WatanDost
Chief Minister (5k+ posts)
یہ بات بڑھکیں مرتے وقت پتا نہیں تھی کہ وزیر اعظم سیکورٹی رسک ہوتا ہے؟؟
نہیں اسے نہیں پتا تھا کہ مریم کے ابّا کے تمام آقا اس کی جان کے درپے ہو جائیں گے
یہ بات بڑھکیں مرتے وقت پتا نہیں تھی کہ وزیر اعظم سیکورٹی رسک ہوتا ہے؟؟
کوکنی کے پیروکارو ، وہ کیوں بھونکتا تھا تھا کہ کمرشل پروازوں پر غیر ملکی دورے کروں گا؟؟
Lol. Thats the best u have?اگر معمول کے اخراجات ہی جاری رکھنا تھے تو پچھلوں پر تنقید کیوں کرتے تھے؟؟
اگر معمول کے اخراجات ہی جاری رکھنا تھے تو پچھلوں پر تنقید کیوں کرتے تھے؟؟
This post is an evidence that PTI supporters have reached the destination of patwarism. Whatever their masters do, they defend it with closed eyes.
In PML N tenure they used to criticize laptop scheme, metro bus, PM loan scheme, Psl in pakistan, Chinese investment but now they defend the increase in parliamentary expenditure, political influence in police, inflation and other such things
Shameless
کوکنی کے پیروکارو ، وہ کیوں بھونکتا تھا تھا کہ کمرشل پروازوں پر غیر ملکی دورے کروں گا؟؟
This post is an evidence that PTI supporters have reached the destination of patwarism. Whatever their masters do, they defend it with closed eyes.
In PML N tenure they used to criticize laptop scheme, metro bus, PM loan scheme, Psl in pakistan, Chinese investment but now they defend the increase in parliamentary expenditure, political influence in police, inflation and other such things
Shameless
Please stop BULL SHITTINGوزیراعظم کے زیراستعمال طیارے کی مرمت پر40کروڑ روپے خرچ ہونگے جبکہ پارلیمنٹ کے بجٹ میں بھی دو گنا اضافہ کیا گیا ہے ۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز وفاقی وزیرخزانہ اسد عمرکی زصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کے زیر استعمال سیسنا طیارے کی مرمت کے لئے وزارت دفاع کو ٹیکنیکل ضمنی گرانٹ کی مدمیں40.4کروڑ کی منظوری دی گئی۔ اس موقع پروفاقی وزیرخزانہ اسد عمرنے بتایا کہ طیارے کی مرمت پراٹھنے والے اخراجات غیر معمولی نہیں بلکہ یہ درحقیقت طیارے کی سالانہ مرمت پر ہونیوالے اخراجات ہی ہیں۔
اسدعمر نے بتایاکہ رواں مالی سال کیلئے اراکین قومی اسمبلی کے لئے مختص گرانٹ6.3 ارب روپے تھی، جو سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری کے بعد تقریبا بڑھ کرڈبل سے زائد 14.84ارب روپے ہوگئی ہے۔
Express
begairat insaan bharwi ke chamcheeeeeee chorگٹر کی پیداوار ، تم بھی وہی کرو جو پچھلوں نے کیا تو تم میں اور ان میں کیا فرق ہے؟؟
کیا پچھلے والے طیاروں کی مرمت بودی سائکلاں والے سے کرواتے تھے ؟اگر معمول کے اخراجات ہی جاری رکھنا تھے تو پچھلوں پر تنقید کیوں کرتے تھے؟؟
Maintenance costs are not the same as beautification costs. Helicopters are not being used to transport breakfast.اگر معمول کے اخراجات ہی جاری رکھنا تھے تو پچھلوں پر تنقید کیوں کرتے تھے؟؟
حفیظ بھائی آپ کو پہلے بھی سمجھایا تھا
کہ الیکشن سے پہلے کے وعدے شادی سے پہلے کئے وعدوں کی طرح ہوتے ہیں۔ ان کی مثال نہی دینی چاہیے۔
کیونکہ آپ کے بڑے میاں صاحب نے بھی بلٹ ٹرین چلانے اور ایکسپورٹ ۵۰ ارب ڈالر تک لے جانے کے وعدے کئے تھے۔
Maintenance costs are not the same as beautification costs. Helicopters are not being used to transport breakfast.
Nothing better to do these days?Helicopter is being used to transport dogs instead.
