پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد کتنے کروڑ ہوگئی؟

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماہرین امراض ذیابیطس نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد 3کروڑ 31لاکھ تک جاپہنچی ہے، جو انتہائی سنگین ہے ۔اگر اس کی روک تھام نہیں کی گئی تو چند سالوں میں مریضوں میں اضافہ ہوجائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو ’’ عالمی یوم زیابیطس‘‘ کی مناسبت سےمقامی ہوٹل میں بین الاقوامی ذیابیطس کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

کانفرنس کے مہمان خصوصی سیکریٹری معدنیات ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی ،مہمان اعزازی ڈائیبیٹک ایسوسی ایشن کے صدر میاں مختار احمد ، چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی پروفیسر زمان شیخ ،ڈائیبیٹک ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری اور پیٹرن پروفیسر عبدالباسط، چیئر پرسن سائنٹیفک کمیٹی پروفیسر شبین ناز مسعود،ڈاکٹر اعجاز وہرہ ،ڈاکٹر نور جہاں صمد ،پروفیسر بیکھا رام کے علاوہ ڈاکٹرز ،نرسزاور میڈیکل کےطلبا کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی نے کہا کہ شوگر کی اہم وجہ فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ ہیں ،جو ہمارے ملک میں ذیابیطس کا باعث بن رہی ہے ۔یہی وجہ سے ہے کہ کورونا وائرس کے دوران ہوم ڈلیوری کے ذریعے عوام نے فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ کی بھرمار رکھی ہے جس کے باعث شوگر کے مریضوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔



Source
 
Last edited by a moderator:

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
شوگر ملز کی جانب سے کرشنگ شروع ہوتے ہی چینی کے دام گرنے لگے۔۔ 43 روپے کلو تک کمی

روزنامہ جنگ کے مطابق صرف 10 روز میں چینی کے ایکس ملز ریٹ 42 روپے کلو کم ہو گئے۔ اگرچہ یہ اعلان کیا گیا ہے کہ شوگر ملیں جنوبی پنجاب اور سندھ میں 15نومبر کو کرشنگ سیزن کا آغاز کریں گی۔

جب کہ سنٹرل پنجاب کے ساتھ خیبرپختونخوا میں 20 نومبر کو کرشنگ سیزن شروع ہو گا مگر سندھ میں مزید 3 شوگر ملوں نے 15 نومبر سے پہلے کرشنگ سیزن شروع کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ان شوگر ملز میں فاران شوگر ملز، میرپور شوگر ملز، رانی پور شوگر ملز شامل ہیں۔

13 نومبر کو سندھ کی باندی شوگر ملز بینظیر آباد اور تھرپارکر شوگر ملز نے کرشنگ شروع کر دی ہے جس کے نتیجے میں جنوبی پنجاب میں ہفتے کی صبح چینی کا ایکس ملز ریٹ گر کر 97 روپے اور وسطی پنجاب میں 99.50 ہو گیا۔

شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رکن ماجد ملک کے مطابق 3 نومبر کو چینی کے ایکس ملز ریٹ 140 تک گئے تھے لیکن 13-4 نومبر کے دس روز میں چینی کے ایکس ملز ریٹ 41 سے 42 روپے کلو کم ہو گئے ہیں۔

کراچی کی گروسرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہول سیل سطح پرچینی کی فی کلو قیمت 98 روپےکلو ہوگئی ہے، ہول سیل سطح پرچینی 13 روپے فی کلو سستی ہوئی ہے جبکہ ریٹیل سطح پر چینی کی قیمت 125 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔

ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق ریٹیل سطح پر چینی کی قیمت 5 روپے کلوسستی ہوئی ہے۔ دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن پر تاحال چینی دستیاب نہیں۔ سٹور انتظامیہ کے مطابق نئے سٹاک کے آنے تک چینی کی فراہمی ممکن نہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں پیدا ہونے چینی گھریلو صارفین کے مقابلے میں ایک بڑی مقدار کنفیکشنری انڈسٹری میں استعمال ہوتی ہے۔​
 
Last edited:

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماہرین امراض ذیابیطس نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد 3کروڑ 31لاکھ تک جاپہنچی ہے، جو انتہائی سنگین ہے ۔اگر اس کی روک تھام نہیں کی گئی تو چند سالوں میں مریضوں میں اضافہ ہوجائے گا ۔ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو ’’ عالمی یوم زیابیطس‘‘ کی مناسبت سےمقامی ہوٹل میں بین الاقوامی ذیابیطس کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی سیکریٹری معدنیات ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی ،مہمان اعزازی ڈائیبیٹک ایسوسی ایشن کے صدر میاں مختار احمد ، چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی پروفیسر زمان شیخ ،ڈائیبیٹک ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری اور پیٹرن پروفیسر عبدالباسط، چیئر پرسن سائنٹیفک کمیٹی پروفیسر شبین ناز مسعود،ڈاکٹر اعجاز وہرہ ،ڈاکٹر نور جہاں صمد ،پروفیسر بیکھا رام کے علاوہ ڈاکٹرز ،نرسزاور میڈیکل کےطلبا کی بڑی تعداد موجود تھی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی نے کہا کہ شوگر کی اہم وجہ فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ ہیں ،جو ہمارے ملک میں ذیابیطس کا باعث بن رہی ہے ۔یہی وجہ سے ہے کہ کورونا وائرس کے دوران ہوم ڈلیوری کے ذریعے عوام نے فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ کی بھرمار رکھی ہے جس کے باعث شوگر کے مریضوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔


