کوئی تبدیلی اور تحریف نہیں ہے۔ اس قرآن مجید میں تحریف اور تضاد ہے جسے منافقین نے مرتب کیا تھا۔ اور حقیقت ، صحیح قرآن مجید صدی کے امام کے پاس ہے ..."
نوٹ:آپ کسی شیعہ سے بات کر لیں وہ اس باطل عقیدہ کا پہلا حصہ کہ "یہ ماننا واجب ہے کہ "اصلی" قرآن میں کوئی تبدیلی اور تحریف نہیں ہے" - شیعہ جب بھی قرآن کی بات کرتا ہے وہ دراصل اپنے عقیدہ کے مطابق قرآن کے ساتھ تقیّہ کے طور پر لفظ "اصلی" کا اضافہ کرتے ہیں تاکہ ان کا باطل عقیدہ امّت پر واضح نہ ہو جاۓ

4. Mugaddas Ardabili in "Hadigat ash shia" p 118-119, in Farsi, printed in Iran, said:
عثمان نے عبد اللہ ابن مسعود کو اپنا مصحف ترک کرنے کا حکم دیا ، اور اس مصحف کو پڑھنے کا حکم دیا جو زید ابن ثابت نے ان کے حکم سے لکھا تھا اور مرتب کیا تھا۔ (اس کے بعد) انہوں نے اسے مار ڈالا۔ کچھ لوگوں نے کہنا ہے ، کہ عثمان نے اپنے دو مصنفین مروان بن حکام اور زیاد ابن سمارا کو حکم دیا کہ ان کو عبد اللہ (ابن مسعود) کے مصحف سے جو مناسب لگے نقل کریں اور جو مناسب نہیں ہے اسے مٹا دیں اور اس کے بعد جو کچھ باقی بچے اسے تلف کردیں
5. Haji Kareem Khan Kirmanee in "Irshad ul uloom" vol 3, p 121, in Farsi, printed in Teheran, said:
"امام مہدی ظہور کے بعد وہ قرآن کو پڑھیں گے ، اور کہیں گے:" اے مسلمانوں ، میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں ، یہ ایک حقیقی قرآن ہے ، جو محمد پر نازل ہوا تھا ، (جوکہ بعد میں ) تحریف کر کے بدل دیا گیا تھا "۔
6. Sharafuldeen Husayni in "Taweel ul ayaat" vol 1, p 319 reported:
سند عبد اللہ ابن سنن کی ، ابو عبد اللہ کی طرف سے ، جس نے کہا: "اور یقینا ہم نے آدم ، محمد ، علی ، فاطمہ ، اور حسن اور حسین اور اماموں کے بارے میں ان کے اولاد میں سے ایک حکم دیا تھا ، اور وہ بھول گئے اور اس میں کوئی پختگی نہیں پای "۔ میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں ، یہ محمد ﷺ پر اسی طرح نازل ہوا تھا

نوٹ : جس آیات کا اوپر ذکر ہے وہ قرآن کی سورة طه کی آیت (115) ہے


(Qur'an 20:115) وَلَقَدْ عَهِدْنَا إِلَىٰ آدَمَ مِن قَبْلُ فَنَسِيَ وَلَمْ نَجِدْ لَهُ عَزْمًا
اور ہم نے اس سے پہلے آدم سے بھی عہد لیا تھا پھر وہ بھول گیا اور ہم نے اس میں پختگی نہ پائی
7. Kulayni in "Kafi", kitab al Hujja, vol 1, p 424:
عن الحسين بن مياح عمن أخبره قال قرأ رجل عند أبي عبد الله عليه السلام: "وقل اعملوا فسيرى الله عملكم ورسوله والمؤمنون"، فقال: ليس هكذا إنما هي والمأمونون. "فنحن المأمونون.

Translation:
"ایک شخص نے ابو عبد اللہ کی موجودگی میں آیت پڑھی:
وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ ۖ وَسَتُرَدُّونَ إِلَىٰ عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ"اور کہہ دےکہ کام کیے جاؤ پھر عنقریب الله اور اس کا رسول اور مسلمان تمہارے کام کو دیکھ لیں گے اور عنقریب تم غائب اور حاضر کے جاننے والے کی طرف لوٹائے جاؤ گےپھر وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے تھے" (امام نے) کہا یہ ایسا نہیں ہے ، لیکن "المأمونون" ہے۔ "ہم "المأمونون" ہیں ۔
(Qur'an 9:105)
Also see: Majlesi "Bihar al anwar" 23/352 and Fayz Kashani "Safi" 2/273
PS. Believers in arabic will sound like this "al-mumineen". Entrusted- "al-muminoon".

