پاکستانی فوج کے دو اعلی افسران دشمن ملک کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار - کورٹ مارشل شروع

Geek

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کی فوج کے دو اعلی افسران دشمن ملک کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار

Pak_army_officers_arrested_espinoge.jpg


پاکستان کی فوج کے دو اعلی افسران دشمن ملک کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار ہیں اور ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں ۔ فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے انکشاف کیا ہے کہ دو افسران کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی جاری ہے ۔

پاکستان کی فوج کے ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ جاسوسی کے الزامات میں گرفتار افسران انفرادی طور پر الگ الگ ملوث ہیں اور کسی نیٹ ورک کا حصہ نہیں ۔

فوج کے ترجمان نے گرفتار افسران کی شناخت اور ان کے رینک ظاہر نہیں کیے اور یہ بھی نہیں بتایا کہ ان افسران کو کب حراست میں لیا گیا اور ان کے خلاف کس ملک کے لیے جاسوسی کے الزامات کی تحقیقات جاری ہیں ۔

فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف ٖغفور نے کہا کہ جاسوسی کرنے والے ’اعلیٰ افسران کی نشاندہی اور گرفتاری پاکستان کی کامیابی ہے کیونکہ ایسے معاملات ہوتے رہتے ہیں۔‘

مستند ذرائع کا دعوی ہے کہ فوجی ترجمان نے ان گرفتاریوں کو کامیابی اس لیے قرار دیا کہ زیر حراست افسران کے رینک لیفٹیننٹ جنرل اور بریگیڈیئر کے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ ایک افسر پاکستان کے جرمنی میں ملٹری اتاشی بھی رہ چکے ہیں جبکہ دوسرے کور کمانڈر اور ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے سطح تک جا پہنچے تھے ۔

پاکستان کی فوج کے خفیہ ادارے ان دونوں افسران کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات تک پہنچنے اور ان کی حراست کو بہت اہم کامیابی سمجھتے ہیں ۔

خیال رہے کہ مئی سنہ 2011 میں ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کو مارنے کے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان کی فوج نے ایسے عناصر کی سنجیدگی سے تلاش شروع کر دی تھی جو جاسوسی کے ذریعے ملکی مفاد کے خلاف کام کر رہے تھے ۔

اسامہ بن لادن کی معلومات امریکیوں کو فراہم کرنے والے ایک افسر اس دوران اہل خانہ کے ہمراہ امریکہ چلے گئے تھے جس کا ذکر جنرل ریٹائرڈ اسد درانی نے اپنی کتاب میں بھی کیا ہے ۔

واضح رہے کہ پاکستانی فوج کے ایک ریٹائرڈ افسر کے اہل خانہ نے ان کے لاپتہ ہونے پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا ۔ عدالت کو بتایا گیا تھا کہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ راجہ رضوان علی حیدر 10 اکتوبر 2018 کو اسلام آباد کے سیکٹر جی 10 سے اغوا کیے گئے ۔

وزارت دفاع نے بعد ازاں کو عدالت کو جواب میں بتایا تھا کہ بریگیڈیئر راجہ رضوان فوج کی تحویل میں ہیں اور ان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی جاری ہے ۔

یاد رہے کہ سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے دور میں بھی بریگیڈیئر علی نامی ایک افسر کو گرفتار کر کے کورٹ مارشل کیا گیا تھا ۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے کالعدم تنظیموں کے ساتھ رابطے رکھے ۔

بریگیڈیئر علی سے تمام مراعات واپس لی گئیں اور وہ اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد جنرل راحیل شریف کے دور میں رہا ہوئے ۔


Source
 

Fat Amigo

Senator (1k+ posts)
When the whole ISI is busy tapping politician's phones, things like this will happen. Today, it is a known fact that Gen Raheel Shareef was taken by surprise when he was shown proof of an ISI General coordinating PTI's Azadi Dharna.



Question is,


"How a CIA spy got promoted to a General post in Pak Army while overseeing such sensitive tasks ?






https://twitter.com/x/status/1098986607540162560
https://twitter.com/x/status/1099018409491288066 https://twitter.com/x/status/1099018908361740288 https://twitter.com/x/status/1099020888111005697
 
Last edited:

Muhammad Jibran

Chief Minister (5k+ posts)
Phr log kehtay hain dunya ki number one intelligence agency ISI hai..... Main hamesha say kehta houn top agency CIA or Mosad hain jo puri dunya ko control karti hain
 

Spartacus

Chief Minister (5k+ posts)
Is he talking about Musharaf?
نرل جاوید اقبال اعوان کا تعلق چکوال سے ھے وہ کورکمانڈر ۔کمانڈنڈنٹ سٹاف کالج ۔ ڈی جی ملٹری اپریشنز -کمانڈنٹ ایف سی ۔ ڈی جی سوات اپریشن اور سب سے خطرناک بات وہ ارمی چیف کے لئے دی گئ لسٹ میں شامل تھے
بریگیڈئیر راجہ رضوان علی کا تعلق ھری پور کے علاقے خانپور سے ھے 1/
 

The Revolutionist

Minister (2k+ posts)
نرل جاوید اقبال اعوان کا تعلق چکوال سے ھے وہ کورکمانڈر ۔کمانڈنڈنٹ سٹاف کالج ۔ ڈی جی ملٹری اپریشنز -کمانڈنٹ ایف سی ۔ ڈی جی سوات اپریشن اور سب سے خطرناک بات وہ ارمی چیف کے لئے دی گئ لسٹ میں شامل تھے
بریگیڈئیر راجہ رضوان علی کا تعلق ھری پور کے علاقے خانپور سے ھے 1/
OMG just imagine. Thanks for the sharing spartacus.
 

