پائلٹ بے ہوش، جہاز اڑتا رہا، ایندھن ختم ہونے پر طیارہ گر کر تباہ

plan-4-psrend.jpg


اسپین سے جرمنی کیلئے پرواز بھرنے والا نجی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا، طیارے میں چار افراد سوار تھے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق نجی کمپنی کے طیارے نے اتوار کے روز دوپہر 12 بجکر 57 منٹ پر اسپین کے شہر جیریز سے جرمنی کے شہر کولون کے لیے اڑان بھری تھی تاہم منزل پر پہنچے کے بعد جہاز نے لینڈنگ نہیں کی۔

آٹو پائلٹ پر مسلسل پرواز کرتے ہوئے طیارہ جرمنی کی فضائی حدود سے بھی باہر نکل گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ طیارہ ایندھن ختم ہونے تک مسلسل 4 گھنٹے 50 منٹ تک پرواز کرتا رہا اور ایندھن ختم ہونے پر سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا۔

طیارے کے مالک جرمن کی کاروباری شخصیت پیٹر گریسمین تھے، حادثہ کے وقت پیٹر گریسمین، ان کی اہلیہ، بیٹی اور اس کا بوائے فرینڈ سوار تھے۔ ائیر ٹریفک کنٹرول کے رابطہ کرنے پر ڈنمارک کی فضائیہ نے اڑان کے دوران سیسنا طیارے کا جائزہ لیا، ڈنمارک فضائیہ حکام کا کہنا ہے کہ طیارے کے کاک پٹ میں ممکنہ طور پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔

فضائی ماہرین کے مطابق طیارہ آٹو پائلٹ موڈ پر پرواز کر رہا تھا وہ اس وقت تک اڑتا رہا جب تک کہ اس کا ایندھن ختم نہیں ہوگیا۔ ممکنہ طور پر کیبن پریشر کے مسائل کی وجہ سے پائلٹ سمیت طیارے کے تمام مسافر بے ہوش ہوگئے تھے، جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

واضح رہے کہ تصدیق ہوجاتی ہے کہ طیارہ حادثہ پائلٹ سمیت تمام مسافروں کے بے ہوش ہوجانے کے باعث پیش آیا تو یہ اس نوعیت کا چھٹا حادثہ ہوگا۔ اس سے قبل ایسے حادثات چار بار ایسے ہی چھوٹے طیاروں اور جبکہ ایک بار کمرشل جیٹ کے ساتھ پیش آچکا ہے جس میں 121 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
 
Last edited: