پنجاب کے طاقتور مافیہ سے نفرت اور اسرئیلیوں کی عزت کریں ( پارٹ - ٣

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
پنجاب کے طاقتور مافیہ سے بھر پور نفرت کریں اور اسرئیلیوں کی بھر پور عزت کریں ( پارٹ - ٣ )

Logo.png


گزشتہ سے پیوستہ ، میں نے اس سیریز کے دوسرے بلاگ میں گزارش کی تھی کے ابھی اپنی کوئی رائے مت قائم کریں . یہ بلاگ پڑھ کر بھی اپنی حتمی رائے مت قائم کریں

"جاگ پنجابی جاگ تیرے پگ نو لگ گیا داغ " والے اپنی کھال بچانے کے چکر میں " پنجاب بچاؤ" مہم کا آغاز کر چکے ہیں . پٹھانوں کی لیڈرشپ پٹھانوں کے حقوق لڑنے کی بجائے صرف صوبہ کے نام کی تبدیلی کی جنگ لڑتے رہے . جیسے ہی نام تبدیل ہوا ، انکی سیاست ختم ہو گئی . بلوچ رہنما ریاست پاکستان سے حصہ بقدر جثہ بطور بھتہ لیتے گئے مگر اپنی عوام پر آجتک خرچ نہ کیا مبادا ان میں شعور نہ ا جائے . الطاف حسین نے ٤٠ سال مہاجر کارڈ جنرلوں اور تاج برطانیہ کی گود میں بیٹھ کر کھیلا . پڑھے لکھے اردو بولنے والے اس عظیم سازش اور جھانسے میں پھنستے چلے گئے اور اپنی نسلوں کا بیڑہ غرق کروا لیا . جو بغاوت کرتا ، اذیت ناک موت اسکی قسمت میں لکھ دی جاتی . زرداری مافیا سندھ کارڈ اور آٹھوویں ترمیم کے پیچھے اپنی مکروہ سیاست کھیل رہا ہے . پٹھان ، بلوچ اور سندھیوں کے حقوق پنجاب والوں نے غصب کئے تھے ،قسمت کی ستم ظریفی انکی لیڈرشپ آج بھی اپنے قاتلوں کے ساتھ کھڑی ہے . منظور پشین مافیہ نجیب کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پونھچانے کے لئے کھڑا ہوا مگر آج بھی نجیب کے قاتلوں شریفوں اور زرداریوں کے ساتھ کھڑا ہے اور انکی قوم اپنے لیڈروں کے پیچھے کھڑی ہے . یا جہالت تیرا ہی اسرا ہے . اس تمام عرصے میں ڈیپ اسٹیٹ ان تمام قومی غداروں کی معاونت کرتی رہی اور ابھی تک پولٹیکل انجینرنگ سے نظام چلایا جا رہا ہے . ٧٣ سالوں سے انصاف پاکستان میں نا پید ہے . عصبیت اور لسانیت کا کارڈ کون کھیلتے آئے ہیں اور ا بھی تک وہ کارڈ کون کھیل رہے ہیں . میں تو صرف عصبیت اور لسانیت سے پردہ اٹھا رہا ہوں ، اگر آپکو حقائق نا پسند ہیں تو نفرت مقامی کرداروں سے کریں . پیغام رساں اور جگانے والے کی نیت پر شک مت کریں .بے شک ، الله نیت اور دلوں کے حال جاننے والا ہے


یوں تو ارتغل غازی ڈرامہ سیریز بنانے کا آغاز ٢٠١٠ سے شروع ہو چکا تھا مگر یہ عمران خان اور کوڈ ١٩ کی مہربانی ہے جسکی وجہ سے ہم ترک مسلمانوں کے شاندار ماضی سے نہ صرف روشناش ہو رہے بلکے پاکستانی اور دوسرے مسلمان عالم لمبی ہائبر نیشن سے بھی نکل رہے ہیں . ہمارے انتہائی سے زیادہ بے غیرت پنجاب کے دانشور عشروں سے نواز زرداری کی بقاء کی غلیظ جنگ لڑنے میں مصروف ہیں . پنجاب کے انویسٹر میڈیا ہاؤسز یہ فیصلہ صادر کر چکے کے عمران خان فیل ہو چکے ہیں اور آج نہیں تک کل انکی حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا . مباحثہ صرف اور صرف سیاسی بیانیہ تک محدود ہے. کوئی بھی زرداری ، نواز شریف اور عمران خان کی دو سالہ حکومت کے وراثت میں ملنے والے مسائل اور انکے طرز حکمرانی پر تقابلی جائزہ پیش نہیں کر رہا ہے . اسکے لئے محنت درکار ہے اور سوٹوں والے لاکھوں روپے ایٹہنے والے لبرل بے غیرت یہ کام کرنے سے رہے . کوئی کسی کو کچھ یاد نہیں کروا رہا ہے . کتابوں میں لکھا اب یاد ا رہا ہے کے ١٩١٩ میں مولانا محمد علی جوہر اور مولانا شوکت علی نے" تحریک خلافت" کی مہم انڈیا میں چلائی تھی . شروع میں اسے انڈین کانگریس اور ہندو لیڈروں کی حمایت بھی حاصل تھی . موجودہ دور کے بے غیرت پنجابی فنون لطیفہ والے جاہل غدار کچھ ہندوؤں سے ہی شرم کھا لیں . یہی وجہ ہے ترکی والے ہندوستان کے مسلمانوں کی بہت عزت کرتے ہیں ہمیں چاہئے کے ہم تحریک خلافت مہم کا ایک مرتبہ پھر مطالعہ کریں کیونکے ہم لوگوں کو ٹک ٹاک پر لگا کر دولے شاہ کے چوہے بنا دیا گیا ہے

https://ur.wikipedia.org/wiki/تحریک_خلافت


لعنت الله الا الکاذبین المنافقین
پاکستانی غدار میڈیا ( خصوصی طور پر انگلش اخبارات والے ) "گیمز آف تھرونز" کی ہر قسط میڈیا پر زیر بحث لاتے مگر ارتغل غازی سیریز کو پاکستان پہچنے میں ٥ سال لگے . پاکستانی فوج بھی دیکھا دیکھی اور گاہے بگاہے ڈرامہ سیریز بنواتی ہے مگر زیادہ تر اسکا تعلق ریکروٹنگ اور ٹریننگ کے مراحل سے ہوتا ہے . انڈیا والے بھی ترکی کا دیکھا دیکھی اپنی تاریخ سے منسلک تاریخ کو مسخ کر کے فلمیں بنا رہے تھے مگر ہمیں پتا نہیں چل رہا تھا . فنون لطیفہ سے جڑے پنجابی لوگوں کو اس بات کا غم ہے کے یہ سیریز چند پاکستانیوں کو بے روزگار کر رہی ہے ، صدیوں سے اس بھوکی قوم کو صرف شکن کی فکر ہے . یہ لوگ پاکستان کی قومی دولت کھا گئے مگر انکی بھوک ہے کے مٹنے کو آ ہی نہیں رہی . افسوس صد افسوس .میرا گزشتہ زہر آلود بلاگ تو اپ پڑھ چکے ہوں گے ، اسکی تلخی ابھی تک قائم و دائم ہے اور یہ اس وقت تک قائم رہے گی جبتک ہمارا غلیظ میڈیا غلیظ پروپوگنڈا کرتا رہے گا . میں نے وعدہ کیا تھا کے میں اپنے زہر آلود بلاگ کا انٹی ڈوڈ بھی لکھوں گا . پنجابی اور دوسری قوموں کے لیڈروں کی ریشہ دوانیوں ، غداریوں ، طاقت اور ذاتی مفادات کی حوس نے پورے پاکستان کو اپنے اہنی شکنجہ میں جکڑا ہوا ہے. ارتغل غازی کو عالم اسلام اور بیرونی دشمنوں سے کم اور گھر کے غداروں سے مسلسل نقصان ہوتا تھا

