انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پاکستان انڈیا کو تباہ کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اگر یہ سوچتا ہے کہ وہ انڈیا کو بدحال کر سکتا ہے تو اس کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ ’پاکستان انڈیا میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے جس طرح کی سازشیں کرتا رہتا ہے وہ سوچتا ہے کہ وہ اپنے منصوبے میں کامیاب ہو جائیگا۔ وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔‘
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر جمعرات کے روز دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ 'جنھوں نے اس حملے کا ارتکاب کیا ہے انہیں اس کی بھاری قیمت ادا کرنی ہو گی۔ سیکوریٹی فورسز کو اپنا کام کرنے کی پوری آزادی دی گئی ہے۔‘
انھوں نے دلی میں ایک تقریب میں حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’ہمارے پڑوسی نے جو راستہ اختیار کیا ہے وہ یقیناً تباہی کی طرف لے جائے گا۔ ہم نے جو راستہ اختیار کیا ہے وہ ترقی کا راستہ ہے۔ ترقی کے راستے کو اور مضبوط کر کے ہم ان شہید سپاہیوں کی روح کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔‘
انھوں نے دنیا کی تمام ’انسانیت پسند طاقتوں‘ سے اپیل کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہو جائیں 'جب سبھی ممالک مفاہمت کے ساتھ دہشت گردی کا قلعہ قمع کریں گے تبھی اس کا خاتمہ ہو پائےگا۔'
یاد رہے کہ جمعرات کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں تعینات پیرا ملٹری پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملے میں کم ازکم 40 اہلکار ہلاک ہو گئے۔ سنہ 1989 کے بعد انڈین فورسز پر کشمیر میں ہونے والا یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔ اس حملے پر پورا ملک سکتے میں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’پاکستان انڈیا میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے جس طرح کی سازشیں کرتا رہتا ہے وہ سوچتا ہے کہ وہ اپنے منصوبے میں کامیاب ہو جائیگا۔ وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔‘
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر جمعرات کے روز دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ 'جنھوں نے اس حملے کا ارتکاب کیا ہے انہیں اس کی بھاری قیمت ادا کرنی ہو گی۔ سیکوریٹی فورسز کو اپنا کام کرنے کی پوری آزادی دی گئی ہے۔‘
انھوں نے دلی میں ایک تقریب میں حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’ہمارے پڑوسی نے جو راستہ اختیار کیا ہے وہ یقیناً تباہی کی طرف لے جائے گا۔ ہم نے جو راستہ اختیار کیا ہے وہ ترقی کا راستہ ہے۔ ترقی کے راستے کو اور مضبوط کر کے ہم ان شہید سپاہیوں کی روح کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔‘
انھوں نے دنیا کی تمام ’انسانیت پسند طاقتوں‘ سے اپیل کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہو جائیں 'جب سبھی ممالک مفاہمت کے ساتھ دہشت گردی کا قلعہ قمع کریں گے تبھی اس کا خاتمہ ہو پائےگا۔'
یاد رہے کہ جمعرات کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں تعینات پیرا ملٹری پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملے میں کم ازکم 40 اہلکار ہلاک ہو گئے۔ سنہ 1989 کے بعد انڈین فورسز پر کشمیر میں ہونے والا یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔ اس حملے پر پورا ملک سکتے میں ہے۔
’پاکستان کو عالمی برادری میں تنہا کر دیں گے‘
وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے ایک میٹنگ کے بعد کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف ہر ممکن سفارتی اور اقتصادی دباؤ بنایا جائے گا۔
ارون جیٹلی کا کہنا تھا کہ انڈیا وہ تمام ممکنہ سفارتی اقدامات کرے گا جن کے تحت پاکستان کو بین الاقوامی برادری سے الگ کیا جا سکے۔
انھوں نے اعلان کیا کہ پاکستان کو انڈیا کی جانب سے دیا گیا موسٹ فیورڈ نیشن کا تجارتی درجہ واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’جن لوگوں نے کل کے بہیمانہ حملے کا ارتکاب کیا ہے اور جو لوگ اس کے پیچھے ہیں انہیں اس حملے کی بھاری قیمت ادا کرنی ہو گی۔‘
حزب اختلاف کے رہنما راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’یہ انڈیا کی روح پر حملہ ہے۔ پوری اپوزیشن سیکورٹی فورسز اور سرکار کے ساتھ متحد کھڑی ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ انڈیا کو جو نقصان پہنچاتا ہے ملک اسے کبھی بھولتا نہیں۔
اس سے قبل آج صبح وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں قومی سلامتی سے متعلق کابینہ کی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ، وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیرکے علاوہ تینوں افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔ اس میں کشمیر کی صورتحال اور مستقبل کی عسکری اور سفارتی حکمت عملی پر غور کیا گیا ہے۔
اس دوران وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سری نگر جا رہے ہیں۔ ان کی واپسی کل متوقع ہے۔ ہفتے کے روز سبھی سیاسی جماعتوں کی ایک میٹنگ بلائی گئی ہے۔ راج ساتھ سنگھ کشمیر کی صورتحال اور حکومت کی پوزیشن کے بارے میں سیاسی جماعتوں کو بریف کریں گے۔
نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی یعنی این آئی کے ماہرین تفتیش میں مدد کے لیے سری نگر پہنچ گئے ہیں۔
دلی میں کئی تنظیموں نے پاکستان کے خلاف پارلیمنٹ کے نزدیک اور پاکستانی ہائی کمیشن کے سامنے مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