پٹرول کی بڑھتی قیمت کا توڑ،کراچی کے طلبا نےکم بجٹ الیکٹرک کار متعارف کرادی

6.jpg

ویسے تو دنیا میں کئی کار ساز کمپنیاں الیکٹرک کاریں (بجلی سے چلنے والی گاڑیاں) بنا رہی ہیں مگر ان گاڑیوں کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ان کی قیمتیں عام کاروں کی نسبت بہت زیادہ ہیں۔ مگر کراچی کے ایک مقامی تعلیمی ادارے کے طلبا نے عام ملنے والی کار کو الیکٹرک کار میں تبدیل کر دیا ہے۔ جس کا خرچ نہایت کم ہے، یہ گاڑی بہت کم قیمت میں مناسب رفتار پر کئی کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عثمان انسٹی ٹیوٹ کے بیچلر آف الیکٹریکل کے طلبا نے مقامی مہران کار کو کم لاگت میں الیکٹرک کار میں تبدیل کرنے کا کارنامہ سر انجام دیا۔ جو پاکستان میں الیکٹرک کاروں کی مارکیٹ میں ایک انقلابی پیش رفت ہے۔

غلام محمد لوہار، احمد ظہیر حسین، سید محمد حسنین رضوی، مبشر حسین شیرازی، محمد عطاء المصطفیٰ، شہیر عارف اور سمیر باسط شاہ نامی طلبا نے اپنے سپروائزر ڈاکٹر عابد کریم کی نگرانی میں بجلی سے چلنے والی کاروں کے لیے بیٹری پیک اور موٹر سسٹم تیار کیا ہے۔ کم لاگت سے ملکی ماحول اور ڈرائیونگ کے طریقوں سے ہم آہنگ اس سسٹم کی آزمائش کے لیے مہران کار کا انتخاب کیا گیا ہے جس میں بیٹری پیک اور ریئر ڈفرینشل پر موٹر نصب کرکے عام مہران کار کو کامیابی کے ساتھ الیکٹرک کار میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

electric-car-battry-pack-1631377174.jpg


برقی کار بنانے والے طلبا کی ٹیم کے ایک رکن نے میڈیا کو بتایا کہ اس کار میں موجود پہلے سے پٹرول سسٹم بھی فعال ہے یعنی اس کار کی کمال بات یہ ہے کہ اسے بجلی اور پٹرول جس بھی سسٹم پر چاہے شفٹ کر کے چلایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عام طور پر بڑی کمپنیوں کی الیکٹرک کاروں کو پٹرول پر نہیں چلایا جا سکتا مگر یہ سہولت ہماری بنائی گئی کار میں موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کار میں بیٹری کو مکمل چارج ہونے میں 4 سے 5 گھنٹے لگتے ہیں بجلی کے 7 یونٹس میں بیٹری کو مکمل چارج کیا جاسکتا ہے بجلی کے گھریلو نرخ کے لحاظ سے بیٹری کم سے کم 40 روپے اور زیادہ ٹیرف کے حساب سے 140 روپے میں چارج ہوسکتی ہے، جب کہ اوسط ٹیرف کے ساتھ بیٹری 100 روپے میں چارج ہوکر 80 کلو میٹر تک کا فاصلہ طے کر ے گی۔

electric-car-system-picture-1631377113.jpg


اس ٹیم کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کے ذریعے مہران، ایف ایکس کے علاوہ خیبر، شیراڈ اور نئی آنے والی ہیچ بیک گاڑیوں کو بھی بجلی پرمنتقل کیا جاسکتا ہے اور بجلی پر منتقلی کی لاگت ایک سال میں پٹرول کی بچت کے حساب سے اپنی قیمت وصول کرلے گی۔ یہ سسٹم واٹر پروف ہے اور یہ کار پانی میں بھی چل سکتی ہے دوسری جانب بیٹری کا خودکار سسٹم بیٹری چارج ہونے کے بعد چارجنگ روک دیتا ہے جس سے بیٹری کو نقصان نہیں پہنچتا۔