درخواست گزار تو اکبر ایس بابر تھا لیکن 2 درجن سے زائد پریس کانفرنسز ن لیگ اور پی ڈی ایم کیوں کررہی ہے؟ کیا ن لیگ تحریک انصاف کے خلاف فیصلے کے پیچھے ہے؟
الیکشن کمیشن کور کرنیوالے صحافی فہیم اختر کا کہنا تھا کہ اکبر ایس بابر پی ٹی آئی کے خلاف درخواست گذار تھا پی ڈی ایم کے رہنماوں نے درجن سے زیادہ پریس کانفرنسز کیں، مطلب گیم سمجھ آگئی ہوگی اکبر ایس بابر کے پیچھے کون تھا کیوں تھا کس لئے تھا۔۔۔
فہیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ کس سیاسی جماعت کے اکاونٹس زیادہ شفاف ہیں اس بات کا فیصلہ عوام کریگی،اگر تحریک انصاف کیس کا 8 سال بعد فیصلہ آیا ہے تو ن لیگ پی پی کے کیسز کو بھی زیر التوا ہوئے 5 سال ہوگئے اس کا بھی فیصلہ جلد آنا چاہیے، کمیشن اتنا نااہل ہے کہ ن لیگ پی پی نے کہیں کیس چیلنج نہیں کیا پھر بھی ناکام
فہیم اختر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر 2008 سے 2013 کے درمیان ہونے والی فنڈنگ کا کیس ہےجب وہ کسی اسمبلی یا حکومت میں نہیں تھی صرف 2011 کا مینار پاکستان کا بڑا جلسہ کریڈٹ پر تھا، 2013 کی انتخابی مہم کا حساب نہیں مانگا گیا تھا، مطلب ڈیڑھ دو کروڑ کی غیر ملکی یا ممنوعہ فنڈگ سے ملک کو نقصان نہیں پہنچایا
انہوں نے مزید کہا کہ مبینہ غیرملکی نیشنلز اور کمپنیوں کی فنڈنگ سے پی ٹی آئی پر پابندی نہیں لگے گی،حکومت کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ اس رقم سے ملکی سلامتی،یکجہتی،استحکام کو نقصان اور ملک میں دہشتگردی کرائی گئی ہے پھر بات بنے گی،یہ فیصلہ پی ڈی ایم کو بیانیہ بنانے کےلئے چاہیے تھا وہ مل گیا،سیاسی ڈرامہ شروع
صحافی نے تبصرہ کیا کہ تحریک انصاف نے غلطی کی ہے انہیں باہر سے ہنڈی کے زریعے رقم منگواتے جیسے ن لیگ پیپلزپارٹی منگواتی تھیں کیا ضرورت تھی اکاونٹس میں منگوانے اور پولیٹکل فنڈ ریزنگ کا سسٹم بنانے کی
فہیم اختر نے شہباز شریف پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ جو رقم پاکستان لائے وہ کٹہرے میں جو پیسے منی لانڈرنگ کے زریعے باہر بھجوائے وہ وزیر اعظم کی کرسی کا حقدار۔