بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے ؟ یورپ نے ظہور اسلام اور اسکے وجود کو کبھی تسلیم نہیں کیاگرچہ یورپ میں مشینی انقلاب تین چار سو سال پہلے آنا شروع ہوا مگر اس غیر مشینی دور میں صلیبی جنگیں بقابلہ اسلام بہت سے محازوں پر لڑیں گئیںتاریخ گواہ ہے۔ کاش یہ جنگیں نہ ہوتیں۔
صنعتی اور مشینی انقلاب سے قبل "بارود " کی ایجاد سے لیکر تلواروں کو مہلک بلکہ مہلک ترین ہتھیاروں کی ایجاد اور انکے استمعال اور تجربے اکثر مسلمانوں پر کئے جاتے رہے،بلکہ اس بارود سے وابستہ تاجر بڑھتے ہوئے مسلم رجحان کو اس کاروبار سے کسی حد تک روک بھی سکے۔
یہ سب یورپی اقوام نے اپنی دن رات کی تحقیق اور لگن سے حاصل کیا مگر یہ سب بے سود رہا،یہ انسان دشمن ہتھیار انسانوں کو تو مارتے رہے مگر دل نہ جیت سکے۔
نواز شریف اور نریندر مودی کی "امن کی آشا " نہ تو انڈیا افغانستان راہداری کھلواسکی اور نہ دلوں کے بغض کم کرسکی،پھر یکایک سین بدلتا ہے نواز شریف بدمعاش کہلانے لگتا ہے ہیوی مینڈیٹ مجرم قرار پاتا ہے پابند سلاسل ہونے کے باوجود اپنی ایماندار خدمات سرانجام دینے کے صلے میں رہائی کی توقع کرتے نواز کے بدلے منظر پر بشرہ بیگم کا وارد ہونا،عمران خانصاحب کا الیکشن میں جیتنا، بغیر معیشت کے سدہار اور تدابیر کے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے وعدے ہونا، نریندر مودی کا اچھلنا کودنا تڑیاں دینا،گھر میں گھس کر مارنے کی دھمکیاں دینا ، جنگ سے قبل دو جنگی جہازوں کی تباہی اور بد لے کی آگ کو پورے بھارت میں پھیلاکر پاکستان دشمنی سے اپنے پانچ سال جھوٹ بولتے گزار کر بھارتی الیکشن دوبارہ جیتنے کا جنون؟
اور
اب یکایک "ٹرافلگر اسکوائیر " میں ریڈیو اور اسپیکر پر نیوزی لینڈ کے سانحہ کے شھدا کی یاد،نیوزی لینڈ میں وہاں کی عوام کا اسلام کے بارے میں مزید استفسار،وہاں کے خطیب"علیبی لطیف" کی ٹیویز پر پروجکشن ؟؟اور سب سے بڑی حیرت انگیز قلابازی "بھارتی نریندر مودی سے جڑی خبر کہ وہ عمران خان سے فون پر رابطہ کررہے ہیں،یہ وہی مودی ہے جو عمران خان کے فون نہیں اٹھارہے تھے۔
یہ سب اتفاقات نہیں ہوسکتے یا تو پاکستانی تربوز بہت تباہ کن ہے،یا میٹھا بول کر کھانا طے کرلیا گیا ہے۔ کاش مہلک ہتھیار بنانے پیشر اسکے محرکات کو سوچلیا جاتا اور باہمی گفت و شنید نامی ہتھیار سے دل جیت لئے جاتے، مگر خبردار اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے سامنے چائے والا گٹھیا ہے قول فعل کی اہمیت سے ناوقف۔
صنعتی اور مشینی انقلاب سے قبل "بارود " کی ایجاد سے لیکر تلواروں کو مہلک بلکہ مہلک ترین ہتھیاروں کی ایجاد اور انکے استمعال اور تجربے اکثر مسلمانوں پر کئے جاتے رہے،بلکہ اس بارود سے وابستہ تاجر بڑھتے ہوئے مسلم رجحان کو اس کاروبار سے کسی حد تک روک بھی سکے۔
یہ سب یورپی اقوام نے اپنی دن رات کی تحقیق اور لگن سے حاصل کیا مگر یہ سب بے سود رہا،یہ انسان دشمن ہتھیار انسانوں کو تو مارتے رہے مگر دل نہ جیت سکے۔
نواز شریف اور نریندر مودی کی "امن کی آشا " نہ تو انڈیا افغانستان راہداری کھلواسکی اور نہ دلوں کے بغض کم کرسکی،پھر یکایک سین بدلتا ہے نواز شریف بدمعاش کہلانے لگتا ہے ہیوی مینڈیٹ مجرم قرار پاتا ہے پابند سلاسل ہونے کے باوجود اپنی ایماندار خدمات سرانجام دینے کے صلے میں رہائی کی توقع کرتے نواز کے بدلے منظر پر بشرہ بیگم کا وارد ہونا،عمران خانصاحب کا الیکشن میں جیتنا، بغیر معیشت کے سدہار اور تدابیر کے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے وعدے ہونا، نریندر مودی کا اچھلنا کودنا تڑیاں دینا،گھر میں گھس کر مارنے کی دھمکیاں دینا ، جنگ سے قبل دو جنگی جہازوں کی تباہی اور بد لے کی آگ کو پورے بھارت میں پھیلاکر پاکستان دشمنی سے اپنے پانچ سال جھوٹ بولتے گزار کر بھارتی الیکشن دوبارہ جیتنے کا جنون؟
اور
اب یکایک "ٹرافلگر اسکوائیر " میں ریڈیو اور اسپیکر پر نیوزی لینڈ کے سانحہ کے شھدا کی یاد،نیوزی لینڈ میں وہاں کی عوام کا اسلام کے بارے میں مزید استفسار،وہاں کے خطیب"علیبی لطیف" کی ٹیویز پر پروجکشن ؟؟اور سب سے بڑی حیرت انگیز قلابازی "بھارتی نریندر مودی سے جڑی خبر کہ وہ عمران خان سے فون پر رابطہ کررہے ہیں،یہ وہی مودی ہے جو عمران خان کے فون نہیں اٹھارہے تھے۔
یہ سب اتفاقات نہیں ہوسکتے یا تو پاکستانی تربوز بہت تباہ کن ہے،یا میٹھا بول کر کھانا طے کرلیا گیا ہے۔ کاش مہلک ہتھیار بنانے پیشر اسکے محرکات کو سوچلیا جاتا اور باہمی گفت و شنید نامی ہتھیار سے دل جیت لئے جاتے، مگر خبردار اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے سامنے چائے والا گٹھیا ہے قول فعل کی اہمیت سے ناوقف۔