8. Fayz Kashani reported other version of this verse, with reference to Kulayni and Ayashi:

"It was reported from Bagr (a.s) in Kafi and by Ayashi: "اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ولایت علی کے بارے میں ٹھیک بات لے کر رسول آ چکا سو مان لو تاکہ تمہارا بھلا ہو اور اگر ولایت علی سے انکار کرو گے......". See "Safi" vol 1, p 523

Note:
Allah said: [Qur'an 4:170]

اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ٹھیک بات لے کر رسول آ چکا سو مان لو تاکہ تمہارا بھلا ہو اور اگر انکار کرو گے تو الله ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور الله سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
9. Fayz Kashani reported in "Safi" 1/468:
"And from Bagir (a.s): , it was revealed like this" "اگر یہ لوگ کریں جو ان کو "علی کے بارے میں " نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا.

Note: Allah said: [Qur'an 4:66]
اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے اور اگر یہ لوگ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور دین میں زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا
10. In Tafseer Foorat al-Koofi we read:
"From Mohammad ibn Qassem [ibn Ubayd. Said: "It was narrated to me by Hasan ibn Jafar, from Abu Moosa Mashrooganee, from Abdullah ibn Ubayd, from Ali ibn Saed] from Abu Hamtha ath-Thoomalee [from Jafar as-Sadeeg (a.s)] which said:

"اور جب ان سے کہا جائے کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا ہے،علی کے بارے میں، کہتے ہیں پہلے لوگوں کے قصے ہیں

Note: Allah said in the Qur'an: [16:24]
اور جب ان سے کہا جائے کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا ہے کہتے ہیں پہلے لوگوں کے قصے ہیں
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
یہ شوشہ آپ نے پہلے بھی چھوڑا تھا اور میں نےپوسٹ نمبر ٣٤ ,لنک , اور پوسٹ نمبر ٢٧، لنک، میں تفصیل سے اس کا جواب دیا تھا- آپ کے لیے دوبارہ پوسٹ کر دیتا ہوں- آپ اکیلے پچ میں نہیں کھیل سکتے اگر آپ مجھے قوٹ کریں گے تو آپ کو انشاء اللہ تسلی بخش جواب ملے گا

حدیث سے ثابت ہو گیا کہ اس امّت مسلمہ میں ایک گروہ ایسا ہو گا جو قرآن میں تحریف کرنے کی کوشش کریگا - یہ غلیظ کام شیعہ نے اپنے ہاتھ میں لیا جبکہ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے اس قرآن کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے - قیامت تک کوشش کر کے دیکھ لو اس قرآن میں تحریف نہیں کر سکو گے




لگتا ہے کے آپ نے میری پوسٹ توجہ سے نہیں پڑھی نہ ہے وہ شیعہ کتابوں کے حوالے پڑھے جہاں شیعہ عالم اور خیالی امام ان آیات کی نشان دہی کر رہے ہیں جہاں ان کی گندی سوچ کے مطابق قرآن میں تحریف ہوئی- ہو سکتا ہے کہ آپ تقیّہ کر رہے ہوں لیکن آج کے انفارمیشن کے دور میں آپ کا تقیّہ بھی کام نہیں کرے گا-جب اللہ نے قرآن میں فرما دیا ہے کہ اللہ ہی قرآن کا نگہبان ہے، تو بد بخت انسان صرف کوشش ہی کر سکتا ہے خواہ وہ شیعہ ہی کیوں نہ ہو ، میں نے ثابت کیا ہے شیعہ کتابوں سے, کہ شیعہ نے قرآن میں تحریف کی کوشش کی لیکن پکڑے گئے اور قیامت تک اس کوشش میں کامیاب نہ ہونگے


(Qur'an 15:9) إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ
بےشک یہ (کتاب) نصیحت ہمیں نے اُتاری ہے اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں

آپ نے عیسائوں اور یہود کی نقل والی حدیث کو تحریف قرآن ثابت کرنے کے لیے وہی فارمولا استمال کیا ہے جو آپ قرآن سے باطل شیعہ اماموں کو ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں

