وفاق کا شاہ رخ جتوئی کی بریت کیخلاف نظرثانی اپیل دائرکرنے کا فیصلہ

sharukh-jatoi-bait-sp-wf.jpg


وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کی جانب سے شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی کی بریت کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا،اٹارنی جنرل آفس کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر اظہار تشویش کیا۔

اٹارنی جنرل آفس کے بیان میں کہا گیا کہ کیس میں اٹارنی جنرل آفس کو سنا جانا چاہیے تھا، گزشتہ روز سپریم کورٹ نے شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا تھا،سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل اس میں سنگین جرم ہونے کا مؤقف اختیار کر چکے ہیں۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان کی سپریم کورٹ سے بریت کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کرے گی۔

جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے گزشتہ روز کیس کی سماعت کی اور شاہ زیب قتل کیس میں دوسری عدالتوں سے سزا یافتہ مجرموں کی رہائی کا حکم دیا۔

ملزمان کے وکیل لطیف کھوسہ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ فریقین کا پہلے ہی راضی نامہ ہوچکا ہے، ملزمان کا دہشت پھیلانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ایک قتل کے واقعے کو دہشت گردی کا رنگ دیا گیا۔ ٹرائل کورٹ نے شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ نواب سجاد غلام مرتضی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

شاہ زیب خان کی ہلاکت کا واقعہ 24 دسمبر 2012 کی شب کراچی میں ڈیفینس کے علاقے میں پیش آیا تھا جہاں شاہ رخ جتوئی اور ان کے ساتھیوں نے تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کر کے شاہ زیب کو قتل کر دیا تھا۔

مقدمے میں ٹرائل کورٹ نے شاہ رخ اور ان کے ساتھی سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ دیگر دو مجرموں سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