عمران خان بھی اس قسم کے کرداروں کے ساتھ مسلسل نبرد آزما ہیں . عمران خان مظبوط اعصاب کے مالک ہیں ، سب کچھ سہہ جاتے ہیں . مولانا محمد جوہر علی ہمت ہار گئے تھے . اسطرح کوئی اور ہوتا تو کب کا ٹوٹ چکا ہوتا . پنجاب ہی پاکستان ہے لھذا میں نے پنجابی قوم کو اسلئے زبردست طریقے سے رگڑا کیونکے میں دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کے ہمارے قوموں کے لیڈرز اور انکے خاندان کی سوچ کتنی پست اور سطحی ہے جبکہ طاقتور قوموں کے خاندان کا نظریہ کتنا مضبوط اور لانگ ٹرم ہوتا ہے . ہم لوگوں کی خاندانی دولت نسل در نسل تقسیم اور عیش و عشرت میں ختم ہو جاتی ہے . دنیا کے امیر ترین مجروں کے دلدادہ مسلمان نواب رئیس اور انکی نسلیں خاک میں مل گئیں . میں پاکستان میں رہنی والی تمام قوموں کے غداروں کا موزانہ یہودی نسل کے روتھ چائلڈ فیملی سے کروا رہا ہوں . ٢٠٠ سال کی مسلسل محنت شاقہ ، مستقل مزاجی اور لمبی پلاننگ سے اس خاندان نے اسرائیل کے قیام اور اسرائیلی قوم کو طاقتور ترین قوم بنا دیا ہے . روتھ چائلڈ فیملی نے خاندانی دولت کو اپنے مذہب اور اپنی قوم کے لئے کیسے استعمال کیا اسکا جاننا ہم سب کے لئے بہت ضروری ہے



پوری دنیا کی کل آبادی کا صرف 0.01 فیصد یہودیوں کی آبادی پر مشتمل ہے۔ معروف دانشور اور لکھاری حسن نثار صاحب کا مشہور جملہ ہے . موجودہ دور استعداد کا ہے تعداد کا نہیں .اچانک دنیا میں حل چل شروع ہی چکی ہے . کہنے کو انسانیت ٢١ ویں صدی میں داخل ہو چکی ہے مگر وقت کا پہیہ پھر الٹا گھومنا شروع ہو گیا ہے . صدیوں پہلے فلسطین کا خطہ اراضی تمام الہامی مذاہب کے ماننے والوں کے لئے وجہ نزح تھی ، آج پھر اس خطے سے عالمی جنگ کا اندیشہ ابھر کر سامنے ا رہا ہے . میں بہت عرصے سے مسلمانوں اور اسرئیلیوں میں قومیت کے فرق کو سمجھنے کو کوشش کر رہا تھا . ہم پر کھو پا چڑھا کر ہمیں ایک مخصوس انداز میں سوچنے پر مجبور کیا جاتا ہے جبکہ خدا کا نظام اپنے طریقہ سے کام کرتا ہے . ایک طرف پاکستان میں رہنے والے تمام قوموں کی انتہائی انفرادی پست ، غلامانہ اور انفرادی سوچ کے حامل لیڈرشپ ہے اور دوسری طرف دنیا بھر پر غالب ہونے کا خواب

روتھ چائلڈ فیملی اور اس فیملی کا طاقتور ممالک اور اسرائیل کے قیام میں سیاسی اور معاشی کردار


اسرائیلی روتھ چائلڈ محض دس افراد پر مشتمل فیملی تھی جس کی حیرت انگیز تاریخ چلی ا رہی ہے . دیانت / سالمیت ،ہم آہنگی اور انڈسٹری اس فیملی کا نظریہ حیات ہے . اسرائیلی روتھ چائلڈ فیملی نے اپنے نظریات اور قومیت کے مفاد پر قائم رہ کر انتہائی نا مساعد حالات میں اپنی خاندان دولت کو اسرائیلی مفاد کے لئے استعمال کیا اور دو سو سال سے زیادہ کی سخت جدوجہد کے بعد اسرائیلی قوم کو تمام اقوام پر غالب کیا . ہمیں یہودیوں سے صرف نفرت کرنا سکھایا گیا ہے ، اس قوم نے ترقی کے مراحل کیسے طے کئے ....ہم دولے شاہ کے چوہے اسکا احاطہ ہی نہیں کر سکتے

مائر امشیل روتھ چائلڈ کے ١٠ بچے تھے جن میں سے پانچ لڑکیاں اور پانچ لڑکے تھے . بظاھر یہ فیملی دس افراد پر مشتمل تھی مگر اس فیملی ٹری میں محض پانچ لڑکوں کو شامل کیا گیا ہے

Rothchild.png


Rothchild-tree.png



روتھ چائلڈ فیملی کا تعلق جرمنی کے یہودیوں سے تھا جنہوں نے یورپ میں بینکنگ اور فنانس ہاؤسز کی بنیاد اٹھارویں صدی میں رکھی. روتھ چائلڈ فیملی کی بنیاد مائر امشیل روتھ چائلڈ نے رکھی. بنیادی طور پر یہ ریڈ شیلڈ تھا جو انکے مکان کی پیشانی پر درج تھا جو بعد ازاں روتھ چائلڈ بن گیا . مائر امشیل روتھ چائلڈ کی پیدائش (١٧٤٤ ) گھیٹو- فرینکفرٹ میں ہوئی . محض ١٣ سال کی عمر میں وہ " ہینوور" گئے جہاں سائمن وولف بینک میں اپرنٹس شپ لی . ١٩ سال کی عمر میں فرینکفرٹ واپسی کی . کلمین نامی منی چینجر بزنس کو جوائن کیا اور وہ قیمتی سکوں کے ڈیلر بن گئے

ایک جرمن شہزادے کے ساتھ دوستی کی وجہ مائر امشیل روتھ چائلڈ کی قسمت بدل گئی . اس شہزادے نے مائر کو اپنا کورٹ جیو مقرر کیا . ان وقتوں میں کورٹ جیو ایک آفیشل پوزیشن تھی کیونکے عیسایوں کو قرض کے کاروبار پر پابندی تھی . امراء زیادہ تر یہودیوں کو اس رول کے لئے استعمال کرتے تھے لھذا مائر امشیل یورپ کے امیر ترین شہزداے کے مالی معملات دیکھتا تھا اور اس دوران وہ خود بھی انتہائی امیر ہو گیا . باد ازاں وہ دوسرے شہزادوں کے مالی معملات بھی دیکھنا شروع ہو گیا اور پھر مزید ترقی کے گورنمنٹ کے مالی معملات تک بات جا پونھچی

میری امشیل روتھ چائلڈ نے ١٧٦٠ میں بینکنگ کے کاروبار سے اپنے خاندان کو کھڑا کیا . اس دوران اسکے بچے جوان ہو گئے . میری امشیل روتھ چائلڈ نے اپنے پانچ بیٹوں کو یورپ کے مختلف شہروں جن میں لندن ، نیپلیس ( اٹلی ) ، فرینکفرٹ ، پیرس اور ویانا ( آسٹریا ) میں بھیجا . اٹھارویں صدی میں اس خاندان نے بنکنگ اور فنانس ہاؤسز کو یورپ میں لاؤنچ کیا.سب سے بڑے بیٹے نے فرینکفرٹ میں روتھ چائلڈ کی بنیاد رکھی . مائر امشیل کے بیٹوں کو بینکنگ میں اصلاحات کی وجہ سے آسٹریا اور انگلینڈ کے شاہی محلات میں رسائی سمیت مخصوس اعلی شاہی اعزازات بھی ملے . روم کی ہولی امپائر اور انگلینڈ نے اس خاندان کو " اشرافیہ " اور " بیرن " کا درجہ دیا . رائل تعلقات ، اشرافیہ ، بزنس اور شادیوں کے کنکشن کی وجہ سے روتھ چائلڈ فیملی نے اتنی دولت اکھٹی کی ہے کے کوئی بھی انکی اصل پرائیویٹ دولت کا تخمینہ نہیں لگا سکتے .