اگر آپ نے میری پوسٹ شیعہ کے عقیدہ تحریف قرآن کے بارے میں توجہ سے نہیں پڑھی تو دوبارہ نیچے بیان کر دیتا ہوں

نیچے دئیے گئے شیعہ کتب کے حوالاجات سے ثابت ہوتا ہے کہ شیعہ حضرات قرآن میں تحریف کے قائل ہیں اور اوپری طور پر تقیّہ کرتے ہوے اسے ایک الزام کہتے ہیں - اصل بات یہ شیعہ کا امامت کا باطل عقیدہ کسی طور پر قرآن سے ثابت نہیں ہوتا - کبھی وہ (سورة البقرة, Verse #124) میں لفظ "إِمَامًا" یا کبھی (سورة يس, Verse #12) میں لفظ "إِمَامٍ" دکھا کر اپنے باطل عقیدہ امامت ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں- باوجود اس کہ قرآن میں امامت کی کوئی دلیل نہیں شیعہ اپنے دل کو مطمعین کرنے کے لئے دل ہی دل میں تحریف قرآن کے عقیدہ کو صحیح سمجھتے ہیں جو کہ شیعہ کتابوں ایک واضح عقیدہ کے طور پر سامنے آتا ہے

1. Video posted by Citizen X under post # 27
2. Mulla Mohammad Tagi Kashani in "Hidayatool talibeen" p 368, Tehran 1282 h:
عثمان نے اپنے دوست اور دشمن علی ، زید ابن ثابت کو حکم دیا کہ وہ قرآن اکٹھا کریں ، اور اس سے اہلیت کی خوبیاں اور ان کے دشمنوں کی برائی حذف کریں (نکال دیں )۔ اب ، وہی قرآن ، جو لوگوں کے ہاتھوں میں عثمان کے حکم سے جمع ہوا ، اور عثمانی قرآن کے طور پر جانا جاتا ہے۔
3. Ali Asgar Burjardee in "Akaidu shia" p 27, printed in Iran, said:
"یہ ماننا واجب ہے کہ "اصلی" قرآن میں کوئی تبدیلی اور تحریف نہیں ہے۔ اس قرآن مجید میں تحریف اور تضاد ہے جسے منافقین نے مرتب کیا تھا۔ اور حقیقت ، صحیح قرآن مجید صدی کے امام کے پاس ہے ..."
نوٹ:آپ کسی شیعہ سے بات کر لیں وہ اس باطل عقیدہ کا پہلا حصہ کہ "یہ ماننا واجب ہے کہ "اصلی" قرآن میں کوئی تبدیلی اور تحریف نہیں ہے" - شیعہ جب بھی قرآن کی بات کرتا ہے وہ دراصل اپنے عقیدہ کے مطابق قرآن کے ساتھ تقیّہ کے طور پر لفظ "اصلی" کا اضافہ کرتے ہیں تاکہ ان کا باطل عقیدہ امّت پر واضح نہ ہو جاۓ

4. Mugaddas Ardabili in "Hadigat ash shia" p 118-119, in Farsi, printed in Iran, said:
عثمان نے عبد اللہ ابن مسعود کو اپنا مصحف ترک کرنے کا حکم دیا ، اور اس مصحف کو پڑھنے کا حکم دیا جو زید ابن ثابت نے ان کے حکم سے لکھا تھا اور مرتب کیا تھا۔ (اس کے بعد) انہوں نے اسے مار ڈالا۔ کچھ لوگوں نے کہنا ہے ، کہ عثمان نے اپنے دو مصنفین مروان بن حکام اور زیاد ابن سمارا کو حکم دیا کہ ان کو عبد اللہ (ابن مسعود) کے مصحف سے جو مناسب لگے نقل کریں اور جو مناسب نہیں ہے اسے مٹا دیں اور اس کے بعد جو کچھ باقی بچے اسے تلف کردیں
5. Haji Kareem Khan Kirmanee in "Irshad ul uloom" vol 3, p 121, in Farsi, printed in Teheran, said:
"امام مہدی ظہور کے بعد وہ قرآن کو پڑھیں گے ، اور کہیں گے:" اے مسلمانوں ، میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں ، یہ ایک حقیقی قرآن ہے ، جو محمد پر نازل ہوا تھا ، (جوکہ بعد میں ) تحریف کر کے بدل دیا گیا تھا "۔
6. Sharafuldeen Husayni in "Taweel ul ayaat" vol 1, p 319 reported:
سند عبد اللہ ابن سنن کی ، ابو عبد اللہ کی طرف سے ، جس نے کہا: "اور یقینا ہم نے آدم ، محمد ، علی ، فاطمہ ، اور حسن اور حسین اور اماموں کے بارے میں ان کے اولاد میں سے ایک حکم دیا تھا ، اور وہ بھول گئے اور اس میں کوئی پختگی نہیں پای "۔ میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں ، یہ محمد ﷺ پر اسی طرح نازل ہوا تھا

