پاکستان فیٹف کی تمام شرائط پر 100فیصد عملدرآمد کر چکا ہے،وزارت خزانہ

12.jpg

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے محض ایک نکتے کی دوری، پاکستان نے فیٹف کی جانب سے عائد کی گئی 27 شرائط پر 100 فیصد عملدرآمد مکمل کرلیا ہے، کمپلائنس رپورٹ کے جائزے کے بعد فیصلہ متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے فیٹف کی جانب سے عائد کی گئی 27 شرائط پر 100 فیصد عملدرآمد مکمل کرلیا، مکمل کمپلائنس کے بعد پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔

وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اصولی طور پر جن 27 پوائنٹس کی بنیاد پر پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا گیا تھا ان پوائنٹس پر 100 فیصد عملدرآمد کیا گیا ہے، چونکہ بھارتی لابی پاکستان کے خلاف سرگرم ہے اور فیٹف ممبران کے عدم تعاون کی صورت میں فیٹف اپنی شرائط کو ایشیاء پیسفک گروپ کے 40 پوائنٹس پر عملدرآمد سے مشروط کرسکتا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو مزید کچھ عرصے کیلئے گرے لسٹ میں رکھے جانے کا امکان ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے پیرس میں جاری تین روزہ اجلاس میں پاکستان کا ایجنڈا آج مکمل ہوگیا ہے اب فیٹف کے فیصلے کا انتظار ہے جو رات گئے کسی وقت یا جمعرات کو متوقع ہے جس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رکھنے یا نکالنے کا فیصلہ کیا جائے گا، اجلاس میں منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ کیخلاف اقدامات میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستان کی جانب سے فیٹف کو بھجوائی جانے والی کمپلائنس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیش رفت میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات، سزاوٴں، ملزمان کے اثاثے ضبط کرنے جیسے اقدامات بھی شامل ہیں، اب پیش رفت کی بنیاد پر نام گرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے سے متعلق فیصلہ ہوگا، نام گرے لسٹ سے نکالنے سے پہلے فیٹف کی تکنیکی ٹیم پاکستان کا دورہ کر سکتی ہے یا پھر پاکستان کو چند ماہ کی مزید مہلت دی جا سکتی ہے۔

فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) پاکستان کے اسٹیٹس میں تبدیلی کا فیصلہ آئندہ سال کرے گا، تبدیلی کا فیصلہ اپریل 2022 تک کئے جانے کا امکان ہے۔