خاندانی دولت بچانے کے لئے روتھ چائلڈ زیادہ تر شادیاں اپنے خاندان میں ہی کرتے تھے جس سے انکی دولت کو تحفظ حاصل ہوا . انکی مشترکہ خاندانی کوششوں کی وجہ سے روتھ چائلڈ نے قرض ، گورنمنٹ بانڈز اور گولڈ کے کاروبار میں اپنا تسلط جمایا . آہستہ آہستہ یہ لوگ بڑے بڑے میگا پروجیکٹ فنانسنگ کرنے لگے . پانچوں بیٹوں کے کاروبار میں کمال کی ہم آہنگی تھی . پانچوں بھائیوں میں نیتھل مائر مشل سب سے زیادہ کامیاب ہوا جو لندن کے کاروبار کو سنبھالتا تھا .١٨١٣ -١٨١٥ کے درمیان نپلیونک جنگوں میں تمام جنگی فنانسنگ نیتھل مائر مشیل نے کی . نیتھل نے پیغام رسانی کے کے لئے تیز رفتار پیغام رساں افراد اور کبوتروں کا ایسا نظام وضح کیا جسکی وجہ سے اولین خبر حاصل کرنے کا اعزاز اس کے پاس ا گیا

واٹرلو کی کی جنگ ١٨١٥ میں لڑی گئی . خبروں کی اولین رسائی کی وجہ سے نیتھل کے پاس ایک بہت بڑا ہتھیار ہاتھ ا گیا . وہ بہت پہلے اندازہ لگا لیتا کے جنگ کونسا فریق جیتے گا. سٹے باز مائر نیتھن کے اسٹاک ہولڈنگ سے اسٹاک مارکیٹ کے رخ کا اندازہ لگاتے . واٹر لو جنگ کے درمیان نیتھن مائر نے اپنے اسٹاک بیچنے شروع کئے . اسٹاک مارکیٹ کے ٹریڈر بھی مائر نیتھن کے پیچھے اندھا دھند شئرز بیچنے لگے . یہودی ماں کے ہونہار بچے نے آخر میں سب سے سستے داموں شیرز خریدے لئے کیونکے اسے پتا تھا کے انگلینڈ واٹر لو کی جنگ جیت جائے گا . واٹر لو کی جنگ نے فرانس میں نپولین بونا پارٹ کی شہنشایت کا خاتمہ کر دیا تھا . ١٨٢٠ تک روتھ چائلڈ فیملی دنیا کی امیر ترین فیملی بن چکی تھی . ١٩٢٩ سے لے کر ١٩٤٩ کے درمیان ٣١ بڑ ے سرمایا کاروں میں سے ٢٤ یہودی فیملیز تھیں جنکا برطانیہ کی سیاست ، صنعت اور فنانس میں اہم رول تھا

فرانس میں مقیم آئرن مشیل روتھ چائلڈ کے سب سے چھوٹے بیٹے جیمز روتھ چائلڈ فرانس میں دو بادشاہوں کے ایڈوائزر رہے . نپولین شہنشایت کے بعد وو طاقتور ترین بینکر کے طور پر ابھرے اور فرانس میں کنسٹرکشن ، ریل روڈ ، مائننگ کے کاروبار میں فنانسنگ کر کے فرانس کو انڈسٹریل پاور بنایا . ایک انتہائی چالاک اور عیار کاروباری کی اصل دولت واررن بفٹ سے پانچ گنا زیادہ بتائی جاتی ہے . جیمز کی نسلوں کے پاس بے بہا دولت تھی . جیمز کی نسلوں نے کاروبار کی بجائے خاندانی دولت سے پیش قیمت پینٹنگز اور رئیل اسٹیٹ خریدنی شروع کر دی. فرانس منجملہ ان ممالک میں سے ایک ہے جن کی قابل توجہ آبادی یہودیوں پر مشتمل ہے بلکہ یورپ کے تمام ممالک کی نسبت فرانس میں سب سے زیادہ یہودی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ اور فرانس کے اکثر یہودی صہیونیت کی طرف رجحان رکھتے ہیں۔ فرانس اور اسرائیل کے باہمی تعلقات دوسری جنگ عظیم کے بعد بہت قریبی رہے ہیں۔


فرینکفرٹ ، آسٹریا اور اٹلی میں موجود روتھ چائلڈ کی نسلیں اگے زیادہ چل نہ سکیں . لندن اور فرانس والی نسلیں آج بھی قائم دائم ہیں . . فرانس میں رہنے والے جمیز کے چوتھا بیٹا ایڈمنڈ ڈی روتھ چائلڈ( ١٨٤٥ – ١٩٣٤ ) صیہونی موومنٹ کا بہت بڑا سپپورٹر تھا . ایڈمنڈ ڈی روتھ چائلڈ نے عثمانی لینڈ لارڈ سے فلسطین میں زمینیں خرید کر اسرائیل کے قیام کو ممکن بنایا . ایڈمنڈ ڈی روتھ چائلڈ کے بیٹے جیمز روتھ چائلڈ ( ١٨٧٨ -١٩٥٧ ) نے کنیسٹ عمارت کے لئے فنڈنگ فراہم کی . یہ بلڈنگ یوروشلم میں اسرائیلی پارلیمنٹ کے طور پر استعمال ہو رہی ہے . اسی فیملی برانچ کے ڈیوڈ روتھ چائلڈ ( ١٩٤٢ ) جو ہیڈ آف دا فیملی بھی تصور کئے جاتے ہیں ، چیئرمین آف د ا ورلڈ جوئش کانگریس اور نیو یارک میں ورلڈ جوئش ڈپلومیٹک مشن کے روح رواں بھی ہیں . پہلے یہودی برٹش پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکتے تھے ، بعد میں یہ قانون تبدیل ہو گیا . لندن برانچ کی نسل سے چار لوگ برٹش پارلیمنٹ کا حصہ بھی بنے ہیں. دوسری جنگ عظیم میں لندن برانچ سے وکٹر روتھ چائلڈ ایم آئی ٥ کےممبر اور وزیراعظم کے ایڈوائزر تھے . تاج برطانیہ نے بطور نمایاں صیہونی لیڈر، والٹر بیرن روتھ چائلڈ کو ١٩١٧ میں " بالفور ڈیکلریشن "عطا کیا. اس ڈیکلریشن کے تحت فلسطین میں اسرائیل کی ریاست تسلیم کی گئی . حیرت انگیز طور پر لندن برانچ سے تعلق رکھنے والے میں خاندان کا ایک فرد یہودی ریاست کے خلاف اور ایک صیہونیت کے حق میں تھا



لندن فیملی برانچ کی موجودہ نسل کی شادیاں گولڈمین سیک ( معروف امریکی مالیاتی ادارہ ) خاندان میں ہوئی ہے اور فرانس برانچ کی نسل کی شادیاں گینیس ( ورلڈ ریکارڈ ) اور ہلٹن ہوٹل چین کے خاندانوں میں ہوئی ہے

