وزیراعظم کے طیارے کی مرمت پر40کروڑ روپے جبکہ پارلیمنٹ کے بجٹ میں بھی دو گنا اضافہ

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
یہ بات بڑھکیں مرتے وقت پتا نہیں تھی کہ وزیر اعظم سیکورٹی رسک ہوتا ہے؟؟

نہیں اسے نہیں پتا تھا کہ مریم کے ابّا کے تمام آقا اس کی جان کے درپے ہو جائیں گے
 

pcdoc24x7

Minister (2k+ posts)
Na aqal na shaoor... patwari ho ga zaroor. Abbey dhakkan tumharey aqa ki tarah apne personal visits ke liye nahin istimaal ho raha....you think the whole nation is stupid....the convicted master only wants treatment in London where he and his family is living like kings. Ab is khabees ko apni akhirat ki fiqr karni chahiye...jo Zulm is be-ghairat aur be-zameer shuks ne Pakistanion ke haath kiya hain us ka hisaab daine ka waqt aan phohncha hai. But of course what can one expect from a paid patwari pimp but loyalty in lieu of favors.

کوکنی کے پیروکارو ، وہ کیوں بھونکتا تھا تھا کہ کمرشل پروازوں پر غیر ملکی دورے کروں گا؟؟
 

Educationist

Chief Minister (5k+ posts)
اگر معمول کے اخراجات ہی جاری رکھنا تھے تو پچھلوں پر تنقید کیوں کرتے تھے؟؟
a-qatri-prince-letter-saved-nawaz-sharif-in-2009-in-helicopter-purchase-case-kashif-abbasi.jpg
 

Educationist

Chief Minister (5k+ posts)
This post is an evidence that PTI supporters have reached the destination of patwarism. Whatever their masters do, they defend it with closed eyes.

In PML N tenure they used to criticize laptop scheme, metro bus, PM loan scheme, Psl in pakistan, Chinese investment but now they defend the increase in parliamentary expenditure, political influence in police, inflation and other such things

Shameless
tenor.gif
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
کوکنی کے پیروکارو ، وہ کیوں بھونکتا تھا تھا کہ کمرشل پروازوں پر غیر ملکی دورے کروں گا؟؟
بھائی بولتا تو کوئی یہ بھی تھا کہ زرداری کو روڈ پر گھسیٹوں گا اور پیٹ پھاڑ کر پیسے نکلواوٗں گا۔
بولتا تو کوئی یہ بھی تھا کہ میری لندن تو کیا، پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں
 

RealPeople

Minister (2k+ posts)
This post is an evidence that PTI supporters have reached the destination of patwarism. Whatever their masters do, they defend it with closed eyes.

In PML N tenure they used to criticize laptop scheme, metro bus, PM loan scheme, Psl in pakistan, Chinese investment but now they defend the increase in parliamentary expenditure, political influence in police, inflation and other such things

Shameless

Those were the days. Giving away laptops etc. Seems like a distant memory. End of an era. Never coming back.

Now go f...k yourself
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
وزیراعظم کے زیراستعمال طیارے کی مرمت پر40کروڑ روپے خرچ ہونگے جبکہ پارلیمنٹ کے بجٹ میں بھی دو گنا اضافہ کیا گیا ہے ۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز وفاقی وزیرخزانہ اسد عمرکی زصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کے زیر استعمال سیسنا طیارے کی مرمت کے لئے وزارت دفاع کو ٹیکنیکل ضمنی گرانٹ کی مدمیں40.4کروڑ کی منظوری دی گئی۔ اس موقع پروفاقی وزیرخزانہ اسد عمرنے بتایا کہ طیارے کی مرمت پراٹھنے والے اخراجات غیر معمولی نہیں بلکہ یہ درحقیقت طیارے کی سالانہ مرمت پر ہونیوالے اخراجات ہی ہیں۔


اسدعمر نے بتایاکہ رواں مالی سال کیلئے اراکین قومی اسمبلی کے لئے مختص گرانٹ6.3 ارب روپے تھی، جو سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری کے بعد تقریبا بڑھ کرڈبل سے زائد 14.84ارب روپے ہوگئی ہے۔


Express
Please stop BULL SHITTING
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
حفیظ بھائی آپ کو پہلے بھی سمجھایا تھا
کہ الیکشن سے پہلے کے وعدے شادی سے پہلے کئے وعدوں کی طرح ہوتے ہیں۔ ان کی مثال نہی دینی چاہیے۔
کیونکہ آپ کے بڑے میاں صاحب نے بھی بلٹ ٹرین چلانے اور ایکسپورٹ ۵۰ ارب ڈالر تک لے جانے کے وعدے کئے تھے۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
اگر معمول کے اخراجات ہی جاری رکھنا تھے تو پچھلوں پر تنقید کیوں کرتے تھے؟؟
کیا پچھلے والے طیاروں کی مرمت بودی سائکلاں والے سے کرواتے تھے ؟
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
اگر معمول کے اخراجات ہی جاری رکھنا تھے تو پچھلوں پر تنقید کیوں کرتے تھے؟؟
Maintenance costs are not the same as beautification costs. Helicopters are not being used to transport breakfast.
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
حفیظ بھائی آپ کو پہلے بھی سمجھایا تھا
کہ الیکشن سے پہلے کے وعدے شادی سے پہلے کئے وعدوں کی طرح ہوتے ہیں۔ ان کی مثال نہی دینی چاہیے۔
کیونکہ آپ کے بڑے میاں صاحب نے بھی بلٹ ٹرین چلانے اور ایکسپورٹ ۵۰ ارب ڈالر تک لے جانے کے وعدے کئے تھے۔