نوٹ : جس آیات کا اوپر ذکر ہے وہ قرآن کی سورة طه کی آیت (115) ہے

(Qur'an 20:115) وَلَقَدْ عَهِدْنَا إِلَىٰ آدَمَ مِن قَبْلُ فَنَسِيَ وَلَمْ نَجِدْ لَهُ عَزْمًا
اور ہم نے اس سے پہلے آدم سے بھی عہد لیا تھا پھر وہ بھول گیا اور ہم نے اس میں پختگی نہ پائی

7. Kulayni in "Kafi", kitab al Hujja, vol 1, p 424:
عن الحسين بن مياح عمن أخبره قال قرأ رجل عند أبي عبد الله عليه السلام: "وقل اعملوا فسيرى الله عملكم ورسوله والمؤمنون"، فقال: ليس هكذا إنما هي والمأمونون. "فنحن المأمونون.

Translation:
"ایک شخص نے ابو عبد اللہ کی موجودگی میں آیت پڑھی: وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ ۖ وَسَتُرَدُّونَ إِلَىٰ عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ"اور کہہ دےکہ کام کیے جاؤ پھر عنقریب الله اور اس کا رسول اور مسلمان تمہارے کام کو دیکھ لیں گے اور عنقریب تم غائب اور حاضر کے جاننے والے کی طرف لوٹائے جاؤ گےپھر وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے تھے" (امام نے) کہا یہ ایسا نہیں ہے ، لیکن "المأمونون" ہے۔ "ہم "المأمونون" ہیں ۔
(Qur'an 9:105)

Also see: Majlesi "Bihar al anwar" 23/352 and Fayz Kashani "Safi" 2/273
PS. Believers in arabic will sound like this "al-mumineen". Entrusted- "al-muminoon".

8. Fayz Kashani reported other version of this verse, with reference to Kulayni and Ayashi:

"It was reported from Bagr (a.s) in Kafi and by Ayashi: "اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ولایت علی کے بارے میں ٹھیک بات لے کر رسول آ چکا سو مان لو تاکہ تمہارا بھلا ہو اور اگر ولایت علی سے انکار کرو گے......". See "Safi" vol 1, p 523

Note:
Allah said: [Qur'an 4:170]
اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ٹھیک بات لے کر رسول آ چکا سو مان لو تاکہ تمہارا بھلا ہو اور اگر انکار کرو گے تو الله ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور الله سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے

9. Fayz Kashani reported in "Safi" 1/468:
"And from Bagir (a.s): , it was revealed like this" "اگر یہ لوگ کریں جو ان کو "علی کے بارے میں " نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا.

Note: Allah said: [Qur'an 4:66]

اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے اور اگر یہ لوگ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور دین میں زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا

10. In Tafseer Foorat al-Koofi we read:
"From Mohammad ibn Qassem [ibn Ubayd. Said: "It was narrated to me by Hasan ibn Jafar, from Abu Moosa Mashrooganee, from Abdullah ibn Ubayd, from Ali ibn Saed] from Abu Hamtha ath-Thoomalee [from Jafar as-Sadeeg (a.s)] which said:

"اور جب ان سے کہا جائے کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا ہے،علی کے بارے میں، کہتے ہیں پہلے لوگوں کے قصے ہیں

Note: Allah said in the Qur'an
: [16:24]

