ن لیگ میں جاسوس موجود، خفیہ باتیں لیک ہونے پر شک ہوا

pak_aus

Senator (1k+ posts)
688690_6227057_pmln_akhbar.JPG


اسلام آباد (عمر چیمہ) پاکستان مسلم لیگ (ن) میں مشتبہ مخبر پر پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی نظر ہے کیونکہ اس بات کی نشاندہی ہوئی تھی کہ قریبی حلقوں میں ہونے والی خفیہ بات چیت، حتیٰ کہ سرگوشیاں بھی، براہِ راست ’’ایسے افراد‘‘ تک پہنچ رہی تھی جو موجودہ بحرانی وقتوں میں پارٹی کی سیاست پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

اس صورتحال سے باخبر ایک عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ بظاہر جس شخص پر سوالات اٹھ رہے ہیں وہ نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کے قریبی شخص ہیں اور اکثر انہیں پارٹی کے اندر اور باہر پیغام رسانی کا کام دیا جاتا رہا ہے۔

یہ شک اس وقت اٹھا جب ایئرپوڈز کا حد سے زیادہ اور غیر ضروری استعمال ہونے لگا۔ ایئرپوڈز ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی جانب سے بنائے جانے والے بلیوٹوتھ وائرلیس ہیڈفونز ہیں۔

ذریعے نے بتایا کہ اُس شخص کے ایئرپوڈز میں جاسوس ڈیوائس نصب ہے اور وہ مشتبہ شخص میٹنگ میں یا پھر کہیں اور جانے کی صورت میں اہم رہنمائوں کے قریب اپنے یہ ایئرپوڈز ’’بھول‘‘ جاتا ہے۔

یہ سازش اس وقت گہری ہوئی جب بند کمروں میں انتہائی خفیہ بات چیت فوراً غیر مطلوبہ عناصر تک پہنچ گئی۔

ایئرپوڈز عموماً فون کالز سننے کیلئے اُس وقت استعمال کیے جاتے ہیں جب آپ کا آئی فون آپ سے دور رکھا ہو یا پھر آپ اپنا فون ہاتھ میں پکڑے نہیں رکھنا چاہتے، لیکن ایئرپوڈز اور فون کا ایک دوسرے کے 5؍ سے 6؍ میٹر کے دائرے میں ہونا ضروری ہے۔

پراڈکٹ بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس دائرے کے باہر ایئرپوڈز کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ تاہم، امریکا میں بھی اس بات پر تشویش پائی جاتی ہے کہ ایئرپوڈز کو جاسوسی کے مقاصد کیلئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ایسا اس وقت ممکن ہے جب آپ اپنا فون کسی کے قریب رکھ دیں اور ’’لائیو لِسن‘‘ کا آپشن استعمال کرتے ہوئے ایئرپوڈز پر قریبی کمرے میں بیٹھ کر تمام گفتگو سنیں۔

تاہم، اس معاملے میں جس شخص پر شک ہے اس کے پاس اکثر اوقات فون نہیں ہوتا اور امکان ہے وہ یہ فون باہر ہی اپنی گاڑی میں رکھ دیتا ہو اور یہ ایئرپوڈز کی رینج میں آتے ہوں جہاں سے یہ سگنل پکڑ لیتے ہیں۔

شک اس لیے بھی بڑھ گیا کہ مذکورہ شخص نے بند کمروں میں ہونے والے اجلاس میں بھی ایئرپوڈز پہننا معمول بنا لیا۔

ذریعے کا کہنا ہے کہ ایئرپوڈز میں اگر ’’جاسوس چپ‘‘ نصب کی گئی ہو تو اس میں سرگوشیوں کی آواز بھی آسانی سے سنی جا سکتی ہے۔ اس طرح کوئی بھی شخص 2؍ کلومیٹرز کے فاصلے سے بھی ایئرپوڈز کو استعمال کرتے ہوئے بات چیت باآسانی سن سکتا ہے۔

کچھ پارٹی رہنمائوں کیلئے مذکورہ شخص کی جانب سے جاسوسی کرنا حیران کن بات نہیں ہے کیونکہ انہیں اُس شخص کے پارٹی قیادت کے مخالف بنے ہوئے عناصر کے ساتھ تعلقات کا پس منظر معلوم ہے۔

