PPP PLMN JUIF YEA SUUB LASHOO PR SIASAT KR RAHAY HAIN AIN KE SAZA CHOOK PR ULTA LATKA DO
yea he dukh hy bhai, or ais sy bhe bara dukh yea hy ky ain he ky bhai bunday abhe PTI government main bhe aa ghusay hain ,ان کی اپنی اوقات یہی ہے کہ انھیں بس بغضِ عمران اور ابو بچاوٗ تحریک میں کچھ بھی کرنا ہے۔ مریم بی بی سے کوئی پوچھے کہ ۱۶ دسمبر کے پشاور اسکول حملے کے کتنے دن بعد نواز شریف صاحب پہنچے تھے؟ ماڈل ٹاوٗن سانحے کے بعد نواز شریٖ صاحب نے ان خاندانوں کے لیئے کیا کیا؟
یہ کاٹھ کے الّو اپنی تیئں کوئی بہت بڑا تیر مار آئے ہیں۔ مچھ والوں سے پوچھیں، انکو اب یاد بھی نہیں کہ مریم نواز اور بلاول کب آئے تھے اور کیا کہہ کر گئے ہیں؟
یہ ارریلیوینٹ یعنی غیر متعلقہ ہو چکے ہیں اب۔ کھسیانے ہوئے کھمبے نوچ رہے ہیں۔
یہ بلکل ٹھیک بات ہے کہ میّتوں کے اوپر سیاست نہیں کرنی چاہیئے۔ عمران خان کا یہ اقدام بلکل ٹھیک رہا کہ اس نے دہ ٹوک الفاظ میں سمجھا دیا کہ بلیک میل کرنے کی کوشش نہ کریں اور پھر وہاں جا کر تحریری معاہدہ کیا اور ان کی تمام شرائط بنا کسی کمی بیشی کے قبول کیں، اس سے یہ بھی ظاہر ہوگیا کہ وہ اپنے لوگوں کے درد کے لیئے بے حِس نہیں ہے۔
لیکن جناب، اس مسئلے کو دوسری طرف سے دیکھیں، تو یہ جو داعش کا نام یہاں آرہا ہے، یہ کوئی اچھا عندیہ نہیں ہے۔
یہ پاگل کتّے عراق میں ابھی تک جنگ کی وجہ بنے ہوئے ہیں۔ شائد عراق میں سے مبیّنہ ایٹمی ہتھیار برآمد نہ ہونے کے بعد، وہاں پر کسی کی فوج کو تعینات رکھنے کا بہانہ صرف انھی کتّوں کے پاس ہے۔ ان کی پاکستان میں موجودگی ایک بہت بڑی بساط کی ایک چھوٹی سی چال معلوم ہوتی ہے۔
اس تناظر میں مچھ کے اس واقع کو باقی دہشت گردی کے تمام واقعات کے ساتھ ملانا درست نہیں۔ اس کے لیئے ایک نئی اسکیم اور پلان مرتّب کرنا پڑے گا۔ خاکم بدہن، لیکن اس مرتبہ خالی حملے نہیں، ایک سوچی سمجھی اسکیم کے تحت یہاں فرقہ واریت کو ہوا دی جارہی ہے، جس کے بعد دشمن نے صرف تیلی دکھانے کے بعد خود آرام سے ہمارے گھر کی جلتی آگ سے اپنے ہاتھ سینکنے ہیں۔
yea he dukh hy bhai, or ais sy bhe bara dukh yea hy ky ain he ky bhai bunday abhe PTI government main bhe aa ghusay hain ,
jub tuk sakhat tareen saza nahi de jae ge yea mujrim mafia walay aisay he dandana tay pheerain gy
میرا ذاتی خیال ہے کہ اس سانحے سے سبق سیکھتے ہوئے عمران خان کو سب سے پہلے مذہبی اکابرین کو اعتماد میں لینا چاہیئے، کہ وہ سب سے پہلے لوگوں میں کوئی فرقہ واریت پر مبنی انتشار پھیلنے کی پیش بندی کریں۔
پھر بین الاقوامی سطح پر چین اور روس کے ساتھ مل کر یہاں فوجی مشقوں کا انتظام کریں یا مشترکہ پییٹرولنگ کا اہتمام کریں۔ دوسری جانب افغان امریکہ مذاکرات میں تھوڑا ہاتھ بھاری کریں، تا کہ داعش کے اصل باپ کو تھوڑا اندازہ ہو کہ ابھی بھی ان کے گھٹنے افغانستان سے نکلے نہیں ہیں اور گردن تک غرق ہونے سے انھیں کوئی بچا نہیں سکتا۔