اور جب ان سے کہا جائے کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا ہے کہتے ہیں پہلے لوگوں کے قصے ہیں
سبحان الله
آئندہ کے لئے میں اس حدیث کے ساتھ تحریف قرآن کا نقطہ اور اس سے متعلق آپ کا جواب بھی لکھا کروں گا
کہ
پہلی امت یہود و نصاریٰ کے طرح ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ان امتوں کے برعکس یہ امت صرف الہامی کتاب میں تحریف کی کوشش ہی کر پائے گی
? ? ? ? ? ?
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
دیگر ممبران کے لئے خلاصہ
حدیث میں صاف لکھا ہے کہ یہ امت پہلی امتوں کی طرح ہو جائے گی ، لہٰذا ثابت ہوا کہ اس امت میں تحریف قرآن بھی ہو گی
لیکن یہ حدیث ، حدیث ثقلین کے بلکل الٹ ہے جس کے مطابق ہمارے رسول پاک قرآن محفوظ و مامون حالت میں دے گئے ہیں
لہٰذا کوئی ایک حدیث تو غلط ضرور ہے یا ہمیں سمجھنے میں غلطی ہو رہی ہے
پاکستانی صاحب فرماتے ہیں کہ یہ حدیث صرف ایک گروہ کے بارے میں ہے جو ان کا مسلکی مخالف ہے
میرے خیال میں جن لوگوں کو یہ حدیث سنائی گئی وہی لوگ اس کے اولین مخاطب ہیں ، اور یہ بات ثابت شد ہے کہ رسول پاک کے آس پاس ایسے لوگ موجود تھے جن پر یہود و نصاریٰ کا بہت اثر تھا ، ان میں سے ایک شخص کے دربار میں حضرت فاطمہ نے "مرنا تو مسلمان ہی مرنا " کی آیت بھی پڑھی تھی
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
رسول پاک نے ایک شخص کو مخاطب کر کے کہا کہ
اے فلاں ابن فلاں ، شرک سے بچو ، شرک تم میں چونٹی کی طرح غیر محسوس رینگتا ہے
. .
ناصبیوں نے دیکھا کہ اس طرح تو اس شخص کی اصلیت آشکار ہو رہی ہے لہٰذا انہوں نے اس حدیث کے مخاطب اس شخص کا ذکر گول کر دیا اور وہ حدیث امت پر کلی طور پر نافظ کر دی
یہی طریقہ کار اس حدیث میں بھی کیا گیا لگتا ہے . یہود و نصاریٰ کے زیر اثر کچھ لوگوں کو تنبیہ کی گئی ، پر اس حدیث کو امت پر کلی طور پر نافذ کر دیا گیا . اب اس چوری کا یہ نتیجہ نکلا کہ امت میں تحریف قرآن ثابت ہو گئی تو پھر اس حدیث کو اپنے مخالف گروہ پر لاگو کرنے کی جسارت کی گئی
کامن سینس کی بات ہے کہ اس حدیث کے اولین مخاطب لوگ وہی ہوں گے جن کو یہ حدیث سنائی گئی . لہٰذا ثابت ہوا کہ رسول پاک کے ارد گرد یہود و نصاریٰ کے زیر اثر لوگ موجود تھے
یا پھر
یہ حدیث ہی جعلی ہے
 

shujauddin

Minister (2k+ posts)
رسول پاک نے ایک شخص کو مخاطب کر کے کہا کہ
اے فلاں ابن فلاں ، شرک سے بچو ، شرک تم میں چونٹی کی طرح غیر محسوس رینگتا ہے
. .
ناصبیوں نے دیکھا کہ اس طرح تو اس شخص کی اصلیت آشکار ہو رہی ہے لہٰذا انہوں نے اس حدیث کے مخاطب اس شخص کا ذکر گول کر دیا اور وہ حدیث امت پر کلی طور پر نافظ کر دی
یہی طریقہ کار اس حدیث میں بھی کیا گیا لگتا ہے . یہود و نصاریٰ کے زیر اثر کچھ لوگوں کو تنبیہ کی گئی ، پر اس حدیث کو امت پر کلی طور پر نافذ کر دیا گیا . اب اس چوری کا یہ نتیجہ نکلا کہ امت میں تحریف قرآن ثابت ہو گئی تو پھر اس حدیث کو اپنے مخالف گروہ پر لاگو کرنے کی جسارت کی گئی
کامن سینس کی بات ہے کہ اس حدیث کے اولین مخاطب لوگ وہی ہوں گے جن کو یہ حدیث سنائی گئی . لہٰذا ثابت ہوا کہ رسول پاک کے ارد گرد یہود و نصاریٰ کے زیر اثر لوگ موجود تھے
یا پھر
یہ حدیث ہی جعلی ہے
Jazak Allah

یہ بات سب جانتے ہیں کہ یہود و نصاریٰ نے اپنی الہامی کتابوں میں تحریف کر لی تھی ، اس حدیث کے تحت مسلمان بھی اپنی کتاب میں تحریف کریں گے
لہٰذا ثابت ہوا کہ بخاری مسلم کے پیروکاروں تحریف قرآن پر یقین رکھتے ہیں
Note for Thread starter : Please do not qoute me. You can present your POV in un-qouted comment also.



