نسل پرستانہ تبصرے،سابق انگلش کپتان کو بی بی سی کے شو سے ہاتھ دھونا پڑگیا

4vaughn.jpg

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے نسل پرستانہ تبصروں کے الزام پر سابق برطانوی کرکٹر مائیکل وان کو شو سے باہر کردیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بی بی سی نے مائیکل وان پر نسل پرستی کو فروح دینے والے تبصروں کے الزام پر کارروائی کرتے ہوئے انہیں ریڈیو 5 اور بی بی سی کے پروگرام وان شو سے فارغ کردیا ہے۔

بی بی سی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جب سے مائیکل وان پر نسل پرستی کے تبصروں کا الزام عائد ہوا ہے تب سے وہ پروگرام کا حصہ نہیں ہوں گے، تاہم ادارہ مائیکل وان اور ان کی ٹیم سے مکمل طور پر رابطے میں ہوں گے۔


بی بی سی کے مطابق اس پروگرام میں صرف موجودہ کرکٹ کے موضوعات کے حوالے سے گفتگو کی جائے گی اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ ہمارے پروگرام بالکل غیر جانبدار ہوں ۔

واضح ہو کہ پاکستانی نژاد برطانوی کاؤنٹی کرکٹر عظیم رفیق نے مائیکل وان پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے ایشائی کھلاڑیوں کے حوالے سے نسل پرستی پر مبنی تبصرہ کیا، عظیم رفیق کی جانب سے اس الزام کی توثیق بعد میں سابق پاکستانی کرکٹر رانا نوید الحسن نے بھی کی تھی۔

مائیکل وان پر الزامات کے پیچھے ان کا پروگرام میں کیا وہ تبصرہ ہے جس میں انہوں نے ایشیائی کھلاڑیوں کے حوالے سے کہا تھا کہ یہاں ان کے جیسے بہت ہیں اور ہمیں ان کیلئے کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

مائیکل وان نے اس الزام کے حوالے سے اپنے بیان میں اسے خلاف توقع قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا ہے۔