یہ خاندان بزنس اور حکومتی انفراسٹرکچر کے لئے سرمایہ فراہم کرنے کا بانی ہے جیسے ریلوے اور سویز کنال کا منصوبہ .روتھ چائلڈ فیملی کا زیادہ کا کاروبار پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی طرز پر ہے جسکا سخت کنٹرول صرف اور صرف فیملی کے افراد کے پاس ہی ہے . نسل در نسل سے خاندان کے افراد اپنے آبائی میراث کو لے کر اگے چل رہے ہیں . خاندان کے افراد جہیز میں ملنے والی رقم کو بھی بزنس انویسٹمنٹ سمجھتے ہیں . نسل در نسل سے انکی ذاتی دولت کا کسی کو بھی اندازہ نہیں ہے . ایک اندازے کے مطابق انکی نیٹ ورتھ ٣٥٠ ارب ڈالر سے لے کر ٢ ٹریلین ڈالر تک بتائی جاتی ہے . یہ فیملی پوری دنیا کی دولت سمیت میڈیا کو بھی کنٹرول کرتی ہے . اس خاندان کا کاروبار بینکنگ سے لے کر وائن میکنگ تک پھیلا ہوا ہے . اس خاندان کے پاس دنیا بھر میں پیش قیمت رئیل اسٹیٹ ، قیمتی ترین پینٹنگ ، سکلپچر پر مشتمل ہے .اس خاندان کے موجودہ سربراہ ڈیوڈ اور جیکب روتھ چائلڈ ہیں. جیکب روتھ چائلڈ کا نام اکثر عالمی سازشی قصوں میں رہتا ہے

لسانیت اور قومیت کی بحث میں اپنا ایک پوائنٹ ایسٹیبلش کرنا چاہ رہا تھا . پنجاب سے تعلق رکھنے والے تمام طاقتور لوگ بیرونی ایجنٹ اور انفرادی سوچ کے حامل شخصیات اور فیملیز ہیں . اسکے مقابلے میں یہودی فمیلیز کی اجتمائی سوچ اور وسیع تر قومی مفاد کی وجہ سے انکا ویژن بہت وسیع ہے . ظاہر ہے یہ ایک بلاگ میں ممکن نہیں تھا . بظاھر یہ بحث بہت نفرت انگیز ہے مگر اسی شر انگیزی میں ہمارے تمام مسائل کا حل بھی موجود ہے . ہم اگر ریت میں سر ڈال کر رہیں گے تو زہر آلود میڈیا اپنا کام کر جائے گا . ہمیں سوچنا ہو گا کے ایک قوم کے لوگ غداروں کے صف میں کیوں کھڑے ہیں . وہ کیوں بیرونی دنیا کے الہ کار بن رہے ہیں . وہ پاکستانی معاشرے میں انحتاط اور زوال کی وجہ کیوں بن رہے ہیں . وہ اپنے ساتھ دوسری قوموں کے کرپٹ لوگوں کو اپنی کشتی میں کیوں سوار کرتے ہیں . آخر ارتغل ڈرامہ اور موجودہ حالات میں اتنی مماثلت کیوں ہے . آخر ایک مسلمان دوسرے مسلمان کو چند ٹکوں کے لئے کیوں کاٹتا ہے . یہ دنیا فانی ہے ، کیا یہ صرف ایک کان سے سننے اور دوسرے سے نکالنے والا جملہ ہے . یہ نفسیاتی اور اعصاب کی جنگ ہے . اس جنگ کو لڑنے سےپہلے ہمیں اس جنگ کی حکمت عملی سمجھنی ہو گئی .......( جاری ہے )


pinionated
Dr Adam


 
Last edited:

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
سیاست پی کے جن دوستوں نے سیاق اور سباق سے اس سیریز کو پڑھنا ہے ، وہ یہ دو بلاگس ضرور پڑھیں. پچھلے بلاگ میں لوگوں نے سیاق اور سباق سے ہٹھ کر موضوع کو کسی اور طرف دھکیل دیا تھا. میں نے لکھا تھے
There is a method behind this madness
ابھی بھی لکھ رہا ہوں کے کوئی حتمی رائے مت قائم کریں جسکا اس تحریر کی روح سے کوئی تعلق نہ ہو
( 2 )
میری عمر ٥٢ سال ہے . کم سنی اور بلوغت کے اٹھارہ سال نکال دیں تو ٣٤سال بچتے ہیں . ان چونتیس سالوں میں میری نسل کے لوگوں نے لہندا پنجابی کمیونٹی کے کرتا دھرتا کو صرف لوٹ مار ہی کرتا دیکھا ہے . لہندا پنجاب ہی دراصل پاکستان ہے .ظاہر ہے ہر کمیونٹی کا عام آدمی معصوم ہوتا ہے لھذا وہ ہدف تنقید نہیں ہیں . لہندا پنجابی کمیونٹی کا سیاستدان ہو یا افسر ، جج ہو یا جرنل ، ڈاکٹر ہو یا وکیل ، صحافی ہو یا مذہبی عالم ......سب کے سب غضب کی لوٹ مار میں مصروف عمل نظر اتے تھے . یہ لوگ قومی دولت پاکستان سے نکال کر لے جا رہے تھے اور قومی قرضوں کا انبار اپنی قوم پر اکھٹا کر رہے تھے

https://www.siasat.pk/forums/threads/لہندا-پنجاب-کے-نسلی-اور-فصلی-ٹھگوں-نے-پاکستان-کو-کتنا-نقصان-پونھچایا.760227/
( 1 )
میں اس سیریز کے دو سیزن دیکھ چکا ہوں . ارتغل غازی کی تمام کاوش نظام انصاف اور اسلام کی سر بلندی کے حصول کے ارد گرد گھومتی ہے . حیرت انگیز طور پر عمران خان اور ارتغل غازی میں بہت زیادہ مماثلت ہے . یہ مماثلت عقل کے اندھوں اور منافقوں کو نظر نہیں آئے گی . یہ قرآن کا فیصلہ ہے . یہ بہرے ہیں ، گونگے ہیں اور اندھے ہیں کہ ( کسی طرح سیدھے رستے کی طرف ) لوٹ ہی نہیں سکتے

 
Last edited:

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
Summary?? ?

I will have to work extremely hard to conclude it . Initially i thought, i will finish in 4 blogs but this subject is more complicated than i thought. I will have to write two more blogs to conclude it. Just like Ertughrel series, they wanted to tell us every event in details. I am just trying to move forward.
Our new generation does not know shit. To be honest, I was also living in oblivion.
Covid 19 and drama Ertughral Ghazi made me work on this subject.
I am writing detailed blogs for our new generation. I understand that they do not have the ability to read longer content. They are generation of two sentences. I am just doing my job since our intellectuals are too busy for their masters. Most of our intellectuals hail from Punjab therefore i can't complain.
 
Last edited:

SaRashid

Minister (2k+ posts)
یہ فیملی پوری دنیا کی دولت سمیت میڈیا کو بھی کنٹرول کرتی ہے . اس خاندان کا کاروبار بینکنگ سے لے کر وائن میکنگ تک پھیلا ہوا ہے . اس خاندان کے پاس دنیا بھر میں پیش قیمت رئیل اسٹیٹ ، قیمتی ترین پینٹنگ ، سکلپچر پر مشتمل ہے .اس خاندان کے موجودہ سربراہ ڈیوڈ اور جیکب روتھ چائلڈ ہیں. جیکب روتھ چائلڈ کا نام اکثر عالمی سازشی قصوں میں رہتا ہے

کیا اس یہودی فیملی کا جمائمہ گولڈ اسمتھ اور عمران احمد خاں نیازی کی شادی کرانے میں کوئی کردار تھا؟ کیا اس فیملی نے عمران نیازی کو گود لیا، اور کیا اس فیملی کا مسٹر باجوہ کے ذریعے عمران نیازی کو وزیراعظم بنوانے میں کوئی ہاتھ ہے؟
 

MSUMAIRZ

MPA (400+ posts)

کیا اس یہودی فیملی کا جمائمہ گولڈ اسمتھ اور عمران احمد خاں نیازی کی شادی کرانے میں کوئی کردار تھا؟ کیا اس فیملی نے عمران نیازی کو گود لیا، اور کیا اس فیملی کا مسٹر باجوہ کے ذریعے عمران نیازی کو وزیراعظم بنوانے میں کوئی ہاتھ ہے؟
Short Answer for a Patwatree: JEE NAHIN,
 