مشکوک شخص کو پارٹی کے اندر اور باہر پیغام رساں شخص کا مناسب کردار دیا گیا تھا۔

پارٹی کی ایک با اثر شخصیت نے نون لیگ کی صفوں پر طاقتور کھلاڑیوں کی جانب سے حملے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی بار یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ کون ہمارے ساتھ اور کون ہمارے خلاف۔

ذریعے نے مشکوک شخص کے حوالے سے کہا کہ اس پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور اس شخص کے محاسبے کیلئے پارٹی قیادت مختلف شواہد پر غور کر رہی ہے

 

pak_aus

Senator (1k+ posts)
یار جو لوگ ن کے اندرونی حلقوں کو جانتے ہیں وہ ذرا روشنی ڈالیں کہ یہ کون ہو سکتا ہے
 

Qudsi

Minister (2k+ posts)
688690_6227057_pmln_akhbar.JPG


اسلام آباد (عمر چیمہ) پاکستان مسلم لیگ (ن) میں مشتبہ مخبر پر پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی نظر ہے کیونکہ اس بات کی نشاندہی ہوئی تھی کہ قریبی حلقوں میں ہونے والی خفیہ بات چیت، حتیٰ کہ سرگوشیاں بھی، براہِ راست ’’ایسے افراد‘‘ تک پہنچ رہی تھی جو موجودہ بحرانی وقتوں میں پارٹی کی سیاست پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

اس صورتحال سے باخبر ایک عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ بظاہر جس شخص پر سوالات اٹھ رہے ہیں وہ نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کے قریبی شخص ہیں اور اکثر انہیں پارٹی کے اندر اور باہر پیغام رسانی کا کام دیا جاتا رہا ہے۔

یہ شک اس وقت اٹھا جب ایئرپوڈز کا حد سے زیادہ اور غیر ضروری استعمال ہونے لگا۔ ایئرپوڈز ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی جانب سے بنائے جانے والے بلیوٹوتھ وائرلیس ہیڈفونز ہیں۔

ذریعے نے بتایا کہ اُس شخص کے ایئرپوڈز میں جاسوس ڈیوائس نصب ہے اور وہ مشتبہ شخص میٹنگ میں یا پھر کہیں اور جانے کی صورت میں اہم رہنمائوں کے قریب اپنے یہ ایئرپوڈز ’’بھول‘‘ جاتا ہے۔

یہ سازش اس وقت گہری ہوئی جب بند کمروں میں انتہائی خفیہ بات چیت فوراً غیر مطلوبہ عناصر تک پہنچ گئی۔

ایئرپوڈز عموماً فون کالز سننے کیلئے اُس وقت استعمال کیے جاتے ہیں جب آپ کا آئی فون آپ سے دور رکھا ہو یا پھر آپ اپنا فون ہاتھ میں پکڑے نہیں رکھنا چاہتے، لیکن ایئرپوڈز اور فون کا ایک دوسرے کے 5؍ سے 6؍ میٹر کے دائرے میں ہونا ضروری ہے۔

پراڈکٹ بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس دائرے کے باہر ایئرپوڈز کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ تاہم، امریکا میں بھی اس بات پر تشویش پائی جاتی ہے کہ ایئرپوڈز کو جاسوسی کے مقاصد کیلئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ایسا اس وقت ممکن ہے جب آپ اپنا فون کسی کے قریب رکھ دیں اور ’’لائیو لِسن‘‘ کا آپشن استعمال کرتے ہوئے ایئرپوڈز پر قریبی کمرے میں بیٹھ کر تمام گفتگو سنیں۔

تاہم، اس معاملے میں جس شخص پر شک ہے اس کے پاس اکثر اوقات فون نہیں ہوتا اور امکان ہے وہ یہ فون باہر ہی اپنی گاڑی میں رکھ دیتا ہو اور یہ ایئرپوڈز کی رینج میں آتے ہوں جہاں سے یہ سگنل پکڑ لیتے ہیں۔