تیسرا اہم فریق ہے ایران، لیکن ایران کی غیر مستحکم پالیسیوں کی وجہ سے ان سے کچھ زیادہ کی توقع رکھنا بیکار ہے۔ شائد اس کی وجہ ان کی غربت ہے۔ مگر پاکستان بہت بہتر کردار ادا کرسکتا ہے اگر کچھ تجارتی تعلقات سی پیک کے تناظر میں ایران کے بھی اپنے ساتھ جوڑ لیئے جائیں۔
بالکل درست کہا، ایرانی ملایت کی اندرونی اور بیرونی جو تاریخ رہی ہے احتیاط لازم ہے۔ ملایت میں اعتدال نہیں، اصول نہیں ۔اگرچہ پاکستان کا شاہ ایران کے وقت بھی تجربہ کچھ اچھّا نہیں رہا ( وہ بھی علاقہ کا پولیس مین بننے کا خواب دیکھتا تھا ) مگر ملّایت میں استعمار پسندی خاصہ ہےخصوصا اندرونی مسائل کے حل کیلے اور کسی مفاد کیلئے کوئی مذہبی اصول وضع کر لینا بھی اصول ہے ۔۔
ایران کی غیر مستحکم پالیسیوں کی وجہ سے ان سے کچھ زیادہ کی توقع رکھنا بیکار ہے۔
سہیل برادر میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ١٠ ہزار میل دور بیٹھ کر آپ کو میرے دل کی باتوں کا کیسے پتا چل جاتا ہے؟
آپ کا جن کافی فارورڈ لوکنگ لگتا ہے جس کی مار ہزاروں میلوں پر محیط ہے
بہرحال آپ کا تجزیہ ١٠٠ فیصد درست ہے اور ایسا ہی ہونا چاھیے
ایک بات عرض کرنے کی جسارت کروں گا کہ مجھے جو معلومات فراھم کی گئی ہیں ان کے تناظر میں دکھی دل کے ساتھ ایک چیز آپ کے تجزیے میں ایڈ کروں گا کہ پالیسی میکنگ معاملات میں عمران خان کو فوری طور پر علی زیدی، شیریں مزاری، فیصل واؤڈا، زلفی بخاری اور دیگر باطینیؤں کو دور رکھنا ہو گا . آزماۓ ہوۓ کو آزمانا اور اس سے کسی خیر کی توقع کرنا بہت بڑی حماقت ہے . یہ دو لائنیں پڑھ کر اس فورم کا بدنام ترین باطینی لال پیلا ہو کر اچھلنا کودنا شروع کر دے گا لیکن بدقسمتی سے یہ ایک کڑوی حقیقت ہے
سہیل برادر میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ١٠ ہزار میل دور بیٹھ کر آپ کو میرے دل کی باتوں کا کیسے پتا چل جاتا ہے؟
آپ کا جن کافی فارورڈ لوکنگ لگتا ہے جس کی مار ہزاروں میلوں پر محیط ہے
بہرحال آپ کا تجزیہ ١٠٠ فیصد درست ہے اور ایسا ہی ہونا چاھیے
ایک بات عرض کرنے کی جسارت کروں گا کہ مجھے جو معلومات فراھم کی گئی ہیں ان کے تناظر میں دکھی دل کے ساتھ ایک چیز آپ کے تجزیے میں ایڈ کروں گا کہ پالیسی میکنگ معاملات میں عمران خان کو فوری طور پر علی زیدی، شیریں مزاری، فیصل واؤڈا، زلفی بخاری اور دیگر باطینیؤں کو دور رکھنا ہو گا . آزماۓ ہوۓ کو آزمانا اور اس سے کسی خیر کی توقع کرنا بہت بڑی حماقت ہے . یہ دو لائنیں پڑھ کر اس فورم کا بدنام ترین باطینی لال پیلا ہو کر اچھلنا کودنا شروع کر دے گا لیکن بدقسمتی سے یہ ایک کڑوی حقیقت ہے