Onlypakistan

Chief Minister (5k+ posts)

کیا اس یہودی فیملی کا جمائمہ گولڈ اسمتھ اور عمران احمد خاں نیازی کی شادی کرانے میں کوئی کردار تھا؟ کیا اس فیملی نے عمران نیازی کو گود لیا، اور کیا اس فیملی کا مسٹر باجوہ کے ذریعے عمران نیازی کو وزیراعظم بنوانے میں کوئی ہاتھ ہے؟
NOOREY ,ZARDARI DAKU K LAE PALAK BACHON K EHSAB PER BI IMRAN KHAN SAWAR HA .IMRAN KHAN NAE SAHEE KAHA THA K MAE IN KO RULAON GA .
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
پنجاب کے طاقتور مافیہ سے بھر پور نفرت کریں اور اسرئیلیوں کی بھر پور عزت کریں ( پارٹ - ٣ )

Logo.png


گزشتہ سے پیوستہ ، میں نے اس سیریز کے دوسرے بلاگ میں گزارش کی تھی کے ابھی اپنی کوئی رائے مت قائم کریں . یہ بلاگ پڑھ کر بھی اپنی حتمی رائے مت قائم کریں

"جاگ پنجابی جاگ تیرے پگ نو لگ گیا داغ " والے اپنی کھال بچانے کے چکر میں " پنجاب بچاؤ" مہم کا آغاز کر چکے ہیں . پٹھانوں کی لیڈرشپ پٹھانوں کے حقوق لڑنے کی بجائے صرف صوبہ کے نام کی تبدیلی کی جنگ لڑتے رہے . جیسے ہی نام تبدیل ہوا ، انکی سیاست ختم ہو گئی . بلوچ رہنما ریاست پاکستان سے حصہ بقدر جثہ بطور بھتہ لیتے گئے مگر اپنی عوام پر آجتک خرچ نہ کیا مبادا ان میں شعور نہ ا جائے . الطاف حسین نے ٤٠ سال مہاجر کارڈ جنرلوں اور تاج برطانیہ کی گود میں بیٹھ کر کھیلا . پڑھے لکھے اردو بولنے والے اس عظیم سازش اور جھانسے میں پھنستے چلے گئے اور اپنی نسلوں کا بیڑہ غرق کروا لیا . جو بغاوت کرتا ، اذیت ناک موت اسکی قسمت میں لکھ دی جاتی . زرداری مافیا سندھ کارڈ اور آٹھوویں ترمیم کے پیچھے اپنی مکروہ سیاست کھیل رہا ہے . پٹھان ، بلوچ اور سندھیوں کے حقوق پنجاب والوں نے غصب کئے تھے ،قسمت کی ستم ظریفی انکی لیڈرشپ آج بھی اپنے قاتلوں کے ساتھ کھڑی ہے . منظور پشین مافیہ نجیب کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پونھچانے کے لئے کھڑا ہوا مگر آج بھی نجیب کے قاتلوں شریفوں اور زرداریوں کے ساتھ کھڑا ہے اور انکی قوم اپنے لیڈروں کے پیچھے کھڑی ہے . یا جہالت تیرا ہی اسرا ہے . اس تمام عرصے میں ڈیپ اسٹیٹ ان تمام قومی غداروں کی معاونت کرتی رہی اور ابھی تک پولٹیکل انجینرنگ سے نظام چلایا جا رہا ہے . ٧٣ سالوں سے انصاف پاکستان میں نا پید ہے . عصبیت اور لسانیت کا کارڈ کون کھیلتے آئے ہیں اور ا بھی تک وہ کارڈ کون کھیل رہے ہیں . میں تو صرف عصبیت اور لسانیت سے پردہ اٹھا رہا ہوں ، اگر آپکو حقائق نا پسند ہیں تو نفرت مقامی کرداروں سے کریں . پیغام رساں اور جگانے والے کی نیت پر شک مت کریں .بے شک ، الله نیت اور دلوں کے حال جاننے والا ہے


یوں تو ارتغل غازی ڈرامہ سیریز بنانے کا آغاز ٢٠١٠ سے شروع ہو چکا تھا مگر یہ عمران خان اور کوڈ ١٩ کی مہربانی ہے جسکی وجہ سے ہم ترک مسلمانوں کے شاندار ماضی سے نہ صرف روشناش ہو رہے بلکے پاکستانی اور دوسرے مسلمان عالم لمبی ہائبر نیشن سے بھی نکل رہے ہیں . ہمارے انتہائی سے زیادہ بے غیرت پنجاب کے دانشور عشروں سے نواز زرداری کی بقاء کی غلیظ جنگ لڑنے میں مصروف ہیں . پنجاب کے انویسٹر میڈیا ہاؤسز یہ فیصلہ صادر کر چکے کے عمران خان فیل ہو چکے ہیں اور آج نہیں تک کل انکی حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا . مباحثہ صرف اور صرف سیاسی بیانیہ تک محدود ہے. کوئی بھی زرداری ، نواز شریف اور عمران خان کی دو سالہ حکومت کے وراثت میں ملنے والے مسائل اور انکے طرز حکمرانی پر تقابلی جائزہ پیش نہیں کر رہا ہے . اسکے لئے محنت درکار ہے اور سوٹوں والے لاکھوں روپے ایٹہنے والے لبرل بے غیرت یہ کام کرنے سے رہے . کوئی کسی کو کچھ یاد نہیں کروا رہا ہے . کتابوں میں لکھا اب یاد ا رہا ہے کے ١٩١٩ میں مولانا محمد علی جوہر اور مولانا شوکت علی نے" تحریک خلافت" کی مہم انڈیا میں چلائی تھی . شروع میں اسے انڈین کانگریس اور ہندو لیڈروں کی حمایت بھی حاصل تھی . موجودہ دور کے بے غیرت پنجابی فنون لطیفہ والے جاہل غدار کچھ ہندوؤں سے ہی شرم کھا لیں . یہی وجہ ہے ترکی والے ہندوستان کے مسلمانوں کی بہت عزت کرتے ہیں ہمیں چاہئے کے ہم تحریک خلافت مہم کا ایک مرتبہ پھر مطالعہ کریں کیونکے ہم لوگوں کو ٹک ٹاک پر لگا کر دولے شاہ کے چوہے بنا دیا گیا ہے

https://ur.wikipedia.org/wiki/تحریک_خلافت


لعنت الله الا الکاذبین المنافقین
پاکستانی غدار میڈیا ( خصوصی طور پر انگلش اخبارات والے ) "گیمز آف تھرونز" کی ہر قسط میڈیا پر زیر بحث لاتے مگر ارتغل غازی سیریز کو پاکستان پہچنے میں ٥ سال لگے . پاکستانی فوج بھی دیکھا دیکھی اور گاہے بگاہے ڈرامہ سیریز بنواتی ہے مگر زیادہ تر اسکا تعلق ریکروٹنگ اور ٹریننگ کے مراحل سے ہوتا ہے . انڈیا والے بھی ترکی کا دیکھا دیکھی اپنی تاریخ سے منسلک تاریخ کو مسخ کر کے فلمیں بنا رہے تھے مگر ہمیں پتا نہیں چل رہا تھا . فنون لطیفہ سے جڑے پنجابی لوگوں کو اس بات کا غم ہے کے یہ سیریز چند پاکستانیوں کو بے روزگار کر رہی ہے ، صدیوں سے اس بھوکی قوم کو صرف شکن کی فکر ہے . یہ لوگ پاکستان کی قومی دولت کھا گئے مگر انکی بھوک ہے کے مٹنے کو آ ہی نہیں رہی . افسوس صد افسوس .میرا گزشتہ زہر آلود بلاگ تو اپ پڑھ چکے ہوں گے ، اسکی تلخی ابھی تک قائم و دائم ہے اور یہ اس وقت تک قائم رہے گی جبتک ہمارا غلیظ میڈیا غلیظ پروپوگنڈا کرتا رہے گا . میں نے وعدہ کیا تھا کے میں اپنے زہر آلود بلاگ کا انٹی ڈوڈ بھی لکھوں گا . پنجابی اور دوسری قوموں کے لیڈروں کی ریشہ دوانیوں ، غداریوں ، طاقت اور ذاتی مفادات کی حوس نے پورے پاکستان کو اپنے اہنی شکنجہ میں جکڑا ہوا ہے. ارتغل غازی کو عالم اسلام اور بیرونی دشمنوں سے کم اور گھر کے غداروں سے مسلسل نقصان ہوتا تھا