شاہد بھائی ،

بلٹ ٹرین سے مراد اورنج ٹرین ٹائپ کی ٹرین تھی اور پچاس ارب ڈالر تک ایکسپورٹ کیلئے خواہش کرنا ایک رئیلسٹک اپروچ تھی اگر انفرا سٹرکچر اور بجلی توانائی کے منصوبوں کو سیاسی عدم استحکام سے دو سال کیلئے لیٹ نہ کیا جاتا تو یہ ٹارگٹ حاصل کیا جا سکتا تھا، اب سب کچھ تقریباً مکمل ہے یہ ٹارگٹ اب حاصل کیا جاسکتا ہے، ملک میں امن ہے توانائی ضرورت کے مطابق پوری ہے انفراسٹرکچر بہترین ہوگیا ہے
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
شاہد بھائی ،

بلٹ ٹرین سے مراد اورنج ٹرین ٹائپ کی ٹرین تھی اور پچاس ارب ڈالر تک ایکسپورٹ کیلئے خواہش کرنا ایک رئیلسٹک اپروچ تھی اگر انفرا سٹرکچر اور بجلی توانائی کے منصوبوں کو سیاسی عدم استحکام سے دو سال کیلئے لیٹ نہ کیا جاتا تو یہ ٹارگٹ حاصل کیا جا سکتا تھا، اب سب کچھ تقریباً مکمل ہے یہ ٹارگٹ اب حاصل کیا جاسکتا ہے، ملک میں امن ہے توانائی ضرورت کے مطابق پوری ہے انفراسٹرکچر بہترین ہوگیا ہے
حفیظ بھائی نہ تو ایک شہر میں اور ہیڈ ہیڈ ٹرین بلٹ ٹرین ہے اور نہ ہی ہماری ایکسپورٹ گرنے کی وجہ انرجی شارٹیج تھی۔ دراصل ن لیگ کی حکومت میں ایک کام قابلِ ستائش تھا کہ انہوں نے انڈسٹری کو پہلے دِن ہی سے ان انٹرپٹڈ بجلی کی ترسیل دی اور پانچ سال تک جاری رکھی۔ لوڈ شیڈنگ صرف ڈومسٹک مارکیٹ میں کی گئی تھی۔ ایکسپورٹ کے بڑھنے کی بجائے ۵ ارب ڈالر کم ہو جانے کے پیچھے بہت سے عوامل تھے جن کا تعلق میاں صاحب کی پالیسیوں سے تھا۔ بجلی کی تو تب بھی ہمارے پاس ۲۲ ہزار میگاواٹ کیپیسٹی تھی جب میاں صاحب آئے لیکن وہ الگ بات ہے کہ مہنگے فیول کے پلانٹ چلانے کی ملکی اکانومی میں کبھی سکت ہی نہ تھی۔
ن لیگ کی حکومت کے خاص پوائنٹ کیا تھے
ایکسپورٹ ۵ ارب ڈالر کم ہوئی
امپورٹ ساڑھے ۱۶ ارب بڑھ گئی (جس میں سے مشین اوسطا ۳ ارب ڈالر تھی یعنی پہلے سے تقریبا ایک ارب زیادہ)
سوائے چار ارب ڈالر مالیت بجلی پراجیکٹس کے باقی سب توانائی کے پراجیکٹ سی پیک کی تحت تھے یعنی ان پر کوئی پیسہ نہی لگا۔
جی ڈی پی اوسطا ساڑھے چار فیصد رہی۔ قرضہ ۱۴ ہزار ارب بڑھا
سٹاک مارکیٹ سی پیک کے سائن ہونے پر ۵۲ ہزار تک گئی لیکن پھر واپس ۴۰ ہزار پر آگئی
مودی، فچ اور سٹینڈرڈ اور پور نےریٹینگ اوپرلے جا کر جنوری ۲۰۱۸ میں ہی ڈی گریڈ کردی اور اگست میں پھر ڈی گریڈ کی لیکن پچھلے چھ ماہ کے ڈیٹا پر۔
فوریکس ریزرو ۱۲ ارب چھوڑ کر گئے لیکن جب ایکسپورٹ گرے اور امپورٹ بڑھے تو ظاہر ہے ادھار لے کر بنائے گئے۔
کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ جو اڑھائی ارب تھا اسے ۱۹ ارب ڈالر تک پہنچا دیا۔
ایک ہزار ارب کے ایسے بل جو ان کے آخری سال میں ادا ہونے تھے انہیں پینڈنگ ان پیڈ چھوڑ گئے۔
سرکلر ڈیٹ جو آتے ہی ادھار لے کر ادا کیا تھا اور اسے ۱۲۰۰ ارب تک پہنچا کر چھوڑ گئے۔
ایکسپورٹرز کے ان پیڈ ریفنڈز ۳۵۰ ارب دبا کر بیٹھے رہے اور آخر تک ادا نہی کئے۔