یار کوئی ڈبہ پیر ہے ، کوئی ٹریکٹر پیر ہے ، کوئی ٹرالا پیر ہے ، اور کوئی پنجر پیر

کوئی ہور ناں رہ گیا اے تے او وی لئے آؤ مدان وچ

Tractor saab khuud thuus hooaye paray aur logoun ki mannatain poori ker rahay hain.
Allah di shaan bhai.

PM is the same. Believes in spiritual guidance from Pinky Peerni. Is this not Shirk?

ERCufV5WkAAiuXb.jpg
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)

سبحان الله
آئندہ کے لئے میں اس حدیث کے ساتھ تحریف قرآن کا نقطہ اور اس سے متعلق آپ کا جواب بھی لکھا کروں گا
کہ
پہلی امت یہود و نصاریٰ کے طرح ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ان امتوں کے برعکس یہ امت صرف الہامی کتاب میں تحریف کی کوشش ہی کر پائے گی
? ? ? ? ? ?

کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے- آپ میں تو لگتا ہے ان میں سے کچھ بھی نہیں- قرآن میں تحریف تو شیعہ کا بنیادی عقیدہ ہے- انہوں نے اپنی دانست میں قرآن میں تحریف کر دی ہے- لیکن تقیّہ کرتے ہوۓ یہ بات پبلک میں تسلیم نہیں کرتے- اوپر میں نے شیعہ کی نو کتابوں کے حوالہ جات اور ایک ممتاز عالم کی مکمل ویڈیو "چار سیکنڈ والی نہیں" دے کر ثابت کیا ہے شیعہ قرآن میں تحریف ایک بنیادی عقیدہ کے طور پر رکھتے ہیں

آپ کسی شیعہ سے بات کر لیں وہ اس باطل عقیدہ کا پہلا حصہ کہ "یہ ماننا واجب ہے کہ "اصلی" قرآن میں کوئی تبدیلی اور تحریف نہیں ہے" - شیعہ جب بھی قرآن کی بات کرتا ہے وہ دراصل اپنے عقیدہ کے مطابق قرآن کے ساتھ تقیّہ کے طور پر لفظ "اصلی" کا اضافہ کرتے ہیں تاکہ ان کا باطل عقیدہ امّت پر واضح نہ ہو جاۓ

مثال کے طور پر ملاحظہ فرمائیں شیعہ کے ایک عالم اپنی کتاب میں کیا لکھتے ہیں


"یہ ماننا واجب ہے کہ "اصلی" قرآن میں کوئی تبدیلی اور تحریف نہیں ہے۔ اس قرآن مجید میں تحریف اور تضاد ہے جسے منافقین نے مرتب کیا تھا۔ اور حقیقت ، صحیح قرآن مجید صدی کے امام کے پاس ہے ..."

Ali Asgar Burjardee in "Akaidu shia" p 27, printed in Iran
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے- آپ میں تو لگتا ہے ان میں سے کچھ بھی نہیں- قرآن میں تحریف تو شیعہ کا بنیادی عقیدہ ہے- انہوں نے اپنی دانست میں قرآن میں تحریف کر دی ہے- لیکن تقیّہ کرتے ہوۓ یہ بات پبلک میں تسلیم نہیں کرتے- اوپر میں نے شیعہ کی نو کتابوں کے حوالہ جات اور ایک ممتاز عالم کی مکمل ویڈیو "چار سیکنڈ والی نہیں" دے کر ثابت کیا ہے شیعہ قرآن میں تحریف ایک بنیادی عقیدہ کے طور پر رکھتے ہیں