عمران خان بھی اس قسم کے کرداروں کے ساتھ مسلسل نبرد آزما ہیں . عمران خان مظبوط اعصاب کے مالک ہیں ، سب کچھ سہہ جاتے ہیں . مولانا محمد جوہر علی ہمت ہار گئے تھے . اسطرح کوئی اور ہوتا تو کب کا ٹوٹ چکا ہوتا . پنجاب ہی پاکستان ہے لھذا میں نے پنجابی قوم کو اسلئے زبردست طریقے سے رگڑا کیونکے میں دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کے ہمارے قوموں کے لیڈرز اور انکے خاندان کی سوچ کتنی پست اور سطحی ہے جبکہ طاقتور قوموں کے خاندان کا نظریہ کتنا مضبوط اور لانگ ٹرم ہوتا ہے . ہم لوگوں کی خاندانی دولت نسل در نسل تقسیم اور عیش و عشرت میں ختم ہو جاتی ہے . دنیا کے امیر ترین مجروں کے دلدادہ مسلمان نواب رئیس اور انکی نسلیں خاک میں مل گئیں . میں پاکستان میں رہنی والی تمام قوموں کے غداروں کا موزانہ یہودی نسل کے روتھ چائلڈ فیملی سے کروا رہا ہوں . ٢٠٠ سال کی مسلسل محنت شاقہ ، مستقل مزاجی اور لمبی پلاننگ سے اس خاندان نے اسرائیل کے قیام اور اسرائیلی قوم کو طاقتور ترین قوم بنا دیا ہے . روتھ چائلڈ فیملی نے خاندانی دولت کو اپنے مذہب اور اپنی قوم کے لئے کیسے استعمال کیا اسکا جاننا ہم سب کے لئے بہت ضروری ہے



پوری دنیا کی کل آبادی کا صرف 0.01 فیصد یہودیوں کی آبادی پر مشتمل ہے۔ معروف دانشور اور لکھاری حسن نثار صاحب کا مشہور جملہ ہے . موجودہ دور استعداد کا ہے تعداد کا نہیں .اچانک دنیا میں حل چل شروع ہی چکی ہے . کہنے کو انسانیت ٢١ ویں صدی میں داخل ہو چکی ہے مگر وقت کا پہیہ پھر الٹا گھومنا شروع ہو گیا ہے . صدیوں پہلے فلسطین کا خطہ اراضی تمام الہامی مذاہب کے ماننے والوں کے لئے وجہ نزح تھی ، آج پھر اس خطے سے عالمی جنگ کا اندیشہ ابھر کر سامنے ا رہا ہے . میں بہت عرصے سے مسلمانوں اور اسرئیلیوں میں قومیت کے فرق کو سمجھنے کو کوشش کر رہا تھا . ہم پر کھو پا چڑھا کر ہمیں ایک مخصوس انداز میں سوچنے پر مجبور کیا جاتا ہے جبکہ خدا کا نظام اپنے طریقہ سے کام کرتا ہے . ایک طرف پاکستان میں رہنے والے تمام قوموں کی انتہائی انفرادی پست ، غلامانہ اور انفرادی سوچ کے حامل لیڈرشپ ہے اور دوسری طرف دنیا بھر پر غالب ہونے کا خواب

روتھ چائلڈ فیملی اور اس فیملی کا طاقتور ممالک اور اسرائیل کے قیام میں سیاسی اور معاشی کردار


اسرائیلی روتھ چائلڈ محض دس افراد پر مشتمل فیملی تھی جس کی حیرت انگیز تاریخ چلی ا رہی ہے . دیانت / سالمیت ،ہم آہنگی اور انڈسٹری اس فیملی کا نظریہ حیات ہے . اسرائیلی روتھ چائلڈ فیملی نے اپنے نظریات اور قومیت کے مفاد پر قائم رہ کر انتہائی نا مساعد حالات میں اپنی خاندان دولت کو اسرائیلی مفاد کے لئے استعمال کیا اور دو سو سال سے زیادہ کی سخت جدوجہد کے بعد اسرائیلی قوم کو تمام اقوام پر غالب کیا . ہمیں یہودیوں سے صرف نفرت کرنا سکھایا گیا ہے ، اس قوم نے ترقی کے مراحل کیسے طے کئے ....ہم دولے شاہ کے چوہے اسکا احاطہ ہی نہیں کر سکتے

مائر امشیل روتھ چائلڈ کے ١٠ بچے تھے جن میں سے پانچ لڑکیاں اور پانچ لڑکے تھے . بظاھر یہ فیملی دس افراد پر مشتمل تھی مگر اس فیملی ٹری میں محض پانچ لڑکوں کو شامل کیا گیا ہے

Rothchild.png


Rothchild-tree.png



روتھ چائلڈ فیملی کا تعلق جرمنی کے یہودیوں سے تھا جنہوں نے یورپ میں بینکنگ اور فنانس ہاؤسز کی بنیاد اٹھارویں صدی میں رکھی. روتھ چائلڈ فیملی کی بنیاد مائر امشیل روتھ چائلڈ نے رکھی. بنیادی طور پر یہ ریڈ شیلڈ تھا جو انکے مکان کی پیشانی پر درج تھا جو بعد ازاں روتھ چائلڈ بن گیا . مائر امشیل روتھ چائلڈ کی پیدائش (١٧٤٤ ) گھیٹو- فرینکفرٹ میں ہوئی . محض ١٣ سال کی عمر میں وہ " ہینوور" گئے جہاں سائمن وولف بینک میں اپرنٹس شپ لی . ١٩ سال کی عمر میں فرینکفرٹ واپسی کی . کلمین نامی منی چینجر بزنس کو جوائن کیا اور وہ قیمتی سکوں کے ڈیلر بن گئے

ایک جرمن شہزادے کے ساتھ دوستی کی وجہ مائر امشیل روتھ چائلڈ کی قسمت بدل گئی . اس شہزادے نے مائر کو اپنا کورٹ جیو مقرر کیا . ان وقتوں میں کورٹ جیو ایک آفیشل پوزیشن تھی کیونکے عیسایوں کو قرض کے کاروبار پر پابندی تھی . امراء زیادہ تر یہودیوں کو اس رول کے لئے استعمال کرتے تھے لھذا مائر امشیل یورپ کے امیر ترین شہزداے کے مالی معملات دیکھتا تھا اور اس دوران وہ خود بھی انتہائی امیر ہو گیا . باد ازاں وہ دوسرے شہزادوں کے مالی معملات بھی دیکھنا شروع ہو گیا اور پھر مزید ترقی کے گورنمنٹ کے مالی معملات تک بات جا پونھچی

میری امشیل روتھ چائلڈ نے ١٧٦٠ میں بینکنگ کے کاروبار سے اپنے خاندان کو کھڑا کیا . اس دوران اسکے بچے جوان ہو گئے . میری امشیل روتھ چائلڈ نے اپنے پانچ بیٹوں کو یورپ کے مختلف شہروں جن میں لندن ، نیپلیس ( اٹلی ) ، فرینکفرٹ ، پیرس اور ویانا ( آسٹریا ) میں بھیجا . اٹھارویں صدی میں اس خاندان نے بنکنگ اور فنانس ہاؤسز کو یورپ میں لاؤنچ کیا.سب سے بڑے بیٹے نے فرینکفرٹ میں روتھ چائلڈ کی بنیاد رکھی . مائر امشیل کے بیٹوں کو بینکنگ میں اصلاحات کی وجہ سے آسٹریا اور انگلینڈ کے شاہی محلات میں رسائی سمیت مخصوس اعلی شاہی اعزازات بھی ملے . روم کی ہولی امپائر اور انگلینڈ نے اس خاندان کو " اشرافیہ " اور " بیرن " کا درجہ دیا . رائل تعلقات ، اشرافیہ ، بزنس اور شادیوں کے کنکشن کی وجہ سے روتھ چائلڈ فیملی نے اتنی دولت اکھٹی کی ہے کے کوئی بھی انکی اصل پرائیویٹ دولت کا تخمینہ نہیں لگا سکتے .


