آئندہ آنے والا زمانہ
ایک نوجوان ایک انٹیک شاپ (پرانی اشیاء کی دکان) کا باہر سے جائزہ لے رہا تھا۔ دکاندار نے اسے اندر آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا " برخور دار اندر تشریف لے آئیے اور اندر آ کر دیکھئے یہاں آپ کو وہ چیزیں نظر آئیں گیں جو کبھی آپ کے اور ہمارے بزرگوں نے بیکار سمجھ کر پھینک دی تھیں۔ وہ چیزیں آپ گئے وقتوں کی نشانی سمجھ کر خرید سکتے ہیں " نوجوان دکان میں داخل ہو تو سب سے پہلے اسے جو چیز نظر آئی وہ ایک بھاری بھرکم صندوق تھا جو بوسیدہ سے کرنسی نوٹوں سے بھرا ہوا تھا۔ نوجوان نے دکاندار سے حیرت سے پوچھتے ہوئے کہاجناب یہ کیا ہے؟ برخور دار سچ پوچھو تو مجھے بھی ٹھیک سے معلوم نہیں ! ہاں سنتے ہیں کبھی یہ ڈالر کہلائے جاتے تھے اور مغرب کے کسی ملک کی کرنسی تھی اگر خریدنا چاہتے ہو تو پورا صندوق میں تمہیں دو روپے میں دے سکتا ہوں ۔ نوجوان یہ سن کر جانے کے لئے پلٹا تو پیچھے سے دکاندار نے ہانک لگائی " کہاں چلدئیے برخور دار نہ ہماری نہ تمہاری چلو نکالو ایک روپیہ اور یہ صندوق تمہارا ہوا"۔۔۔