ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، کیا پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف تاریخ بدل پائے گی؟

pak-vs-aust-2112.jpg


ورلڈ کپ میچز کی تاریخ میں جب بھی پاکستان اور آسٹریلیا ناک آؤٹ مرحلے میں آمنے سامنے آئے شکست گرین شرٹس کا مقدر بنی لیکن پانچ بار ٹاکرے میں شکست کے بعد کیا اس بار پاکستان آسٹریلیا کے خلاف تاریخ بدل سکے گا؟

آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پوائنٹس ٹیبل پر گروپ 1 میں انگلینڈ پہلے اور آسٹریلیا دوسرے نمبر پر جبکہ گروپ 2 میں پاکستان پہلے اور نیوزی لینڈ دوسرے نمبر پر ہے، ورلڈکپ کے فارمیٹ کے مطابق گروپ 1 کی پہلی پوزیشن والی ٹیم گروپ 2 کی دوسرے نمبر والی ٹیم سے سیمی فائنل میچ کھیلے گی جبکہ گروپ 2 کی پہلی پوزیشن کی ٹیم کا گروپ 1 کی دوسرے نمبر والی ٹیم سے ٹاکرا ہوگا،
10 نومبرکو ابوظبی میں پہلا سیمی فائنل انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مابین جبکہ 11 نومبر کو دبئی میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا سیمی فائنل کھیلا جائے گا۔

اس سے قبل پاکستان اور آسٹریلیا پانچ بار ورلڈکپ ( ٹی ٹوئنٹی اور 50 اوورز ) کے ناک آؤٹ میچز میں آمنے سامنے آئے ہیں لیکن بدقسمتی سے شکست گرین شرٹس کا مقدر بنی، کیا بھارت اس بار قومی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف بھی تاریخ بدل سکے گی۔

1987 ورلڈکپ کے لاہور میں ہونے والے سیمی فائنل میں پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں پہلی بار ناک آؤٹ میچ میں آمنے سامنے آئے، آسٹریلیا نے پہلے کھیلتے ہوئے 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 267 رنز بنائے، جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 49 اوورز میں 249 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، اس سال آسٹریلیا فائنل میں انگلینڈ کو شکست دے کر پہلی بار عالمی چیمپئن بنا تھا۔


1999 کے ورلڈکپ فائنل میں دوسری بار پاکستان اور آسٹریلیا ناک آؤٹ مقابلے میں آمنے سامنے آئے اور اس بار بھی شکست پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس سال آسٹریلیا دوسری بار ورلڈکپ چیمپئن بنا۔


2010 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پاکستان اور آسٹریلیا پہلی بار ناک آؤٹ مقابلے میں مدمقابل ہوئے لیکن اس بار جاں توڑ کوشش کے باوجود پاکستان اس بار بھی جیت حاصل نہیں کر سکا۔


2015 میں پاکستان اور آسٹریلیا ایک بار پھر ناک آؤٹ مقابلے میں آمنے سامنے آئے اس بار کوارٹر فائنل میں مقابلہ تھا تاہم اس بار بھی کم ٹارگٹ اور پاکستان کی خراب فیلڈنگ قومی ٹیم کی جیت میں دیوار ثابت ہوئی، اس سال پاکستان کو شکست دینے کے بعد آسٹریلیا نے سیمی فائنل میں بھارت اور فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دیکر 5 ویں بار ورلڈ چیمپئن بنا۔


ایک بار پھر 11 نومبر کو دبئی میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا اور پاکستان کی کرکٹ ٹیمیں مدمقابل ہوں، یہ میچ بھی ناک آؤٹ ہے لیکن اس بار جیت کس کا مقدر بنتی ہے اس کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔
 

Shazi ji

Chief Minister (5k+ posts)
In Sha Allah
Yes historically what you saying is right but If we can can teach India a lesson why not Aussies ,,,
Well done and good luck Pakistan
pak-vs-aust-2112.jpg


ورلڈ کپ میچز کی تاریخ میں جب بھی پاکستان اور آسٹریلیا ناک آؤٹ مرحلے میں آمنے سامنے آئے شکست گرین شرٹس کا مقدر بنی لیکن پانچ بار ٹاکرے میں شکست کے بعد کیا اس بار پاکستان آسٹریلیا کے خلاف تاریخ بدل سکے گا؟

آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پوائنٹس ٹیبل پر گروپ 1 میں انگلینڈ پہلے اور آسٹریلیا دوسرے نمبر پر جبکہ گروپ 2 میں پاکستان پہلے اور نیوزی لینڈ دوسرے نمبر پر ہے، ورلڈکپ کے فارمیٹ کے مطابق گروپ 1 کی پہلی پوزیشن والی ٹیم گروپ 2 کی دوسرے نمبر والی ٹیم سے سیمی فائنل میچ کھیلے گی جبکہ گروپ 2 کی پہلی پوزیشن کی ٹیم کا گروپ 1 کی دوسرے نمبر والی ٹیم سے ٹاکرا ہوگا،
10 نومبرکو ابوظبی میں پہلا سیمی فائنل انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مابین جبکہ 11 نومبر کو دبئی میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا سیمی فائنل کھیلا جائے گا۔

اس سے قبل پاکستان اور آسٹریلیا پانچ بار ورلڈکپ ( ٹی ٹوئنٹی اور 50 اوورز ) کے ناک آؤٹ میچز میں آمنے سامنے آئے ہیں لیکن بدقسمتی سے شکست گرین شرٹس کا مقدر بنی، کیا بھارت اس بار قومی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف بھی تاریخ بدل سکے گی۔

1987 ورلڈکپ کے لاہور میں ہونے والے سیمی فائنل میں پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں پہلی بار ناک آؤٹ میچ میں آمنے سامنے آئے، آسٹریلیا نے پہلے کھیلتے ہوئے 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 267 رنز بنائے، جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 49 اوورز میں 249 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، اس سال آسٹریلیا فائنل میں انگلینڈ کو شکست دے کر پہلی بار عالمی چیمپئن بنا تھا۔


1999 کے ورلڈکپ فائنل میں دوسری بار پاکستان اور آسٹریلیا ناک آؤٹ مقابلے میں آمنے سامنے آئے اور اس بار بھی شکست پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس سال آسٹریلیا دوسری بار ورلڈکپ چیمپئن بنا۔


2010 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پاکستان اور آسٹریلیا پہلی بار ناک آؤٹ مقابلے میں مدمقابل ہوئے لیکن اس بار جاں توڑ کوشش کے باوجود پاکستان اس بار بھی جیت حاصل نہیں کر سکا۔


2015 میں پاکستان اور آسٹریلیا ایک بار پھر ناک آؤٹ مقابلے میں آمنے سامنے آئے اس بار کوارٹر فائنل میں مقابلہ تھا تاہم اس بار بھی کم ٹارگٹ اور پاکستان کی خراب فیلڈنگ قومی ٹیم کی جیت میں دیوار ثابت ہوئی، اس سال پاکستان کو شکست دینے کے بعد آسٹریلیا نے سیمی فائنل میں بھارت اور فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دیکر 5 ویں بار ورلڈ چیمپئن بنا۔


ایک بار پھر 11 نومبر کو دبئی میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا اور پاکستان کی کرکٹ ٹیمیں مدمقابل ہوں، یہ میچ بھی ناک آؤٹ ہے لیکن اس بار جیت کس کا مقدر بنتی ہے اس کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔
 

Abdullah9

Senator (1k+ posts)
I am of the opinion that if the Pakistan team ( of any time) decides to win no team can beat them.