خاندانی دولت بچانے کے لئے روتھ چائلڈ زیادہ تر شادیاں اپنے خاندان میں ہی کرتے تھے جس سے انکی دولت کو تحفظ حاصل ہوا . انکی مشترکہ خاندانی کوششوں کی وجہ سے روتھ چائلڈ نے قرض ، گورنمنٹ بانڈز اور گولڈ کے کاروبار میں اپنا تسلط جمایا . آہستہ آہستہ یہ لوگ بڑے بڑے میگا پروجیکٹ فنانسنگ کرنے لگے . پانچوں بیٹوں کے کاروبار میں کمال کی ہم آہنگی تھی . پانچوں بھائیوں میں نیتھل مائر مشل سب سے زیادہ کامیاب ہوا جو لندن کے کاروبار کو سنبھالتا تھا .١٨١٣ -١٨١٥ کے درمیان نپلیونک جنگوں میں تمام جنگی فنانسنگ نیتھل مائر مشیل نے کی . نیتھل نے پیغام رسانی کے کے لئے تیز رفتار پیغام رساں افراد اور کبوتروں کا ایسا نظام وضح کیا جسکی وجہ سے اولین خبر حاصل کرنے کا اعزاز اس کے پاس ا گیا

واٹرلو کی کی جنگ ١٨١٥ میں لڑی گئی . خبروں کی اولین رسائی کی وجہ سے نیتھل کے پاس ایک بہت بڑا ہتھیار ہاتھ ا گیا . وہ بہت پہلے اندازہ لگا لیتا کے جنگ کونسا فریق جیتے گا. سٹے باز مائر نیتھن کے اسٹاک ہولڈنگ سے اسٹاک مارکیٹ کے رخ کا اندازہ لگاتے . واٹر لو جنگ کے درمیان نیتھن مائر نے اپنے اسٹاک بیچنے شروع کئے . اسٹاک مارکیٹ کے ٹریڈر بھی مائر نیتھن کے پیچھے اندھا دھند شئرز بیچنے لگے . یہودی ماں کے ہونہار بچے نے آخر میں سب سے سستے داموں شیرز خریدے لئے کیونکے اسے پتا تھا کے انگلینڈ واٹر لو کی جنگ جیت جائے گا . واٹر لو کی جنگ نے فرانس میں نپولین بونا پارٹ کی شہنشایت کا خاتمہ کر دیا تھا . ١٨٢٠ تک روتھ چائلڈ فیملی دنیا کی امیر ترین فیملی بن چکی تھی . ١٩٢٩ سے لے کر ١٩٤٩ کے درمیان ٣١ بڑ ے سرمایا کاروں میں سے ٢٤ یہودی فیملیز تھیں جنکا برطانیہ کی سیاست ، صنعت اور فنانس میں اہم رول تھا

فرانس میں مقیم آئرن مشیل روتھ چائلڈ کے سب سے چھوٹے بیٹے جیمز روتھ چائلڈ فرانس میں دو بادشاہوں کے ایڈوائزر رہے . نپولین شہنشایت کے بعد وو طاقتور ترین بینکر کے طور پر ابھرے اور فرانس میں کنسٹرکشن ، ریل روڈ ، مائننگ کے کاروبار میں فنانسنگ کر کے فرانس کو انڈسٹریل پاور بنایا . ایک انتہائی چالاک اور عیار کاروباری کی اصل دولت واررن بفٹ سے پانچ گنا زیادہ بتائی جاتی ہے . جیمز کی نسلوں کے پاس بے بہا دولت تھی . جیمز کی نسلوں نے کاروبار کی بجائے خاندانی دولت سے پیش قیمت پینٹنگز اور رئیل اسٹیٹ خریدنی شروع کر دی. فرانس منجملہ ان ممالک میں سے ایک ہے جن کی قابل توجہ آبادی یہودیوں پر مشتمل ہے بلکہ یورپ کے تمام ممالک کی نسبت فرانس میں سب سے زیادہ یہودی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ اور فرانس کے اکثر یہودی صہیونیت کی طرف رجحان رکھتے ہیں۔ فرانس اور اسرائیل کے باہمی تعلقات دوسری جنگ عظیم کے بعد بہت قریبی رہے ہیں۔


فرینکفرٹ ، آسٹریا اور اٹلی میں موجود روتھ چائلڈ کی نسلیں اگے زیادہ چل نہ سکیں . لندن اور فرانس والی نسلیں آج بھی قائم دائم ہیں . . فرانس میں رہنے والے جمیز کے چوتھا بیٹا ایڈمنڈ ڈی روتھ چائلڈ( ١٨٤٥ – ١٩٣٤ ) صیہونی موومنٹ کا بہت بڑا سپپورٹر تھا . ایڈمنڈ ڈی روتھ چائلڈ نے عثمانی لینڈ لارڈ سے فلسطین میں زمینیں خرید کر اسرائیل کے قیام کو ممکن بنایا . ایڈمنڈ ڈی روتھ چائلڈ کے بیٹے جیمز روتھ چائلڈ ( ١٨٧٨ -١٩٥٧ ) نے کنیسٹ عمارت کے لئے فنڈنگ فراہم کی . یہ بلڈنگ یوروشلم میں اسرائیلی پارلیمنٹ کے طور پر استعمال ہو رہی ہے . اسی فیملی برانچ کے ڈیوڈ روتھ چائلڈ ( ١٩٤٢ ) جو ہیڈ آف دا فیملی بھی تصور کئے جاتے ہیں ، چیئرمین آف د ا ورلڈ جوئش کانگریس اور نیو یارک میں ورلڈ جوئش ڈپلومیٹک مشن کے روح رواں بھی ہیں . پہلے یہودی برٹش پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکتے تھے ، بعد میں یہ قانون تبدیل ہو گیا . لندن برانچ کی نسل سے چار لوگ برٹش پارلیمنٹ کا حصہ بھی بنے ہیں. دوسری جنگ عظیم میں لندن برانچ سے وکٹر روتھ چائلڈ ایم آئی ٥ کےممبر اور وزیراعظم کے ایڈوائزر تھے . تاج برطانیہ نے بطور نمایاں صیہونی لیڈر، والٹر بیرن روتھ چائلڈ کو ١٩١٧ میں " بالفور ڈیکلریشن "عطا کیا. اس ڈیکلریشن کے تحت فلسطین میں اسرائیل کی ریاست تسلیم کی گئی . حیرت انگیز طور پر لندن برانچ سے تعلق رکھنے والے میں خاندان کا ایک فرد یہودی ریاست کے خلاف اور ایک صیہونیت کے حق میں تھا



لندن فیملی برانچ کی موجودہ نسل کی شادیاں گولڈمین سیک ( معروف امریکی مالیاتی ادارہ ) خاندان میں ہوئی ہے اور فرانس برانچ کی نسل کی شادیاں گینیس ( ورلڈ ریکارڈ ) اور ہلٹن ہوٹل چین کے خاندانوں میں ہوئی ہے

