پولیس اہلکاروں پر موبائل فون پابندی پر بلاجواز تنقید

phone-660x400.jpg

اکثر بڑی نیشنل اور ملٹی نیشنل، سرکاری اداروں بالخصوص کسٹمر سروس کمپنیوں میں ملازمین پر موبائل فونز، سکائپ اور چیٹ پر پابندی ہے، ذاتی ای میل اکاؤنٹ بھی استعمال نہیں کیا جاسکتا۔۔ وزارت دفاع، اٹامک انرجی اور دیگر حساس سرکاری اداروں میں بھی موبائل فون استعمال پر پابندی لگائی جاتی ہے۔ جس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ملازمین 9 سے 5 یا اپنے مخصوص دورانیہ کے دوران کام پر توجہ دیں ، اپنے فرائض سے غفلت نہ برتیں اور جس وقت کی انہیں تنخواہ ملتی ہے اسے فضول کاموں میں اور ذاتی استعمال میں ضائع نہ کریں اور ادارے کا ہی کام کریں۔ اگر کسی کمپنی میں ملازم کو چیٹ یا ای میل کی ضرورت ہو تو کمپنی اپنا ای میل ، اپنی چیٹ سروس یا کسی چیٹ سروس کیلئے اپنا لاگ ان آئی ڈی مہیا کرتی ہے۔

اگر کسی شاپنگ مال میں سیلز مین، کسی ریسٹورنٹ یا ہوٹل میں ملازمین کسٹمرز پر توجہ دینے کی بجائے موبائل فون پر لگے رہیں گے تو اس سے کسٹمر سروس متاثر ہوگی۔۔اگر دکاندار اپنے کسٹمرز کو چھوڑ کر موبائل فونز پر لگارہے گا، سوشل میڈیا کا استعمال کرتا رہے گا تو کیا وہ خاک کاروبار کرے گا؟ کسی سافٹ وئیر ہاؤس یا آئی ٹی کمپنی میں ملازمین موبائل فون پر لگارہے گا تو اس سے کمپنی کے ٹارگٹس متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اگر حساس اداروں میں موبائل فونز استعمال کرنے کی اجازت دیدی جائے تو حساس معلومات لیک ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ جب ملازم اپنے کام کے دوران وٹس ایپ یا چیٹ شروع کردے تو اس سے اسکی توجہ کسی اور طرف چلی جاتی ہے۔ اسی لئے بہتر سروس کیلئے ایسے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔

اب آتے ہیں تھانوں میں موبائل فونز استعمال پر پابندی کی طرف۔۔ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے سپورٹرز اور اینکرز کی طرف سے ایک سیاپا برپا ہے۔ اینکر حضرات طنز کررہے ہیں کہ حکومت نے تشدد پر پابندی لگانا تھی لیکن موبائل پر پابندی لگادی۔ جب موبائل پر پابندی ہوگی تو تشدد کی ویڈیو نہیں بنے گی۔ حالانکہ نوٹیفکیشن میں واضح طور پر لکھاگیا ہے کہ تھانوں میں ہر قسم کے تشدد پر پابندی ہے اگر ایسا ہوا تو ڈی پی او اور مقامی ایس ایچ او ذمہ دار ہوگا۔ کہیں یہ نہیں لکھا کہ یہ پابندی عوام کیلئے ہے۔ ایک تھانے نے اپنی مرضی کا ترجمہ کردیا تو اینکرز اور میڈیا اصل نوٹیفکیشن کو چھوڑ کر اس گھسے پٹے نوٹیفکیشن کے پیچھے لگ گئے۔ اس پابندی کا مقصد یہ ہے کہ پولیس اہلکار اپنی توجہ اپنے کام پر ہی مرکوز رکھیں

میرے گھر کے پاس تھانہ ہے وہاں میں اکثر دیکھتا ہوں کہ باہر سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار اپنے کام کی بجائے موبائل پر توجہ دیتا ہے کہ کسی طرح اسکا ٹائم پاس ہوجائے ۔ اگر اندر چلے جائیں تواندر بڑا دلچسپ منظر ہوتا ہے۔ پولیس اہلکار اپنے سمارٹ فونز پر گیم، وٹس ایپ ، فلمی گانے، فلمیں انجوائے کررہے ہوتے ہیں ، کوئی سائل آتا ہے تو اسکے مسئلے پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے ساری توجہ سمارٹ فونز پر ہوتی ہے۔سمارٹ فون پر لگا اہلکار اسکی بات غور سے سن نہیں پاتا اور اپنے فون پر لگا رہتا ہے۔ اگر بات سن بھی لے تو بڑی بے دلی سے اس سے جان چھڑاتا ہے۔ یہی وہ وجہ ہے جس کی وجہ سے آئی جی پنجاب نے سمارٹ فونز پر پابندی عائد کی ہے۔۔

