نمرہ کاظمی نے اپنے اقبالی بیان میں کیا کہا؟تفصیلات سامنے آ گئیں

3nimrakazmibianincourt.jpg

کراچی سے والدین کے بیان کے مطابق لاپتہ ہونے والی نمرہ کاظمی کے اقبالی بیان کی کاپی منظر عام پر آگئی ہے جس میں نمرہ اعتراف کیا ہے کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا وہ خود نجیب شاہ رخ کے پاس تونسہ گئی۔

اقبالی بیان میں نمرہ نے مزید کہا ہے کہ اگلے روز یعنی 18 مئی کو ہم نے خریداری کی جس کے بعد ہمارا نکاح ہوا، میں 18سال کی بالغ لڑکی ہوں اور اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں۔ نمرہ نے اپنے بیان میں عدالت سے درخواست کی کہ اسے اس کے والدین کے ساتھ نہ بھیجا جائے۔

قبل ازیں نمرہ کو سٹی کورٹ میں پیش کیا جہاں شاہ رخ کے وکیل نے اہم انکشاف کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ شہلا رضا کے دباؤ کی وجہ سے نمرہ کو شیلٹر ہوم میں ہراساں کیا جا رہا ہے اور پی پی رہنما شیلٹر ہوم جاکر لڑکی پر دباؤ ڈال رہی ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1534868167415287808
شاہ رخ کے وکیل نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ شہلا رضا کے کہنے پر نمرہ کا کھانا پینا بند کردیا گیا ہے اور شاہ رخ کے اہلخانہ کو نمرہ سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے، عدالت شہلا رضا کو لڑکی پر دباؤ ڈالنے سے روکے، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو فوری طور پر روسٹرم پر بلالیا۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا عدالت نے شیلٹر ہوم میں نمرہ سے ملاقات پر پابندی عائد کی ہے جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم نامے میں ایسا کچھ نہیں ہے جس پر عدالت نے کہا کہ پھر کیوں نمرہ کاظمی کی ملاقات نہیں کرائی جارہی ہے؟ کھانا پینا کیوں بند ہے؟ تفتیشی نے کہا میرےعلم میں ایسا کچھ نہیں۔

اس سے پہلے سٹی کورٹ میں نمرہ اغوا کیس کی سماعت کے موقع پر نمرہ کاظمی نے 164 کا بیان جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو قلمبند کرایا جس میں اس نے اپنے اغوا کیے جانے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا بلکہ اس نے خود اپنی مرضی سے نجیب شاہ رخ سے شادی کی ہے۔

نمرہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد عدالت نے تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے کا حکم دیا۔ نمرہ کی ساس نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری کچھ دیر قبل نمرہ سے ملاقات ہوئی ہے اس کے پاؤں میں موچ آگئی ہے، شیلٹر ہوم میں اس پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ شہلا رضا اور اپنے والدین کی بات مان لے۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان میں اب صرف یہی خبریں اہم ہیں اکانومی تو شائد چین سے بھی آگے نکل چکی ہے