Source
ابھی بھی اس قوم کو چینی چائیے؟
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
شوگر ملز کی جانب سے کرشنگ شروع ہوتے ہی چینی کے دام گرنے لگے۔۔ 43 روپے کلو تک کمی

روزنامہ جنگ کے مطابق صرف 10 روز میں چینی کے ایکس ملز ریٹ 42 روپے کلو کم ہو گئے۔ اگرچہ یہ اعلان کیا گیا ہے کہ شوگر ملیں جنوبی پنجاب اور سندھ میں 15نومبر کو کرشنگ سیزن کا آغاز کریں گی۔

جب کہ سنٹرل پنجاب کے ساتھ خیبرپختونخوا میں 20 نومبر کو کرشنگ سیزن شروع ہو گا مگر سندھ میں مزید 3 شوگر ملوں نے 15 نومبر سے پہلے کرشنگ سیزن شروع کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ان شوگر ملز میں فاران شوگر ملز، میرپور شوگر ملز، رانی پور شوگر ملز شامل ہیں۔

13 نومبر کو سندھ کی باندی شوگر ملز بینظیر آباد اور تھرپارکر شوگر ملز نے کرشنگ شروع کر دی ہے جس کے نتیجے میں جنوبی پنجاب میں ہفتے کی صبح چینی کا ایکس ملز ریٹ گر کر 97 روپے اور وسطی پنجاب میں 99.50 ہو گیا۔

شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رکن ماجد ملک کے مطابق 3 نومبر کو چینی کے ایکس ملز ریٹ 140 تک گئے تھے لیکن 13-4 نومبر کے دس روز میں چینی کے ایکس ملز ریٹ 41 سے 42 روپے کلو کم ہو گئے ہیں۔

کراچی کی گروسرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہول سیل سطح پرچینی کی فی کلو قیمت 98 روپےکلو ہوگئی ہے، ہول سیل سطح پرچینی 13 روپے فی کلو سستی ہوئی ہے جبکہ ریٹیل سطح پر چینی کی قیمت 125 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔

ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق ریٹیل سطح پر چینی کی قیمت 5 روپے کلوسستی ہوئی ہے۔ دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن پر تاحال چینی دستیاب نہیں۔ سٹور انتظامیہ کے مطابق نئے سٹاک کے آنے تک چینی کی فراہمی ممکن نہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں پیدا ہونے چینی گھریلو صارفین کے مقابلے میں ایک بڑی مقدار کنفیکشنری انڈسٹری میں استعمال ہوتی ہے۔
Thank GOD sugar got cheap somehow so we can have more Diabetic
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
Pakistan mein sugar 1000 rupay kilo honi chahye.

Abhi buhat se loge aise honge jinhen pata hee nahin ke unhain sugar hai.

33 million is 15 percent of pakistans population. Very high number.
 

newday

Councller (250+ posts)
one must do atleast one hour of physical exercise if you are not already in such trade which require physical work to burn the sugar that is taken. Things made of sugar are very tempting and its very hard to avoid them
 

Typhoon

Senator (1k+ posts)
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماہرین امراض ذیابیطس نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد 3کروڑ 31لاکھ تک جاپہنچی ہے، جو انتہائی سنگین ہے ۔اگر اس کی روک تھام نہیں کی گئی تو چند سالوں میں مریضوں میں اضافہ ہوجائے گا ۔ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو ’’ عالمی یوم زیابیطس‘‘ کی مناسبت سےمقامی ہوٹل میں بین الاقوامی ذیابیطس کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی سیکریٹری معدنیات ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی ،مہمان اعزازی ڈائیبیٹک ایسوسی ایشن کے صدر میاں مختار احمد ، چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی پروفیسر زمان شیخ ،ڈائیبیٹک ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری اور پیٹرن پروفیسر عبدالباسط، چیئر پرسن سائنٹیفک کمیٹی پروفیسر شبین ناز مسعود،ڈاکٹر اعجاز وہرہ ،ڈاکٹر نور جہاں صمد ،پروفیسر بیکھا رام کے علاوہ ڈاکٹرز ،نرسزاور میڈیکل کےطلبا کی بڑی تعداد موجود تھی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی نے کہا کہ شوگر کی اہم وجہ فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ ہیں ،جو ہمارے ملک میں ذیابیطس کا باعث بن رہی ہے ۔یہی وجہ سے ہے کہ کورونا وائرس کے دوران ہوم ڈلیوری کے ذریعے عوام نے فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ کی بھرمار رکھی ہے جس کے باعث شوگر کے مریضوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔


Source

Latest studies has shown ke Gosht zyada khaane se sugar hoti he. Dusre number pe chawal zyada khaane se.
Cheeni teesre number pe aati he.