پاکستان میں کم آمدنی والے طبقے کے حالات پر افسوس ہوتا ہے،چینی قونصل جنرل

12chafsos.jpg

چینی قونصل جنرل جنرل لی بیجیان نے پاکستان میں کم آمدنی والے طبقے کے حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوشش ہے کسی طرح پاکستان کو معاشی مسائل سے نکال لیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈ انڈسٹری کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چینی قونصل جنرل نےخطاب کیا اور کہا کہ پاکستان میں کم آمدنی والے طبقے کے حالات پر افسوس ہوتا ہے ہم کوشش کرتے ہیں کہ ان لوگوں کو کسی طرح معاشی مسائل سے باہر نکالیں۔

https://twitter.com/x/status/1467864716685058049
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اور تاجرانہ تعلقات سی پیک سے بھی کہیں زیادہ گہرے ہیں، سی پیک پاک چین دوستی کا اہم جز ضرور ہے مگر یہ دوستی اس سے بہت گہری ہے، چین نے گوادر میں پورٹ، ایئرپورٹ، ٹریڈنگ سینٹر سمیت متعدد منصوبوں پر سرمایہ کاری کی ہے، گوادر کی خطے میں اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔

سی پیک کے بیشتر منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اسی طرح گوادر ایئرپورٹ اور گوادر میں بنایا جانے والا اسپتال آئندہ برس تک فعال کردیئے جائیں گے، پاکستان صنعتکار اور تاجر دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ملکی معیشت کی بہتری میں کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ چین میں 50 فیصد عوام مڈل کلاس ہے یہ پاکستانی تاجروں کیلئے اچھی مارکیٹ ثابت ہوسکتی ہے، چین میں پاکستانی پھلوں، سبزیوں،چاول ، مچھلی سمیت دیگر مصنوعات کی بڑی مانگ ہے پاکستانی تاجر یہ اشیاء چین برآمد کرسکتے ہیں جس سے پاکستانی ایکسپورٹرز کو بھرپور فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
12chafsos.jpg

چینی قونصل جنرل جنرل لی بیجیان نے پاکستان میں کم آمدنی والے طبقے کے حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوشش ہے کسی طرح پاکستان کو معاشی مسائل سے نکال لیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈ انڈسٹری کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چینی قونصل جنرل نےخطاب کیا اور کہا کہ پاکستان میں کم آمدنی والے طبقے کے حالات پر افسوس ہوتا ہے ہم کوشش کرتے ہیں کہ ان لوگوں کو کسی طرح معاشی مسائل سے باہر نکالیں۔

https://twitter.com/x/status/1467864716685058049
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اور تاجرانہ تعلقات سی پیک سے بھی کہیں زیادہ گہرے ہیں، سی پیک پاک چین دوستی کا اہم جز ضرور ہے مگر یہ دوستی اس سے بہت گہری ہے، چین نے گوادر میں پورٹ، ایئرپورٹ، ٹریڈنگ سینٹر سمیت متعدد منصوبوں پر سرمایہ کاری کی ہے، گوادر کی خطے میں اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔

سی پیک کے بیشتر منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اسی طرح گوادر ایئرپورٹ اور گوادر میں بنایا جانے والا اسپتال آئندہ برس تک فعال کردیئے جائیں گے، پاکستان صنعتکار اور تاجر دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ملکی معیشت کی بہتری میں کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ چین میں 50 فیصد عوام مڈل کلاس ہے یہ پاکستانی تاجروں کیلئے اچھی مارکیٹ ثابت ہوسکتی ہے، چین میں پاکستانی پھلوں، سبزیوں،چاول ، مچھلی سمیت دیگر مصنوعات کی بڑی مانگ ہے پاکستانی تاجر یہ اشیاء چین برآمد کرسکتے ہیں جس سے پاکستانی ایکسپورٹرز کو بھرپور فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
چین کو اتنی فکر ہے تو سی پیک، بجلی وغیرہ کے قرضے معاف کر دے
 

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)
12chafsos.jpg

چینی قونصل جنرل جنرل لی بیجیان نے پاکستان میں کم آمدنی والے طبقے کے حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوشش ہے کسی طرح پاکستان کو معاشی مسائل سے نکال لیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈ انڈسٹری کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چینی قونصل جنرل نےخطاب کیا اور کہا کہ پاکستان میں کم آمدنی والے طبقے کے حالات پر افسوس ہوتا ہے ہم کوشش کرتے ہیں کہ ان لوگوں کو کسی طرح معاشی مسائل سے باہر نکالیں۔

https://twitter.com/x/status/1467864716685058049
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اور تاجرانہ تعلقات سی پیک سے بھی کہیں زیادہ گہرے ہیں، سی پیک پاک چین دوستی کا اہم جز ضرور ہے مگر یہ دوستی اس سے بہت گہری ہے، چین نے گوادر میں پورٹ، ایئرپورٹ، ٹریڈنگ سینٹر سمیت متعدد منصوبوں پر سرمایہ کاری کی ہے، گوادر کی خطے میں اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔

سی پیک کے بیشتر منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اسی طرح گوادر ایئرپورٹ اور گوادر میں بنایا جانے والا اسپتال آئندہ برس تک فعال کردیئے جائیں گے، پاکستان صنعتکار اور تاجر دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ملکی معیشت کی بہتری میں کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ چین میں 50 فیصد عوام مڈل کلاس ہے یہ پاکستانی تاجروں کیلئے اچھی مارکیٹ ثابت ہوسکتی ہے، چین میں پاکستانی پھلوں، سبزیوں،چاول ، مچھلی سمیت دیگر مصنوعات کی بڑی مانگ ہے پاکستانی تاجر یہ اشیاء چین برآمد کرسکتے ہیں جس سے پاکستانی ایکسپورٹرز کو بھرپور فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
If China model is applied to Pakistan, basic things can be fixed within 5 years.