تھانوں میں تشدد یا دیگر تشدد کی جو ویڈیوز سامنے آرہی ہیں وہ زیادہ تر خود پولیس والوں نے ہی بنائی ہیں۔ یہ ویڈیوز وہ اپنے ذہنی سکون اور یادگاری لمحات کیلئے فلمبند کرتے ہیں، اپنے رشتہ داروں، دوستوں اور ساتھی پولیس اہلکاروں کو دکھا کر داد وصول کرتے ہیں اور اپنی دھاک بٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ تشدد زدہ شخص کے ساتھ سیلفی بناکر اپنا دل خوش کرتے ہیں۔ ان کا ایسی ویڈیوز بنانے کا مقصد کسی کو بلیک میل کرنا نہیں ، بلکہ انہیں مزا آتا ہے، ذہنی سکون ملتا ہے ۔ کیونکہ تشدد ہماری پولیس میں رچ بس گیا ہے۔لوگوں پر تشدد انکی مجبوری نہیں مشغلہ بن گیا ہے۔

افسوسناک بات ہے کہ اس اقدام پر آئی جی کی تعریف کی جانی چاہئے تھی لیکن الٹا پولسی کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کردیا گیا کہ موبائل فون پر پابندی اسلئے لگائی گئی تاکہ تشدد کی ویڈیوز نہ بن سکیں۔۔ آئی جی پنجاب پر اس قسم کی تنقید صحافتی اور اخلاقی بددیانتی ہے۔ جو اینکرز تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں ۔میرا ان سے سوال ہے کہ کیا انہیں اسکا چینل یہ اجازت دے گاکہ جو ایک گھنٹے کا پروگرام وہ کررہے ہیں اس دوران اپنا ذاتی موبائل فون استعمال کرتے رہیں اور پروگرام کے دوران ہی وٹس ایپ پر لطیفے، پیغامات شئیر کرتے رہیں؟ گانے سنتے اور گیمز کھیلتے رہیں ؟

یہ اینکرز حضرات جنہوں نے عوام کو شعور دینا تھا وہ بجائے عوام کو شعور دیتے الٹا حکومت اور پولیس سے اپنی بغض نکالنا شروع کردی؟ کیا انہوں نے کبھی اس پر ریسرچ بھی کی؟ جن اینکرز کو تھانوں میں موبائل فونز پر پابندی کی حقیقت کا پتہ نہیں، وہ عوام کو سچ نہیں بتاسکتے، میرے خیال سے انہیں صحافت کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔ اگر وہ جان بوجھ کر ایسا کررہے ہیں تو وہ عوام پر اور اپنے پیشے پر ظلم کررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان اینکرز کو ہدایت دے
 
Great job by govt. Na phone hoga aur na hi torture hoga logo par??
پولیس اہلکاروں پرموبائل فون پابندی پر بلاجواز تنقید. جاہلوں پابندی صرف سٹاف پہ ہےعوام پہ نہی۔کیا ویڈیوپولیس نےخودبنا کے دینی تھی
 

Immu123

Senator (1k+ posts)
پولیس اہلکاروں پرموبائل فون پابندی پر بلاجواز تنقید. جاہلوں پابندی صرف سٹاف پہ ہےعوام پہ نہی۔کیا ویڈیوپولیس نےخودبنا کے دینی تھی
Parhey likhey bhai awam ki himmat hey k sho k samney video banaye thaney k under?
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
پولیس اہلکاروں پرموبائل فون پابندی پر بلاجواز تنقید. جاہلوں پابندی صرف سٹاف پہ ہےعوام پہ نہی۔کیا ویڈیوپولیس نےخودبنا کے دینی تھی
تو وہ جو المشہور اے ٹی ایم چور کا قتل ہوا تھا پولیس کے ہاتھوں اسکی جو وڈیو دوران تفتیش ریلیز ہوئی تھی وہ پولیس نے نہیں عوام نے بنائی تھی مجھے نہیں پتا تھا کہ پاکستان میں پولیس گوام کے سامنے تفتیش کرتی ہے آج آپکے طفیل یہ بات بھی پتہ چل گئی........ شکریہ