What happened patwaran? Can't digest the truth?Please stop BULL SHITTING
شاہد بھائی ،
بلٹ ٹرین سے مراد اورنج ٹرین ٹائپ کی ٹرین تھی اور پچاس ارب ڈالر تک ایکسپورٹ کیلئے خواہش کرنا ایک رئیلسٹک اپروچ تھی اگر انفرا سٹرکچر اور بجلی توانائی کے منصوبوں کو سیاسی عدم استحکام سے دو سال کیلئے لیٹ نہ کیا جاتا تو یہ ٹارگٹ حاصل کیا جا سکتا تھا، اب سب کچھ تقریباً مکمل ہے یہ ٹارگٹ اب حاصل کیا جاسکتا ہے، ملک میں امن ہے توانائی ضرورت کے مطابق پوری ہے انفراسٹرکچر بہترین ہوگیا ہے
Nothing better to do these days?
کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ 5.8 ارب ڈالر تک تھا ۔حفیظ بھائی نہ تو ایک شہر میں اور ہیڈ ہیڈ ٹرین بلٹ ٹرین ہے اور نہ ہی ہماری ایکسپورٹ گرنے کی وجہ انرجی شارٹیج تھی۔ دراصل ن لیگ کی حکومت میں ایک کام قابلِ ستائش تھا کہ انہوں نے انڈسٹری کو پہلے دِن ہی سے ان انٹرپٹڈ بجلی کی ترسیل دی اور پانچ سال تک جاری رکھی۔ لوڈ شیڈنگ صرف ڈومسٹک مارکیٹ میں کی گئی تھی۔ ایکسپورٹ کے بڑھنے کی بجائے ۵ ارب ڈالر کم ہو جانے کے پیچھے بہت سے عوامل تھے جن کا تعلق میاں صاحب کی پالیسیوں سے تھا۔ بجلی کی تو تب بھی ہمارے پاس ۲۲ ہزار میگاواٹ کیپیسٹی تھی جب میاں صاحب آئے لیکن وہ الگ بات ہے کہ مہنگے فیول کے پلانٹ چلانے کی ملکی اکانومی میں کبھی سکت ہی نہ تھی۔
ن لیگ کی حکومت کے خاص پوائنٹ کیا تھے
ایکسپورٹ ۵ ارب ڈالر کم ہوئی
امپورٹ ساڑھے ۱۶ ارب بڑھ گئی (جس میں سے مشین اوسطا ۳ ارب ڈالر تھی یعنی پہلے سے تقریبا ایک ارب زیادہ)
سوائے چار ارب ڈالر مالیت بجلی پراجیکٹس کے باقی سب توانائی کے پراجیکٹ سی پیک کی تحت تھے یعنی ان پر کوئی پیسہ نہی لگا۔
جی ڈی پی اوسطا ساڑھے چار فیصد رہی۔ قرضہ ۱۴ ہزار ارب بڑھا
سٹاک مارکیٹ سی پیک کے سائن ہونے پر ۵۲ ہزار تک گئی لیکن پھر واپس ۴۰ ہزار پر آگئی
مودی، فچ اور سٹینڈرڈ اور پور نےریٹینگ اوپرلے جا کر جنوری ۲۰۱۸ میں ہی ڈی گریڈ کردی اور اگست میں پھر ڈی گریڈ کی لیکن پچھلے چھ ماہ کے ڈیٹا پر۔
فوریکس ریزرو ۱۲ ارب چھوڑ کر گئے لیکن جب ایکسپورٹ گرے اور امپورٹ بڑھے تو ظاہر ہے ادھار لے کر بنائے گئے۔
کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ جو اڑھائی ارب تھا اسے ۱۹ ارب ڈالر تک پہنچا دیا۔
ایک ہزار ارب کے ایسے بل جو ان کے آخری سال میں ادا ہونے تھے انہیں پینڈنگ ان پیڈ چھوڑ گئے۔
سرکلر ڈیٹ جو آتے ہی ادھار لے کر ادا کیا تھا اور اسے ۱۲۰۰ ارب تک پہنچا کر چھوڑ گئے۔
ایکسپورٹرز کے ان پیڈ ریفنڈز ۳۵۰ ارب دبا کر بیٹھے رہے اور آخر تک ادا نہی کئے۔
اوپن مارکیٹ سے اربوں ڈالر قرض لیا جس کی میچورٹی ۲۰۱۹، ۲۰۲۰ اور ۲۰۲۱ میں رکھی۔ اسی لئے ان تینوں سالوں میں ہر سال دس ارب ڈالر قرض اور سود بھی واپس کرنا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ بھی پورا کرنا ہے۔ سوچو ذرا۔۔