kakamana

Minister (2k+ posts)
No mercy should be given. No extra care or nurture require to be give to these traitors. And the punishment shouldn't be only deprived of rank or pension. They should be put in front of death squad. Its quite obvious, if they are working for western agencies i.e. CIA that shared knowledge would be with Mosad & RAw as well as that how these agencies operate.
Good thing is they got caught in the end but better thing would be to revamp the whole system so such goons can't able to be move around.
Its not some rocket science & everyone knows these military secretory in different countries are spy guys and there is very thin line b/w double agents. To get information u need to give something as well. But posts like DG MO, u can't say they are totally compromised but sharing sensitivity of tht kind of post with Western agencies...
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
یہ جرنل حمید گل کے دور سے ہو رہا ہے پر اطمینان کی بات یہ ہے کہ آرمی کا انٹرنل سسٹم کام کر رہا ہے اور یہ پکڑے جاتے ہیں
ہاہاہاہا۔ ہاں پکڑے جاتے ہیں جب وہ سب کچھ کر کے فوج کے اعلی ترین عہدے تک کے لئے ڈی لسٹ ہو چکا اور اس کے بعد ریٹائر بھی ہو گیا۔ اب پکڑ کر اس کا اچار ڈالنا ہے۔ اصل سوال یہ ہے کہ اور کتنے ہیں ایسے جو ابھی ریٹائر نہی ہوئے؟؟؟
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)



مسلح افواج میں بھی اِکّا دُکّا بے ضمیر دانے موجود ہو سکتے ہیں اسمیں کوئی کلام نہیں اور ان سے ہر صورت پوچھ گچھ اور جواب طلبی ہونی چاہئے ، قصور وار ثابت ہونے کی صورت میں ملکی قوانین حرکت میں آنے چاہئیں اور انہیں قرار واقعی سزا ملنی چاہئیے. اسمیں کوئی دو راۓ نہیں ہیں

لیکن

رات و رات پاکستان کی مسلح افواج اور اسکے اداروں کے خلاف یہ جو ایک نیا محاز شروع کیا گیا ہے اور مریم چوہیا کی زیر نگرانی اسکے میڈیا سیل کے ٹٹو جس طرح اسے اچھال اچھال کر پوری فوج اور اسکے اداروں کو بدنام کرنے کے مشن پر جُٹ گئے ہیں ، ایک اندھے کو بھی صاف نظر آ رہا ہے کہ نواز بٹ نے ملکی سالمیت کے خلاف جو غداری کی اور جس طرح بھارت نے اسکے پاکستان کے خلاف بیانات کو اپنے حق میں ثبوت کے طور پر عالمی عدالت میں پیش کیا اسکا ملک میں شدید رد عمل آیا . چنانچہ اس رد عمل پر سے محب وطن پاکستانیوں کی توجہ ہٹانے اور عوام کو فوج سے متنفر کرنے کے لئے اپنی بیرونی ہائیر کردہ فرم کیمبرج انالیٹکا کی مدد سے مریم نے ایک آرگینائیذڈ کمپئین ملک کی مسلح افواج اور اسکے اداروں کے خلاف بھرپور طریقے سے چلا دی ہے . وقت کا انتخاب اُس وقت کیا گیا ہے جب بھارت نے ایک جنگی ماحول پیدا کر رکھا ہے

اگر کوئی بھاڑے کا ٹٹو پٹواری یہ سمجھتا ہے کہ ہمارے ملکی ادارے کسی بھی کیس میں کسی بھی طرح فیل ہو گئے ہیں تو ان جاہلوں کی جہالت پر ہنسا یا ماتم ہی کیا جا سکتا ہے . انکو پتا ہی نہیں کہ ادارے کس طرح کام کرتے ہیں اور کس طرح اپنے سبجیکٹ پر سالوں سال نگاہ رکھ کر ایک فرد کو پکڑنے کی بجاۓ پورے نیٹ ورک تک پہنچ کر اس پورے نیٹ ورک کو تباہ کرتے ہیں . آجکل ہر عالم و فاضل پٹواری اٹھ کر اداروں پر تنقید کرنا شروع ہو جاتا ہے کہ منظور پشتین کو ادارے گرفتار کیوں نہیں کرتے؟ انکی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ ایک پشتین کو پکڑیں گے تو دوسرا پشتین کھڑا ہو کر اسکی جگہ لے لے گا . ٹی ٹی پی کی مثال آپکے سامنے ہے ایک محسود کو مارتے تھے تو دوسرا محسود اگلے گھنٹے بعد امیر بن جاتا تھا اور سارے سنپولیے اسکی بیعت کر لیتے تھے . آخر جب سال ہا سال کی محنت کے بعد وزیرستان میں فُل آپریشن کر کے انکے پورے نیٹ ورک کا صفایا کیا گیا تو آج اُس تنظیم کا نام لینے والا کوئی نہیں

میں اپنے محب وطن پاکستان بھائیوں ، بہنوں اور بچوں سے اپیل کروں گا کہ اپنی مسلح افواج اور اپنے اداروں پر کامل بھروسہ رکھیں وہ آپ کی اور ملک کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں پر کھیل کر دن رات ایک کئے ہوے ہیں . اِس بےشرم مریم چوہیا اور اِسکے ٹٹوؤں کی بَک بَک سے با لکل متاثر نہ ہوں بلکہ اِنہیں ہر فورم پر منہ توڑ جواب دیں اور اپنی افواج اور اداروں کے پیچھے ہمیشہ کی طرح سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہیں

اپنا دینی فریضہ سمجھ کر نواز بٹ اور مرہم چوہیا کی پاکستان سے غداری کو دن رات ایکسپوز کریں

الله ہم سب کا حامی و ناصر ہو
آمین