اوپن مارکیٹ سے اربوں ڈالر قرض لیا جس کی میچورٹی ۲۰۱۹، ۲۰۲۰ اور ۲۰۲۱ میں رکھی۔ اسی لئے ان تینوں سالوں میں ہر سال دس ارب ڈالر قرض اور سود بھی واپس کرنا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ بھی پورا کرنا ہے۔ سوچو ذرا۔۔
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
حفیظ بھائی نہ تو ایک شہر میں اور ہیڈ ہیڈ ٹرین بلٹ ٹرین ہے اور نہ ہی ہماری ایکسپورٹ گرنے کی وجہ انرجی شارٹیج تھی۔ دراصل ن لیگ کی حکومت میں ایک کام قابلِ ستائش تھا کہ انہوں نے انڈسٹری کو پہلے دِن ہی سے ان انٹرپٹڈ بجلی کی ترسیل دی اور پانچ سال تک جاری رکھی۔ لوڈ شیڈنگ صرف ڈومسٹک مارکیٹ میں کی گئی تھی۔ ایکسپورٹ کے بڑھنے کی بجائے ۵ ارب ڈالر کم ہو جانے کے پیچھے بہت سے عوامل تھے جن کا تعلق میاں صاحب کی پالیسیوں سے تھا۔ بجلی کی تو تب بھی ہمارے پاس ۲۲ ہزار میگاواٹ کیپیسٹی تھی جب میاں صاحب آئے لیکن وہ الگ بات ہے کہ مہنگے فیول کے پلانٹ چلانے کی ملکی اکانومی میں کبھی سکت ہی نہ تھی۔
ن لیگ کی حکومت کے خاص پوائنٹ کیا تھے
ایکسپورٹ ۵ ارب ڈالر کم ہوئی
امپورٹ ساڑھے ۱۶ ارب بڑھ گئی (جس میں سے مشین اوسطا ۳ ارب ڈالر تھی یعنی پہلے سے تقریبا ایک ارب زیادہ)
سوائے چار ارب ڈالر مالیت بجلی پراجیکٹس کے باقی سب توانائی کے پراجیکٹ سی پیک کی تحت تھے یعنی ان پر کوئی پیسہ نہی لگا۔
جی ڈی پی اوسطا ساڑھے چار فیصد رہی۔ قرضہ ۱۴ ہزار ارب بڑھا
سٹاک مارکیٹ سی پیک کے سائن ہونے پر ۵۲ ہزار تک گئی لیکن پھر واپس ۴۰ ہزار پر آگئی
مودی، فچ اور سٹینڈرڈ اور پور نےریٹینگ اوپرلے جا کر جنوری ۲۰۱۸ میں ہی ڈی گریڈ کردی اور اگست میں پھر ڈی گریڈ کی لیکن پچھلے چھ ماہ کے ڈیٹا پر۔
فوریکس ریزرو ۱۲ ارب چھوڑ کر گئے لیکن جب ایکسپورٹ گرے اور امپورٹ بڑھے تو ظاہر ہے ادھار لے کر بنائے گئے۔
کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ جو اڑھائی ارب تھا اسے ۱۹ ارب ڈالر تک پہنچا دیا۔
ایک ہزار ارب کے ایسے بل جو ان کے آخری سال میں ادا ہونے تھے انہیں پینڈنگ ان پیڈ چھوڑ گئے۔
سرکلر ڈیٹ جو آتے ہی ادھار لے کر ادا کیا تھا اور اسے ۱۲۰۰ ارب تک پہنچا کر چھوڑ گئے۔
ایکسپورٹرز کے ان پیڈ ریفنڈز ۳۵۰ ارب دبا کر بیٹھے رہے اور آخر تک ادا نہی کئے۔
اوپن مارکیٹ سے اربوں ڈالر قرض لیا جس کی میچورٹی ۲۰۱۹، ۲۰۲۰ اور ۲۰۲۱ میں رکھی۔ اسی لئے ان تینوں سالوں میں ہر سال دس ارب ڈالر قرض اور سود بھی واپس کرنا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ بھی پورا کرنا ہے۔ سوچو ذرا۔۔
کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ 5.8 ارب ڈالر تک تھا ۔


Pakistan’s circular debt, including loans and liabilities of power sector, stood at Rs1,004 billion as of May 31, 2018 -- the last day of the PML-N government.

Federal Board of Revenue today (31st May, 2018) issued further refunds of Rs 31.3 billion to take the total amount of refunds issued during the year to more than Rs 100 billion in first 11 months as against Rs 54 billion issued during the entire 12 months of the previous year.