شک اس لیے بھی بڑھ گیا کہ مذکورہ شخص نے بند کمروں میں ہونے والے اجلاس میں بھی ایئرپوڈز پہننا معمول بنا لیا۔

ذریعے کا کہنا ہے کہ ایئرپوڈز میں اگر ’’جاسوس چپ‘‘ نصب کی گئی ہو تو اس میں سرگوشیوں کی آواز بھی آسانی سے سنی جا سکتی ہے۔ اس طرح کوئی بھی شخص 2؍ کلومیٹرز کے فاصلے سے بھی ایئرپوڈز کو استعمال کرتے ہوئے بات چیت باآسانی سن سکتا ہے۔

کچھ پارٹی رہنمائوں کیلئے مذکورہ شخص کی جانب سے جاسوسی کرنا حیران کن بات نہیں ہے کیونکہ انہیں اُس شخص کے پارٹی قیادت کے مخالف بنے ہوئے عناصر کے ساتھ تعلقات کا پس منظر معلوم ہے۔

مشکوک شخص کو پارٹی کے اندر اور باہر پیغام رساں شخص کا مناسب کردار دیا گیا تھا۔

پارٹی کی ایک با اثر شخصیت نے نون لیگ کی صفوں پر طاقتور کھلاڑیوں کی جانب سے حملے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی بار یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ کون ہمارے ساتھ اور کون ہمارے خلاف۔

ذریعے نے مشکوک شخص کے حوالے سے کہا کہ اس پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور اس شخص کے محاسبے کیلئے پارٹی قیادت مختلف شواہد پر غور کر رہی ہے

بات کا بتنگڑ بنانا کوئی جنگ سے سیکھے.
ایک فرضی خبر جس کے بعد غیر متعلق تفصیلات.
اصل مقصد یہ نون لیگ کو مشورہ دے رہے ہیں کہ احتیاط کرو
 

Jurist

Politcal Worker (100+ posts)
بات کا بتنگڑ بنانا کوئی جنگ سے سیکھے.
ایک فرضی خبر جس کے بعد غیر متعلق تفصیلات.
اصل مقصد یہ نون لیگ کو مشورہ دے رہے ہیں کہ احتیاط کرو
I have only seen Nehal Hashmi wearing the device. But you are absolutely right it is indirect advice so that sincerity be proved with mafia.
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
Umar Cheema is spreading a rumor, making baseless allegations and cooking up fake news.

Political parties are broad forums. In political parties the news leak (and are often intentionally leaked) generally by low level leaders - Even if it has happened then what was so unusual; why to cook a conspiracy out of it!
PMLN is not some secret organization. If some conversation is leaked then sky wont fall -- nor the bunch of dumbos and sickos of PMLN were discussing something so important that one would put devices to spy on them. .
 
Last edited:

zahid.sadiq

Senator (1k+ posts)

حیرانگی صرف اسوقت ہو گی اگر کوئی یہ بتائے کہ چور لیگ میں کونسا بندہ ایسا ہے جو ایجینسیوں کا جاسوس نہیں ہے ؟؟؟

خفیہ میٹنگز خاک ہوں گی، پٹواریوں کے پاس کچھ رہ ہے نہیں گیا بکنے کو. عمر چیمہ اپنا چورن بچنا چاہ رہا ہے تاکہ اس مہینے کا لفافہ مل سکے
 

Doctor sb

Senator (1k+ posts)
ایک منتشر گروہ جس کی کوئی سمت ہےنہ نظریہ، اس کی خفیہ میٹنگز میں ایسی کونسی بات ہونے لگی جس میں مقتدر ادارے دلچسپی لینے لگے- اب تو ان کے گرگوں سے مال نکلوانا باقی رہ گیا ہے
 

iftikharalam

Minister (2k+ posts)
jaisai keh N league ki meetings bohot kaam ki hoti hain! Lol! Aik party jo electables ko ghair ghaar ker banai gi, apni mout aap mar rahi hai! Pakistan will have a very different political scenario in the future, one national party PTI will fight a combo of small regional parties in next election (PMl N (punjab), PPP (rural Sindh), and JUI F/ANP KPK).