آپ کسی شیعہ سے بات کر لیں وہ اس باطل عقیدہ کا پہلا حصہ کہ "یہ ماننا واجب ہے کہ "اصلی" قرآن میں کوئی تبدیلی اور تحریف نہیں ہے" - شیعہ جب بھی قرآن کی بات کرتا ہے وہ دراصل اپنے عقیدہ کے مطابق قرآن کے ساتھ تقیّہ کے طور پر لفظ "اصلی" کا اضافہ کرتے ہیں تاکہ ان کا باطل عقیدہ امّت پر واضح نہ ہو جاۓ

مثال کے طور پر ملاحظہ فرمائیں شیعہ کے ایک عالم اپنی کتاب میں کیا لکھتے ہیں


"یہ ماننا واجب ہے کہ "اصلی" قرآن میں کوئی تبدیلی اور تحریف نہیں ہے۔ اس قرآن مجید میں تحریف اور تضاد ہے جسے منافقین نے مرتب کیا تھا۔ اور حقیقت ، صحیح قرآن مجید صدی کے امام کے پاس ہے ..."

Ali Asgar Burjardee in "Akaidu shia" p 27, printed in Iran
اس حدیث کے مخاطب یقینا وہی لوگ ہیں جن کو یہ حدیث سنائی گئی
آپ چاہیں جتنا مرضی شور مچا لیں ، جتنی مرضی دروغ گوئی کر لیں ، مجھے فرق نہیں پڑتا
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
فورم ممبران کے لئے خلاصہ
بکری کے آیات کھانے کی حدیث ابن ماجہ میں ہے لیکن اس سے ثابت ہوتا ہے کہ شیعہ تحریف القرآن میں یقین رکھتے ہیں
? ? ?
کچھ لوگوں کے یہود و نصاریٰ کے مانند ہونے کی تنبیہ کی گئی ، لیکن یہود و نصاریٰ کی مانند ہونا ان کے لئے ناممکن ہے بلکے مخالفین کے لئے ہے
???
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
بکری کے آیات کھانے کی حدیث ابن ماجہ میں ہے لیکن اس سے ثابت ہوتا ہے کہ شیعہ تحریف القرآن میں یقین رکھتے ہیں
اس طرح کے دعوے شیعہ راویوں نے ایجاد کیے تھے جو مومنین کی والدہ "عائشہ" ، (رضي الله عنه) کو بدنام کرنے کے لئے بے چین تھے ، لہذا انہوں نے اس مضحکہ خیز کہانی کو ایجاد کیا، کیونکہ شیعہ مذہب میں جھوٹ بولنے پر ثواب ملتا ہے جس کو وہ تقیہ کا نام دیتے ہیں - شیعہ راوی کسی طرح جھوٹی احادیث مسلمانوں کی حدیث کی کتابوں میں شامل کرانے میں کامیاب ہو گئے - لیکن ٱلْحَمْدُ لِلَّٰه محدثین ان جھوٹی احادیث کی نشاندہی کرنے میں کامیاب ہو گئے-یہ ابن ماجہ کی روایت بھی محدیثین نے گھڑی ہوئی قرار دی ہے- موجودہ اسلام ٣٦٠ ایپ ان تمام ضعیف اور گھڑی ہوئی روایتوںکی نشاندہی کر دیتی ہے- مزید پڑھیئے

شیعہ کا عقیدہ تقیّہ نیچے ملاحظہ کریں

 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
اس طرح کے دعوے شیعہ راویوں نے ایجاد کیے تھے جو مومنین کی والدہ "عائشہ" ، (رضي الله عنه) کو بدنام کرنے کے لئے بے چین تھے ، لہذا انہوں نے اس مضحکہ خیز کہانی کو ایجاد کیا، کیونکہ شیعہ مذہب میں جھوٹ بولنے پر ثواب ملتا ہے جس کو وہ تقیہ کا نام دیتے ہیں - شیعہ راوی کسی طرح جھوٹی احادیث مسلمانوں کی حدیث کی کتابوں میں شامل کرانے میں کامیاب ہو گئے - لیکن ٱلْحَمْدُ لِلَّٰه محدثین ان جھوٹی احادیث کی نشاندہی کرنے میں کامیاب ہو گئے-یہ ابن ماجہ کی روایت بھی محدیثین نے گھڑی ہوئی قرار دی ہے- موجودہ اسلام ٣٦٠ ایپ ان تمام ضعیف اور گھڑی ہوئی روایتوںکی نشاندہی کر دیتی ہے- مزید پڑھیئے