یہ خاندان بزنس اور حکومتی انفراسٹرکچر کے لئے سرمایہ فراہم کرنے کا بانی ہے جیسے ریلوے اور سویز کنال کا منصوبہ .روتھ چائلڈ فیملی کا زیادہ کا کاروبار پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی طرز پر ہے جسکا سخت کنٹرول صرف اور صرف فیملی کے افراد کے پاس ہی ہے . نسل در نسل سے خاندان کے افراد اپنے آبائی میراث کو لے کر اگے چل رہے ہیں . خاندان کے افراد جہیز میں ملنے والی رقم کو بھی بزنس انویسٹمنٹ سمجھتے ہیں . نسل در نسل سے انکی ذاتی دولت کا کسی کو بھی اندازہ نہیں ہے . ایک اندازے کے مطابق انکی نیٹ ورتھ ٣٥٠ ارب ڈالر سے لے کر ٢ ٹریلین ڈالر تک بتائی جاتی ہے . یہ فیملی پوری دنیا کی دولت سمیت میڈیا کو بھی کنٹرول کرتی ہے . اس خاندان کا کاروبار بینکنگ سے لے کر وائن میکنگ تک پھیلا ہوا ہے . اس خاندان کے پاس دنیا بھر میں پیش قیمت رئیل اسٹیٹ ، قیمتی ترین پینٹنگ ، سکلپچر پر مشتمل ہے .اس خاندان کے موجودہ سربراہ ڈیوڈ اور جیکب روتھ چائلڈ ہیں. جیکب روتھ چائلڈ کا نام اکثر عالمی سازشی قصوں میں رہتا ہے

لسانیت اور قومیت کی بحث میں اپنا ایک پوائنٹ ایسٹیبلش کرنا چاہ رہا تھا . پنجاب سے تعلق رکھنے والے تمام طاقتور لوگ بیرونی ایجنٹ اور انفرادی سوچ کے حامل شخصیات اور فیملیز ہیں . اسکے مقابلے میں یہودی فمیلیز کی اجتمائی سوچ اور وسیع تر قومی مفاد کی وجہ سے انکا ویژن بہت وسیع ہے . ظاہر ہے یہ ایک بلاگ میں ممکن نہیں تھا . بظاھر یہ بحث بہت نفرت انگیز ہے مگر اسی شر انگیزی میں ہمارے تمام مسائل کا حل بھی موجود ہے . ہم اگر ریت میں سر ڈال کر رہیں گے تو زہر آلود میڈیا اپنا کام کر جائے گا . ہمیں سوچنا ہو گا کے ایک قوم کے لوگ غداروں کے صف میں کیوں کھڑے ہیں . وہ کیوں بیرونی دنیا کے الہ کار بن رہے ہیں . وہ پاکستانی معاشرے میں انحتاط اور زوال کی وجہ کیوں بن رہے ہیں . وہ اپنے ساتھ دوسری قوموں کے کرپٹ لوگوں کو اپنی کشتی میں کیوں سوار کرتے ہیں . آخر ارتغل ڈرامہ اور موجودہ حالات میں اتنی مماثلت کیوں ہے . آخر ایک مسلمان دوسرے مسلمان کو چند ٹکوں کے لئے کیوں کاٹتا ہے . یہ دنیا فانی ہے ، کیا یہ صرف ایک کان سے سننے اور دوسرے سے نکالنے والا جملہ ہے . یہ نفسیاتی اور اعصاب کی جنگ ہے . اس جنگ کو لڑنے سےپہلے ہمیں اس جنگ کی حکمت عملی سمجھنی ہو گئی .......( جاری ہے )


pinionated
Dr Adam



Goodness on earth!
Haider how much time have you invested in researching to write just this one masterpiece episode of your four/five blogs series? Unbelievable man!

You are making your point in such a powerful way that I'm finding myself just a "Tifl e Maktab" in front of you. Very interesting and very absorbing blog to read, and an eye opener as well.
I think there is simply no comparison between this Rothschild Jewish family and our criminal political mafia who connive with the criminal media of Pakistan, 1st to come into power and then to perpetuate their rule for looting the resources of this hapless nation..... who BTW has to blame itself to bring this mafia to power, time and again.
I am thoroughly getting your compelling and an extremely potent message..... and you are making it in a very intelligent and an effective way specially with the above mentioned analogy.

10/10 Haider ??
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)

ڈاکٹر صاحب کی طرف سے حیدر میاں کے لیئےاس قسم کی پوسٹ پڑھ کر میں تو حیدر بھائی سے جیلس ہوگیا ہوں۔?۔۔۔۔

بہت خُوب سر۔۔آپکی طرح کھل کر سراہنے والے اور کھل کر مخالفت کرنے والے بہت کم رہ گئے ہیں آج کی دنیا میں۔

Goodness on earth!
Haider how much time have you invested in researching to write just this one masterpiece episode of your four/five blogs series? Unbelievable man!

You are making your point in such a powerful way that I'm finding myself just a "Tifl e Maktab" in front of you. Very interesting and very absorbing blog to read, and an eye opener as well.
I think there is simply no comparison between this Rothschild Jewish family and our criminal political mafia who connive with the criminal media of Pakistan, 1st to come into power and then to perpetuate their rule for looting the resources of this hapless nation..... who BTW has to blame itself to bring this mafia to power, time and again.
I am thoroughly getting your compelling and an extremely potent message..... and you are making it in a very intelligent and an effective way specially with the above mentioned analogy.

10/10 Haider ??
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

ڈاکٹر صاحب کی طرف سے حیدر میاں کے لیئےاس قسم کی پوسٹ پڑھ کر میں تو حیدر بھائی سے جیلس ہوگیا ہوں۔?۔۔۔۔

بہت خُوب سر۔۔آپکی طرح کھل کر سراہنے والے اور کھل کر مخالفت کرنے والے بہت کم رہ گئے ہیں آج کی دنیا میں۔



جانی جو سچ ہے وہ سچ ہے اور سچ بولنا بھی ایک جہاد ہے
ہم بھی تھوڑا بہت لکھنے پڑھنے کی سوجھ بوجھ رکھتے ہیں

ع

ہم نے پہلی ہی نظر میں اسے پہچان لیا
مدتوں میں نہ ہوئے لوگ شناسا اس کے

میرا ماننا ہے کہ ایک اکانومسٹ ہوتے ہوۓ بھی حیدر ایک اعلی پائے کا حساس لکھاری ہے اور یہ اسے خدا کی دین ہے

جانی جی! آپ سمیت ہم تو ہر پڑھے لکھے آدمی کے دل سے قدردان ہیں اور ہر ایسے شخص کی قابلیت پر خوش بھی ہوتے ہیں اور رشک بھی کرتے ہیں
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)

بہت شکریہ ڈاکٹر صاحب۔۔۔
میں تو بس ٹائم پاسیہ ہوں۔۔ حیدر اور آپ جیسے سیریس لوگوں کو پڑھ کر کچھ سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔۔
حیدر واقعی ایک اچھا لکھاری ہے، اور بلاجھجھک لکھتا ہے۔۔۔

جانی جو سچ ہے وہ سچ ہے اور سچ بولنا بھی ایک جہاد ہے
ہم بھی تھوڑا بہت لکھنے پڑھنے کی سوجھ بوجھ رکھتے ہیں

ع

ہم نے پہلی ہی نظر میں اسے پہچان لیا
مدتوں میں نہ ہوئے لوگ شناسا اس کے

میرا ماننا ہے کہ ایک اکانومسٹ ہوتے ہوۓ بھی حیدر ایک اعلی پائے کا حساس لکھاری ہے اور یہ اسے خدا کی دین ہے

جانی جی! آپ سمیت ہم تو ہر پڑھے لکھے آدمی کے دل سے قدردان ہیں اور ہر ایسے شخص کی قابلیت پر خوش بھی ہوتے ہیں اور رشک بھی کرتے ہیں