عمران خان صاحب جب حکومت میں آئے تو انہوں نے اپنے لیے خود ایک پروبیشنری پیریڈ منتخب کیا، جس کی میعاد 100 دن کی تھی۔ وہ 100 دن گزر گئے۔ کارکردگی مایوس کن رہی۔
بھگتنے والوں نے 100 دن اور دیے، حالات بد سے بدتر ہوتے گئے۔ مہنگائی بڑھتی چلی گئی۔ گیس، بجلی، ایندھن، ضروریات زندگی کی ہر شے کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
کرپشن کے خلاف جہاد کے نام پر آئے تھے، جہاد بالکل بھی نہیں ہورہا۔ شریف خاندان اور زرداری خاندان پر جو لوٹ مار کا الزام تھا، وہ آج بھی ویسے ہی ہے۔ شہباز شریف کو این آر او مل گیا۔ نواز شریف کا کیس ابھی بھی چل رہا ہے۔ ایک ٹکا بھی لوٹ مار کا واپس نہیں ملا۔ عمران صاحب کہتے تھے کہ ہزاروں روپیہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر چلا جاتا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت میں منی لانڈرنگ رک جانی چاہیے تھی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے چاہیے تھے، مگر ایسا نہیں ہوا۔
خارجہ معاملات میں بھی کارگردگی صفر ہے۔ ہندوستان سے تعلقات مزید خراب ہوئے۔ افغانستان اور ایران سے تعلقات میں بہتری کی کوئی امید نہیں۔ سعودی عرب، دیگر عرب ممالک اور چین بھی کوئی خاص لفٹ نہیں کروا رہے۔
لاء اینڈ آرڈر کی صورت حال دگر گوں ہے۔ بلوچستان میں ایک کے بعد ایک حملے ہوئے جارہے ہیں۔ دہشت گردوں کا جب جی چاہتا ہے، مار کر نکل جاتے ہیں۔ انٹیلی جنس والے بھی ناکام ہو چکے ہیں۔ جب حملہ ہوجاتا ہے تب حرکت میں آتے ہیں۔
سو دنوں کا پروبیشنری پیریڈ چھوڑیں، 250 دن مل گئے، جن کو آپ نے برباد کیا۔
ڈالر 150 روپے پر پہنچا دیا، اور انشاء اللہ اس کو 180 پر بھی پہنچانے کا عزم لیے ہوئے ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ تیزی سے تباہی کی جانب بڑھ رہی ہے۔
اس نااہلی پر آپ کو نوکری سے فوراً برخاست کیا جاتا ہے۔ عوام کا فیصلہ نوشتہ دیوار پڑھ لیجیے اور عزت سے چلے جائیے، ورنہ رسوائی تو ویسے بھی کم نہیں کمائی، مزید رسوائی کا تاج پہننا پڑ جائے گا۔
بھگتنے والوں نے 100 دن اور دیے، حالات بد سے بدتر ہوتے گئے۔ مہنگائی بڑھتی چلی گئی۔ گیس، بجلی، ایندھن، ضروریات زندگی کی ہر شے کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
کرپشن کے خلاف جہاد کے نام پر آئے تھے، جہاد بالکل بھی نہیں ہورہا۔ شریف خاندان اور زرداری خاندان پر جو لوٹ مار کا الزام تھا، وہ آج بھی ویسے ہی ہے۔ شہباز شریف کو این آر او مل گیا۔ نواز شریف کا کیس ابھی بھی چل رہا ہے۔ ایک ٹکا بھی لوٹ مار کا واپس نہیں ملا۔ عمران صاحب کہتے تھے کہ ہزاروں روپیہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر چلا جاتا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت میں منی لانڈرنگ رک جانی چاہیے تھی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے چاہیے تھے، مگر ایسا نہیں ہوا۔
خارجہ معاملات میں بھی کارگردگی صفر ہے۔ ہندوستان سے تعلقات مزید خراب ہوئے۔ افغانستان اور ایران سے تعلقات میں بہتری کی کوئی امید نہیں۔ سعودی عرب، دیگر عرب ممالک اور چین بھی کوئی خاص لفٹ نہیں کروا رہے۔
لاء اینڈ آرڈر کی صورت حال دگر گوں ہے۔ بلوچستان میں ایک کے بعد ایک حملے ہوئے جارہے ہیں۔ دہشت گردوں کا جب جی چاہتا ہے، مار کر نکل جاتے ہیں۔ انٹیلی جنس والے بھی ناکام ہو چکے ہیں۔ جب حملہ ہوجاتا ہے تب حرکت میں آتے ہیں۔
سو دنوں کا پروبیشنری پیریڈ چھوڑیں، 250 دن مل گئے، جن کو آپ نے برباد کیا۔
ڈالر 150 روپے پر پہنچا دیا، اور انشاء اللہ اس کو 180 پر بھی پہنچانے کا عزم لیے ہوئے ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ تیزی سے تباہی کی جانب بڑھ رہی ہے۔
اس نااہلی پر آپ کو نوکری سے فوراً برخاست کیا جاتا ہے۔ عوام کا فیصلہ نوشتہ دیوار پڑھ لیجیے اور عزت سے چلے جائیے، ورنہ رسوائی تو ویسے بھی کم نہیں کمائی، مزید رسوائی کا تاج پہننا پڑ جائے گا۔