شیعہ کا عقیدہ تقیّہ نیچے ملاحظہ کریں

میں آپ کو ایک آسان طریقہ نہ بتاؤں ؟
بجائے اس کے کہ آپ بولیں کہ آپ کی کتابوں میں مخالفین نے باتیں شامل کیں ہیں ، آپ اعلان کر دیں کہ آپ وہی حدیث مانیں گے جس کی تصدیق قرآن سے ہو گی
اس ویڈیو کے پہلے دس منٹ دیکھ لیں
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
sab pujari yahee karte aaye hen aur yahee karte jaayen ge jab tak aqlo fiker se kaam nahin len ge. yani kisi ko apne maqsad ke liye khush karne ke liye us ki tareefen karna apne tareeqe se aur phir usse woh kuchh maangna jis ke liye tareefen keen. insaan hamesha se yahee kuchh karte aaye hen.

log khudaa ke saath bhi yahee kuchh karna munaasib samajhte hen halaan keh ye bahot hi ghatiya soch hai, is liye keh khudaa aisa her giz nahin hai keh logoon ki naa munaasib taareefen sun ker khush ho aur phir un ki maange poori kare jo us ke maqsad se takraati hen. khudaa ne wohee kerna hai jo us ka maqsad poora kare. lihaaza khudaa ke maqsad ko jaanu aur apne apne maqaasid ke liye khudaa se apni maange mat maango. us ka maqsad jaanu aur us ko poora kerne main lag jaao. ye hai asal deene islam.

khudaa ne ye duniya aur is main insaan apne maqsad ke liye peda kiye hen taa keh woh khudaa ke maqsad ki khud main saheeh pehchaan peda karen aur phir ussi ke bataaye ke mutaabiq woh kaam karen jin se khudaa ka maqsade takhleeq poora ho sake.

zara sochiye agar khudaa insaanu ke maqaasid ke peechhe lag jaaye ga to kia woh un ke maqaasid ki takmeel ker sake ga? her giz nahin, is liye keh insaanu ke apne apne maqaasid hain aur aik doosre se sakht mutazaad bhi.

phir agar khudaa insaanu ke maqaasid poora kerne main lag jaaye ga to us ke apne maqsad ka kia ho ga? yahee wajah hai khudaa insaanu ko apni pooja paat ka hukam de hi nahin sakta. is liye keh jin ki baaten khudaa poori hi nahin ker sakta un se woh ye kyun kahe ga keh mujh se jo chahye maango main tumaari maangen poori karun ga?

yahee wajah hai jin kaamun ko log apne apne wehmo gumaan ke mutabiq khudaa ki ibaadat samajh ker kerte hen woh khudaa ke bataaye huwe kaam hi nahin hen aur na hi ho sakte hen. For a detailed explanation of things about the quran, deen of islam and pakistan see HERE, HERE, HERE, HERE and HERE.

 
Last edited:

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)

میں آپ کو ایک آسان طریقہ نہ بتاؤں ؟
بجائے اس کے کہ آپ بولیں کہ آپ کی کتابوں میں مخالفین نے باتیں شامل کیں ہیں ، آپ اعلان کر دیں کہ آپ وہی حدیث مانیں گے جس کی تصدیق قرآن سے ہو گی
اس ویڈیو کے پہلے دس منٹ دیکھ لیں


azeezam there is only 1 sb, ye baat ab sab kehte hen keh quraan ke khilaaf kisi bat ko mat maanu magar quraan kehta kia hai issi baat ko theek tarah se samajhne main ikhtilaaf hai. issi liye aise formule ki zaroorat hai jo quraan ka drust context bataa de.

agar aap ke paas hai to aik thread banaayen aur us main apni samajh ke mutaabiq quran ke context ko waazia ker den. agar aap logoon ko quraan ka drust context bataane main kaamyaab huwe to sab hi aap ki baaten maan len ge warna nahin.

mere nazdeek deene islam ki asal bunyaad sirf aur sirf quran hai. ye is liye keh ye khudaa ka kalaam hai. mere nazdeek her insaan se khutaa mumkin hai khawaa woh khudaa ka rasool hi kyun na ho. aap saari umar ye saabit nahin ker sakte keh koi aik insan bhi her tarah ki ghaltiyun se paak hai. lihaaza aap ka ye dawa kerna keh chand log jo paighamber bhi nahin hen khataaon se paak hen drust nahin hai.

regards and all the best
 
Last edited: